Tag: اے ٹی سی

  • بھتے کے ملزم کا عدالت میں کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    بھتے کے ملزم کا عدالت میں کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آج بھتے کے ایک ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہے، جس پر کمرہ عدالت میں کھلبلی مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تاجر سے بھتہ طلب کرنے کے ایک کیس میں ایک ملزم کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، ضمانت پر رہا ملزم نے سماعت پر کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف کر دیا۔

    اس انکشاف کے بعد عدالت میں موجود وکلا اور عملہ عدالتی امور چھوڑ کر باہر نکل گیا، جب کہ ملزم کو فوری طور پر کورٹ کی حدود سے باہر نکال دیاگیا۔

    ملزم کے جانے کے بعد عملے نے کمرہ عدالت اور دفاتر میں اسپرے کیا، معلوم ہوا کہ ملزم صبح 8 بجے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 16 میں پیشی پر آیا تھا، دوپہر میں اس نے کورٹ اسسٹنٹ کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی اطلاع دی۔

    کرونا میں مبتلا وکیل کی پیشی پر عدالت میں کھلبلی

    بھتہ کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق مذکورہ ملزم عبوری ضمانت پر تھا، انھوں نے بتایا کہ انھیں بھی علم نہیں تھا کہ ملزم کو کرونا لاحق ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک کیس کے سلسلے میں کرونا میں مبتلا وکیل پیش ہوئے تھے، جیسے ہی عدالت میں انکشاف ہوا، کمرہ عدالت میں موجود لوگوں میں کھلبلی مچ گئی، وکیل کے اس انکشاف پر چیف جسٹس نے اس پر برہم ہو کر کہا آپ عدالت میں کیوں آئے ہیں؟ آپ دوسروں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

  • مقصود قتل کیس، پولیس افسر کو سزائے موت

    مقصود قتل کیس، پولیس افسر کو سزائے موت

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے شہری مقصود کیس کا فیصلہ سنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے مقصود نامی شہری کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سندھ پولیس کے اے ایس آئی طارق کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا حکم دیا۔

    اے ٹی سی کی جانب سے جاری فیصلے میں مجرم کو دو لاکھ روپے جرمانہ مقتول کے لواحقین کو دینے کا حکم دیا گیا، عدالت نے ہرجانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6 ماہ قید کی سزا کا حکم دیا۔

    عدالت نے مقدمے میں مفرور عاشق حسین چاچڑ کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    مقصود قتل کیس۔۔۔۔ کب کیا ہوا؟

    یاد رہے 18 جنوری 2018 کو پیش آنے والے واقعے میں پولیس کی فائرنگ سے مقصود نامی نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

    پولیس نے ابتدائی بیان میں بتایا تھا کہ شارع فیصل پر گشت پر موجود اہلکاروں نے ایک مشتبہ رکشے کو روکا تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے بعد پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں چار ملزمان زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے ابتدائی بیان میں بتایا گیا تھا کہ زخمی ملزمان کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے ایک ملزم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی جبکہ دیگر زخمی ملزمان میں رؤف، بابر اور علی شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان شارع فیصل پر شہریوں سےلوٹ مار کرتے تھے اور ایئرپورٹ سے واپس آنے والوں کو ہدف بناتے تھے۔

    بعدازاں پولیس نے اپنا بیان تبدیل کرلیا اور بتایا تھا کہ مقابلے کے دوران فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا ہے جبکہ 2 ملزمان گرفتار کیے گئے جن میں علی اور بابر شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق جاں بحق شخص مقصود رکشے میں سوار تھا اور رکشا ڈرائیور عبدالرؤف فائرنگ سے زخمی ہوا تھا۔

    تاہم ایک سی سی ٹی وی ویڈیو نے 20 جنوری کو پولیس کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں نوجوان مقصود کے قتل کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا۔

