Tag: اے آر وائی

  • ٹینس اسٹار اونس جیبیور غزہ کے بچوں کو یاد کرکے بے اختیار رو پڑیں

    ٹینس اسٹار اونس جیبیور غزہ کے بچوں کو یاد کرکے بے اختیار رو پڑیں

    تیونس کی ٹینس اسٹار اونس جیبیور فلسطین کے بچوں کو یاد کرکے بے اختیار رو پڑیں، ٹینس اسٹار نے انعامی رقم فلسطینیوں کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ویمن ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) فائنلز کی فاتح 29 سالہ اونس جیبیور نے کہا کہ ہر روز بچوں کو مرتے دیکھنا بہت مشکل ہے، میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں، انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویمن ٹینس ایسوسی ایشن کی فاتح تیونس کی کھلاڑی اونس جیبیور اپنی جیت کے بعد بات کرتے ہوئے غزہ کے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے بے اختیار رو پڑیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب ننھے بچے مارے جا رہے ہیں تو میں کس طرح خوشی کا اظہار کروں، ٹورنامنٹ جیتنے کی خوشی ہے لیکن دنیا کی موجودہ کشیدہ صورتِ حال مجھے خوشی منانے سے روک رہی ہے۔

  • اسرائیلی جارحیت: فلسطینی اداکارہ دو بیٹیوں سمیت شہید

    اسرائیلی جارحیت: فلسطینی اداکارہ دو بیٹیوں سمیت شہید

    اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے، جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں معصوم فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، ایسے میں معروف فلسطینی اداکارہ انس الصقع بھی اپنی دو بیٹیوں سمیت شہید ہوگئیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی بمباری میں معروف فلسطینی اداکارہ انس الصقہ کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    بے دریغ بمباری کے باعث اداکارہ انس اور ان کی دو بیٹیاں جام شہادت نوش کرگئیں، فلسطینی وزارت ثقافت نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر اداکارہ اور ان کی بیٹیوں کی شہادت سے متعلق بتایا۔

    رپورٹس کے مطابق معروف اداکارہ نے کئی کمیونٹی انٹرایکٹو سرگرمیوں میں بھی حصہ لیا تھا، اور انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرچکی تھیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے معروف اداکارہ مائسہ عبدالہادی سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    مائسہ عبدالہادی مسجدِ اقصیٰ اور عزہ کی پٹی میں ہونے والی اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔

    احتجاجی مظاہرین پر اسرائیلی فورسز نے لاٹھی چارج اور اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں اداکارہ سمیت کئی فلسطینی زخمی ہوئے۔

  • بنگلورو: رہائشی مقام پر تیندوے کی آزادانہ چہل قدمی، لوگوں میں خوف و ہراس

    بنگلورو: رہائشی مقام پر تیندوے کی آزادانہ چہل قدمی، لوگوں میں خوف و ہراس

    بنگلورو کے الیکٹرانک سٹی کے قریب تیندوے کو آزادانہ طور پر چہل قدمی کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے بعد محکمہ جنگلات نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر ہفتے کے روز بنگلورو کے الیکٹرانک سٹی کے قریب ایک چیتا کار پارکنگ میں دیکھا گیا، حکام تیندوے کو تلاش کرنے اور رہائشی علاقے تک پہنچنے سے پہلے اسے قابو کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوگئے ہیں۔

    ہفتے کے روز، سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں کہ تیندوا بنگلورو کے وائٹ فیلڈ علاقے میں گھوم رہا ہے۔ تاہم محکمہ جنگلات نے واضح کیا کہ یہ وائٹ فیلڈ نہیں بلکہ الیکٹرانک سٹی کے قریب کی جگہ ہے۔

    محکمہ جنگلات کے چیف کا کہنا ہے کہ ہمارا عملہ تیندوے کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جسے مبینہ طور پر شہر میں دیکھا گیا تھا۔ مذکورہ مقام کے نزدیک جنگلات بھی موجود ہیں۔

    اس سے قبل قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں تیندوے کی موجودگی کی اطلاع پر انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئی تھیں تاہم تیندوا نہ ملنے پر محکمہ وائلڈ لائف نے سرچ آپریشن ختم کردیا تھا۔

