Tag: بابا صدیقی

  • بابا صدیقی قتل کیس: پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

    بابا صدیقی قتل کیس: پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

    ممبئی: بھارتی فلم اڈسٹری کے معروف اداکار سلمان خان کے خاص دوست بابا صدیقی کے قتل کیس میں ممبئی کرائم برانچ کو بڑی کامیابی مل گئی ہے، پولیس نے لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ ایک اور رکن کو حراست میں لے لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ ملزم کی شناخت امول گائکواڑ کے نام سے ہوئی ہے، کرائم برانچ کی اینٹی ایکسٹورشن سیل نے اسے پونے سے حراست میں لیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم امول گائکواڑ کا کردار اس واردات میں براہِ راست نہ سہی مگر اہم کردار تھا۔ وہ کیس کے ایک مفرور ملزم شبھم لونکر کو ممبئی لانے اور لے جانے میں ملوث تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزم کو ریمانڈ پر لے کر مزید پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے تاکہ اس کے دیگر ساتھیوں اور نیٹ ورک کا پتا لگایا جا سکے۔

    مذکورہ کیس میں پولیس نے اب تک 26 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، یہ گرفتاری اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری دباؤ اور سختی کو ظاہر کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ این سی پی کے سرکردہ لیڈر بابا صدیقی کو گزشتہ سال 12 اکتوبر 2024 کو ممبئی میں ان کے بیٹے کے دفتر کے باہر فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا تھا، حملہ آوروں کی شناخت گرمیل سنگھ، دھرم راج کشیپ اور شیوکمار گوتم کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    سلمان خان کیساتھ کام کرنے والوں کو لارنس بشنوئی گینگ کی خطرناک دھمکیاں

    موقع پر موجود عوام نے حملے کے وقت گرمیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ کو دبوچ لیا تھا، جبکہ شیوکمار گوتم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ بعد میں پولیس نے اسے اتر پردیش کے بہرائچ ضلع سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ نیپال فرار ہونے کی کوششوں میں مصروف تھا۔

  • سیف علی خان پر جان لیوا حملہ، بابا صدیقی کے بیٹے کا بڑا بیان سامنے آگیا

    سیف علی خان پر جان لیوا حملہ، بابا صدیقی کے بیٹے کا بڑا بیان سامنے آگیا

    بالی ووڈ کے مسلمان اداکار سیف علی خان پر جان لیوا حملے بعد آنجہانی سیاستدان بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان کا بڑا بیان سامنے آگیا۔

    ٹارگٹ کلنگ میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے بھارت کے مشہور سیاستدان اور سلمان خان کے دوست بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی نے سیف علی خان پرچاقو سے حملے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ باندرہ کا علاقہ اب مزید محفوظ نہیں رہا۔

    ممبئی کے علاقے باندرہ کے سابق ایم ایل اے اور نیشنل کانگریس پارٹی کے لیڈر ذیشان صدیقی نے کہا کہ جس باندرہ میں میری پیدائش ہوئی جہاں میں پلا بڑھا اور اب جو باندرہ ہے اس میں بہت بڑا فرق ہے۔

    ذیشان صدیقی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے والد کے قتل کے حوالے سے جو معلومات دی ہیں پولیس اس کو بنیاد بنا کر تفتیش نہیں کررہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ میرے والد نے ممبئی کی کچی آبادی میں ایک پروجیکٹ بنانے کی مخالفت کی تھی، میں نے ممبئی پولیس کو کئی بلڈرز کے نام دیے ہیں اور مجھے چارج شیٹ کے آنے کا انتظار ہے۔

    خیال رہے کہ 16 جنوری 2025 کو رات میں سیف علی خان کے ممبئی کے باندرہ والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی تھی جسے اداکار نے مزاحمت کر کے ناکام بنایا لیکن وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    واقعے کے فوراً بعد انہیں اسپتال منقتل کیا گیا جہاں ڈاکٹر نے ان کی ڈھائی گھنٹے کی سرجری کی۔ اداکار اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں اور گزشتہ روز آپریشن کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے چاقو کا 2.5 انچ کا ٹکڑا نکالا گیا جس کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    مزاحمت کے دوران سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس سے انھیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/saif-ali-khan-sleeping-pills-amrita-singh/

  • ’بابا صدیقی نہیں سلمان خان پہلا ہدف تھے‘ شوٹرز نے آخری لمحات میں پلان کیوں بدلا؟

