Tag: اے ڈی خواجہ

  • کراچی: 24 گھنٹوں میں 6 گاڑیاں نذر آتش، آئی جی سندھ کا نوٹس

    کراچی: 24 گھنٹوں میں 6 گاڑیاں نذر آتش، آئی جی سندھ کا نوٹس

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے شہر میں نامعلوم افراد کی جانب سے گزشتہ روز سے گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے عوام سے شرپسند عناصر کی نشاندہی کی معلومات دینے کے لیے اپیل کردی۔

    Four buses, one truck burnt to ashes by arynews
    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد نے 6 گاڑیاں نذر آتش کردی ہیں۔ گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ گزشتہ روز ایک دم شروع ہوا اور مختلف علاقوں لی مارکیٹ، بفرزون، لیبر اسکوائر اور ایف بی ایریا میں گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تاہم کچھ دیر قبل منزل پمپ اور لانڈھی کے علاقوں میں بھی 2 گاڑیاں نذر آتش ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے شہر میں گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ ’’شرپسند عناصر کی اطلاع دینے والوں کو پولیس کی جانب سے 1 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا اور اُن کا نام صیغہ راز میں بھی رکھا جائے گا‘‘۔

    پڑھیں: کراچی میں بانی متحدہ کے حق میں اورفاروق ستارکیخلاف بینرز آویزاں

    بعد ازاں آج لانڈھی 6 نمبر پر کار میں آگ لگنے کی اطلاعات موصول ہوئیں تاہم ایس پی لانڈھی نے اس حادثے کو شارٹ سرکٹ کی وجہ قرار دیا جبکہ نیشنل ہائی وے کے قریب منزل پمپ پر نامعلوم افراد کی جانب سے کوسٹر (بس) کو آگ لگا دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں:     اہلیان کراچی کیجانب سے جو ملک کاغدارہے، وہ موت کاحقدارہے، کے بینرز آویزاں

    گزشتہ روز نارتھ ناظم آباد کے علاقے بفرزون کے سیکٹر 15 اے 4 میں واقع مسافر بس کے آخری اسٹاپ پر کھڑی بس کو آگ لگا دی گئی تھی جبکہ لی مارکیٹ میں بھی مسافر بس نذر آتش کرنے اور لیبر اسکوائر میں بھی مسافر بس کو نذر آتش کرنے کے واقعات پیش آئے تھے  علاوہ ازیں فیڈرل بی ایریا یو بی ایل کمپلیکس کے قریب ترقیاتی کام کرنے والے ٹرک میں بھی آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:   نامعلوم افراد بینرز لگا رہے ہیں،اللہ ان کو ہدایت دے،فاروق ستار

    یاد رہے کراچی میں گزشتہ تین روز سے نامعلوم افراد کافی سرگرم ہیں جن کی جانب سے پہلے سندھ ہائی کورٹ کے باہر دھمکی آمیز بینرز آویزاں کیے گئے تھے بعد ازاں اہلیانِ کراچی کے نام سے جوابی بینرز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں آویزاں کیے گئے تاہم شہر کی اہم ترین شاہراہ پر بھی حکومت گمشدگی کے بینرز آویزاں کیے گئے تھے جن پر رہنماء تحریک انصاف فیصل واؤڈا کی تصاویر اور نام تحریر تھا۔

     

  • کراچی: 1500 اہلکاروں‌ پر مشتمل سی ٹی ڈی کا نیا یونٹ بنانے کا فیصلہ

    کراچی: 1500 اہلکاروں‌ پر مشتمل سی ٹی ڈی کا نیا یونٹ بنانے کا فیصلہ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاﺅنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کو مزید متحرک کرنے کے لئے 1500 اہلکاروں پر مشتمل نیا یونٹ قائم کیا جا رہا ہے۔

    میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےآئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ نئے یونٹ کے قیام کا مقصد کاﺅنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ میں مزید بہتری لانا ہے، انہوں نے کہا کہ نیا یونٹ 1500 اہلکاروں پر مشتمل ہوگا جس میں میرٹ کی بنیاد پر 500 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئی) کی بھرتی سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت ہو گی جبکہ ایک ہزار اہکاروں کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے ذریعے بھرتی کیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے علیحدہ تربیتی مرکز قائم کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر ڈرائیونگ، اسلحہ لائسنس، گاڑیوں اور مدرسوں سے متعلق ڈیٹا بینک کا قیام ضروری ہے کیونکہ کسی بھی شخص کی شناخت اور اس سے متعلق دیگر معلومات کا فوری حصول دہشت گردی کی بروقت روک تھام میں معاون و مددگار ثابت ہو گا، وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے جامع منصوبہ بندی کے تحت مشترکہ طور پر کام شروع کرنا چاہئے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ نادرا کا ڈیٹا بھی پولیس و دیگر اداروں کے درمیان مناسب انداز میں شیئر ہونا چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور سماج دشمن عناصر کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے اسپیشل برانچ کا کردار اہم ہے جس کو مزید فعال بنانے کے لئے حکومت سندھ نے 320 ملین روپے مختص کئے ہیں۔

    انٹیلی جنس معلومات کو موثر طریقے سے اکٹھا کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد پولیس فورس کی دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر سے موثر طریقے سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

  • امجد صابری اور اویس شاہ کیس، پولیس کو جلد کامیابی حاصل ہوگی، آئی جی کا دعویٰ

    امجد صابری اور اویس شاہ کیس، پولیس کو جلد کامیابی حاصل ہوگی، آئی جی کا دعویٰ

    کر اچی : آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ اویس شاہ اغوا اور امجد صابری قتل کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے ، پولیس کو جلد کامیابی حاصل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اے ڈی خواجہ نے سی پی ایل سی کے دفتر میں منعقدہ سیمنار میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں تاہم ٹیکنالوجی کے حصول کے بغیر جرائم پر قابو پانا ناممکن ہے۔

