Tag: بابر اعظم

  • افغان کرکٹر نے بابر اعظم کے نام پیغام جاری کر دیا

    افغان کرکٹر نے بابر اعظم کے نام پیغام جاری کر دیا

    افغانستان کے وکٹ کیپر بیٹر رحمان اللّٰہ گرباز نے بلے کا تحفہ دینے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے نام پیغام جاری کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری پیغام میں افغان بیٹر رحمان اللہ گرباز نے کہا کہ زبردست کھلاڑی اور شخصیت کی جانب سے بہترین تحفہ ہے، بابر اعظم ایک شائستہ شخصیت کے مالک ہیں۔

    اپنے پیغام میں رحمان اللّٰہ گرباز نے بابر اعظم کا حوصلہ بڑھایا اور لکھا کہ آپ مضبوط رہیں اور چمکتے رہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان افغانستان کے میچ کے بعد بابر اعظم نے اپنا بیٹ رحمان اللّٰہ گرباز کو تحفے میں دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے میچ میں افغانستان نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے اپ سیٹ شکست دی تھی۔

  • سیمی فائنل میں کیچ چھوڑا ذکر تک نہیں! یہاں مائیک پر نام لیا، عبدالرزاق برس پڑے

    سیمی فائنل میں کیچ چھوڑا ذکر تک نہیں! یہاں مائیک پر نام لیا، عبدالرزاق برس پڑے

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کی خراب پرفارمنس اور منظور نظر پلیئرز کو ٹیم کا حصہ بنانے پر سابق کرکٹرز کی تنقید جاری ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے اسپورٹس پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے قومی کپتان کی جانب سے ٹیم میں موجود چند پلیئرز کے لیے دہرا معیار اپنانے کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں۔

    سابق کرکٹر نے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اسامہ میر کے کیچ چھوڑنے کا حوالہ دیتے پچھلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا ایک قصہ چھیڑ دیا اور کہا کہ ایک میچ تھا دبئی میں، اس کرکٹر کا میں نام نہیں لوں گا انھوں نے کیچ چھوڑا ہم سیمی فائنل میچ ہار گئے۔

    عبدالرزاق نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اس پلیئر کا نام نہیں لینا۔ تاہم کیچ ڈراپ کرنے کے بعد قومی کپتان کی اسٹیٹمنٹ آئی کہ کوئی اس کیچ کا ذکر نہیں کرے گا۔

    انھوں نے کہا کہ سیمی فائنل ہارنے کے بعد یہاں تک کہ میٹنگ میں بھی کہا گیا کہ کوئی اس کیچ کا ذکر نہیں کرے گا۔

    عبدالرزاق نے موجودہ آئی سی سی ورلڈکپ میں آسٹریلیا اور پاکستان کے میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں پر بھی ہمارے ایک پلیئر سے اہم کیچ چھوٹا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے مائیک پر آکر اس کیچ کی نشاندہی کی اور کہہ دیا کہ جی ہم کیچ کی وجہ سے میچ ہارے ہیں۔ یہ تو حوصلہ شکنی کرنے والی بات ہوگئی۔

  • محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کپتان بابر اعظم کو آل راؤنڈر عماد وسیم سے معافی مانگنے کا مشورہ دیا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے افغانستان کے خلاف شکست کے بعد اسپورٹس شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا خیال ہے کہ عماد وسیم کو ورلڈ کپ میں سلیکٹ نہ کرنے پر بابر اعظم کو قوم کے سامنے آکر معذرت کرنی چاہیے۔

    تاہم اس حوالے سے آل راؤنڈر عماد وسیم کا بیان بھی سامنے آگیا ہے، نجی ٹی وی شو میں کھلاڑی سے سوال کیا گیا کہ ’’کیا وہ بابر اعظم کو معاف کردیں گے‘‘۔

    کیا جنوبی افریقہ پاکستان کیخلاف ’چوک‘ کر جائے گا؟

    جس پر آل راؤنڈر عماد وسیم کا کہنا تھا کہ ’’ بابر اعظم اگر ہمیں ورلڈ کپ جیتا دیں تو میں کیا پوری قوم بابر اعظم کو معاف کردے گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسی کسی بھی بات کی توقع نہیں رکھتا، ایک مسلمان ہوتے ہوئے ہمارا یہ ایمان ہے کہ ’ یہ سب اللہ کے طرف سے ہوتا ہے‘۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں ایک بار پھر اگر مگر کا شکار ہوچکی ہیں۔

