Tag: اے آر وائی

  • وزیراعظم نے آج کی عید کو مختلف قرار دے دیا

    وزیراعظم نے آج کی عید کو مختلف قرار دے دیا

    مری: وزیراعظم عمران خان بھی روایتی عید کو مس کرنے لگے، کہا کہ دو وجوہات کی بنا پر آج کی عید بہت مختلف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے سلسلہ وار ٹوئٹ میں وزیراعظم نے امت مسلمہ کو عیدمبارک کا پیغام دیا اور کہا کہ دو اہم وجوہات کےباعث آج کی عید بہت مختلف ہے، اس عید کو دو وجوہات کی بنا پر اپنےکنبے کے ساتھ منانا چاہئے

    پہلی وجہ بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وباء پاکستان میں جس کے پھیلاؤ پر ہم نے دوبارہ قابو پانا شروع کردیا ہے چنانچہ لازم ہےکہ ہم احتیاطی تدابیر کو بطورِخاص ملحوظ خاطر رکھیں۔

    اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ دوم یہ بھی اتنا ہی اہم ہے کہ ہم ان اہلِ کشمیر و فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں جنہیں قابض قوتوں کے ہاتھوں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اپنے بنیادی حقوق کی صریح پامالی کے ساتھ پیہم جبر و بربریت کا سامنا ہے۔

  • نابینا افراد کے لیے سرکاری یونی ورسٹی کے طلبہ کی اہم ایجاد

    نابینا افراد کے لیے سرکاری یونی ورسٹی کے طلبہ کی اہم ایجاد

    کراچی: بے نظیر بھٹو شہید یونی ورسٹی لیاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ نے نابینا افراد کے لیے جدید ترین موبائل ایپلی کیشن چھڑی ایجاد کی ہے، جس سے انھیں راہ چلتے بڑی سہولت میسر آ سکتی ہے۔

    اس سلسلے میں ایپلی کیشن بنانے والے طلبہ سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں خصوصی گفتگو کی گئی، انھوں نے بتایا کہ انھوں نے نابینا افراد کے لیے چھڑی سے جڑی ایسی موبائل ایپلی کیشن بنائی ہے جو آواز کے ذریعے انھیں راستے میں آنے والی رکاوٹوں سے متعلق آگاہ کرتی ہے۔

    دل چسپ امر یہ ہے کہ اس موبائل ایپلی کیشن میں مختلف زبانوں کا آپشن موجود ہے، جو نابینا افراد کو عوامی مقامات میں چلنے پھرنے میں مدد دے گی۔ یہ ایجاد بے نظیر شہید یونی ورسٹی کے 3 طلبہ شہزاد اول، شہزاد دوم، اور محمد حمزہ علی نے مل کر کی ہے۔

    شہزاد اول نے بتایا کہ یہ ایک اسمارٹ سسٹم ہے، جس میں ہم نے آئی او ٹی (انٹرنیٹ آف تھنگز) اور ایپ کے ذریعے کنیکٹنگ کرائی ہے، اس میں ہم مائیکرو کنٹرولر کو آٹومیٹ کرتے ہیں، اسے کسی چیز پر لگا کر انٹرنیٹ سے جوڑا جاتا ہے، اس میں ہم نے الٹرا سانک سنسر لگائے ہیں جو فاصلے کو ناپ کر بتاتے ہیں کہ آگے کوئی رکاوٹ ہے یا نہیں، اگر کوئی رکاوٹ ہوتی ہے تو آواز کی لہر واپس آتی ہے اور بتاتی ہے کہ کتنے فاصلے پر کوئی چیز ہے۔

    اس ڈیوائس میں مختلف قسم کے سنسر لگے ہوئے ہیں، جیسا کہ ایک سنسر گڑھے کو تلاش کرنے کا کام کرتا ہے، جب یہ سامنے کوئی گڑھا پاتا ہے تو یہ سنسر ایپ کو اس کا فاصلہ بھیجتا ہے، اور اسی حساب سے ایپ آواز کے ذریعے نابینا افراد کو اس کے بارے میں مطلع کر دیتا ہے، یہ ایپ اردو میں بتاتا ہے کہ آگے گڑھا ہے، ایپ میں موجود خاتون کی یہ آواز ہمارے کلاس میٹ کی ہے جسے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    شہزاد دوم نے بتایا کہ انھوں نے اس پروجیکٹ میں آئی او ٹی پر ہارڈ ویئر کو ڈویلپ کیا ہے، مائیکرو کنٹرولر سنسر، لوکیشن شیئرنگ، یہ سب میں نے ڈیولپ کی ہیں۔

