Tag: اے ڈی خواجہ

  • محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ سربراہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی دی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، ماڈل ٹاؤن سانحہ پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہوں گے۔

    کمیٹی میں آئی ایس آئی کے نمائنددے لیفٹینںٹ کرنل محمد عتیق الزمان، ایم آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور آئی بی کے نمائندے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محمد احمد کمال ہوں گے۔

    جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پولیس گلگت بلتستان قمر رضا کو بھی شامل کیا گیا ہے، جے آئی ٹی سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق معاملات کی تحقیقات کرے گی۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ، حکومت کی عدالت کو نئی جےآئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی

    واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج کی گئی تھی، ایف آئی آر میں دہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات لگائی گئی تھیں، سانحے پر اس سے قبل بھی جے آئی ٹی تشکیل دی جاچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 دسمبر کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    خیال رہے 19 نومبر کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

  • موٹروے پولیس ایک ایسا ادارہ ہے جس پر پورے ملک کو فخر ہے، مراد سعید

    موٹروے پولیس ایک ایسا ادارہ ہے جس پر پورے ملک کو فخر ہے، مراد سعید

    کراچی : وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ موٹروے پولیس ایک ایسا ادارہ ہے جس پر پورے ملک کو فخر ہے، ترقی پانے والے افسران کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں موٹر وے پولیس کے افسران واہلکاروں کو رینک لگانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آئی جی موٹر ویز پولیس اے ڈی خواجہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

    وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ موٹروے پولیس کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جائے گا، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ریوارڈ سے نوازا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ شاہراہیں ہمارا قومی اثاثہ ہیں اور ان کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے، گرین پاکستان اور کلین پاکستان مہم میں بھر پور حصہ لیں گے۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی موٹرویز پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا کہ تمام ٹرانسپورٹرز بالخصوص کار کیرئرز یونین کی جانب سے قانون پر عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی خوش آئند ہے۔

    بعد ازاں وزیر مملکت مراد سعید اور اے ڈی خواجہ نے افسران و اہلکاروں کو بیجز لگائے۔

  • سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل سماعت کے لیے منظورکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری کے حوالے سے سندھ حکومت کی اپیل کی سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

    وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس ایکٹ 2011 کو آئینی قرار دیا اور آئی جی کو پولیس میں تبادلوں کا اختیار بھی دیا۔

    عدالت عظمیٰ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ پولیس برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل منظور کرلی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کا تقررسپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلے تک اے ڈی خواجہ برقراررہیں گے۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ پولیس میں تبادلے کرنے کا مکمل اختیار ہوگا جبکہ آئی جی سندھ کی تقرری کا معاملہ پروفاق کواقدامات اٹھانے سے روک دیا۔


    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط


    چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ میں آئی جی کی تقرری کا معاملہ عدالتی فیصلےسے مشروط ہوگا، آئی جی کی تبدیلی سے متعلق احکامات معطل تصورہوں گے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائی کورٹ نے بہت خوبصورت فیصلہ دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ 2 سے 3 بارپڑھنے کےلائق ہے۔

    وکیل سندھ حکومت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جومانگا نہیں گیا تھا وہ درخواست گزارکودے دیا،سندھ ہائی کورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس تو ازخود نوٹس کا اختیارہے، چیف جسٹس نے اے جی سندھ کو روسٹرم پردلائل دینے سے روکتے ہوئے روسٹرم سے ہٹنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ فاروق نائیک کولیٹردے کرکم استعداد کارظاہرکردی ہے، آپ کو روسٹرم پربات کرنے کا اب کوئی حق نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ اپیل پر سماعت کی تاریخ مقررکر دیں جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ چلد سماعت کی درخواست دے دیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    کراچی: انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کا معاملہ ایک بار پھر زیر بحث آگیا۔ سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔ خط سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کو لکھا گیا ہے۔

    خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی جس کے مطابق نئےآئی جی سندھ کے لیے سندھ حکومت نے 3 نام تجویز کیے ہیں۔

    تجویز کردہ ناموں میں سردار عبد المجید دستی، غلام قادر تھبیو اور کلیم امام شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاق تجویز کردہ ناموں میں کسی ایک کو آئی جی سندھ مقرر کرے۔

