Tag: بابراعوان

  • صدرعارف علوی کی ٹوئٹ پر بابراعوان کا سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کا مطالبہ

    صدرعارف علوی کی ٹوئٹ پر بابراعوان کا سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کا مطالبہ

    اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی کی ٹوئٹ پر ماہر قانون بابراعوان نے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون بابراعوان نے صدرعارف علوی کے ٹوئٹ پر کہا صدر مملکت نے جو کہا ہے وہ معتبر بات ہے، آئینی عہدے کی حکم عدولی پر نتیجہ پھر آرٹیکل 6 نکلتا ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ صدر صاحب کےٹوئٹ پرسپریم کورٹ سےدرخواست کرتا ہوں ، آرٹیکل 186بھی صدر کو اختیار دیتا ہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے سوال بھیجے، سپریم کورٹ سے یہی کہیں گے کہ معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔

    دوسری جانب صدرمملکت کی ٹوئٹ پر رہنما تحریک انصاف بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 75ون کےتحت صدربل منظور کئے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں، صدر کےمنظوری سےانکارکے بعد تحریری وضاحت کی ضرورت نہیں۔

    بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ ترامیم کی قانونی حیثیت نہیں رہی،دوبارہ پارلیمانی عمل سے گزارناپڑےگا، سپریم کورٹ کو قانون سازی کےآئینی عمل کی پامالی کا نوٹس لینا چاہئے۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ صدر کو اندھیرے میں رکھ کر قانون کا گزٹ نوٹی فکیشن قانون کا مذاق ہے، یہ فوجداری قانون ہے جس کا اطلاق ماضی کےمعاملات پرنہیں ہوسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ترامیمی قوانین انسانی حقوق سے متصادم ہونے پرآرٹیکل 8کےمنافی ہیں، یہ ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہو چکی ہیں، فیصلےتک قانون نہیں بن سکتے۔

  • عمران خان کی جان کو خطرہ، بابراعوان کی سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست

    عمران خان کی جان کو خطرہ، بابراعوان کی سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اور ماہر قانون داد بابراعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کےپائلٹس کوابھی سنگین دھمکیاں ملی ہیں، جن خدشات کااظہارکچھ دن پہلے کیا اس کے مزید ثبوت آگئے، تازہ ثبوت انتہائی خطرناک ہیں۔

    سپریم کورٹ سے درخواست ہے اس کا سختی سے نوٹس لے، عمران خان میں پورے پاکستان کی جان ہے، عمران خان کا بال بھی بیکا نہیں ہونا چاہیے۔

    یاد رہے سابق وزیر اسد عمر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ کپتان کی اونچی اڑان، عمران خان کو جلسے نہ کرنے کیلئے فون کالز اور دھمکیاں دی جارہی ہیں ، یہ لوگ کس قدر نیچے جائیں گے۔

  • عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جوعدالتوں میں میرٹ پر کیس لڑ رہے ہیں، بابراعوان

    عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جوعدالتوں میں میرٹ پر کیس لڑ رہے ہیں، بابراعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ 3 افواہوں کو فیک نیوز کی طرح پھیلایا جا رہا تھا، حکومت فیک نیوز کے حوالے سے قانون سازی کا ارادہ رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف سیاسی کیس بنائے گئے، عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جوعدالتوں میں میرٹ پ کیس لڑ رہے ہیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ آزادی مارچ میں کیا کیا نہیں کہا گیا لیکن حکومت نے مقدمہ درج نہیں کیا، کسی کو اکسانا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا؟ انہوں نے کہا کہ 3 افواہوں کو فیک نیوز کی طرح پھیلایا جا رہا تھا، حکومت فیک نیوز کے حوالے سے قانون سازی کا ارادہ رکھتی ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ کارکے کیس میں ہم نے ایک ارب20 کروڑ ڈالرکا جرمانہ دینا تھا، موجودہ حکومت نے جرمانے کو معاف کرایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرڈنینس کا حامی نہیں ہوں، پارلیمنٹ سے قانون سازی کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اکنامک ریفارمز کے ثمرات بہت جلد غریب عوام تک پہنچیں گے، معیشت کی درستگی کے لیے بروقت اقدامات کو پذیرائی مل رہی ہے، وقت ثابت کرے گا کٹھن فیصلے قوم کے مفاد میں تھے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب عوام تک ریلیف پہنچے گا۔

  • چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، ڈاکٹر بابراعوان

    چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، ڈاکٹر بابراعوان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابراعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، اپوزیشن ایوان کو دھمکی سے نہیں چلاسکتی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا ریکوزیشن اجلاس صرف ہنگامی بنیادوں پر بلایا جاسکتا ہے۔