  • نواز شریف کے خلاف پی ٹی آئی دھرنے میں اموات کا مقدمہ خارج

    نواز شریف کے خلاف پی ٹی آئی دھرنے میں اموات کا مقدمہ خارج

    لاہور: اے ٹی سی نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پی ٹی آئی دھرنے میں اموات کا مقدمہ خارج کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے نواز شریف کے خلاف پی ٹی آئی دھرنے میں اموات کا مقدمہ خارج کر دیا، عدالت نے تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلی فیصلے میں نواز شریف ، شہباز شریف، چوہدری نثار، سعد رفیق اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمے کے اخراج کی وجوہ تحریر کی گئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے مطابق اخراج کی رپورٹ بناتے وقت شواہد پیش کرنے کا انھیں موقع نہیں دیاگیا تھا، تاہم ریکارڈ کے مطابق بار بار طلب کرنے کے باوجود شاہ محمود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس : نواز شریف اشتہاری قرار، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    تحریری فیصلے کے مطابق شاہ محمود نے اپنے الزامات کے شواہد تفتیشی افسر کے سامنے پیش نہیں کیے، درخواست گزار کو اخراج مقدمہ کی رپورٹ پر بار بار عدالتی نوٹس دیےگئے، لیکن درخواست گزار اس کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی کے وکیل نےگواہوں اور شواہد کی فہرست بھی پیش نہیں کی، ملزمان کے جائے وقوع پر موجود ہونے کے شواہد پیش نہیں کیےگئے ہیں، ملزمان کے سیاسی کارکنوں پر فائرنگ کا حکم دینے کے شواہد بھی موجود نہیں۔

    مقدمہ خارج کرنے کی یہ وجہ بھی بتائی گئی کہ پولیس نے مقدمے کی اخراج رپورٹ مکمل تفتیش کے بعد پیش کی ہے، جس میں بدنیتی یا تعصب کا کوئی عنصر موجود نہیں۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گزشتہ روز 3 سال بعد پہلی بار عدالت میں پیشی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، عزیر بلوچ کی عدالت میں دبنگ انداز سوالیہ نشان بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فاروق سمیع کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عزیر جان بلوچ کو تین سال بعد پہلی بار پیش کیا گیا تھا، مجرم عزیر بلوچ کی دبنگ انداز میں انٹری کی فوٹیج نے سوال اٹھا دیا ہے کہ گینگ وار سرغنہ کو کیا آج بھی سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر عزیر بلوچ نئے کاٹن سوٹ میں ملبوس نظر آیا، مجرم کو خطرناک ملزمان کی طرح پیشی کی بجائے راہداری میں گھمایا جاتا رہا، خیال رہے کہ اے ٹی سی میں خطرناک ملزمان کو پیچھے کے راستے سے پیش کیا جاتا ہے۔

    فوٹیج میں عزیر بلوچ چہرے اور جسامت سے ہشاش بشاش نظر آیا، عزیر بلوچ عدالتی راہداری میں دیگر ملزمان اور عدالتی عملے سے بات چیت بھی کرتا رہا۔

    میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے ٹی سی میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16 مقدمات کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہو کر عزیر بلوچ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا کوئی 164 کا اقبالی بیان نہیں ہوا، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے، میرے ساتھ جعل سازی ہو رہی ہے۔

    عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ آپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے؟ فرد جرم عائد کریں؟ جس پر عزیر بلوچ نے جواب دیا کہ میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں۔

  • ائیر ٹریفک کنٹرولرز ٹوٹی کرسیوں پر اہم فرائض انجام دینے پر مجبور

    ائیر ٹریفک کنٹرولرز ٹوٹی کرسیوں پر اہم فرائض انجام دینے پر مجبور

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فضائی سروسز سے متعلق اہم شعبے کو نظر انداز کر دیا، ائیر ٹریفک کنٹرولرز ٹوٹی پھوٹی کرسیوں پر اہم فرائض انجام دینے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہازوں کو راستہ بتانے اور سنگین حادثات سے بچا نے والے ائیر ٹریفک کنٹرولرز خود بد حالی کا شکار ہیں، ائیر ٹریفک کنٹرولرز ٹوٹی پھوٹی کرسیوں پر بیٹھ کر اپنے فرائض انجام دینے پر مجبور نظر آتے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اے ٹی سی کو دفاتروں میں بنیادی سہولت کے علاوہ چپڑاسی (آفس بوائے) بھی فراہم نہں کیا گیا، بین الاقوامی قوانین کے مطا بق ائیر ٹریفک کنٹرولر کو ڈیوٹی کے دوران 2 گھنٹے کا ریسٹ اور سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔

    ادھر گلڈ کی جانب سے حکام کو متعدد بار آگاہ کیا جا چکا ہے کہ موجودہ صورت حال سے ایئر ٹریفک کنٹرولز میں بے چینی پائی جاتی ہے، جس سے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیت متاثر ہو رہی ہے، اور اس سے پاکستان کی فضائی حدود میں فلائٹ سیفٹی مسائل جنم لے رہے ہیں.

