Tag: بائیکاٹ

  • پاکستان تحریک انصاف  کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کردیا اور قائمہ کمیٹیوں سے بھی علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سیلابی صورتحال پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

    اسد قیصر نے واک آؤٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ہیں لیکن انہیں ایوان میں آئینی اور قانونی حقوق حاصل نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسی ناانصافی کے باعث ہم نے نہ صرف اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے بلکہ ہم نے قائمہ کمیٹیوں سےبھی علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے واک آؤٹ کرنے والے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب پر بحث جاری تھی، جن ارکان کے علاقے ڈوبے ہوئے ہیں انہیں اس میں بات کرنی چاہیے تھی۔

    انہوں نے اقبال آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اپنا علاقہ زیرِ آب ہے، آپ اس پر اظہارِ خیال کریں۔

    اسپیکر نے افسوس کا اظہار کیا کہ واک آؤٹ کرنے والے ارکان کم از کم سیلابی صورتحال پر بحث میں تو شریک ہو سکتے تھے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلم گھمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے، ان کا حلقہ سیلاب سے متاثر ہوا لیکن کوئی حکومتی رکن وہاں نہیں پہنچا۔

    جس پر انتظار حیدری نے کہا کہ ملک کو بانی پی ٹی آئی جیسے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز کو مئی 9 واقعات سے متعلق مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دیا جا چکا ہے، جس سے پی ٹی آئی کو قانونی مشکلات کا مزید سامنا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور ایوان کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ارکان قائمہ کمیٹیوں کا حصہ رہیں تاکہ پارلیمانی عمل کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

  • پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی، بیرسٹر گوہر

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے گزشتہ روز کے فیصلے سے دھچکا لگا پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ روز اے ٹی سی فیصل آباد کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو سزاؤں کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے سے تحریک انصاف کو دھچکا لگا۔ پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس سے پہلے ہی ہم سے 77 نشستیں چھین لی گئی تھیں۔ ذین قریشی کو بری کرنے کا کوئی خاص سیاسی مقصد نہیں ہوسکتا۔ ان کے خلاف شواہد نہیں تھے، لیکن شواہد تو باقیوں کے خلاف بھی ہیں تھے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے مزید کا کہ 5 اگست کو بانی عمران خان کی کال پر پورے ملک سے لوگ نکلیں گے۔ جہاں جو لیڈر شپ موجود ہے، وہی لیڈ کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پُر امن ہوگا۔ میں بونیر جاؤں گا اور وہاں احتجاج کو لیڈ کروں گا۔ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور محمود خان اچکزئی بھی احتجاج کو لیڈ کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 9 مئی کیسز میں 10 سال قید کی سزائیں سنائی تھیں۔

    9 مئی کیسز : عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت مرکزی قیادت کو 10 سال قید کی سزا

    تحریک انصاف نے اے ٹی سی کے اس فیصلے پر فوری ردعمل دیتے ہوئے ان سزاؤں کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/may-9-cases-pti-central-leadership-sentenced-pti-leadership-announces-to-challenge-in-hc/

  • پاکستان بزنس فورم کا بھارتی کاروباری برادری کے بائیکاٹ کا اعلان

    پاکستان بزنس فورم کا بھارتی کاروباری برادری کے بائیکاٹ کا اعلان

    پاکستان بزنس فورم نے موجودہ صورتحال اور مودی ہتھکنڈوں کیخلاف بھارتی کاروباری برادری کا ہر سطح پر بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

    پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر نے موجودہ صورتحال میں بھارتی کاروباری برادری کا ہر سطح پر بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہےکہ بھارت کو پاکستان کی سر زمین کے ذریعہ تجارت نہ ہونے کی صورت میں 1140 ملین ڈالرز کا نقصان ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان سے زرعی اجناس کی مد میں سالانہ تقریباً 640 ملین ڈالر کی درآمدات کرتا ہے وہ بھی اب بندش کے باعث متاثر ہوں گی۔

    چیف آرگنائزر پاکستان بزنس فورم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ بھارت کا معمول ہے کہ چند سال خاموش رہنے کے بعد اچانک پاکستان پر الزامات لگا کر اپنی ناکامیوں کا ملبہ ہم پر ڈالنے لگتے ہیں۔

    احمد جواد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور جب تک بھارت باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر مسائل حل نہیں کرتا، تب تک مکمل تجارتی بائیکاٹ جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پہلگام ڈرامے کے بعد مودی حکومت کے جارحانہ اقدامات اور بھونڈے الزامات کے بعد پاکستان حکومت نے بھی بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دیں جس کے بعد بھارتی ایئر لائنز کو یومیہ بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/indian-airlines-losing-rs-205-million-per-day-as-pakistans-airspace-closure/

  • وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے باوجود جامعات میں تدریسی عمل بحال نہ ہو سکا

    وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے باوجود جامعات میں تدریسی عمل بحال نہ ہو سکا

    کراچی: سندھ کی جامعات میں اساتذہ کے احتجاج کا 9 واں روز ہے، جامعات کی ترمیمی ایکٹ کے خلاف کلاسوں کا بائیکاٹ غیر معینہ مدت تک برقرار رہے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے باوجود تدریسی عمل بحال نہ ہو سکا، فاپواسا سندھ چیپٹر نے تدریسی عمل بحال کرنے سے انکار کر دیا، سندھ بھر کی جامعات میں آج بھی اساتذہ کی جانب سے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    فاپواسا کا کہنا ہے کہ ترمیمی ایکٹ اور کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتی قبول نہیں ہے، اساتذہ کے بیرون ملک تعلیمی دوروں پر این او سی یونیورسٹی اینڈ بورڈ کے حوالے کرنے کا فیصلہ بھی قبول نہیں ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ نے حکم دیا تھا کہ سندھ بھر کی جامعات کے وائس چانسلر تدریسی عمل فوری بحال کرائیں، اگر تدریسی عمل بحال نہ ہوا تو وائس چانسلرز سے پوچھا جائے گا۔ سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن نے بھی احتجاج میں شامل ہونے کی دھمکی دے دی ہے۔

    سپلا نے اس پر رد عمل میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کا بیان اساتذہ کی تضحیک ہے، سندھ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیاں قبول نہیں، وائس چانسلرز اور چیئرمین بورڈز، پروفیسرز میں سے میرٹ پر لگانے ہوں گے، ہم فاپواسا کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، بیوروکریسی فارمولا تعلیم کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔

    پیپلز پارٹی نے پیکا ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا، ذرائع

    مرکزی صدر سندھ سپلا منور عباس اور سیکریٹری جنرل غلام مصطفیٰ کاکا نے مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت نے جامعات اور تعلیمی بورڈز کے حوالے سے نئی پالیسی کو واپس نہ لیا تو فاپواسا کی طرح سپلا بھی امتحانی بائیکاٹ سمیت، یونیورسٹی اساتذہ کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاجی تحریک چلائے گی۔

    واضح رہے کہ فاپواسا سندھ چیٹر کے تحت آج کراچی پریس کلب پر سندھ بھر کی اساتذہ تنظیمیں ترمیمی ایکٹ کے خلاف بائیکایٹ کریں گی۔

  • پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ، جسٹس اختر کیانی کے خلاف شکایت ججز کو خوف زدہ کرنے کی کوشش قرار

    پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ، جسٹس اختر کیانی کے خلاف شکایت ججز کو خوف زدہ کرنے کی کوشش قرار

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جسٹس اختر کیانی کے خلاف شکایت کو ججز کو خوف زدہ کرنے کی کوشش قرار دے دیا گیا۔

    پی ٹی آئی کور کمیٹی نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کی ایوان میں موجودگی تک چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین انتخاب ملتوی کیا جائے، سینیٹ میں تمام اکائیوں کی نمائندگی کے بغیر انتخاب غیر آئینی اور ناقابل قبول ہے۔

    کور کمیٹی نے ججز کے حوالے سے مؤقف واضح کیا ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف شکایت ججز کو خوف زدہ کرنے کی حکومتی کوشش ہے، مخصوص جج کے خلاف مس کنڈیکٹ ریفرنس عدلیہ مخالف منظم منصوبے کا شاخسانہ ہے۔

    کور کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس ججز کو براہ راست اور بالواسطہ ہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس لیں، بانی پی ٹی آئی کے میڈیکل چیک میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا عدالتی نوٹس بھی لیا جائے، اور جیل انتظامیہ ڈاکٹر عاصم کو بانی پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کرنے کی اجازت دے۔

    سانحہ 9 اور 10 مئی کے 20 مجرمان کو رہا کر دیا گیا

    کمیٹی اجلاس میں عید تعطیلات میں بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود، پرویز الہٰی کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی گئی، اور اپیل کی گئی کہ 9 اپریل کو رجیم چینج آپریشن کے 2 سال مکمل ہونے پر قوم پُرامن انداز میں باہر نکلے۔

  • میکڈونلڈز نے بائیکاٹ سے پریشان ہوکر اسرائیل کی طرف رخ کرلیا

    میکڈونلڈز نے بائیکاٹ سے پریشان ہوکر اسرائیل کی طرف رخ کرلیا

    مشہور و معروف فوڈ چین میکڈونلڈز نے مسلم ممالک میں ہونے والے بائیکاٹ سے پریشان ہو کر اسرائیل میں اسرئیلی کمپنی سے اپنے تمام تر شئیر خریدنے کی تیاری کر لی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی غزہ کے لوگوں کے کھلے عام قتل کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک نے متعدد اسرائیلی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کیا تھا، جس میں مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز بھی شامل ہے، صارفین کی جانب سے بائیکاٹ مہم سے ان کے کاروبار پر ’معنی خیز‘ اثر پڑا ہے۔