    حمزہ علی کا کہنا تھا کہ اس سارے ڈیوائس کا انفرا اسٹرکچر انھوں نے ڈیزائن کیا کہ اس نے کیسے کام کرنا ہے، حمزہ نے بتایا کہ پروجیکٹ کا آئیڈیا بھی میرا تھا۔

    اس چھڑی پر مدربورڈ، مائیکرو کنٹرولر، جی ایس ایم اور سنسر لگا ہوا ہے، طلبہ نے بتایا کہ اسٹک پر مائیکرو کنٹرولر لگایا گیا ہے، لیکن کرونا وبا کی وجہ سے جی ایس ایم دستیاب نہیں تھا تو ہم نے ایپلی کیشن موبائل کے ذریعے اسے کال کروائی تو وی شیئر ہوئی۔

    انھوں نے کہا ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس کو صنعتی سطح پر تیار کریں، ہم نے اس کے لیے لیزر سنسر بھی منگوائے ہیں کیوں کہ جو ماڈل ہم نے تیار کیا ہے اس میں پرانے ماڈل کے سنسر لگے ہیں، لیزر سنسر مکمل طور پر درست فاصلہ ناپتا ہے۔

    طلبہ کا کہنا تھا اس پروڈکٹ کی تیاری پر تقریباً 3 ہزار روپے کا خرچہ آیا، زیادہ پیمانے پر اس کی تیاری پر لاگت مزید کم ہو جائے گی، اگر حکومت اس پروجیکٹ کو اون کرے تو بڑے پیمانے پر اس کی پروڈکشن ہو سکتی ہے۔

  • شوگر اسکینڈل میں بڑی پیش رفت،  دو حکومتی شخصیات طلب

    شوگر اسکینڈل میں بڑی پیش رفت، دو حکومتی شخصیات طلب

    لاہور: شوگر اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں دو حکومتی وزیروں کو نیب نے طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چینی اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیرپنجاب میاں اسلم کوطلب کرلیا ہے، میاں اسلم اقبال کو 4مئی کو نیب راولپنڈی کے آفس طلب کیا گیا ہے، نیب کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم میاں اسلم سے تفتیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے پنجاب میں شوگر ملز کو دی جانیوالی سبسڈی کا ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا، میاں اسلم کو 2018تا 2019میں شوگر سبسڈی کاریکارڈ بھی لانےکی ہدایت کی گئی ہے، اس کے علاوہ ایکسپورٹ اجازت نامہ دینے کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب شوگر اسیکنڈل کی تحقیقات منی لانڈرنگ ایکٹ2010کے تحت کر رہا ہے۔

    اس کے علاوہ سابق صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری بھی نیب راولپنڈی میں طلب کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب چینی سٹہ مافیا کیخلاف مقدمات پر شوگر ملوں سے تفتیش جاری ہے ، ایف آئی اے نے اکیس خاندانوں اور گروپوں کی اڑتیس شوگرملوں سے سٹے کے الزام میں درج ایف آئی آر پر تفتیش کیلئے سوالنامے بھجوا رکھے ہیں۔

    چوہدری شوگر مل نے سٹے پر جواب جمع کرادیا ہے تاہم شہباز شریف فیملی،مونس الہیٰ،جہانگیر ترین سمیت پانچ ملوں نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی سٹہ اسکینڈل: 21 خاندانوں اور گروپوں کی 38 شوگر ملوں کو سوالنامے بھجوا دیئے گئے

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مونس الہیٰ، عمر شہریارکی رحیم یار خان شوگرملز سے سٹے کے ایک سے زائد مقدمے میں تفتیش ہورہی ہے ، مونس الہیٰ اور عمر شہریارکی شوگرملوں کی تعداد چار ہے۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے لاہور نے گزشتہ نومبر میں شوگر اسکینڈل میں جہانگیر ترین، ان کے بیٹے علی ترین، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ اور سلیمان شہباز اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ، فراڈ اور دیگر الزامات کے تحت مقدمات درج کیے تھے۔

