Tag: اے ڈی بی

  • پاکستان میں سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے، اے ڈی بی

    پاکستان میں سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے، اے ڈی بی

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے۔

    اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، جس کے لیے ملک کو 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جائیں گے، اس پروگرام میں غریب خواتین اور ان کے خاندان شامل ہیں۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق نئی مالی معاونت سے گھریلو غربت کی امداد کی بہتر نشان دہی کی جائے گی، رقم سے غریب خواتین اور بچوں کی بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسطی اور مغربی ایشیا کو اب بھی ترقی اور سماجی بہبود کے چیلنجز کا سامنا ہے، اس خطے میں افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو غربت اور سماجی تحفظ کے مسائل ہیں۔

    2024 میں پاکستان کو 2 ارب 99 کروڑ ڈالر سے زائد کی فنانسنگ، اور 2 ارب 31 کروڑ ڈالر سے زائد قرض اور گرانٹس فراہم کی گئیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ منصوبے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کے لیے 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، کےپی میں شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 32 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔

  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

    ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دے دیا۔

    چیئرمین سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں این ایچ اے حکام اور کمیٹی ارکان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں این ایچ اے حکام نے بتایا کہ عالمی بینک کی امداد سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر کیا جائیگا۔ منصوبے کیلیے قرض معاہدے پر دسمبر 2019 میں دستخط کیے گئے تھے۔ اس منصوبے کے لیے عالمی بینک 46 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

    چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ منصوبے میں اتنی تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ جس پر این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ منصوبے کی ضروریات پوری کرنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن نے کہا کہ عالمی بینک خود سے شرائط عائد نہیں کر سکتا۔

    این ایچ اے حکام نے بتایا کہ اس منصوبے کی بولی کھولنے میں 4 سال لگ گئے۔ بولی کی رقم قرض سے دگنی ہے۔ پاکستان نے عالمی بینک سے نیا معاہدہ کیا ہے۔ اس نئے 10 سالہ پروگرام کے تحت سماجی شعبے کیلیے امداد ملے گی۔

    اس موقع پر اقتصادی امور ڈویژن نے خدشہ ظاہر کیا کہ این ایچ اے نے مسئلے کا فوری حل نہ نکالا تو نرم شرائط والے قرض منسوخ ہو سکتے ہیں۔ اب یہ عالمی بینک کی ترجیحات میں نہیں، اس لیے قرض نہیں بڑھایا جائے گا۔

    سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اتنے سستے قرض کو بھی کس طرح ضائع کیا گیا۔
    چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اگر چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوگا تو اسی طرح ہوگا۔ عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں۔ ایسے شاہانہ اقدامات کا تدارک کیا جانا ضروری ہے۔

    سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ ہمارے قرض بڑھتے رہتے ہیں۔ جب پاکستان نرم شرائط والے قرض استعمال ہی نہیں کر سکتا، تو مزید قرض کیوں ملےگا۔ حکومت کو سفارش کریں کہ معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کاتعین کیا جائے۔

  • اے ڈی بی سے ملنے والی 3 کروڑ ڈالر امداد کہاں خرچ ہوئی؟ پی اے سی اجلاس میں انکشاف

    اے ڈی بی سے ملنے والی 3 کروڑ ڈالر امداد کہاں خرچ ہوئی؟ پی اے سی اجلاس میں انکشاف

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے ملنے والی 3 کروڑ ڈالر امداد کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ترکیہ اور شام کی متاثرین کے لیے استعمال کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اے ڈی بی سے ملنے والی تین کروڑ ڈالر امداد سیلاب متاثرین کے لیے تھی لیکن وہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے استعمال کی گئی، اس امداد کا دیگر استعمال غیر قانونی تھا۔

    آڈٹ حکام کے مطابق این ڈی ایم اے ابھی تک ایشیائی ترقیاتی بینک کو رقم کے استعمال پر مطمئن نہیں کر سکی ہے۔