    خط میں آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے صوبائی کابینہ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سے آئی جی اے ڈی خواجہ کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سندھ پولیس اور حکومت میں ٹھنی ہوئی ہے۔

    بعد ازاں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئی جی پولیس کے لیے 22 واں گریڈ مقرر کردیا جائے۔ اس سے قبل آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے 21 واں گریڈ مقرر تھا اور اے ڈی خواجہ سمیت تمام سابق آئی جی 21 گریڈ کے افسران تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    کراچی : آئی جی سندھ نے پولیس کے کرپٹ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔ آئی جی سندھ نے مذکورہ افسران فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو ارسال کر دی، مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد کارروائی شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی کالی بھیڑیں اب نہیں بچیں گی، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بدعنوان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش وزیر اعلیٰ سندھ سے کردی۔

    انہوں نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو پیش کر دی ہے، فہرست میں پولیس کو بدنام کرنے والے ان تمام افسران کے نام شامل ہیں جو سپریم کورٹ کو پیش کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی اجازت کے بعد ان کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، کرپشن اور محکمہ میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث پولیس افسران کی فہرست عدالت میں پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت دس افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے رپورٹ میں پیشرفت سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا، غیرقانونی بھرتیوں، فنڈز میں ہیر پھیر کے سنگین الزامات کے بعد اعلیٰ عدالت کے حکم پر سندھ پولیس کے بڑے بڑے افسران کیخلاف بڑی انکوائری شروع ہونے جارہی ہے۔

    ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران انکوائری آفیسر مقرر کئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق سابق ڈی آئی جی ٹریننگ، سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ ، سابق ایس پی، سابق ایڈیشنل آئی جی فنانس اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • سندھ کابینہ نےآئی جی سندھ کی تبدیلی کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نےآئی جی سندھ کی تبدیلی کی منظوری دے دی

    کراچی : سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی منظوری دے دی، کابینہ نے بائیس گریڈ کے سردارعبد المجید دستی کونیا آئی جی بنانے کی سفارش بھی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی موجودگی میں سیکریٹری سروسزنے آئی جی کو تبدیل کرنے کی سفارش پیش کی۔

    سیکریٹری سروسزنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ کو 2016 میں او پی ایس پر آئی جی لگایا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے تمام او پی ایس کی پوسٹوں کوختم کردیا ہے۔

    اجلاس میں سیکریٹری سروسزنے سفارش کی کہ سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالےکرے اور 22 گریڈ کے سردارعبدالمجید دستی کو آئی جی سندھ بنایا جائے۔

    اے ڈی خواجہ نے جواب دیا کہ میری تقرری کے وقت او پی ایس کےخلاف فیصلہ موجود تھا، صوبوں میں آئی جی گریڈ بی 21 کے بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے موجودہ آئی جی کی گریڈ بی 22 میں ترقی ہوئی۔

    اس سے قبل اے ڈی خواجہ نے بریفنگ میں تجویز پیش کی کہ آئی جی کو پولیس افسرکے تبادلے کا اختیاردیا جائے جس کووزرا کمیٹی نے رد کردیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم اپریل کوسندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کردی تھیں اور ان کی جگہ اے آئی جی سندھ عبدالمجید دستی کو عارضی طور پر نیا آئی جی سندھ مقررکیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کےفیصلے کو معطل کرکے انہیں مقررہ مدت تک ذمے داریاں نبھانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے سندھ کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ

    اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے سندھ کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ کرلیا، موجودہ آئی جی کو گریڈ22کے افسر سے تبدیل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو انگلی ٹیڑھی کرنی پڑتی ہے، شاید اسی لئے سندھ حکومت نے بھی انگلی ٹیڑھی کرلی۔

    آئی جی سندھ اللہ ڈنوخواجہ اور سندھ حکومت میں اب بھی بنتی دکھائی نہیں دے رہی، اےڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے پولیس قوانین میں تبدیلی پر غور شروع کردیا۔