  • مذہبی جماعت کا احتجاج، وزیر داخلہ نے اہم  بیان جاری کردیا

    مذہبی جماعت کا احتجاج، وزیر داخلہ نے اہم بیان جاری کردیا

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے مذہبی سیاسی جماعت کی جانب سے ملک گیر دھرنے کے باعث پیدا شدہ صورت حال پر بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور،چیف کمشنر،آئی جی اسلام آباد نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے ویڈیو لنک کے زریعے شرکت کی۔

    وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قانون توڑنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے اور راستے کھلوانے کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جہاں حالات خراب ہوں گے وہاں چوبیس گھنٹے کے لئے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہو گی۔

    اسلام آباد ٹریفک صورت حال

    وفاقی دارالحکومت میں مذہبی جماعت کا احتجاج جاری ہے، احتجاج کے باعث ڈھوکری چوک، بھارہ کہو،کشمیر چوک سےمتبادل روٹس فراہم کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ روات ٹی چوک کرار، ترنول، فیض آباد،آئی جے پی روڈ سے بھی متبادل روٹس فراہم کردئیے گئے ہیں۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق راول ڈیم روڈ، ترامڑی روڈ، فیصل ایونیو،ایکسپریس روڈ ٹریفک کے لیےکھلےہیں، جناح ایونیو، سرینگرہائی وے، سیون، نائن، ٹین اور الیون ایونیو روڈ ٹریفک کیلئےکھلےہیں ساتھ ہی اتاترک ایونیو اور شاہراہ دستور ٹریفک کے لئےکھلےہیں۔

    لاہور کے مختلف علاقوں میں مذہبی سیاسی جماعت کا احتجاج جاری ہے، کئی مقامات پر سڑکیں بلاک ہیں، احتجاج کے باعث لاہوررنگ روڈ، داروغہ والاچوک، کرول گھاٹی،بھٹہ چوک کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے جبکہ شنگھائی پل فیروزپورروڈ، بیٹری اسٹاپ، امامیہ کالونی پھاٹک احتجاج کے باعث بلاک ہیں۔

    دوسری جانب رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف مقامات پر فلیگ مارچ کیا، سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے فلیگ مارچ کی قیادت کی، ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شارق جمال بھی شریک ہوئے۔

    اس کے علاوہ سی ٹی او لاہور سید حماد عابد نے بھی فلیگ مارچ میں شرکت کی، فلیگ مارچ میں ڈولفن، پیرو،ایلیٹ ،رینجرز کی گاڑیوں نے حصہ لیا۔

  • وزیر داخلہ کا سوئس مقدمات سے  متعلق اہم اعلان

    وزیر داخلہ کا سوئس مقدمات سے متعلق اہم اعلان

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سوئس اکاؤنٹ کا کیس دوبارہ کھولنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ براڈ شیٹ کمیشن نے سوئس اکاؤنٹس کھولنے کی بھی سفارش کی، اب سوئس اکاؤنٹ کا کیس دوبارہ کھولا جائے گا، گزشتہ حکومت نے سوئس اکاؤنٹ معاملےپر60ملین ڈالر دیئے وہ ہم سب کے پیسےتھے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کا وقار،ناموس رسالت پر طے کیا اسمبلی میں مسودہ لائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران دو ٹوک الفاظ میں کہہ چکے کہ بھارت سے آرٹیکل370کی واپسی تک کوئی بات نہیں ہوگی۔