    ملک عامر ڈوگر نے پوچھا کہ کیا این ڈی ایم اے اپنے قوانین کے تحت غیر ملکی امداد کو دیگر ممالک میں استعمال کر سکتا ہے؟ چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ برادر ممالک کی امداد کے لیے اپنے اسٹاک کو استعمال کیا جاتا ہے، ہم نے جو اسٹاک استعمال کیا اس کو دوبارہ حاصل کر لیا گیا ہے۔

    شازیہ مری نے کہا گرانٹ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے دی گئی تھی، لیکن یہاں کی بجائے دیگر ممالک کے لیے استعمال ہوئی، ریاض فتیانہ نے کہا 2 سال گزر گئے ہیں اور ابھی تک ایشیائی ترقیاتی بینک سے کلیئرنس حاصل نہیں کی جا سکی، عمر ایوب نے کہا جب گرانٹ یا قرض کا استعمال درست نہیں کیا جاتا تو ڈونرز سے مزید امداد بھی نہیں ملتی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیلاب کے لیے امداد کو دیگر آفات کے لیے استعمال کی اجازت دی تھی، عمر ایوب نے کہا ایشیائی ترقیاتی بینک کی گرانٹ کے غلط استعمال پر سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن سے پوچھا جائے۔

    آڈٹ حکام نے کہا ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے 2023 میں رقم کے استعمال پر پوچھا تھا، بینک نے اپنی رپورٹ کے لیے رقم کے استعمال کی تفصیلات مانگی ہیں جو ابھی تک نہیں دی گئی۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی سے متعلق اے ڈی بی کی پیش گوئی

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی سے متعلق اے ڈی بی کی پیش گوئی

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک جاری کرتے ہوئے مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی نظم و ضبط کی وجہ سے معیشت بہتر ہوئی، مہنگائی 2 سال کی پست ترین سطح پر ہے اور مزید کمی ہوگی۔

    اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 2.8 فی صد تک رہنے کا امکان ہے، گزشتہ مالی سال پاکستان کی شرح نمو 2.4 فی صد رہی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 15 فی صد تک رہنے کا امکان ہے، گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح 23.4 فی صد تھی، پاکستان میں مہنگائی 2 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، پاکستان کی معیشت مالی نظم و ضبط کی وجہ سے بہتر ہوئی ہے۔

    اے ڈی بی کے مطابق پاکستان میں کاروباری ماحول میں بہتری آئی ہے، توانائی کے شعبے کی صلاحیت بہتر ہوئی، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے بھی معاشی بہتری ہوئی، جب کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد 2025 میں شرح نمو میں مزید بہتری کا امکان ہے، پاکستان نے معاشی اور توانائی اصلاحات پر بہتر کارکردگی دکھائی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ساؤتھ ایشیا ریجن میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ رواں مالی سال سب سے کم ہوگی، ریجن میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ رہنے کی پیشگوئی ہے، رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی شرح 15 فی صد رہنے کا امکان ہے، پاکستان کو تاحال قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کے لیے پیمنٹس کا مسئلہ رہے گا، ستمبر کے اختتام تک پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.4 فی صد تک ریکارڈ ہوگی، اپریل 2025 میں 2.8 فی صد اور ستمبر 2025 میں 2.8 فی صد تک ہوگی، پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی اور زرعی پیداوار میں بہتری ہو رہی ہے۔

    اے ڈی بی کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 8 فی صد تک رہ سکتا ہے، جی ڈی پی سائز بڑھنے سے ملکی قرضوں میں جی ڈی پی شرح کے تناسب سے کمی ہوگی، پاکستان میں قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کا بوجھ ریونیو آمدن کا 60 فی صد تک بڑھ چکا ہے، رواں مالی سال کے دوران نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے گروتھ بڑھے گی، پاکستان کو تاحال معاشی اور سیاسی لحاظ سے دباؤ کا سامنا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سخت مالیاتی نظم و نسق اور ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ بیسڈ رکھنے کی ضرورت ہے، بھارت میں رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 7.2 فی صد رہنے کی توقع ہے، رواں مالی سال کے دوران بھارت میں مہنگائی کی شرح 4.5 فی صد رہنے کی پیشگوئی ہے، بنگلادیش میں جی ڈی پی گروتھ 5.1 فی صد اور مہنگائی 10.1 فی صد رہنے کی پیشگوئی ہے، جب کہ سری لنکا میں جی ڈی پی گروتھ 2.8 فی صد اور مہنگائی 5.5 فی صد رہنے کی پیش گوئی ہے۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک: 685 ملین ڈالر قرض منظور