    اس کے علاوہ کمپنی ایلونیل کی جانب سے صیہونی افواج کو غزہ جنگ کے دوران فری میلز مہیا کرنے کے سبب بھی مشرقِ وسطی میں امریکی ریسٹورنٹ کو بائیکاٹ کا سامنا تھا اور فروخت میں بھی کمی واقع ہو ئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ملائشیا اور انڈونیشیا میں بائیکاٹ کی وجہ سے ریسٹورنٹس کی سیلز میں نمایاں کمی ہوئیم جبکہ جرمنی نے رواں سال جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا پہلا سی ماہی سیلز ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    جنوری میں بھی سی ای او کرس کیمپزنسکی نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا ’جنگ اور اس سے منسلک غلط معلومات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور خطے سے باہر کی کئی مارکیٹیں معنی خیز کاروباری اثرات کا سامنا کر رہی ہیں جو میکڈونلڈز جیسے برانڈز کو متاثر کر رہی ہیں۔‘

    تاہم اب مکڈونلڈز نے اپنا 30 سال پرانا اسرائیلی فرنچائز ایلونیل لمٹیڈ سے واپس خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، حصص گرنے کے بعد امریکی ریسٹورنٹ اسرائیلی فرنچائز سے دو سو پچیس ریسٹورنٹس کو خریدے گا جس سے 5 ہزار سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے، کمپنیوں نے لین دین کی شرائط کو ظاہر نہیں کیا۔

  • مسلمانوں نے اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کر دیا

    مسلمانوں نے اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کر دیا

    لندن: برطانیہ میں مسلمانوں نے رمضان میں اسرائیلی کھجوروں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

    عرب نیوز کے مطابق برطانوی مسلمانوں نے کھانے پینے کی اشیا پر ’حلال‘ لکھا دیکھنے کے ساتھ ساتھ یہ دیکھنا بھی شروع کر دیا ہے کہ وہ کس ملک سے آ رہی ہیں۔

    کھجور کو افطاری کے سامان میں بنیادی جز کی حیثیت حاصل ہے، برطانیہ میں افطاری میں کھجور کے علاوہ عموماً پھل اور مٹھائیاں استعمال کی جاتی ہیں، برطانوی مسلمانوں نے یہ احتیاط کرنا شروع کر دیا ہے کہ کھجور کہیں اسرائیل سے درآمدہ نہ ہوں، دنیا بھر میں مسلمان اسرائیلی پروڈکٹس کا بائیکاٹ تو کر رہے ہیں تاہم کھجوروں کا بائیکاٹ اس سلسلے میں ایک نئی پیش رفت ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل ان ملکوں میں شامل ہے جہاں سے کھجوریں درآمد ہوتی ہیں، برطانیہ میں مسلمانوں نے اسرائیل سے آئی ہوئی کھجوروں کا بائیکاٹ اپنے لیے لازمی قرار دے دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل سے سالانہ بنیادوں پر کھجوروں کی درآمد 30 ہزار ٹن ہے، جس کی مالیت تقریباً 10 ملین ڈالر ہے۔

    دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,184 فلسطینیوں کی شہادت اور 72,889 زخمی ہونے پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں اسرائیلی کھجوروں کے بائیکاٹ کی مہم گزشتہ 14 برسوں سے جاری ہے، تاہم ’ایف او اے‘ نامی تنظیم کی یہ مہم اس بار زیادہ مؤثر ہو رہی ہے۔

    لندن میں مقیم ایک عراقی ڈیزائنر عباس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے آنے والی کھجوروں کے بارے میں میں ہمیشہ یہ سمجھتا تھا کہ وہ عرب سے آتی ہیں، لیکن اب سوشل میڈیا پر چلنے والی آگاہی مہم نے لیبل دیکھنے کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پچ ہی اکھاڑدی گئی، لوگ وکٹ اٹھا کر بھاگ گئے، بلّا ہم سے چھن گیا، اس سب کے باوجود ہم الیکشن سے باہر نہیں نکلیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے ہیں جو آئین کے آرٹیکل چودہ کی خلاف ورزی ہیں، پی ٹی آئی ایک جمہوری پارٹی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف پہلے بھی لڑائی کر کے جاچکا ہے، نواز شریف کو لانے سے اب کوئی استحکام نہیں آئے گا، ایسے الیکشن ہوئے تو 2 ماہ بھی حکومت نہیں چل سکے گی۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جو بھی صورتحال ہو پارٹی ہر حال میں الیکشن میں حصہ لے گی، جو بھی صورتحال ہو پارٹی اوربانی کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم الیکشن میں کھڑے ہیں، مرد میدان ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وکٹ بھی ہو، پچ بھی اور مخالف بھی۔