    قائد اعظم یونیورسٹی میں تیندوے کی موجودگی کی اطلاع پر وائلڈ لائف کی ٹیم موقع پر پہنچی اور تیندوے کی تلاش شروع کردی۔

    قائداعظم یونیورسٹی میں تیندوا نہ ملنے پر محکمہ وائلڈ لائف نے سرچ آپریشن ختم کردیا، وائلڈ لائف نے کہا کہ اس موقع پر یونیورسٹی کے طلبامیں آگاہی کیلئے مشق بھی کی گئی۔

  • برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں پڑ گئے؟

    برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں پڑ گئے؟

    برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں گھر گئے ہیں، برطانیہ کے محکمہ داخلہ نے لگ بھگ ایک ہزار افغان پناہ گزینوں کو ہوٹل خالی کرنے کے لیے 15 دسمبر کی ڈیدلائن دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کی لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن (ایل جی اے) نے کہا ہے کہ جن افغان شہریوں نے افغانستان میں برطانیہ کے مفاد میں کام کیا، وہ بھی ہوٹل خالی کرنے کی حکم کے بعد سڑکوں پر سونے پر مجبور ہوجائیں گے۔

    نئے اعداد و شمار سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ پانچ ہزار 200 سے زیادہ یوکرینی خاندان بھی اس وقت ’بے گھر ہونے کی مد میں امداد‘ حاصل کر رہے ہیں۔

    ایل جی اے کے چیئرمین شان ڈیوس کا کہنا ہے کہ کونسلز بے گھر ہونے والے افغان اور یوکرینی خاندانوں کی تعداد پر تشویش کا شکار ہو رہی ہیں۔ اس شرح میں ممکنہ طور پر بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔

    پاکستان میں نقل مکانی کے منتظر افغانوں کی آمد سے اس بحران میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ پناہ گزینوں کو برطانوی وزارت دفاع کی سابقہ عمارتوں پناہ دی گئی تھی، تاہم کونسلوں کویہ خطرہ ہے کہ کچھ ایسے ہوٹلوں میں دوبارہ رہائش دینا پڑے گی جنہیں حکومت پناہ کے متلاشیوں سے خالی رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    افغان مہاجرین کو لے کر پاکستان سے پہلی پرواز جمعے کو برطانیہ پہنچی تھی۔ پاکستان میں مزید تین ہزار دو سو افغان شہری برطانیہ کے ویزوں کے منتظر ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جنہوں نے برطانوی حکومت یا فوج کے لیے اپنی خدمات انجام دی تھیں۔

    آئندہ ہفتوں کے دوران مزید کئی ہزار پناہ گزینوں کے برطانیہ آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

  • ابوظہبی: گاڑی سے کچرا پھینکنے والے ہوجائیں ہوشیار!

    ابوظہبی: گاڑی سے کچرا پھینکنے والے ہوجائیں ہوشیار!

    ابو ظہبی میں چلتی گاڑیوں سے باہر کچرا پھینکنے والے بھاری جرمانوں کے لئے ہوجائیں تیار، اب چلتی گاڑیوں سے کوڑا کرکٹ پھینکنے والوں پر 1000 درہم جرمانہ عائد کرنے کافیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چلتی گاڑی سے سڑک پر کوئی بھی چیز پھینکنا قانون کے آرٹیکل 71 کی خلاف ورزی میں شمار ہوتا ہے، اگر ایسا کیا گیا تو گاڑی کے ڈرائیورز کو جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ابوظہبی میونسپلٹی کی جانب سے‘ہمارا خوبصورت شہر’کے عنوان سے شروع کی گئی مہم کو کامیاب بنانا ہم سب کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

    دریں اثنا، پٹرولنگ پولیس کے ڈائریکٹر کرنل محمود یوسف البلوشی کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ابوظہبی ٹریفک پولیس وقتاً فوقتاً آگاہی مہم چلاتی ہے جس کا بنیادی مقصد معاشرے میں قانون کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور قواعد کی پابندی کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے الیکٹرک اسکوٹر سواروں کو اس کے خطرناک پہلو سے آگاہ کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ ہائی ویز پر اسکوٹر چلانا خطرے کا باعث بن سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اقدامات پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہے۔