    اے ٹی سی کے صدر نے کہا ہے کہ ائیر ٹریفک کنٹرولر اس سلسلے میں وفاقی محتسب کو خط ارسال کر چکی ہے۔

    پاکستان ایئر ٹریفک کنٹرولرز گلڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ فضائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے ائیر ٹریفک کنٹرولر کا کردار انتہا ئی اہم ہوتا ہے، فضاؤں میں کچھ دوری اور بلندی پر اڑنے والے جہازوں کو فضائی روٹ پر متحرک رکھنا مہارت کا کام ہے، جہازوں کی آمد و رفت بالخصوص ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران فضائی حدود کا خیال رکھنا ایک کنٹرولر کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔

  • قوال امجد صابری قتل کیس کے مجرموں کی شناخت ہو گئی

    قوال امجد صابری قتل کیس کے مجرموں کی شناخت ہو گئی

    کراچی: معروف قوال امجد صابری قتل کیس کے مجرموں کو مجسٹریٹ کے سامنے انسداد دہشت گردی عدالت میں شناخت کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی میں آج امام بارگاہ پر مجلس کے دوران دھماکے کے مقدمے کے کیس کی سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیان دیا کہ مجرموں کی شناخت پریڈ کا عمل میرے سامنے ہوا، دو افراد نے مجرموں کو شناخت کیا۔

    مجرموں میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد مجرم عاصم کیپری، مجرم اسحاق بوبی شامل ہیں، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 فروری کو مزید گواہوں کو طلب کر لیا۔

    عدالت میں پیش کردہ کیس کے چالان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مجرموں نے 17 اکتوبر 2016 کو ایف سی ایریا امام بارگاہ پر کریکر پھینکا تھا، دھماکے میں 11 سالہ فراز حسین جاں بحق اور 31 افراد زخمی ہوئے تھے، مجرم پولیس تفتیش کے دوران حملہ کرنے کا اعتراف کر چکے ہیں۔

    برطانوی راک بینڈ کا شہید امجد صابری کو منفرد انداز میں خراجِ عقیدت پیش

    چالان کے مطابق مدعی مقدمہ مجسٹریٹ کے سامنے مجرموں کو شناخت بھی کر چکا ہے، مجرموں کے خلاف شریف آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، ملٹری کورٹ سے مجرموں کو امجد صابری قتل کیس میں سزائے موت بھی ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ معروف قوال امجد صابری کے قتل کو 4 برس ہونے والے ہیں، انھیں 16 رمضان المبارک 23 جون 2016 کو لیاقت آباد نمبر 10 پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حکیم اللہ محسود گروپ کے ترجمان قاری سیف اللہ محسود نے امجد صابری پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • رشوت خور پولیس اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم کو بھی نہ بخشا

    رشوت خور پولیس اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم کو بھی نہ بخشا

    کراچی: اینٹی ٹیررازم کورٹ (اے ٹی سی) میں سیکورٹی پر تعینات پولیس اہل کاروں نے رشوت خوری کی حد کر دی، اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم شاہنواز کو بھی نہ بخشا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات سیکورٹی اہل کاروں نے بزرگ کو بھی نہ چھوڑا، پچاسی سالہ ملزم شاہ نواز نے بتایا کہ ہر پیشی پر ان سے 500 سے ایک ہزار تک لیے جاتے ہیں، پولیس والے شناختی کارڈ اور موبائل جمع کرنے کے پیسے بھی وصول کرتے ہیں۔

    بزرگ نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا میں غریب آدمی ہوں، مجھ پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، ڈِیڑھ سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں، پیشی پر پیشی ہوتی ہے مگر انصاف نہیں ملتا۔

    پولیس اہل کاروں کی رشوت خوری سے تنگ بزرگ بات کرتے آب دیدہ ہو گئے، انھوں نے کہا کہ آج بھی 500 روپے مانگ کر عدالت آیا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی ایئر پورٹ : ایف آئی اے امیگریشن میں تعینات اے ایس آئی رشوت کے الزام میں معطل

