Tag: بابا لاڈلا

  • عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، نبیل گبول

    عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، نبیل گبول

    کراچی: معروف سیاسی رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ لیاری کے بے گناہ لوگوں کو قتل کیا گیا تاہم اب اس علاقے سے لاشیں اٹھنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، عذیر بلوچ کو جیل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب تک عدالت میں اُس کا کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ نبیل گبول نے کہا کہ لیاری سے جرائم کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، 2005 سے پہلے گینگ وار کا کوئی وجود نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر گینگ وار کو مدد فراہم کی گئی، سندھ کے وزیر داخلہ نے گینگ وار کے کارندوں کو ہتھیار پھینکنے کے بجائے مقابلہ کرنے کے احکامات دیے اور گینگ وار کے لوگوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

    پڑھیں: ’’ لیاری پولیس مقابلہ : بابا لاڈلہ گروپ کا کارندہ ہلاک، اسلحہ برآمد ‘‘

    ماریہ میمن کے ساتھ لیاری کی گلیوں میں گھومتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ جس وقت میں اس حلقے سے قومی اسمبلی کا رکن بنا تو نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کیں اور لوگوں کو اسلحے سے دور رکھنے کی کوشش کی مگر پھر حکومت نے اس طرف دھیان دینا چھوڑا اور لوگوں کو اسلحہ فراہم کیا۔

    ویڈیو دیکھیں

    نبیل گبول نے کہا کہ صوبائی حکومت نے لیاری گینگ وار کے کارندوں کو مکمل تعاون فراہم کیا اور برا وقت آنے پر نوجوانوں کو چھوڑ کر بیرونِ ملک فرار ہوگئے، گینگ وار کے گرفتار سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف ابھی تک عدالت میں کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا بلکہ حکومت اُسے جیل میں سہولتیں فراہم کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ بابا لاڈلہ یا عزیربلوچ جیسا کوئی گروپ دوبارہ نہ بننے پائے، ڈی جی رینجرز ‘‘

    ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے لیاری کے مکینوں نے امن و امان کی صورتحال کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز آپریشن کی وجہ سے اس علاقے کے حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں ورنہ ایک وقت ایسا تھا کہ ہم اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور تھے۔

    لیاری میں امن قائم ہونے کے بعد سے کھلیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد بچے باکسنگ، فٹ بال اور دیگر کھیلوں کی مثبت سرگرمیوں کا حصہ بن رہے ہیں، نبیل گبول نے باکسنگ کلب پہنچ کر اپنے اندر چھپے باکسر کو متعارف کرواتے ہوئے باکسنگ بھی کھیلی جس پر علاقہ مکینوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

  • بابا لاڈلا لیاری میں دہشت کی علامت، مخالفین کی لاشیں جلا دیتا تھا

    بابا لاڈلا لیاری میں دہشت کی علامت، مخالفین کی لاشیں جلا دیتا تھا

    رینجرز سے مقابلے میں ہلاک لیاری کا ڈان بابا لاڈلا جرم اور دہشت کی علامت تھا،ملزم نے مخالف گروپ کے 3 کارندوں کو نہ صرف قتل کیا بلکہ ان کی لاشیں بھی جلادیں۔

    رینجرز نے بابا لاڈلہ کے جرائم پر مبنی پریس ریلیز جاری کی ہے جس کے مطابق ملزم نور محمد عرف بابا لاڈلا لیاری گینگ وار کا انتہائی مطلوب اور سفاک دہشت گرد تھا،ملزم نے لیاری میں ٹارچر سیل بنا کر خوف و ہراس پھیلا رکھا تھا۔

    ladla-post-1

    ملزم 70 سے زائد زیادہ وارداتوں میں مطلوب تھا،ملزم نے ملا لطیف کو تشدد کرکے قتل کیا،پولیس پارٹی پر حملہ کرکے دو اہل کاروں کو شہید کیا،ڈالمیا کے حاجی اسلم کو بیٹوں اور 5 افراد سمیت قتل کیا۔

    ladla-post-2

    ملزم نے عزیر بلوچ کے ساتھ مل کر ارشد پپو،یاسر عرفات اور شیرا پٹھان کو قتل کیا اور لاشوں کو آگ لگائی،تین مہاجر نوجوانوں کو اغوا کرکے تشدد کیا، ایک کو مار دیا۔

    اس کے ہلاک ساتھی سکندر عرف سیکو پر ایس ایچ او سمیت دو اہلکاروں اور دو شہریوں کے قتل کا الزام تھا،ملزم اسلحے کی اسمگلنگ میں بھی ملوث تھا۔

    final

    دوسرا ہلاک ملزم یاسین عرف ماما بھی بابا لاڈلا کا قریبی ساتھی تھا،جو کچھی رابطہ کمیٹی کے کارندوں کے اغوا اور قتل کے علاوہ منشیات فروشی میں ملوث تھا۔