    الیکٹرک سکوٹر سواروں کے لیے حفاظتی ہیلمٹ کا لازمی استعمال کریں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے نوعمر بچوں کو ہائی ویز پر سکوٹر چلانے کی اجازت نہ دیں، تاکہ کسی بھی بڑے نقصان سے بچ سکیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، شہداء کی تعداد 6 ہزار سے متجاوز

    غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، شہداء کی تعداد 6 ہزار سے متجاوز

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے باعث معصوم شہریوں، بچوں، خواتین سمیت شہداء کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں فلسطینی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے شہداء کی تعداد 6 ہزار 55 تک پہنچ چکی ہے، جن میں 50 فیصد سے زائد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے درجنوں ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام بند کردیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ روز رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی غزہ میں منتقلی نہیں ہوسکی، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب امدادی سامان کے ٹرک آج داخل ہوسکیں گے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایندھن نہ ملا تو آج غزہ کے اسپتال بند ہوجائیں گے، صاف پانی کی فراہمی بھی بند ہوجائے گی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دینے پر اسرائیل نے سیکریٹری جنرل یواین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیوگوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کی 56سالہ گھٹن کا ذکر کیا تھا۔

  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، مزید 425 شہید

    اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، مزید 425 شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 425 فلسطینی شہید ہوگئے، صرف ایک گھنٹے کے دوران 50 شہری اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہداء کی تعداد 5 ہزار 8 سے بھی تجاوز کرگئی ہے، جس میں 23 سو سے زیادہ بچے اور 13 سو کے قریب خواتین شامل ہیں، 18 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 65 ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام بند کردیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ روز رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی غزہ میں منتقلی نہیں ہوسکی، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب امدادی سامان کے ٹرک آج داخل ہوسکیں گے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایندھن نہ ملا تو آج غزہ کے اسپتال بند ہوجائیں گے، صاف پانی کی فراہمی بھی بند ہوجائے گی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دینے پر اسرائیل نے سیکریٹری جنرل یواین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیوگوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کی 56سالہ گھٹن کا ذکر کیا تھا۔

  • پُراسرار درخت جسے کاٹتے ہی خون بہنے لگے؟

    پُراسرار درخت جسے کاٹتے ہی خون بہنے لگے؟

    درخت فضا میں پھیلی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب اور ہوا کی آلودگی کو کم کرکے انسان دوست ماحول فراہم کرتے ہیں۔ لیکن براعظم افریقہ میں ایک درخت ایسا بھی پایا جاتا ہے جسے اگر کاٹا جائے تو خون بہنے لگتا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی افریقہ میں پایا جانے والا درخت جس کو اگر کاٹا جائے تو اس سے خون کی طرح کا سیال بہنا شروع ہوجاتا ہے۔

    اس درخت کی لکڑی کو اعلیٰ معیار کا فرنیچر اور موسیقی کے آلات بنانے کے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے، افریقہ کے خط استوا میں رہنے والے لوگ اس درخت سے واقف ہیں۔

    حیاتیاتی زبان میں اس درخت کو Pterocarpus angolensis کہا جاتا ہے، یہ درخت جو کاٹنے پر اپنا’خون‘ بہاتا ہے اسے مقامی طور پر’بلڈ ووڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    بلڈووڈ کی سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ اس درخت کو آگ متاثر نہیں کرتی، اسی لیے افریقی ممالک میں اس کی کاشت ان تعمیرات کے ارد گرد بھی کی جاتی ہے جن کا مقصد آگ سے محفوظ رہنا ہوتا ہے۔

    یہ قدرتی طور پر دیمک کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور اس کی لکڑی میں خوشگوار خوشبو ہوتی ہے، افریقی ساگون کے اس درخت میں کئی منفرد قسم کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

    خون جیسا مادہ ہونے کے باعث مقامی آبادی کا ماننا ہے کہ اس درخت میں خون کی بیماریوں کو دور کرنے کی جادوئی طاقتیں موجود ہیں۔مگر طبی تحقیق میں اس کے شواہد نہیں مل سکے۔