    یاد رہے کہ ستمبر میں کراچی ایئر پورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن میں تعینات ایک اے ایس آئی نے بھی مسافر سے بھاری رشوت لی تھی جس پر اسے معطل کر دیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن زین شیخ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ ہمیں شکایت ملی تھی کہ اے ایس آئی اے رانا اکبر نے عبدالشکور نامی مسافر سے 460 یو اے درہم رشوت وصول کی ہے۔

  • 65 افراد کے قاتل امام بارگاہ حملے کے ملزمان کو 4 سال بعد عمر قید کی سزا

    65 افراد کے قاتل امام بارگاہ حملے کے ملزمان کو 4 سال بعد عمر قید کی سزا

    سکھر: انسداد دہشت گردی عدالت نے شکارپور امام بارگاہ پر حملے میں ملوث 2 ملزمان کوعمرقید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے شکارپور امام بارگاہ پر حملے میں ملوث 2 ملزمان کوعمرقید کی سزا سنا دی۔ خلیل بروہی اور غلام رسول بروہی پر حملے کی سہولت کاری کا مقدمہ درج تھا۔ مقدمے میں نامزد محمد الدین بروہی کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا گیا۔

    دونوں ملزمان پہلے سے ابراہیم جتوئی خودکش حملہ کیس میں 14 سال کے لیے قید ہیں۔ ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

    شکار پور: امام بارگاہ میں دھماکہ،بچوں سمیت 65 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ جنوری 2015 میں صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور کی امام بارگاہ میں دھماکے سے 65 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ یہ دھماکہ جمعے کو شکارپور کے علاقے لکھی در کی امام بارگاہ مولا علی میں ہوا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت شہر کے مرکزی علاقے میں واقع امام بارگاہ اور مسجد کی دو منزلہ عمارت میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا۔

    اس سے قبل جنوری 2013 میں ہی شکارپور شہر سے 10 کلومیٹر دور واقع درگاہ غازی شاہ میں بم دھماکے میں گدی نشین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • میئر کراچی کے پاس اختیارات نہیں: عامر خان کی اشتعال انگیز تقاریر کیس میں پیشی

    میئر کراچی کے پاس اختیارات نہیں: عامر خان کی اشتعال انگیز تقاریر کیس میں پیشی

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما عامر خان کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کے پاس اختیارات ہی نہیں تو کام کیسے کریں گے، سندھ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی۔ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک دستیاب نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، عامر خان، قمر منصور، ریحان ہاشمی، وسیم اختر اور رؤف صدیقی پیش ہوئے۔

    فاضل جج کی رخصتی کے باعث اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق 4 مقدمات کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ اشتعال انگیز تقاریر کے دیگر 21 مقدمات کی سماعت بھی 30 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

    بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل سے گورنر سندھ کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، میئر کراچی کے پاس اختیارات ہی نہیں تو کام کیسے کریں گے۔

    عامر خان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے، سندھ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی۔ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک دستیاب نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن قابل احترام اور پاکستان کی سیاست کے اہم کردار ہیں، مولانا کا پلان اے کامیاب ہوا، پلان بی میں پرامن انداز اختیار کیا گیا۔

  • جج بلیک میلنگ اسکینڈل: دہشت گردی دفعات مقدمے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ چیلنج

    جج بلیک میلنگ اسکینڈل: دہشت گردی دفعات مقدمے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ چیلنج

    اسلام آباد: جج بلیک میلنگ اسکینڈل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہ کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے جج بلیک میلنگ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہ کرنے کے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں منتقل کرنے کی درخواست ٹرائل کورٹ نے مسترد کی، سائبر کرائم کورٹ نے قانون کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔

    درخواست میں ایف آئی اے نے استدعا کی ہے کہ عدالت ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے، اور مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جج بلیک میلنگ اسکینڈل، نواز شریف کی نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

    خیال رہے کہ انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست مسترد کی تھی، جس میں مذکورہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    وفاق کی جانب سے دائر کی گئی جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے والے میاں طارق کا کیس اے ٹی سی منتقلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کل ہوگی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی درخواست پر سماعت کریں گے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو اختیار ہے کہ وہ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد جج ارشد ملک کی طرف سے نواز شریف کو دی جانے والی سزا کا ازسر نو جائزہ لے۔