    ایشیائی ترقیاتی بینک: 685 ملین ڈالر قرض منظور

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 685 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے آج پاکستان کے توانائی کے شعبوں کو مضبوط بنانے اور صوبہ خیبر پختون خوا کے پانچ شہروں کی رہائش اور کمیونٹی کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے چھ سو پچاسی ملین ڈالر کی منظوری دے دی۔

    300 ملین ڈالر کی رقم پاکستان کے توانائی کے شعبے کو مضبوط بنانے اور اس کے مالی استحکام کو بہتر بنانے کے لیے مالیاتی، تکنیکی اور گورننس اصلاحات میں مدد کے لیے خرچ ہوگی۔

    پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خوا کے پانچ شہروں کی رہائش اور کمیونٹی کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے 385 ملین ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔

    تین سو ملین ڈالر انرجی سیکٹر ریفارمز اینڈ فنانشل سسٹین ایبلٹی پروگرام کے دوسرے ذیلی پروگرام کا حصہ ہیں، جس کا مقصد پاکستان کے توانائی کے شعبے کی گورننس کو بہتر بنانا اور گردشی قرضہ کم کرنا ہے، تین سو ملین ڈالر کی رقم کا پہلا ذیلی پروگرام دسمبر 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔

    تین سو پچاسی ملین ڈالر کی فنانسنگ خیبر پختون خوا سٹیز امپروومنٹ پراجیکٹ ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان، مینگورہ اور پشاور کے شہروں میں 2 صاف پانی کی سپلائی ٹریٹمنٹ سہولیات اور 3 سیوریج ٹریٹمنٹ کی سہولیات کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

    ان پروجیکٹس سے 3.5 ملین سے زائدافراد کو صاف پانی، ویسٹ مینجمنٹ، صفائی کی سہولیات میسر ہوں گی، اور سرسبز مقامات اور صنفی دوستانہ سہولیات سے شہری مستفید ہوں گے۔

  • کرونا ویکسین، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی

    کرونا ویکسین، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 500 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی، 500 ملین ڈالر قرض سے پاکستان کرونا ویکسین کا حصول ممکن بنائے گا۔

    قرض کی اس رقم کو صحت سے متعلق سہولیات بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث معاشی تنزلی کی وجہ سے پاکستان کو جولائی سے دسمبر 2021 کے آخری مرحلے کے تحت عالمی قرض ریلیف ملنے کا بھی امکان ہے، جی 20 ممالک سے 3 ارب 78 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قرض ریلیف مل سکتا ہے، قرض ریلیف کا یہ تیسرا مرحلہ ہوگا۔

    پاکستان نے مئی سے دسمبر 2020 کے پہلے مرحلے کے تحت قرض ریلیف حاصل کیا تھا، پہلے مرحلے میں 1 ارب 60 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل کیا گیا تھا، جنوری سے جون 2021 کے دوسرے مرحلے کے تحت قرض ریلیف ملا، دوسرے مرحلے میں 1 ارب 12 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل ہوا تھا۔

  • دریائے کنہار پر بجلی گھر کی تعمیر کا منصوبہ، اے ڈی بی کے ساتھ معاہدہ

    دریائے کنہار پر بجلی گھر کی تعمیر کا منصوبہ، اے ڈی بی کے ساتھ معاہدہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) میں بالا کوٹ پن بجلی منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 300 میگا واٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان منصوبے کی فنانسنگ ایگریمنٹ پر دستخط ہو گئے۔