    اگر پاکستان نے فائنل فور میں جانا ہے تو اسے نہ صرف اپنے بقیہ چاروں میچز بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے بلکہ دیگر ٹیموں میں سے کسی کی فتح اور کسی کی شکست کی دعائیں کرنا ہوں گی۔

  • بابر اعظم کی کپتانی پر شاہد آفریدی کا دبنگ موقف

    بابر اعظم کی کپتانی پر شاہد آفریدی کا دبنگ موقف

    قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر و کپتان شاہد آفریدی نے کپتان بابر اعظم کی کپتانی پر تبصرہ کیا ہے۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق کپتان شاہد آفریدی نے افغانستان کے خلاف ٹیم کی ناقص کارکردگی پر کھل کر تنقید کی، انہوں نے کہا کہ جب کپتان میدان میں اپنا 100 فیصد دیتا ہے تو کھلاڑی 200 فیصد دیتے ہیں، اگر کپتان اپنا بہترین دینے کی کوشش کرتا ہے وہ میدان میں متحرک ہوتا ہے تو دیگر کھلاڑیوں کو بھی شرم آتی ہے جب کپتان کرسکتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔

    شاہد آفریدی نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میں کپتان تھا تو کھلاڑی ہمیں فالو کرتے تھے، جب ہم میدان پر دوڑتے تھے اور کھلاڑیوں کو سپورٹ کرتے تھے تو پوری ٹیم چارج اپ ہو جاتی تھی۔

    ’لگتا ہے جنوبی افریقہ ہم پر رحم نہیں کرے گا‘

    شاہد آفریدی نے آسٹریلیا کی مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یک کے بعد دیگرے 2 وکٹیں گرنے کے بعد کینگروز مخالف دباؤ بڑھاتے ہیں لیکن جب 12 گیندوں پر 4 کی ضرورت ہے بابراعظم نے بیک ورڈ پوائنٹ لیا ہے؟، فاسٹ بولر گیندبازی کررہا ہے لیکن کوئی سلپ نہیں ہے؟ کیوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کپتانی کرنا کوئی مذاق نہیں، یہ کوئی گلاب کا بستر نہیں ہوتا، جب آپ اچھا کرتے ہیں تو ہر کوئی آپ کی تعریف کرتا ہے اور جب آپ اچھا نہیں کرتے تو ہر کوئی آپ کے ساتھ ساتھ ہیڈ کوچ پر بھی الزام لگاتا ہے۔

    واضح رہے کہ ورلڈکپ میں مسلسل 3 شکستوں کے بعد قومی ٹیم 27 اکتوبر کو جنوبی افریقا کے مدمقابل آئے گی، ہار کی صورت میں قومی ٹیم کی سیمی فائنل میں رسائی تقریباً ختم ہوجائے گی جبکہ جیت امیدوں کو برقرار رکھے گی۔

  • کیسا نمبر ون بیٹر جسے سیدھا چھکا مارنا نہیں آتا! عبدالرزاق بھی بول پڑے

    کیسا نمبر ون بیٹر جسے سیدھا چھکا مارنا نہیں آتا! عبدالرزاق بھی بول پڑے

    سابق اسٹار آل راؤنڈر عبدالرزاق نے قومی ٹیم کے کپتان پر تنقید کے نشتر برسا دیے، بابر اعظم کے سیدھا چھکا مارنے کی صلاحیت پر بھی سوالات اٹھا دیے۔

    ورلڈکپ کے حوالے سے منعقدہ ایک اسپورٹس پروگرام میں شرکت کے دوران عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ ہمارے جتنے بھی لوگ ہیں نمبر ون، لیکن وہ کون سے نمبر ون ہیں کہ جنھیں سیدھا چھکا نہیں مارنا آتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آپ دیکھیں بابر جس طرح آؤٹ ہوا ہے آپ اس کی باڈی کا بیلنس چیک کرلیں اور شارٹ چیک کرلیں اور آگے بولر کون ہے نور جو اپنا ڈیبیو کررہا ہے۔

    ان کی بات سن کر پروگرام کے میزبان نے لقمہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا تھا کہ اسپنر نور بہت سالوں سے کھیل رہا ہے۔