    حکومت سندھ نے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نیا طریقہ سوچ لیا، سندھ ہائی کورٹ سے آئی جی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سندھ پولیس اور حکومت میں ٹھنی ہوئی ہے۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کابینہ کا اجلاس 28اکتوبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں طلب کیاہے، ایجنڈے کے مطابق موجودہ آئی جی پولیس کی تبدیلی کی کابینہ ارکان سے منظوری لی جائے گی موجودہ آئی جی پولیس کو گریڈ22کے افسر سے تبدیل کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ اکیسویں گریڈ کے افسر ہیں، ترمیم کے بعد عہدے کے لیے بائیسواں گریڈ لازمی ہوگا، سندھ میں بائیسویں گریڈ کا آئی جی بھیجنے کے لیے وفاق سےرابطےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا آئی جی کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    سندھ میں اب تک سترہ میں سے چودہ آئی جیزکا اکیسواں گریڈ تھا، ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ نےآئی جی کی تبدیلی کے لئے مستند قانونی جوازمانگا ہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ


    بائیسویں گریڈ کے آئی جی کے فیصلے کے بعد عدالت میں جواب جمع کرایا جائیگا۔ اس سے قبل بھی سندھ حکومت کی جانب سے موجودہ آئی جی پولیس کو تبدیل کرنے کے لیے کابینہ سے منظوری لی گئی تھی۔

  • اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    کراچی :آئی جی سندھ نے سات جولائی سے محکمہ پولیس میں ہونے والے تمام تبادلے اور تقرریاں منسوخ کردی ہیں، پانچ ڈی آئی جیزنے سندھ پولیس سےعلیحدگی اختیارکرلی، سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی کو رکھنےکا فیصلہ عدالتوں کااختیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں آئی جی اور حکومت کے درمیان سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی، سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے پر بحالی کے ہونے والے فیصلے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے۔

    انہوں نے محکمہ پولیس میں سات جولائی کے بعد ہونے والے تمام ٹرانسفر اور پوسٹنگ منسوخ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ آئی جی سندھ کے مذکورہ فیصلے کے بعد پولیس افسران تذبذب کا شکار ہیں۔

    افسران کوسات جولائی سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے کا حکم دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پانچ ڈی آئی جیز نے سندھ پولیس سے علیحدگی اختیارکرلی، جن میں ڈی آئی جی ایسٹ عارف حنیف نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے، اس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی امیرشیخ اور منیرشیخ ایف آئی اے میں جارہے ہیں، ڈی آئی جی سلطان خواجہ اورامین یوسفزئی کی کورس پر روانگی کی تیاری ہے۔


    مزید پڑھیں: سندھ حکومت آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرے گی


    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کے درمیان سرد جنگ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اس کا جواب تو وقت دے گا لیکن اس وقت پولیس افسران صورتحال سے خاصے پریشانی میں مبتلا ہیں۔


    مزید پڑھیں: افسرکوچھٹی کیوں دی؟ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب


    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا اختیار نہیں، آئی جی سندھ اسمبلی کےسامنے جوابدہ ہیں، چیف منسٹر اورچیف سیکریٹری آئی جی سندھ کو جوابدہ نہیں،21گریڈ کا آئی جی اپنے ہی گریڈ کے افسران کے تبادلے کرتا ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے متعلق فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے،

    انہوں نے کہا کہ مہاجروں سے متعلق فاروق ستار نے قابل اعتراض بات کہی، یہ انداز بانی ایم کیو ایم کے جیسا ہے ان کا کام اب فاروق ستار کر رہے ہیں، کراچی میں ہر قومیت کے لوگ دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، فاروق ستار کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔

    سعید غنی نے کہا کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا نہیں ، سندھ میں جو صوبائی حکومت نے جو احتساب ادارہ بنایا اس میں ہم نے سندھ اسمبلی کو اختیار دیا کہ اس کے سربراہ کا تعین وہ کرے لیکن اس معاملے کو الگ رنگ دے دیا گیا۔

     

     

  • عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    کراچی : انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ گڈ گورننس کی جیت ہے فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے۔

    آئی جی سندھ نے عدالتی فیصلے کو گڈ گورننس کی جیت قرار دیتے ہوئے فیصلے پراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

    انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوستوں کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ہمیں غریب عوام کی خدمت کرنےکی توفیق دے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔


    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے پر برقرار رکھا جائے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    بعدازاں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت اس فیصلے کو سندھ اسمبلی میں بھی لے کرجائے گی۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