    معاہدے کے تحت اے ڈی بی پاکستان کو بالاکوٹ پن بجلی منصوبے کے لیے آسان شرائط پر 300 ملین امریکی ڈالر فراہم کرے گا، اس حوالے سے آج دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب اور وزیر اعلیٰ کے پی نے شركت کی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک یہ قرضہ 27 سال کی مدت کے لیے فراہم کر رہا ہے، جب کہ یہ منصوبہ 85 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے 6 سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر عمر ایوب نے منصوبے سے متعلق بتایا کہ یہ پن بجلی گھر مانسہرہ میں دریائے کنہار پر تعمیر کیا جائے گا، جس سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکے گی، اور یہ پاور پراجیکٹ ماحول دوست سستی توانائی کے حصول میں مددگار ہو گا۔

    خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ جلد ہی اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، توقع ہے وزیر اعظم عمران خان خود اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، اس منصوبے کی تعمیر کے دوران روزگار کے 1200 سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا موجودہ حکومت صوبے میں پن بجلی کے مواقع سے بھر پور استفادے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • کرونا ایمرجنسی رسپانس پروگرام: پاکستان کو 20 لاکھ ڈالر کی امداد

    کرونا ایمرجنسی رسپانس پروگرام: پاکستان کو 20 لاکھ ڈالر کی امداد

    اسلام آباد: حکومت پاکستان کو ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے 20 لاکھ ڈالر گرانٹ دینے کا معاہدہ کرلیا گیا، مذکورہ گرانٹ کرونا ایمرجنسی رسپانس پروگرام کے تحت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کے ساتھ انسداد کرونا وائرس کے لیے 20 لاکھ ڈالر گرانٹ کا معاہدہ کرلیا، معاہدے پر دستخط کی تقریب وزارت اقتصادی امور میں منعقد ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین بینک پاکستان کو مذکورہ گرانٹ کرونا ایمرجنسی رسپانس پروگرام کے تحت دے گا، گرانٹ کرونا سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ورکرز کی تربیت اور بائیو سیفٹی لیب کے لیے استعمال ہوگی۔

    اس موقع پر سیکریٹری اقتصادی امور نور احمد کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی کی کرونا وائرس کے لیے امداد پر شکر گزار ہیں۔

    اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ انسداد کرونا کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں 1.3 ارب ڈالر قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، مذکورہ قرض توانائی کے شعبے اور مالی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدہ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی موجودگی میں طے پایا۔

    معاہدے کے تحت قرض کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ معاہدے کے تحت 2 پروگراموں پر کام کیا جائے گا۔

    قرض کا مقصد زر مبادلہ کی شرح کو بہتر بنانا ہے۔ 300 ملین ڈالر توانائی کے شعبے کی اصلاحات اور مالی استحکام کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ مذکورہ رقم سے شروع کیے جانے والے منصوبوں سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی۔

    اس سے قبل بھی ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے چکا ہے۔ یہ رقم سندھ اور پنجاب میں ثانوی تعلیم کی سہولتوں کے لیے استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں 1461 ارب قرض لیا جس کے بعد ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم 33247.9 ارب ہوگیا ہے۔

    ستمبر 2018 سے ستمبر 2019 تک 5730 ارب قرض لیا جاچکا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2019 تک حکومت کا مقامی قرض 22649 ارب روپے ہے، ستمبر 2019 تک ملکی بیرونی قرض 10598 ارب روپے ہے۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا، بینک کا بزنس پلان پاکستان کو ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اے ڈی بی رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

    ٹویٹ کے مطابق کنٹری آپریشن بزنس پلان 2022-2020 کی حال میں منظوری دی گئی، سالانہ پلان کے تحت رقم کے اجرا میں اضافہ کیا جائے گا۔ سالانہ 2 ارب 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ رقم گزشتہ پلان سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر زائد ہے، بینک دیگر ذرائع سے فنانسنگ اور فنڈنگ کے حصول میں بھی مدد کرے گا۔

    اے ڈی بی کے مطابق بینک کا بزنس پلان پاکستان کو ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