    انہوں نے مزید کہاکہ ’’اسلام آباد میں جرائم نہ ہونےکی وجہ وہاں پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے ہیں پورے اسلام آباد میں 15 ارب روپے کے کیمرے نصب کیے گیے ہیں ، یہ علاقے کراچی کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ سے بھی چھوٹا علاقہ ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں 2200 کیمرے نصب کیے گئے ہیں جن میں سے بیشتر خراب ہیں، شہر میں نصب کیمرے 2 میگا پکسل کے ہیں جن میں مجرمان کے چہرے واضح نہیں ہوتے جس کے باعث اُن کی گرفتاری نہیں ہو پاتی تاہم یہ کیمرے زیادہ دور تک فوکس کرنے کے اہل بھی نہیں ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے کہا کہ امجد صابری قتل کیس اور اویس شاہ اغوا کیس کی تحقیقات صیح سمت میں جارہی ہیں تاہم اس حوالے سے میڈیا کو بعد میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے گا، شہر میں جرائم کو قابو پانے کے لیے ایک لاکھ کیمروں کی ضرورت ہے تاہم پہلے سے نصب کیمروں کو اپ گریڈ کرنے اور اُن کی مرمت کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس تقریب میں سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب، سابق آئی جی سندھ شعیب سڈل سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

  • جرائم کیخلاف آپریشنزکومؤثربنایا جائے، آئی جی سندھ کی ہدایات

    جرائم کیخلاف آپریشنزکومؤثربنایا جائے، آئی جی سندھ کی ہدایات

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران صوبے میں قیام امن کے حوالے سے اختیار کردہ پولیس اقدامات ، پولیو ڈراپس مہم سمیت عوام کے جان و مال کی سلامتی سے متعلق پولیس کنٹی جینسی پلان ، جرائم کے خلاف جاری کراچی آپریشنز اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر سمیت ایسٹ ویسٹ ساؤتھ ، کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ ، ہیڈکوارٹرز کے ڈی آئی جیز ، ضلعی ایس ایس پیز ، آپریشنز ، انویسٹی گیشنز ، ایس ایس یو ، سی ٹی ڈی کراچی کے ایس ایس پیز کے علاوہ آپریشنز ، ایڈمن ، سی آئی اے کے اے آئی جیز و دیگر سینئر پولیس افسران نے شرکت کی۔

    اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے گذشتہ دو ماہ کے دوران پولیس کی مجموعی کارکردگی کا خصوصی حوالوں سے تفصیلی احاطہ کیا۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو ہدایات دیں کہ جرائم کے خلاف کراچی آپریشنز اور نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل درآمد کے لیے پولیس آپریشنل ، انویسٹی گیشن اور دیگر شعبہ جات مربوط اور مؤثر اقدامات کے ضمن میں اپنی انفرادی و اجتماعی کارکردگی کو ہر سطح پر غیر معمولی بنائیں اور تمام تر پیشہ ورانہ امور میں غیر جانبدارانہ اقدامات کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے ہدایات دیں کہ اسٹریٹ کرائمز ، دیگر سنگین جرائم کی روک تھام ، پولیو ویکسینیشن مہم ومختلف اہم ایونٹس کے حوالے سے مرتب کردہ سیکیورٹی منصوبوں کا از سرنوجائزہ لیکر جملہ سیکیورٹی امور کو ہرسطح پر مذید ٹھوس اورغیرمعمولی بنایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی منصوبیکے تحت اسٹریٹ کرائمز ودیگرجرائم سے متاثرہ علاقوں میں اسنیپ چیکنگ ، پیٹرولنگ اور مختلف پوائنٹس پر پکٹنگ جیسے اقدامات کو موْثر بناتے ہوئے ہر ممکن انسداد کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے آپریشنز و انویسٹی گیشنز کے ایس ایس پیز کو ہدایات دیں کہ مختلف نوعیت کے جرائم اور باالخصوص اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے سلسلے میں سنجیدہ کاوشیں کی جائیں اور گرفتار ملزمان کی تفتیش کے جملہ اقدامات کو غیر جانبدارانہ اور ٹھوس بناتے ہوئے متعلقہ عدالتوں سیمثالی سزاوْں کے عمل کو ممکن بنایا جائے۔

    انہوں نے ضلعی ایس ایس پیز آپریشنز و انویسٹی گیشنز کو اس حوالے سے ہر پندرہ دنوں پر مشتمل کارکردگی رپورٹ برائے ملاحظہ ارسال کرنیکی بھی ہدایات دیں پولیو ویکسینیشن مہم کے حوالے سے سیکیورٹی پلان کے جملہ امور کوپیشہ ورانہ لحاظ سے ناصرف قابل عمل بنایا جائے بلکہ تمام تمام تر اقدامات میں پولیو اسٹاف ، خواتین ، بچوں ودیگر شہریوں کے تحفظ سمیت حفاظت خود اختیاری کے تحت بلٹ پروف جیکٹس کے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ مقدمات میں پولیس کو مطلوب ، مفرور ، اشتہاری ملزمان کی یقینی گرفتاریوں کے حوالے سے تمام تھانوں ، انٹیلی جینس اسٹاف کے پاس ایسے ملزمان کی فہرستوں کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ امن وامان اور شہریوں کے تحفظ کے ضمن میں اختیار کردہ حکمت عملی و لائحہ عمل میں کسی بھی سطح پر کوئی غفلت یا لاپروائی ناقابل برداشت ہوگی۔