  • بگ باس 14 کی فاتح روبینہ دلیک کو بائیکاٹ کی دھمکیاں ملنے لگیں

    بگ باس 14 کی فاتح روبینہ دلیک کو بائیکاٹ کی دھمکیاں ملنے لگیں

    بگ باس کی فاتح روبینہ دلیک پر ہندو مخالف ٹوئٹ کرنے کے الزام میں سنگین دھمکیاں ملنے لگیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی اداکارہ روبینہ دلیک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ کسی کو اس کی فکر ہے! دیوالی ختم ہوگئی، اب تو پٹاخے پھوڑنا بند کردو۔

    انہوں نے مزید لکھا کہ 10 نومبر سے پٹاخے پھوڑے جارہے ہیں، اس وقت رات کے 3 بجے ہیں، اب تو بس کردو، ایک طرف ماحول آلودہ ہورہا ہے اور دوسری طرف یہ شور نیند کا دشمن بنا ہوا ہے۔

    ان کے اس ٹوئٹ پر  بھارت کے انٹرنیٹ صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دیوالی کے موقع پر کی گئی اُن کی پوسٹ کو ہندو مخالف قرار دیا۔

    اداکارہ نے اس کے بعد اسکرین شاٹ شیئر کیے، جس میں لوگ اُن سے پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور اسے دیوالی پر ہندو مخالف قرار دے رہے ہیں۔

    ایک شخص نے روبینہ دلیک سے کہا کہ وہ اپنی پوسٹ جتنی جلد ہو ڈیلیٹ کرے ورنہ اُس کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی جائے گی۔

     اداکارہ نےدیوالی پر ہندو مخالف پیغام کا الزام لگانے والوں سے کہا کیا کہ کیا آپ واقعی بے دماغ ہیں؟، میرے انسٹاگرا م پر مت آئیں اور تبصرہ نہ کریں، یہ تعلیم نہیں، آپ سے زیادہ تہوار ہم لوگ مناتے ہیں لیکن دوسروں کو تکلیف نہیں دیتے۔

    روبینہ دلیک نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’’دیوالی، روشنی کا تہوار ہے، کہیں بھی 10 دن تک آتش بازی کا نہیں لکھا، اس لیے پروپیگنڈا کرنے والوں سے کہوں گی کہ وہ اپنے اصل یا جعلی اکاؤنٹس سے کسی اور متاثر کریں، مجھے نہیں‘‘۔

  • صرف ایک ہفتہ سوشل میڈیا سے دور رہنا زندگی کو خوشگوار بنا سکتا ہے

    صرف ایک ہفتہ سوشل میڈیا سے دور رہنا زندگی کو خوشگوار بنا سکتا ہے

    سوشل میڈیا ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے لیکن یہ ہماری دماغی و جسمانی صحت اور سماجی زندگی برباد کر رہا ہے، لیکن کیا سوشل میڈیا سے دور رہنے کے کوئی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟

    اردو نیوز کے مطابق صحت امور کے ماہر سلطان المطیری کا کہنا ہے کہ صرف ایک ہفتے کے لیے سوشل میڈیا کا مکمل بائیکاٹ کرنے سے صحت اور سماجی تعلقات پر بہترین نتائج دیکھے جاسکتے ہیں۔

    سلطان المطیری کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نے دنیا کو بے شمار سہولتیں فراہم کی ہیں مگر اس کے صحت اور سماجی تعلقات پر برے اثرات بھی مرتب کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دن کا بیشتر وقت سوشل میڈیا پر صرف کرنے سے آدمی نفسیاتی اور سماجی مسائل کے علاوہ مختلف قسم کے صحت مسائل کا بھی شکار ہوجاتا ہے۔

    طبی ماہر کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں کی طرف سے تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صرف ایک ہفتے کے لیے اگر ہم نے سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کیا تو اس کے فوری نتائج دیکھے جاسکیں گے۔

    سوشل میڈیا کا بائیکاٹ کرنے پر نفسیاتی اور سماجی مسائل فوری طور پر ختم ہوجاتے ہیں جبکہ صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں، اسی طرح آدمی خوشی و فرحت محسوس کرتا ہے جبکہ پریشانی، غم، غصہ اور منفی جذبات ختم ہوجاتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کم سے کم وقت کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرنا چاہیئے جبکہ بچوں پر کڑی نگرانی کرنی چاہیئے۔