    یہ پڑھیں: لیاری: رینجرز کی کارروائی میں‌ گینگ وار کمانڈر بابا لاڈلا ہلاک


     واضح رہے کہ بابا لاڈلہ کو آج رینجرز نے لیاری میں ایک آپریشن کے دوران دو ساتھیوں سمیت ہلاک کردیا ہے۔
  • وزارت داخلہ کا عزیر بلوچ کی حوالگی کے حوالے سے وزارت خارجہ کو خط

    وزارت داخلہ کا عزیر بلوچ کی حوالگی کے حوالے سے وزارت خارجہ کو خط

    کراچی: عزیرجان بلوچ کی گرفتاری کے بعد اسے وطن واپس لانے کے لیے وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ پاکستانی سفارت خانے کو عزیر جان بلوچ کی حوالگی کے حوالے سے تمام دستاویزات تیار کرکے دے اور اس کی گرفتاری کے لیے جانے والی کراچی پولیس کی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے،اس حوالے سے جو بھی دستاویزات ہیں وہ فوری طور پر انٹرپول کو فراہم کی جائے اور ملزم کی حوالگی کو جلد یقینی بنائی جائے۔

  • عزیربلوچ ٹرانسپورٹر سے گینگسٹر کیسے بنا

    عزیربلوچ ٹرانسپورٹر سے گینگسٹر کیسے بنا

    کراچی: عزیربلوچ ہمیشہ سے جرائم پیشہ نہیں تھا باپ کےقتل نے ٹرانسپورٹر سے گینگسٹر بنادیا۔

    دبئی سے گرفتار ہو نیوالے امن کمیٹی کے سربراہ عذیر بلوچ کا تعلق لیا ری کے علا قے سنگھو لین سے ہے، ٹرانسپورٹ کے کا روبا ر سے وابستہ عزیر کے والد ما ما فیض بلوچ کو دو ہزار تین میں ارشد پپو گروپ نے قتل کر دیا جس کے بعد عذیر بلوچ پہلی مرتبہ منظر عام پر آیا ، لیاری میں امن کمیٹی کے قیام میں عذیر بلوچ کا کلیدی کردار رہا۔ ،

    عبد الرحمان عرف رحمان ڈکیت کی مو ت کے بعد عذیر نے امن کمیٹی کی سربراہی سنبھا لی اور دیگر علا قوں میں بھی اس کا دائرہ وسیع کیا دو ہزار تیرہ کے آتے آتے عزیر کا گروہ لیاری میں اتنا مضبو ط ہو چکا تھا کہ لیاری جوپاکستان پیپلز پا رٹی کا گڑھ سمجھا جا تا تھا۔

    پیپلز پارٹی کو اراکین قومی و صو با ئی اسمبلی کے امیدواروں کا فیصلہ بھی عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں کی رضا مندی سے کرنا پڑا،ارشد پپو کے قتل ،جرائم پیشہ افراد کے باہمی جھگڑو ں اور رینجرز کے آپریشن کے باعث عذیر بلوچ ملک سے فرار ہو کر دوبئی فرار ہوا جہاں سے وہ لیا ری کو کنٹرول کیا کرتا، عذیر بلوچ قتل ، اغوا، ڈکیتی اور بھتہ خوری کی سیکڑوں وزرداتوں میں مطلو ب ہے۔

  • عزیربلوچ کی حوالگی: ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم کل دبئی جائے گی

    عزیربلوچ کی حوالگی: ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم کل دبئی جائے گی

    کراچی/ دبئی: کالعدم امن کمیٹی کے سرغنہ عزیربلوچ کی حوالگی کیلئےایف آئی اے کی خصوصی ٹیم کل دبئی جائے گی۔

    کالعدم امن کمیٹی کے سرغنہ عزیربلوچ کی حوالگی کیلئے ایف آئی اے انٹرپول کی خصوصی ٹیم دبئی جائےگی،وزارت داخلہ ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں ٹیم متحدہ عرب امارات حکومت سے حوالگی کی درخواست کرے گی۔

     انٹرپول نے کالعدم امن کمیٹی کے سرغنہ کومسقط سے دبئی پہنچنے پرگرفتار کیاتھا۔حکومت سندھ نے پولیس ، رینجرزاہلکاروں کے قتل، اقدام قتل، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور سو سے زائد سنگین جرائم کی وارداتوں میں ملوث عزیربلوچ کے ریڈ وارنٹ جاری کررکھے ہیں۔

     اے آروائی نیوز نے عزیر بلوچ کے ویز ےکی کاپی حاصل کرلی ہےجس میں اس نے اپنانام عبدالغنی ظاہرکررکھاہے لیکن تصویر اصلی ہے،معلوم ہوا ہے کہ عذیر بلوچ ایرانی دستاویزات پر سفر کر رہا تھا،عزیربلوچ کانام رحمان ڈکیت کی ہلاکت کے بعد منظرعام پرآیا تھا،پولیس ملزم کی گرفتاری کیلئے لیاری میں متعددچھاپے مار چکی ہے۔