    ماہرین حیاتیات کہتے ہیں کہ بلڈ ووڈ کا ”خون کے رنگ کا سیال“ درخت کو اس کے ذائقے اور ہاضمے کی خرابی کی وجہ سے جانوروں کے لیے ناگوار بنا دیتا ہے۔ تو یہ اس کا قدرتی دفاعی نظام ہے جو اسے دیمک جیسے جانوروں اور کیڑوں کی خوراک بننے سے محفوظ رکھتا ہے۔

  • انگریزی بولنے کی خواہش، گوگل نے مشکل آسان کردی؟

    انگریزی بولنے کی خواہش، گوگل نے مشکل آسان کردی؟

    آج کے اس جدید دور میں ہر کسی کی خواہش ہے کہ انگریزی زبان پر عبور حاصل کرسکے، گوگل نے اپنے صارفین کی اس مشکل کا حل بھی تلاش کرلیا ہے۔

    ایسا پہلی بار نہیں ہورہا، اس سے قبل بھی گوگل نے متعدد ایسی سروسز فراہم کی ہیں جیسے کہ گوگل اسسٹنٹ اور ٹرانسلیٹ جو مختلف زبانوں کا ترجمہ کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

    مگر اب گوگل نے ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے ایسی سروس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جو مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کااستعمال کرتے ہوئے صارفین کوگوگل سرچ کی مدد سے انگریزی بولنے اورسیکھنے میں فراہم کرے گی۔

    ایک بلاگ پوسٹ میں گوگل نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ گوگل سرچ کی ایک نئی خصوصیت ابتدائی طور پر ارجنٹینا، کولمبیا، انڈونیشیا، میکسیکو، وینزویلا، بھارت میں اینڈرائیڈ صارفین کے لیے اگلے چند دنوں میں متعارف کرارہا ہے۔

    یہ فیچر مستقبل قریب میں دیگر ممالک کے صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔ یہ نیا فیچر ان لوگوں کو جو نئی زبان سیکھنا چاہتے ہیں انگریزی میں بولنے کی مشق کرنے کی اجازت دے گا۔

    گوگل سرچ کی جانب سے اس فیچر کے تحت صارف کومختلف الفاظ اورجملے بولنے کی مشق کرائی جائے گی۔ اس طرح کی ہر مشق کا دورانیہ 3 سے 5 منٹ تک ہوگا جبکہ صارف کی کارکردگی پر گوگل سرچ بھی اپنی رائے دے گا۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ انگریزی بولنے کی مشق پر مبنی اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے صارف کسی بھی ایسے لفظ پر کلک کر سکے گا جس کا مطلب اسے سمجھ میں نہیں آرہا۔

    روزانہ کی مشق کے لیے یاد دہانی کا آپشن بھی فراہم کیا جائے گا، اس کے علاوہ، سیکھنے کو بتدریج مزید مشکل بنایا جائے گا تاکہ صارف کی انگریزی بولنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوسکے۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم اطلاع

    سعودی عرب: غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم اطلاع

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی بڑی تعداد ڈرائیونگ کے شعبے سے وابستہ ہے، تاہم اب سعودی عرب میں موجود غیر ملکی ڈرائیورز کے لائسنس سے متعلق اہم وضاحت کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ٹریفک حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بیرون ملک سے بطور ڈرائیورز خدمات حاصل کرنے والے افراد اپنے آبائی ممالک میں جاری کردہ ڈرائیونگ لائسنس مملکت میں عارضی طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

    سعودی جنرل ٹریفک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ایسے غیر ملکی ڈرائیور زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک اپنے مقامی لائسنس کا استعمال کر سکتے ہیں بشرطیکہ لائسنس کا ترجمہ کسی تسلیم شدہ ایجنسی نے کیا ہو اور اس کی قسم چلائی جانے والی گاڑی کے مطابق ہو۔

    مملکت کی جانب سے حال ہی میں اپنی گھریلو لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے اور اسے پرکشش بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

    گزشتہ ماہ سعودی ٹریفک حکام کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ مملکت میں ایک سال کے لیے غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    حالیہ برسوں کے دوران سعودی عرب نے مزید غیر ملکی سیاحوں کو ملک کی طرف راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کردہ سہولیات کا ایک سیٹ پیش کیا ہے۔ ان میں کئی قومیتوں کے شہریوں کے لیے آمد پر یا آن لائن سیاحتی ویزوں کے اجراء کو بھی شامل کیا گیا ہے۔