    ’بابا صدیقی نہیں سلمان خان پہلا ہدف تھے‘ شوٹرز نے آخری لمحات میں پلان کیوں بدلا؟

    بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شوٹرز کا پہلا ہدف سیاست دان بابا صدیقی نہیں بلکہ سلمان خان تھے اور اداکار کی سیکیورٹی کی وجہ سے منصوبہ تبدیل کیا گیا۔

    12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ میں ان کے بیٹے ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    دوران تفتیش ملزم شیو کمار نے انکشاف کیا کہ بابا صدیقی کو نائن ایم ایم پستول سے نشانہ بنایا، جبکہ ان کا قتل لارنش بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا، ملزمان کا انمول بشنوئی سے رابطہ لارنس کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ہوا کرتا تھا۔

    شوٹر نے پولیس کو دیے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ انہیں گینگ نے پہلے سلمان کان کو شوٹ کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ان کی سخت سیکیورٹی کے باعث بابا صدیقی کو نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ لارنس بشنوئی اور سلمان خان کی دشمنی 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران ہوا جب راجستھان کے گاؤں میں سلمان خان نے دو نایاب کالے ہرن کا شکار کیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو قتل کرنے کی مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ 2018 میں جودھ پور کی عدالت نے کالے ہرن کے کیس میں سلمان کان کو پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔

  • مقتول بابا صدیقی کے بیٹے کو دھمکی دینے والا ملزم گرفتار

    مقتول بابا صدیقی کے بیٹے کو دھمکی دینے والا ملزم گرفتار

    ممبئی : مہاراشٹر کے سابق وزیر مقتول بابا صدیقی کی موت کے بعد ان کے بیٹے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیق کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والا ملزم پکڑا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق این سی پی (اجیت پوار) کے مقتول رہنما بابا صدیقی کے صاحبزادے ایم ایل اے ذیشان صدیق کو بھی باپ کے قتل کے بعد دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موبائل میسج کے ذریعے دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والے 21سالہ ملزم کو اتر پردیش کے علاقے نوئیڈا سے حراست میں لے لیا۔

    ممبئی پولیس کے مطابق ملزم محمد طیب کو شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا جس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    بابا صدیقی

    اس سے قبل ممبئی پولیس نے جمشید پور کے ایک 24 سالہ سبزی فروش شیخ حسین کو بھی ممبئی ٹریفک پولیس کی واٹس ایپ ہیلپ لائن پر موصول ہونے والے دھمکی آمیز پیغام پر گرفتار کیا تھا۔

    مشہور فلمی اداکار سے 5 کروڑ روپے کا بھتے کا دھمکی آمیز پیغام ممبئی ٹریفک پر موصول ہوا تھا جس کے بعد پولیس حکام نے مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

    واضح رہے کہ بھارتی فلموں کے اداکار سلمان خان کو اس سے قبل لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

    گینگ کے مشتبہ ارکان نے اس سال اپریل میں اداکار کے باندرہ والے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی۔ چند ماہ قبل ممبئی پولیس نے بشنوئی گینگ کی جانب سے سلمان خان کو قتل کرنے کی سازش کا پردہ فاش کیا تھا جس کے بعد اداکار کی سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے نرمل نگر میں ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب تین مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے صاحبزادے ذیشان صدیقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی جذباتی پوسٹ میں اپنے والد کے قاتلوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی، میں ابھی زندہ ہوں اور تیار ہوں، میں ایک شیر کا بیٹا ہوں اور میری رگوں میں انہی کا خون دوڑ رہا ہے۔

    ذیشان صدیقی نے کہا کہ انھوں نے میرے والد کو خاموش کرادیا لیکن وہ بھول گئے کہ وہ ایک شیر تھا اور میں ان کی دھاڑ اپنے اندر لیے ہوئے ہوں، ان کی لڑائی اب میری رگوں میں موجود ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل سے قبل لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز کو ہدایت دیتا رہا

    بابا صدیقی کے قتل سے قبل لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز کو ہدایت دیتا رہا

    پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس میں نیا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز سے رابطے میں تھا اور میسج پر ہدایت دیتا تھا۔

    ممبئی کی کرائم برانچ نے بتایا کہ بابا صدیقی قتل کیس میں زیر حراست ملزمان سے پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ شوٹرز لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی سے براہ راست رابطے میں تھے، تاہم تاحال قتل کی اصل وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی پولیس کو بابا صدیقی قتل کیس میں لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کا قاتلوں کے ساتھ براہ راست تعلق ملا ہے۔

    پولیس کے مطابق مشکوک تین شوٹرز نے قتل سے پہلے اسنیپ چیٹ کے ذریعے جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی سے رابطہ کیا تھا۔

    یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انمول بھی ایک شوٹر پروین لونکر کے ساتھ رابطے میں تھا، وہ کینیڈا اور امریکا سے بھی ملزمان کے ساتھ رابطے میں تھا، ملزمان کے قبضے سے چار موبائل فون بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    اسنیپ چیٹ کے ذریعے ملزمان آپس میں رابطے میں تھے اور ہدایت ملنے کے بعد میسجز فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیتے تھے، ملزمان کے اسنیپ چیٹ کو باریکی سے دیکھا گیا تو یہ واضح ہوا کہ شوٹرز اور پروین لونکر انمول کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔

    بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک دس ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں دو شوٹرز اور انھیں اسلحہ فراہم کرنے والا بھی شامل ہے۔ شوٹر شیو کمار گوتم اور دیگر ملزمان جنھیں پولیس نے ملزم قرار دیا ہے اب بھی پولیس کو مطلوب ہیں۔

  • لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی میں شیر کا بیٹا ہوں، بابا صدیقی کے بیٹے کی پوسٹ وائرل

    لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی میں شیر کا بیٹا ہوں، بابا صدیقی کے بیٹے کی پوسٹ وائرل

    نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے صاحبزادے ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی میں ایک شیر کا بیٹا ہوں۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی جذباتی پوسٹ میں ذیشان نے اپنے والد کے قاتلوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ ’لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی، میں ابھی زندہ ہوں اور تیار ہوں، میں ایک شیر کا بیٹا ہوں اور میری رگوں میں انہی کا خون دوڑ رہا ہے‘۔

    ذیشان صدیقی نے کہا کہ انھوں نے میرے والد کو خاموش کرادیا لیکن وہ بھول گئے کہ وہ ایک شیر تھا اور میں ان کی دھاڑ اپنے اندر لیے ہوئے ہوں، ان کی لڑائی اب میری رگوں میں موجود ہے۔

    ’وہ انصاف کے لیے کھڑا رہے، انھوں نے تبدیلی کے لیے لڑائی کی اور غیر متزلزل حوصلے کے ساتھ طوفانوں کا مقابلہ کیا‘۔

    بابا صدیقی کے بیٹے نے لکھا کہ ’جنھوں نے انھیں قتل کیا ہے اب ان کی نظریں میری طرف ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں، میں انھیں واشگاف الفاظ میں بتانا چاہتا ہوں کہ میری رگوں میں شیر کا خون دوڑتا ہے۔

    کانگریس کے ایک ایم ایل اے ذیشان صدیق نے کہا کہ بابا صدیق کے قتل کے باوجود وہ بے خوف اور اٹوٹ ہیں، میں اب بھی یہیں ہوں، بے خوف اور کسی سے نہ ڈرنے والا۔

    ذیشان نے کہا کہ میرے والد نے غریب معصوم لوگوں کی جانوں اور گھروں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان گنوائی، آج میرا خاندان ٹوٹ گیا ہے لیکن ان کی موت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور یقینی طور پر اسے رائیگاں نہیں جانا چاہیے۔ میرے خاندان کو انصاف چاہیے۔

    خیال رہے کہ نیشنل کانگریس پارٹی کے لیڈر بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کو ان کے بیٹے ذیشان کے آفس کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔

  • حفاظت پر مامور اہلکار نے بابا صدیقی کو بچانے کی کوشش نہیں کی، پولیس کا انکشاف

    حفاظت پر مامور اہلکار نے بابا صدیقی کو بچانے کی کوشش نہیں کی، پولیس کا انکشاف

    ممبئی پولیس کی تفتیش میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ حفاظت پر مامور اہلکار نے این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔

    پولیس نے قتل کے وقت بابا صدیقی کی حفاظت پر مامور کانسٹیبل شیام سوناونے کو فوری طور پر معطل کردیا ہے، حکام نے بتایا کہ شیام نے ملزمان کو روکنے یا بابا صدیقی کو بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی جبکہ معاملے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    پولیس نے مجموعی طور پر اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا ہے، ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے پانچ مزید ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جو پنويل اور رائے گڑھ سے پکڑے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل چار افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    کرائم برانچ کے مطابق ان تمام ملزمان کا تعلق لارنس بشنوئی گینگ سے ہے اور ان پر بابا صدیقی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    تفتیش کے دوران پولیس کو پتا چلا کہ اس قتل میں آسٹرین گلاک اور ترک ساختہ زگانا پسٹلز کا استعمال کیا گیا تھا، کرائم برانچ نے تین مختلف قسم کے ہتھیاروں کی برآمدگی کی تصدیق کی ہے جن میں ایک لوکل پستول بھی شامل ہے۔