    پریس کانفرنس میں ڈسکہ الیکشن پر شیخ رشید نے کہا کہ ہم ہار کر بھی جیتے کیوں کہ اسجد ملہی کو پہلےسے زیادہ ووٹ ملے، جمہوریت کا فیصلہ ہمیں قبول کرناہے، پی ٹی آئی ہار کر بھی جیتی ہےکیونکہ جمہوریت جیتی ہے، اسجد ملہی چھ ہزار اور ووٹ لےلیتے تو الیکشن برابر ہوجاتا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میری زندگی میں ڈسکہ کا الیکشن پہلا ہے جو پچاس دن میں دوبارہ ہوا، اس کی تعریف کرنی چاہیے کہ ڈسکہ میں اس بار پرامن الیکشن ہوئے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شکر کریں اللہ نے پاکستان کو عظیم فوج دی ہے، یہ عظیم فوج نہ ہوتی تو حالات یمن ، لیبیا ،عراق سے کم نہ ہوتے، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے خاردارتاریں اورباڑ لگانےکا کریڈٹ پاک فوج کوجاتاہے، ایران کے ساتھ بارڈر کا کام 42فیصدکام ہوچکاہے، انشااللہ30جون تک افغان بارڈر مکمل ہوجائےگی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرا دل گواہی دیتاہے یہ لوگ کہیں نہیں جارہے عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں، عثمان بزدار کا قلعہ مضبوط ہے عمران خان ان کیساتھ کھڑے ہیں، عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ نالائق اپوزیشن ملی ہے۔

    ملک میں مہنگائی سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے عمران خان مافیاز سے لڑرہا ہے، اس وقت عمران خان نےتمام مافیازکوللکارہ ہواہے اور وہ ان سے لڑ رہا ہے۔

  • این سی او سی کا رمضان المبارک سے قبل اہم فیصلے کرنے کا عندیہ

    این سی او سی کا رمضان المبارک سے قبل اہم فیصلے کرنے کا عندیہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کرونا سے متعلق موجودہ پابندیوں میں تین روز کی توسیع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اہم اجلاس ہوا، اجلا میں ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز اور ایس او پیز پر عملدرآمد سے متعلق صورت حال پر غور کیا گیا، اجلاس میں وفاقی وصوبائی حکام نے شرکت کی۔

    این سی او سی نے رمضان المبارک کے دوران کرونا ویکسینیشن پلان پر غور کیا اور فیصلہ کیا کہ عالمی وبا سےبچاؤ سے متعلق کئے گئے تمام فیصلے13اپریل تک نافذالعمل ہونگے جبکہ رمضان المبارک سےمتعلق اہم فیصلے12اپریل کو ہونگے۔

    اجلاس میں شرکا کو بتایا کہ رواں ماہ کافی مقدار میں کرونا ویکیسن پاکستان پہنچے گی۔

    واضح رہے کہ اٹھائیس مارچ کو این سی او سی نے ملک بھر میں ان ڈور، آؤٹ ڈور تقریبات پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ تقریبات پر پابندی کا فیصلہ فوری طور نافذ العمل ہوگا جبکہ ان ڈور، آؤٹ ڈور شادی تقریبات پر پانچ اپریل سے پابندی ہوگی۔

    این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سماجی، کلچرل، سیاسی، کھیلوں کی تقریبات پر بھی پابندی ہوگی، این سی او سی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ فیصلوں کا اطلاق کرونا کےہائی رسک اضلاع اور شہروں پر ہوگا، آٹھ فیصد مثبت کیسز کی شرح والے اضلاع پر ان فیصلوں کا فوری اطلاق کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کونسے اضلاع کورونا ہائی رسک ہیں؟ این سی او سی نے بتا دیا

    چھ اپریل کو این سی او سی کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ کورونا ہائی رسک اضلاع اور شہروں میں ‏تعلیمی ادارے 27 اپریل تک بند رہیں گے۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ نویں تا بارہویں جماعت کی کلاسز کا دوبارہ آغاز 19 اپریل سے ہو گا، ملک بھر میں امتحانات24 مئی سےشروع ہوں گے،این سی او سی کا کہنا تھا کہ اے اور او لیول کےامتحانات شیڈول کےمطابق ہوں گے۔

  • لاہور: کیمیکل فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی

    لاہور: کیمیکل فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی

    لاہور: فائر فائٹرز کی محنت رنگ لے آئی، سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع کیمیکل فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح لاہور کے صنعتی علاقے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع کمیکل فیکٹری میں آگ لگی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دیگر عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر فائراینڈریسکیوٹیمیں جائے حادثے پر پہنچی اور امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا، امدادی ٹیموں نے سخت جدوجہد کے بعد آٹھ گھنٹوں میں آگ پر قابو پالیا۔