    اپوزیشن اراکین نے جو قرارداد جمع کرائی ہے وہ تحریک مواخذہ نہیں، بابراعوان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، اس حوالے سے ریکوزیشن اجلاس سے متعلق رولز آف بزنس خاموش ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہے تو120دن اجلاس نہ بلائے تو بھی فرق نہیں پڑتا، ایسی روایات پہلی بھی ہوچکی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو آئین اور قانون کے تحت چلنا ہوگا۔ اپوزیشن ایوان کو محض دھمکیوں سے نہیں چلاسکتی، جو مرضی کرلو کسی کو این آراو نہیں ملے گا۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    واضح رہے کہ دو روز قبل اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔

    قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی، رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

     

  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس : وزیراعظم کے وکیل نے جواب داخل کرادیا

    انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس : وزیراعظم کے وکیل نے جواب داخل کرادیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی شکایت پر بابراعوان نے الیکشن کمیشن میں جواب داخل کرادیا، جس میں کہا وزیراعظم نےضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی نہیں کی ، تحریک انصاف قانون کے مکمل احترام پر یقین رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جاری نوٹس پر وکیل بابراعوان نےالیکشن کمیشن میں جواب داخل کرادیا۔

    بابراعوان نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی، جس میں بابراعوان نےکہا وزیراعظم نےضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی نہیں کی، ریکارڈ پر ہے کابینہ کے رکن علی محمدمہر دار فانی سےکوچ کرگئے، وزیراعظم اہلخانہ سے تعزیت کیلئے گھوٹکی تشریف لے گئےتھے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا تحریک انصاف قانون کے مکمل احترام پر یقین رکھتی ہے، وزیراعظم نے گھوٹکی میں کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا اور اپنےقیام کے دوران نہ ہی میڈیا سے مخاطب ہوئے، ضابطہ اخلاق کی شق 17-B کسی طور بھی تعزیت سے نہیں روکتی۔

    وزیراعظم کے وکیل نے کہا یکسربےبنیاد،جھوٹی اورمن گھڑت درخواست داخل کی گئی، سنسنی پھیلانے اور توجہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، وزیراعظم کیخلاف جھوٹا اور بے بنیاد بیان داخل کرایاگیا۔

    ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن 19 جون کا نوٹس واپس لے ، درخواست گزارکیخلاف قانونی چارہ جوئی کامکمل اختیار ہے، الیکشن کمیشن درخواست و بیان حلفی کی نقول فراہم کرے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر شوکاز نوٹس جاری

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی تھی، جس میں موجودہ صورتحال ، اپوزیشن کی جانب  سے  بلائی گئی اے پی سی اور احتساب عمل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے عدالتوں کے ذریعے بری ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کو مبارکباد دی تھی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور ایک ہفتے میں جواب داخل کرانے کی ہدایت کی تھی ، وزیراعظم کی آمدکیخلاف پی پی امیدوارنےالیکشن کمیشن کوشکایت کی تھی۔

  • نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس  ، بابر اعوان  کو بری کردیا گیا

    نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس ، بابر اعوان کو بری کردیا گیا

    اسلام آباد : نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسےمتعلق ریفرنس میں بابراعوان کو بری کردیا گیا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

    احتساب عدالت نے بابراعوان کو بری کر دیا اور ریاض کیانی کی بریت کی درخواست بھی منظور کرلی جبکہ شمائلہ محمود، پرویز اشرف اور ریاض محمود کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔

    گزشتہ روز احتساب عدالت میں نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی تھی، دوران سماعت جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ نندی پور پاور پروجکیٹ ریفرنس میں کتنے ملزمان ہیں؟، ملزمان کے خلاف کیا الزام ہے مختصر بتا دیں،کیا ملزمان پر کرپشن اور رشوت کا الزام ہے؟ پھر ملزمان پر کیا الزام ہے بتا دیں۔

    جس پر نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود ملزمان کی بریت کی درخواستوں کے خلاف د لائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سات ملزمان ہیں بریت کی پانچ درخواستیں دائر ہوئی ہیں،کیس میں چار گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کسی بھی ملزم کے خلاف کرپشن اور رشوت لینے کا الزام نہیں ہے، ملزمان پر بددہانتی کا الزام  ہے، وزیر اعظم کابینہ کے احکامات کے باوجود پراجیکٹ میں تاخیر کی گئی،پراجیکٹ میں تاخیر سے27بلین کا نقصان ہوا۔