    خیال رہے کہ ہفتہ 12 اکتوبر کی رات باندرا کے نرمل نگر میں بابا صدیقی کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنے بیٹے کے دفتر سے باہر نکل رہے تھے۔

    3 ملزمان نے بابا صدیقی کو گولیاں چلائی تھیں انھیں فوری طور پر ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا لیکن 66 سالہ مسلمان سیاستدان اور سلمان خان کے دوست جانبر نہ ہو سکے تھے۔

  • بابا صدیقی کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا، انکشاف

    بابا صدیقی کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا، انکشاف

    ممبئی: ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کے قاتلوں کو انھیں ان کے بیٹے کے ساتھ قتل کرنے کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا، اور ان کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی میں گزشتہ ہفتے سینئر سیاست دان بابا صدیقی کے قتل کے بعد پولیس کی تفتیش میں گرفتار قاتلوں نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کا ایم ایل اے بیٹا ذیشان صدیقی بھی لارنس بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔

    شوٹرز نے بیان دیا کہ انھیں بتایا گیا تھا کہ باپ بیٹا دونوں ایک ہی جگہ موجود ہوں گے، لیکن اگر ایک ساتھ حملے کا موقع نہ ملے تو جس پر بھی ہاتھ پڑے، اسے نشانہ بنایا جائے۔

    شوٹرز کا کہنا تھا کہ وہ سپاری دینے والے ماسٹر مائنڈ کو نہیں جانتے، وہ کئی ماہ سے بابا صدیقی اور ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کی ریکی کر رہے تھے، پھر ہفتے کی رات ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر شوٹرز نے پہلے بابا صدیقی کی سیکیورٹی پر مامور پولیس کانسٹیبل پر مرچوں کا پاؤڈر پھینکا اور پھر سینئر سیاست دان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو شوٹرز 23 سالہ گرمیل بلجیت سنگھ (ہریانہ) اور 19 سالہ دھرم راج کشیپ (اتر پردیش) کو گرفتار کیا جب کہ تیسرا شوٹر شیو کمار گوتم موقع سے فرار ہو گیا۔

    بابا صدیقی کے قاتل نے گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟ تصویر وائرل

    پولیس حکام کے مطابق تینوں ملزمان کیرالہ سے روزانہ باندرہ آتے تھے، جہاں وہ کرائے پر رہتے تھے اور زیادہ تر رکشے میں سفر کرتے تھے، پولیس کی کئی ٹیمیں ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں شیو کمار گوتم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ تین بار رکن پارلیمنٹ رہنے والے 66 سالہ بابا صدیقی کو ہفتے کے روز ان کے بیٹے کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، بابا صدیقی بالی ووڈ اسٹارز سے دوستیوں اور ان کو دی جانے والی پارٹیز کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے، اور سلمان خان کو دھمکیاں دینے والے لارنس بشنوئی گروپ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل کے لئے ملزمان کو کتنی رقم ملی تھی؟ اہم انکشاف

    بابا صدیقی کے قتل کے لئے ملزمان کو کتنی رقم ملی تھی؟ اہم انکشاف

    بھارتی سیاستدان اور ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو قتل کرنے والے ملزمان کے حوالے سے انکشافات ہوئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل میں 3ملزمان شامل تھے، پولیس نے 2 کوگرفتار کرلیا ہے، قتل میں ملوث ایک ملزم کو ہریانہ اور دوسرے کو یو پی سے حراست میں لیا گیا، جب کہ تیسرا ملزم تاحال فرار ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیر کو قتل کرنے کے لئے حملہ آوروں نے پہلے سے ہی پلاننگ کر رکھی تھی، جبکہ دو ماہ سے زیادہ عرصے سے ان کی ریکی کی جارہی تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ قتل کے تینوں ملزمان کو فائرنگ سے چند روز قبل اپنے ہتھیار ایک کورئیر کے ذریعے موصول ہوئے تھے، جبکہ ملزمان کو 50، 50 ہزار روپے رقم ادا کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ بھارت کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں تین نامعلوم افراد نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بیٹے کے آفس سے باہر نکلے تھے۔

    حملہ آوروں نے ان پر چھ گولیاں چلائیں جن میں سے تین گولیاں نشانے پر لگیں۔

    بابا صدیقی کی موت سے متعلق لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کا اہم انکشاف

    سابق وزیر کی موت کی خبر کے بعد بالی ووڈ اداکارسلمان خان اور سنجے دت بھی لیلاوتی اسپتال پہنچ گئے تھے کیونکہ یہ سب آپس میں گہرے دوست تھے۔