Tag: بابا صدیقی کی موت

  • بابا صدیقی کے قاتل نے گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟ تصویر وائرل

    بابا صدیقی کے قاتل نے گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟ تصویر وائرل

    ممبئی : بھارتی سیاستدان اور سابق رکن پارلیمنٹ مقتول بابا صدیقی کو قتل کرنے والے شوٹر ملزم شیو کمار گوتم کی سوشل میڈیا پر تصویر کا کیپشن وائرل ہوگیا۔

    بابا صدیقی کے قاتل نے واردات سے تقریباً ڈھائی ماہ قبل انسٹاگرام پر کیپشن کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی تھی، جو سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بابا صدیقی پرفائرنگ کرنے والے تین حملہ آوروں 23 سالہ گرمل بلجیت سنگھ ، 19 سالہ دھرم راج کشیپ اور شیوکمار گوتم نے بابا صدیقی کو قتل کیا، گرمل بلیجت اور راج کشیب کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ تیسرے ملزم شیوکمار گوتم کی تلاش جاری ہے۔

    انسٹاگرام پوسٹ

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مفرور ملزم شیو کمار گوتم نے انسٹاگرام پر واقعے سے 80 روز قبل ایک تصویر پر کیپشن لکھا تھا جو اب وائرل ہورہا ہے۔

    تصویر میں شیو کمار موٹرسائیکل کے سہارے کھڑا ہے اور تصویر کے کیپشن میں درج ہے ‘یار تیرا گینگسٹر ہے جانی’۔ شیو کمار گوتم کی جانب سے یہ پوسٹ 24 جولائی کو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی۔

    واضح رہے کہ 3 مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہنے والے ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما 66 سالہ بابا صدیقی کو ہفتے کے روز ان کے بیٹے کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    بابا صدیقی کا قاتل

    بابا صدیقی بالی ووڈ اسٹارز سے دوستیوں اور ان کو دی جانے والی دعوتوں کے حوالے سے کافی شہرت رکھتے تھے، بابا صدیقی کی جانب سے بالی ووڈ اداکاروں کو ہر سال ماہ رمضان میں افطار پارٹی پر مدعو کیا جاتا تھا۔

    بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری ماضی میں اداکار سلمان خان پر حملہ کرنے والے لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی ہے، اس سلسلے میں پولیس نے حملہ کرنے والے 3 میں سے 2 شوٹرز کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • بابا صدیقی کی موت سے متعلق لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کا اہم انکشاف

    بابا صدیقی کی موت سے متعلق لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کا اہم انکشاف

    بابا صدیقی کو جب اسپتال لایا گیا تو انھیں سینے پر دو گولیاں لگی تھیں، لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کافی کوششوں کے بعد بھی انھیں نہیں بچاپائے تھے۔

    لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر جلیل پارکر نے بتایا کہ بابا صدیقی کو رات ساڑھے 9 بجے کے قریب اسپتال لایا گیا تھا، جب ہم ایمرجنسی روم میں پہنچے تو ان کی نبض اور بلڈپریشر کی صورتحال اس قابل نہیں تھی کہ اسے ریکارڈ کیا جاسکے۔

    ڈاکٹر جلیل پارکر نے بتایا کہ ان کی ای سی جی لائن بھی بالکل فلیٹ شو ہورہی تھی، ہم نے انھیں فوری طور پر آئی سی یو میں شفٹ کیا تھا جبکہ 11:27 پر انھیں مردہ قرار دیدیا گیا تھا، ان کے سینے پر دو گولیاں لگی تھیں۔

    ڈاکٹر نتھن گوکھلے نے بتایا کہ ان کے سینے میں کتنی گولیاں لگی یہ تو پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پتا چل سکتا ہے تاہم جب انھیں اسپتال لایا گیا تو ان کی نبض کام نہیں کررہی تھی۔

    ڈاکٹر نیرج اتمانی نے بتایا کہ بابا صدیقی کا موقع پر ہی بہت زیادہ خون بہہ گیا تھا، انھیں اسپتال میں فوری طبی امداد دی گئی تھی جبکہ آئی سی یو میں بھی کافی کوششیں کی گئیں مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    خیال رہے کہ ہفتے کی رات کو بھارتی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    این سی پی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کے گھر کے قریب تین نامعلوم افراد نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے بیٹے کے آفس سے باہر نکلے تھے۔

    حملہ آوروں نے بابا صدیق پر چھ گولیاں چلائی تھیِ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا کہنا تھا کہ ممبئی پولیس چیف نے انہیں بتایا ہے کہ بابا صدیق کے قتل کے شبے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    گرفتار ہونے والے افراد میں سے ایک کا تعلق یوپی اور دوسرے کا ہریانہ سے بتایا گیا جبکہ تیسرا حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