    وکیل راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ سے 425 میگا واٹ بجلی پیدا ہونی تھی،آج تک نندی پور پاور پلانٹ سے کوئی بجلی پیدا نہیں ہوئی، نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے حوا لے سے ایک ریفرنس لاہور میں بھی زیر التوا ہے،2014سے انکوائری شروع ہوئی تو 2017 تک نیب نے کیا کیا، نیب  نے جان بوجھ کر مناسب وقت کا انتظار کر کے ریفرنس فائل کیا۔

    ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    یاد رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

  • نندی پور پاور پراجیکٹ: عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخرکردیا

    نندی پور پاور پراجیکٹ: عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخرکردیا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں بابراعوان کی بریت سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے نندی پور پاو پراجیکٹ کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخر کردیا، جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ بریت کی اور درخواستیں بھی ہیں سب کو سن کر ایک ساتھ فیصلہ سنائیں گے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے کیس کی سماعت 6 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

    عدالت نے 26 اپریل کو نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

  • پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، بابراعوان

    پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، بابراعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ 2 بڑی اپوزیشن جماعتیں نئے نعرے لگا کرلوگوں کونکالنا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنا ہوگا جوناممکن ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ معیشت سنبھل گئی، ریفارمزپرجھگڑا ہے، ایف بی آرخود کوتبدیل کرنے کو تیارنہیں ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ تجربہ کارناتجربہ کارکا مسئلہ نہیں بیوروکریسی تجربہ کار ہوتی ہے، وزیراعظم کا رویہ جمہوری ہے، ایمنسٹی اسکیم کا منظورنہ ہونا ثبوت ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ عمران خان کے پاس 5 سال کا مینڈیٹ ہے، کارگردی بعد میں جانچی جائے، پنجاب میں گورننس سے جومطمئن نہیں ہوتے وہ چھوڑجاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ٹولہ ہے، اصلاحات کرتے ہیں تو پرانے سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے رکاوٹ بنتے ہیں۔

    وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وہ کون لوگ ہیں جو پہلے دن سے شور مچا رہے ہیں کہ حکومت نا کام ہو گئی، شور مچانے والے یہ وہ لوگ ہیں جو پرانے نظام سے ارب پتی بن گئے۔

    عمران خان نے اسٹیٹس کو پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی کے راستے میں یہ بڑی رکاوٹ ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے کو ترقی دیں، ہماری حکومت کو ابھی صرف 8 سے 9 ماہ ہوئے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ہم ناکام ہو گئے۔

  • نندی پور ریفرنس :  بابراعوان  پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں احتساب عدالت نے پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے تمام ملزمان کو پیرکوطلب کرلیا جبکہ ڈاکٹر بابراعوان نےبریت کی درخواست واپس لےلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک  نے کی۔

    سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹربابراعوان نےبریت کی درخواست واپس لےلی ، جس پر نیب کی جانب سےدرخواست واپس لینے پر مخالفت کی گئی جبکہ عدالت نے بریت پر فیصلہ نہ سنانے کی درخواست منظور کرلی۔

    بابر اعوان نے کہا وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیرکے عہدے کے بعد موصول ہوئیں، سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیرکی، بابراعوان کے خلاف 37گواہان موجود ہیں ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔

    عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے نیب کو گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا اور پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو پیرکوطلب کرلیااور تمام ملزمان کوحاضری یقینی بنانےکاحکم دیا جبکہ ملزمان کونقول بھی فراہم کردی گئیں۔

    نندی پور پاؤر پراجیکٹ میں ڈاکٹر بابر اعوان، سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق سیکٹری قانون مسود چشتی اور ریاض کیانی، سئنر جائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود ملزمان میں شامل ہیں۔

    احتساب عدالت نے سات ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    خیال رہے بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے آج فیصلہ سنانا تھا۔

    گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے بریت کی درخواست پرفیصلہ موخرکر دیاتھا جبکہ 25 مارچ کو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیاتھا۔

    مزید پڑھیں : بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟ جج ارشد ملک

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    واضح رہےنیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • نندی پور ریفرنس :  بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    اسلام آباد:نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بابراعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ ایک بار پھرمؤخرکردیا، فیصلہ آٹھ مارچ کوسنایاجائےگا،گزشتہ سماعت پرعدالت نے فریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ موخر کردیا گیا۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ 8 مارچ کو دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا۔

    گزشتہ سماعت پرعدالت نےفریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟ جج ارشد ملک

    بابراعوان نے سوال کیا تھا کیاریفرنس میں تاخیرجرم ہے؟ب میں آج بھی سمری ڈھونڈ رہاہوں جس وقت وزارت پر تھا، اگر تاخیر جرم ہے تو ہمیں اپنے قوانین میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔

    یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