    امدادی کارروائیوں میں پینتیس ریسکیوراور12ایمرجنسی وہیکل فائر آپریشن میں مصروف عمل رہے، خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں فیکٹری میں رکھے کمیکل ڈرم دھماکوں سے پھٹتے رہے جس کے باعث آگ کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے باعث ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے، عوام الناس کو آتشزدگی سے متاثرہ علاقہ فوری خالی کرنے کا حکم دیا گیا کیونکہ کمیکل دھوئیں کے باعث رہائشی افراد کو سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کی فیکٹری میں آتشزدگی کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے جلدازجلد آگ پر قابو پایا جائے۔

    سخت جدوجہد کے بعد ریسکیوحکام نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابوپالیا ہے، اس وقت کولنگ کا عمل جاری ہے۔

    ڈسٹرکٹ آفیسر ریسکیو نے میڈیا کو بتایا کہ آج صبح چھ بج کر36منٹ پر آگ کی اطلاع ملی، فیکٹری کا دو ایکڑکا رقبہ تھا جہاں آگ لگی، بظاہر لگتاتھا کہ آتش گیرمواد سارے علاقےکولپیٹ میں لےلےگا تاہم امدادی ٹیموں نے جانفشانی سے کام لیتے ہوئے اس پر قابو پایا۔

    ڈسٹرکٹ آفیسرریسکیو نے بتایا کہ آگ لگنےکےبعد ڈرمز بہت زیادہ پھٹ رہےتھے، میتھائیل الکوحل کی بڑی مقدار فیکٹری میں موجود تھی، اطلاعات کے مطابق دس ٹینک تھے، جن کی گنجائش 50 پچاس ہزار لیٹر تھی۔

     

  • ایف آئی اے کا مزید شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا مزید شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

    لاہور: شوگر سٹہ بازوں کی جانب سے بیانات ریکارڈ کرانے کے بعد ایف آئی اے نے اپنی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق پندرہ شوگر بروکرز سٹہ گروپس سے متعلق اپنے بیانات ریکارڈ کراچکے، تہلکہ خیز بیانات کی روشنی میں مزید تیرہ شوگر ملز کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ہنزہ شوگر مل ، اشرف شوگرمل ، حسین شوگر، اتحاد شوگر مل ، فاطمہ شوگر مل، کشمیر شوگر سمیت میر پور شوگر مل ، النور شوگر ملز، سورج شوگر مل ، ایس جی ایم شوگر مل اور سندھ باد شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق اس سے قبل آٹھ شوگر ملز مالکان کو نوٹسز بھجوائے، تاحال کوئی پیش نہیں ہوا، مریم نواز کی چوہدری شوگر مل انتظامیہ کو 31مارچ کو طلب کیا گیا تھا، حمزہ شہباز کی رمضان شوگر مل انتظامیہ کو دو اپریل کو طلب کیا گیا تھا جبکہ جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو گروپ کو پہلے دو اپریل کو طلب کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے کے مطابق المعیز شوگر مل کو انتظامیہ پانچ اپریل کو طلب کیا گیا تھا، میاں طیب کی حمزہ شوگر مل انتظامیہ کو آٹھ اپریل کو طلب کیا گیا، ہمایوں اختر کی تاندلیانوالہ شوگر مل انتظامیہ کو 12اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے نے واضح کیا کہ جہانگیر ترین کے پیش نہ ہونے پر دوبارہ طلبی کا نوٹس بھی بھجوایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز شوگر سٹہ باز شیخ منظور عرف حاجی ہیرا سمندری والے نے اپنا بیان ایف آئی اے کو ریکارڈ کراتے ہوئے تہلکہ خیز انکشافات کئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شوگر سٹہ باز شیخ منظور نے اہم راز افشا کردئیے

    ایف آئی اے کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں شیخ منظور نے بتایا کہ دو ہزار سات سےدو ہزار پندرہ تک چینی کی دکان تھی، سال دوہزار پندرہ میں تاندلیانوالہ شوگر ملز سے چینی کی بروکری شروع کی۔

