Tag: اے سی ایل سی

  • کراچی : تین سال میں96سرکاری گاڑیاں چھینی اورچوری کی گئیں، اے سی ایل سی

    کراچی : تین سال میں96سرکاری گاڑیاں چھینی اورچوری کی گئیں، اے سی ایل سی

    کراچی : شہر قائد میں تین سال کےدوران96سرکاری گاڑیاں چھینی اور چوری کی گئیں، گروہ کو بلوچستان سے چلایا جاتا ہے، اب تک صرف تین گاڑیاں برآمد کی جاسکی ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ تین سال کے دوران مختلف مقامات سے96سرکاری گاڑیاں چھینی اور چوری کی گئیں۔

    رواں سال33سرکاری گاڑیاں چھینی و چوری کی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک چھینی گئی ایک اور چوری کی گئی دو گاڑیاں برآمد کی گئیں ہیں، سرکاری گاڑیاں چھیننے والا گروہ بلوچستان سے چلایا جاتا ہے، تمام چھینی اور چوری کی گئی گاڑیاں خضدار میں فروخت ہوتی ہیں، مسروقہ سرکاری گاڑی ڈیڑھ سے دو لاکھ تک فروخت کی جاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ننمائندے نذیر شاہ کے مطابق گروہ کے گرفتار کارندے ملزم عطاءاللہ مینگل نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہےکہ سرکاری گاڑیاں چھینی بھی جاتی ہیں اور کچھ چھنوائی بھی جاتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی جنوبی زون میں گاڑیاں چھیننے والوں نے سرکاری گاڑیوں کو ہدف بنا لیا

    مزید پڑھیں:کراچی میں ایک اور سرکاری گاڑی گن پوائنٹ پر چھین لی گئی

    سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرنہیں ہوتے اس کی وجہ سے متعدد گاڑیاں ڈرائیوروں کی ملی بھگت سے چھینی گئیں۔ ملزم نے چھینی گئی سرکاری گاڑیاں خضدار میں فروخت کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے دو ساتھی سرکاری گاڑیوں کے ڈرائیور تھے، پلاننگ کے تحت مسروقہ گاڑیاں ٹھکانے لگائی گئیں۔

  • کراچی: موٹرسائیکل چوری کرنے والے گروہوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی: موٹرسائیکل چوری کرنے والے گروہوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی: اینٹی کار لفٹنگ سیل نے کراچی میں موٹر سائیکل چھیننے اور چوری کرنے میں ملوث گروہوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے ، 100 انتہائی مطلوب ملزمان کی تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے سی ایل سی ان دنوں موٹر سائیکل چھیننے اور چرانے والے منظم نیٹ ورک کی سرکوبی کے لیے سرگرم ہے ، گزشتہ چند ماہ میں اس سلسلے میں سینکڑوں کاروائیاں عمل میں لائی گئیں ہیں جن میں 400 کاریں اور ایک ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں بازیاب کرکے مالکان کے حوالے کی گئی ہیں۔

    ایس ایس پی ( سی پی ایل سی ) اسد رضا کا کہنا ہے کہ رواں سال جنوری سے آج تک مختلف کارروائیوں میں 300 سے زائد ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے 100 انتہائی مطلوب افراد کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں اے سی ایل سی اور ملزمان کے گروہوں کے درمیان 10 مقابلے بھی ہوئے اور پولیس نے انتہائی کامیابی سے موٹر سائیکل لفٹر ز کے 51 گروپس کو کامیابی کے ساتھ ختم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملزم سہولت کاروں کی مدد سے کارروائی کرتے تھے ، زیادہ تر کا تعلق کراچی اور بلوچستان سے ہے۔ گرفتار ہونے والے ملزمان سے تفتیش کرکے سہولت کاروں کو بھی اب حراست میں لیا جارہا ہے۔

    ایس ایس پی اسد رضا کے مطابق اے سی ایل سی اب سہولت کاروں کی سرکوبی میں مشغول ہے جس کے لیےکراچی کے تمام تھانوں ، اداروں اور پبلک مقامات پر موسٹ وانٹڈ افراد کی تصاویر آویزاں کردیں گئی ہیں۔ یہ افراد موٹر لفٹنگ میں پولیس کو مطلوب ہیں۔

    دوسری جانب اے سی ایل سی کی جانب سے ایک لسٹ اور شائع کی گئی ہے جس میں شہریوں کو اپنی موٹرسائیکل کی حفاظت کے لیے ممکنہ احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا گیا ہے۔ لسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ موٹر سائیکل یا گاڑی چوری ہونے یا چھن جانے کی صورت میں کون سے اقدامات ہیں جو کہ شہریوں کو ان کی املاک واپس دلانے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جعلی چیسس نمبر بنانیوالا ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار

    جعلی چیسس نمبر بنانیوالا ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی : اے سی ایل سی پولیس نے چوری اور چھینی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ہاتھوں کے ذریعے جعلی چیسس نمبر بنانے کے ماہر ملزم کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

    شہر سے چوری شدہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو چھیننے کے بعد جعلی چیسز نمبر اور کاعذات بنا کر فروخت کرنے والے بین الصوبائی گروہ کو اے سی ایل سی پولیس نے بے نقاب کردیا ۔

    ایس ایس پی اے سی ایل سی عرفان بہادر کے مطابق ملزم ہتھوڑے اور کیل کے ذریعے بڑی مہارت کے ساتھ کم وقت میں جعلی چیسز نمبر بنا لیتا تھا ۔ ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان جعلی چیسز نمبر والی موٹرسائیکلوں اورگاڑیوں کو اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کیا کرتے تھے ۔

    ایس ایچ او اے سی ایل سی اشتیاق غوری کا کہنا ہے کہ اے سی ایل کے محکمے میں جدید ٹینالوجی آجانے سے شہر میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے چوری اور چھینے کے واقعات میں کمی آئی۔ .

    محمکہ اے سی ایل سی کی کارکردگی میں بہتری آنے سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری اور چھینے کی وارداتوں میں کمی تو آئی ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ اصل کارکردگی تو وہ ہوگی جب ان کی چوری یا پھر چھینی گئی گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں انہیں واپس مل جائیں۔