Tag: بابری مسجد کیس

  • بابری مسجد کیس کا فیصلہ انصاف کا خون ہے، مشال ملک

    بابری مسجد کیس کا فیصلہ انصاف کا خون ہے، مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ بابری مسجد کیس کا فیصلہ انصاف کا خون ہے ، بھارت کی سب سے بڑی عدالت بھی انتہاپسندوں کے آگے بے بس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے بابری مسجد کیس کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کیس پر فیصلہ انصاف کا خون ہے، بھارتی عدالت کے فیصلے سے مودی سرکار کا انتہا پسند چہرہ بے نقاب ہوگیا۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان اقلیتوں کومذہبی آزادی اورسہولیات دےرہاہے، مودی سرکار نےبھارت میں اقلیتوں پرعرصہ حیات تنگ کررکھاہے، بھارت کی سب سےبڑی عدالت بھی انتہا پسندوں کے آگے بے بس ہے۔

    مزید پڑھیں : بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    یاد رہے بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

    فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں تھیں اور کہا گیا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیارام کی جنم بھومی ہے، بابری مسجد کا فیصلہ قانونی شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

  • بابری مسجد کیس: بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے بھارتی مسلمان غیر مطمئن

    بابری مسجد کیس: بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے بھارتی مسلمان غیر مطمئن

    حیدرآباد: مسلمانوں کی تاریخی عبادت گاہ بابری مسجد کیس پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھارتی مسلمانوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مسلمان بابری مسجد کیس کے فیصلے پر غیر مطمئن ہیں، بھارتی مسلم رہنما اسدالدین اویسی نے کہا سپریم کورٹ سپریم ہے لیکن بے عیب نہیں، اس کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔

    بھارتی مسلم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے تھے، ہمیں 5 ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں، مسلمانوں کو 5 ایکڑ زمین کا فیصلہ مسترد کر دینا چاہیے۔

    ادھر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بابری مسجد کیس کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد برائے فروخت نہیں، فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے، اس کے بدلے سو ایکڑ زمیں بھی دیں گے تو قبول نہیں۔

    تازہ ترین:   بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    وکلا نے کہا فیصلہ تاریخی حقائق کا غلط حساب کتاب ہے، مسجد کی تعمیر کو تو تسلیم کیا گیا لیکن زمین ہندوؤں کو دے دی گئی، فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے بھارتی حکومت کی زیر نگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

    بھارتی سپریم کورٹ میں چیف جسٹس رنجن گوگئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

  • بابری مسجد کیس : بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ شرمناک قرار

    بابری مسجد کیس : بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ شرمناک قرار

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کے فیصلے کو شرمناک اور قابل ملامت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس دن یہ فیصلہ سنانے کی کیا وجہ ہے؟ آج کرتارپور راہداری کا افتتاح ہے اور فیصلہ بھی آج کے دن سنایا آخر کیوں؟ اس سے پتا لگتا ہے کہ یہ مودی حکومت کی سازش ہے۔

    گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا شرمناک فیصلہ ہے، ایک جانب پاکستان کرتارپور راہداری کھول رہا ہے، دوسری طرف بھارت تاریخی مسجد تباہ کر رہا ہے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ عمران خان اقلیتوں سے حسن سلوک کر رہے ہیں، نریندرمودی آرایس ایس سے اپنی وفاداری ثابت کررہے ہیں، بھارتی عوام کو انتہاپسندی مسترد کر دینی چاہیے۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ شرمناک اور قابل ملامت ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کے دن بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، بھارتی سپریم کورٹ نے ثابت کردیا آر ایس ایس سوچ حاوی ہوچکی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اقلیتوں کی دل آزاری ہوئی، کرتارپور راہداری کے خیرسگالی پیغام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی، مودی سوچ نے بھارتی سپریم کورٹ کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

    بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

  • سکھوں کی خوشیوں کے رنگ میں آج بھنگ ڈالی گئی: شاہ محمود قریشی

    سکھوں کی خوشیوں کے رنگ میں آج بھنگ ڈالی گئی: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج کے فیصلے کے لیے دن کا تعین اپنی مثال آپ ہے، پوری دنیا میں خوشی کا سماں تھا لیکن بابری مسجد کیس کے فیصلے سے سکھوں کی خوشیوں کے رنگ میں بھنگ ڈالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھ خوشی منا رہے ہیں لیکن بھارتی سپریم کورٹ نے نئی بحث کا آغاز کر دیا، فیصلے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آگ اور بھڑک اٹھے گی۔

    قبل ازیں، برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان نے نفرتوں کو مٹانے کی کوشش کی، کرتارپور راہداری کی تعمیر پاکستان کی جانب سے خیر سگالی پیغام تھا، امن بحالی کی متعدد کوششوں کا بھارت نے جواب نہیں دیا، بھارت امن چاہتا ہے تو کشمیر پر اپنی پالیسی تبدیل کر دے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت اس فیصلے پر کوئی نہ کوئی رد عمل کا اندازہ لگا رہی ہے، ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کے بعد ہی رد عمل دیں گے۔

    تازہ ترین:  بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    انھوں نے کہا بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے آج کے دن کا انتخاب معنی خیز ہے، پاکستان نے محبتوں کی راہداری قائم کی لیکن مودی سرکار کی سیاست نفرت کی سیاست ہے، نفرت کے بیج بونا بہت خطرناک کھیل ہے، ذہن سے نکال دیں کہ پاکستان دباؤ میں آئے گا یا جھکے گا، ایسا بالکل نہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں، اور کھڑے رہیں گے۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے اور تین ماہ میں بھارتی حکومت بورڈ تشکیل دے کر اسکیم تیار کرے۔

  • بابری مسجد کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں سنانے کا حکم

    بابری مسجد کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں سنانے کا حکم

    نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ نے بابری مسجد شہادت کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے ڈیڈ لائن دیتے ہوئے حکم جاری کیا کہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی جائے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت ہوئی جس مین عدالت نے کیس سننے والے خصوصی جج کو حکم جاری دیا کہ مقدمے کا فیصلہ ہرصورت میں 9 ماہ کے اندر سنایا جائے۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ گواہان کے بیانات 6 ماہ کے اندر قلم بند کر کے جرح ہر صورت تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔

    سپریم کورٹ نے اترپردیش کی حکومت کو ہدایت کی کہ کیس کے خصوصی جج ایس کے یادو کی مدتِ ملازمت تیس ستمبر کو ختم ہورہی ہے جس کو آگے بڑھایا جائے تاکہ مقدمہ اپنے منطقی انجام کو پہنچے۔ بابری مسجد کیس میں بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اُوما بھارتی، کلیان سنگھ اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: بی جے پی نے منشورکا اعلان کردیا، بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کا عزم

    یاد رہے کہ 6 دسمبر1992 کو ایودھیا میں ہندو انتہاء پسندوں نے بابری مسجد کو شہید کردیا تھا، قدیم اور تاریخی مسجد کی عمارت کو شہید کرنے کیلئے پہلی کدال چلانے والے بلبیر سنگھ نے گزشتہ برس اپنی روپوشی ختم کی اور میڈیا پر آگئے تھے۔ انہوں نے سنسنی خیز انکشافات میں بتایا تھا کہ حملے میں آر ایس ایس سمیت دیگر ہندو انتہاء پسند تنظیمیں شامل تھیں۔