    شیخ منظور نے ایف آئی اے کو دئیے گئے بیان میں شوگر سٹہ بازی کااعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پانچ سال میں13.5ارب روپےکی چینی کی خریدوفروخت کی، جےڈی ڈبلیو،حمزہ شوگر طیب گروپ کیلئےسٹےکا کاروبار کیا، سویرا گروپ ، المیعز شوگر ملز کیلئے سٹےکا کاروبار کیا، اس کے علاوہ شوگر بروکرز محمود بھلی ، مشتاق پراچہ سے چینی خرید تا تھا۔

  • کرونا وبا کی تیسری لہر خطرناک، وزیراعظم کی قوم سے بڑی اپیل

    کرونا وبا کی تیسری لہر خطرناک، وزیراعظم کی قوم سے بڑی اپیل

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وبا کی تیسری لہر پر عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ کرونا وبا کی بالکل پرواہ نہیں کررہے، تیسری لہر پھیل گئی تو برا اثر پڑے گا اور ہم قدم اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان آج ایک بار پھر عوام سے براہ راست مخاطب ہوئے اور عوام سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، وزیر اعظم سے عوام کی بات چیت ٹی وی، ریڈیو اور ڈیجیٹل میڈیا پر براہ راست نشر کی گئی۔

    عوام سے مخاطب ہونے سے قبل اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کرونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، جیسے کرونا کی لہر یورپ اور امریکا میں آئی، پاکستان اللہ کے شکر سے ابھی تک محفوظ ہے، ورنہ مشکلات بڑھ جاتیں، ہمیں اللہ کا شکر اداکرنا چاہیے جس نے ہمیں مشکل وقت سے بچایا، اللہ نے پاکستان پر خاص کرم کیا اور ہمیں اس وبا سے بچایا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یورپ میں ویکسین لگانے کے باوجود لاک ڈاؤن کردیاگیا ہے، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ کروناکی تیسری لہر کب تک چلےگی، لوگوں سے کہتا ہوں کہ جہاں بھی جائیں ماسک ضرور پہنیں، دنیا جان چکی ہےکہ ماسک سے ہی سب سے زیادہ فائدہ ہے۔

    وزیراعظم نے ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کئے بغیر اپنے لوگوں کو بچارہےہیں، لاک ڈاؤن لگاتے تو سب سے زیادہ غریب متاثر ہوتے ، ہم صرف تھوڑی پابندی لگا رہےہیں تاکہ اس وبا سے بچا جائے، کرونا کے باعث دنیا میں 15کروڑ لوگ ایک سال میں غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں، اپنے لوگوں کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

    وزیراعظم نے ساتھ ہی کہا کہ خدا نخواستہ کرونا زیادہ پھیلا تو لاک ڈاؤن پر مجبور ہونگے۔

    ہائیرایجوکیشن میں بڑی تبدیلی کا اعلان

    عوام سے براہ راست گفتگو کے دوران وزیراعظم نے ہائیرایجوکیشن میں بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہائیرایجوکیشن میں بڑی تبدیلی کرنے لگے ہیں، قومیں ہائیر ایجوکیشن سے اوپر جاتی ہیں، عمارت بنانے سے یونیورسٹی نہیں بن جاتی، معیاری تعلیم کیلئے اعلیٰ پروفیسرز ہوں تو یونیورسٹی کا فائدہ ہوتاہے۔

    انشااللہ عوام کو مہنگائی پر قابو پاکر دکھائیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب تک ہماری صرف اور صرف توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ہے، انتظامی طورپر مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے اپنا کردارادا کررہےہیں، مہنگائی کی کیا وجہ ہے اس پر ایک سال سے پورا کام ہورہاہے، کیونکہ کسان چیز مارکیٹ میں بیچتا ہے جب عوام تک پہنچتی ہے تو بہت فرق آجاتاہے، انشااللہ عوام کو ہم مہنگائی پر قابو پاکر دکھائیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈیزل مہنگا ہوتو ٹرانسپورٹ مہنگی ہوتی ہے جس کے باعث دیگرچیزوں پر اثرپڑتا ہے، 70فیصد گھی کیلئے استعمال ہونیوالا تیل ہم امپورٹ کرتے ہیں،افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہونے کےباوجود دالیں امپورٹ کرتاہے، ملک میں آبادی بڑھتی گئی گندم میں بھی خسارہ آگیا بارش بھی غلط ٹائم پر ہوگئی ،جس کا نتیجہ نکلا کہ ایک سال کے اندر ہمیں 40لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرناپڑی۔

