Tag: اے پی سی اعلامیہ

  • اپوزیشن کرپٹ عناصر کا گروہ ہے، یہ کیسے استعفے مانگ سکتے ہیں: شبلی فراز

    اپوزیشن کرپٹ عناصر کا گروہ ہے، یہ کیسے استعفے مانگ سکتے ہیں: شبلی فراز

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اے پی سی کے مطالبے پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ عوام ہی استعفے کا مطالبہ کر سکتے ہیں، اپوزیشن کرپٹ عناصر کا گروپ ہے، وہ کیسے استعفے مانگ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والا مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ ہے وہی استعفے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا جلسے، جلوس، ریلیاں کرنا اپوزیشن کا حق ہے، اپوزیشن کو جو کرنا ہے کرے کوئی فرق نہیں پڑتا، کوئی نتائج نہیں نکلیں گے، لانگ مارچ کے لیے کمٹمنٹ، کاز اور دلیری چاہیے، اپوزیشن کے پاس تینوں نہیں۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا رویہ منافقانہ ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی کیا سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی، نواز شریف 3 بار منتخب ہوئے کیا وہ الیکشن ٹھیک نہیں تھے؟

    اے پی سی نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    وفاقی وزیر نے کہا نواز شریف کی تقریر تھوڑی بہت سنی میں واک پر نکل گیا تھا، مجھے پتا تھا کہ اس نے کیا کہنا ہے، اپوزیشن کا جو دل چاہے کرے، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ حقیقی جمہوری لوگ ہی نہیں، یہ قانون کو مانتے ہی نہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    آج وفاقی وزیر شبلی فراز نے اداروں سے نواز شریف کی تقریر کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اس صورت حال میں ضروری ہو گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

    اے پی سی میں میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، قومی وطن پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے رہنما اور وفود شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق اے پی سی میں ملکی معیشت پر خصوصی توجہ دی گئی، رہنماؤں نے معیشت کی موجودہ صورت حال پر واضح تشویش کا اظہار کیا۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز بھی دی، تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