    چینی مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھنے کا اعلان

    عوام سے براہ راست گفتگو میں وزیراعظم نے ایک بار پھر چینی مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی قیمتیں مصنوعی طور پر بڑھائی جاتی ہیں، جس سے لوگوں کا خون چوسہ جاتاہے، مافیاز ذخیرہ اندوزی کرتےہیں جس سے مہنگائی بڑھتی ہے، ملک میں چینی موجود ہوتی ہے مگر قیمتیں اوپر جانا شروع ہوجاتی ہیں، آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہم ہر وقت اس پر کنٹرول کررہےہیں۔

    ہیلتھ سسٹم کو نیشنلائز کرنا بہت بڑی غلطی قرار

    وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست مخاطب پاکستان کے ہیلتھ سیکٹر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ سیکٹر میں بڑا انقلاب ہیلتھ کارڈ سے آرہاہے جو پاکستان بدل دےگا، حکومت اسپتال بنانےکیلئےسرکاری زمینوں پر پرائیویٹ سیکٹر کو دعوت دیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس ہر خاندان کے پاس ہوگی، جس کی مدد سے ہر خاندان ہیلتھ سے 10لاکھ روپے تک علاج کراسکتاہے، یقین دلارہا ہوں ترقی یافتہ ممالک میں اس طرح نہیں ہے، ہیلتھ کارڈ کے باعث پرائیویٹ سیکٹر کے اسپتال بھی چھوٹے جگہوں پرجانے لگے ہیں، انشااللہ آنیوالے دنوں میں اسپتالوں کا نیٹ ورک بنےگا۔

    وزیراعظم نے ہیلتھ سسٹم کو نیشنلائز کرنے کے عمل کو بہت بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ڈاکٹرز لوگوں سے زیادہ پیسے لے رہے ہیں یہ چیزیں سامنے ہیں۔

  • کراچی: بینک ڈکیتی کے ملزمان نے لوٹی رقم کہاں خرچ کی؟ اہم انکشاف

    کراچی: بینک ڈکیتی کے ملزمان نے لوٹی رقم کہاں خرچ کی؟ اہم انکشاف

    کراچی: گذشتہ ماہ شہر قائد میں ہونے والی بینک ڈکیتی کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ڈکیتی کے بعد ملزمان کہاں فرار ہوئے؟ ابتدائی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ کی سترہ تاریخ کو نیو کراچی دو منٹ چورنگی کے قریب چار ملزمان نے نجی بینک میں داخل ہو کر اسلحے کے زور پر بینک اسٹاف اور سیکیورٹی عملے کو یرغمال بنایا، اس موقع پر دو سیکیورٹی گارڈز نے مزاحمت کی کوشش کی تو ملزمان نے رائفل کے بٹ مار کر انھیں زخمی کیا اور بینک سے نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

    آج ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضی تبسم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ رضویہ پولیس نے بینک ڈکیتی میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان میں جنید ،ذیشان اور سلمان شامل ہیں، سلمان مذہبی سیاسی جماعت کا مطلوب ٹارگٹ کلر ہے،ملزم پر دس کےقریب قتل اور دیگر دفعات کےتحت مقدمات درج ہیں، اس کے علاوہ وہ جرائم کی متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق گرفتار ملزمان سے ایک لاکھ 60ہزار، دو پستول اور چھ موبائل فونز برآمد ہوئے، ابتدائی تحقیقات میں ملزمان کا کہنا ہے کہ انہوں نےبینک سے صرف7 لاکھ روپے لوٹے۔

    ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ تبسم نے بتایا کہ ملزمان سے لوٹی گئی رقم سے متعلق مکمل تحقیقات کریں گے، گروہ کا اہم رکن عبدالستار تاحال مفرور ہے جس کے متعلق شک ہے کہ لوٹی ہوئی بقایا رقم اسی کے پاس ہے۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضی تبسم نے بتایا کہ ملزمان بینک ڈکیتی کے بعد پاکستان ٹور پر نکل گئے تھے، ملزمان لوٹی رقم راستے بھر خرچ کرتے رہے۔