    عبدالرزاق نے کہا کہ بابر جس گیند پر آؤٹ ہوئے وہ آؤٹ ہونے والی گیند ہی نہیں تھی۔ ون ڈے میچز میں ایک ایک بال کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔

    قومی کپتان نے افغانستان کے خلاف 92 بالز پر 74 رنز بنائے۔ یہ تین اوورز کا فرق ٹیم کو لے کر بیٹھ گیا۔ اگر افتخار یا شاداب کے پاس اوور زیادہ بچے ہوتے تو ہم زیادہ اسکور کرسکتے تھے۔

  • بابر کو کپتان بنے چار سال ہوگئے لیکن بہتری نہیں آئی، معین خان

    بابر کو کپتان بنے چار سال ہوگئے لیکن بہتری نہیں آئی، معین خان

    قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر معین خان کا کنا ہے کہ بابر اعظم کو کپتان بنے چار سال ہوگئے لیکن ذرا بھی بہتری نظر نہیں آئی۔

    گزشتہ روز چنئی میں پاکستان کو افغانستان نے باآسانی 8 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں دوسری کامیابی حاصل کی اور پاکستان کی ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تک رسائی تقریباً ناممکن بنادی ہے۔

    قومی ٹیم کی بدترین شکست پر سابق کرکٹرز کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے۔

    سابق کرکٹر معین خان نے کہا کہ بابر نے 4 سال سے بڑے ایونٹس میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی لیکن کہیں بھی ان کی کپتانی مں بہتری نظر نہیں آئی۔

    انہوں نے کہا کہ کپتان کے لیے وقت کے ساتھ چیزوں کو سیکھنے کی ضرورت ہے، وقت پر حریف ٹیم کو پریشر ڈالنے کی ضرورت ہوتی ہے وہ بابر نہیں ڈال پاتے۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ جہاں وکٹ لینی ہوں وہاں آپ نزدیکی فیلڈرز نہیں کھڑے کرپاتے جوکہ ایک کپتان کی حکمت عملی میں نظرآنی چاہیے۔

  • گوتم گھمبیر نے بابر اعظم کو اہم مشورہ دے دیا

    گوتم گھمبیر نے بابر اعظم کو اہم مشورہ دے دیا

    ممبئی: سابق بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر نے افغانستان کے خلاف پاکستان کے اہم میچ سے پہلے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو اہم مشوری دیا ہے۔

    بھارت کے اسپورٹس چینل میں گفتگو کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر نے کہا کہ بابر اعظم کے اوپر پوری ٹیم کا پریشر ہے، وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں ان کے پاس صلاحیت ہے، ان کی ایک کلاس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے بہترین کھلاڑی میں بابر اعظم کو پک کیا تھا، کیوں کہ بھارت میں جس طرح کی پچ ہے، بابر بہترین کھیل پیش کر سکتے تھے، لیکن اب بھی زیادہ وقت نہیں گزرا وہ اب بھی کم بیک کرسکتے ہیں۔

    ورلڈکپ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹاکرا آج ہوگا

    بھارت کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ بابر اعظم کو رنز بنانے پڑیں گے، ایسے رنز جس سے پاکستانی ٹیم کو فائدہ ہو، جس سے پاکستان کی ٹیم جیت سکے، بولز ضائع کرکے 50 اور 80 رنز بنانے کا فائدہ ٹیم کو نہیں ہوگا۔

    انہوں نے بابر اعظم کو مشورہ دیا اور کہا کہ ’ ٹیم ویسے ہی کھیلتی ہے جیسے کپتان کھیلتا ہے، اگر بابر چاہتے ہیں کہ ان کی ٹیم جارحانہ اننگز کھیلے تو انہیں بھی اس طرح کی اننگز کھیلنا ہوں گی۔

    سابق بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر نے مزید کہا کہ بابر اعظم کو آؤٹ آف دی بوکس جاکر کھیلنا ہوگا، اور ایک اچھی سوچ کے ساتھ کپتانی کرنی ہوگی تب ہی ان کی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے۔

  • بابر اعظم نے آسٹریلیا سے شکست کی وجہ بتادی

    بابر اعظم نے آسٹریلیا سے شکست کی وجہ بتادی

    قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کیخلاف شکست کی وجہ بیان کردی۔

    بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 368 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 300 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    امام اور عبداللہ شفیق کی 134 رنز کی شراکت داری بھی ٹیم کو کامیابی نہ دلوا سکی، عبداللہ شفیق 64 اور امام الحق 70 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    کپتان بابر اعظم 18 رنز پر ایڈم زمپا کو وکٹ دے بیٹھے، سعود شکیل 30 رنز پر آؤٹ ہوئے، افتخار احمد کو 26 رنز پر زمبا نے نشانہ بنایا، محمد نواز 14 اور اسامہ میر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

    آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زمپا نے چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    تاہم میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ شروعات میں ہم نے بولنگ اچھی نہیں کی، جلد وکٹیں لیتے تو آسٹریلیا کو کم ہدف پر روک سکتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ خراب فیلڈنگ کی، کیچز چھوڑنا بھاری پڑا، پارٹنر شپ لگتیں تو میچ کا نتیجہ ہمارے حق میں آتا۔
    بابر اعظم نے کہا کہ اگلے میچز اہم ہیں کم بیک کرنے کی کوشش کریں گے۔

  • شعیب ملک کو بابر سے معلق یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی، محمد یوسف

    شعیب ملک کو بابر سے معلق یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی، محمد یوسف

    قومی ٹیم کے سابق بیٹر محمد یوسف کا کہنا ہے کہ شعیب ملک کو ورلڈ کپ کے دوران شعیب ملک کی کپتانی سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

    ایک انٹرویو میں شعیب ملک نے زور دے کر کہا تھا کہ یہ رائے ان کے ذاتی نقطہ نظر اور بطور کپتان اعظم کی کارکردگی کے جائزے کے طور پر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے ماضی میں بھی رائے دی تھی کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے یہ میری ذاتی رائے ہے بابر بطور کپتان آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، وہ کپتانی کر رہے ہیں لیکن بہتری نہیں آ رہی، وہ ایک کھلاڑی کے طور پر پاکستان کے لیے کمال کر سکتے ہیں۔

    شعیب ملک نے یہ بھی مشورہ دیا تھا کہ اگر بابر اعظم ٹیم لیڈر کے طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو شاہین آفریدی کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے کپتان بننا چاہیے بابر اعظم کے استعفیٰ کی صورت میں شاہین آفریدی کو وائٹ بال کرکٹ میں کپتان بننا چاہیے انہوں نے لاہور قلندرز کے لیے جارحانہ کپتانی کی ہے۔

    تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ ’ورلڈ کپ کے دوران میرے خیال میں کسی کو بھی یہ بات نہیں کرنی چاہیے، عمران خان نے 83 اور 87 میں کپتانی کی نہیں جیت سکے 92 میں جیت گئے، کسی اچھے کھلاڑی کو مستقل کپتانی کرنے دیںگے۔

    انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کارکردگی کی بنیاد پر کپتان بنا ہے وہ کسی تعلق یا سفارش پر نہیں آیا یا کسی چیئرمین کی کسی کھلاڑی سے نہیں بنی انہوں نے ہلکا پلیئر لگادیا ایسا نہیں ہوا وہ حقیقی کپتان آیا ہے اس کے بارے میں ایسی بات کرنا ٹھیک نہیں یہ پاکستان کرکٹ اور بابر کے لیے نقصان دہ ہے۔

    محمد یوسف نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ وسیم اکرم اور معین خان وہاں بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے شعیب ملک کو یہ بات کرنے سے روکا نہیں۔

  • جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    محمد عامر نے بابر اعظم کی کاکردگی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر اعظم میدان چھوڑ گئے۔

    ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کپتان اپنی پوری اننگز کے دوران دباؤ میں نظر آئے، جب ذمہ داری لینےکا وقت آیا تو بابر اعظم نے ذمہ داری نہیں لی۔

    سابق پیسر کا کہنا تھا کہ بابراعظم اور رضوان نے ایسا اسٹیج تو خود سیٹ کیا، مڈل آرڈر بیٹرز کو بھارت کے خلاف شکست پر مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

    2107 میں چیمپئنز ٹراف جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے عامر نے کہا کہ بابر کے مقابلے میں ویرات کوہلی کو زیادہ ریٹ اس لیے دیتا ہوں کیونکہ کوہلی خود ہی کھیل کر میچ کو فنش کرتے ہیں اور یہ ایک بڑے پلیئر کی نشانی ہے۔

    محمد عامر کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پتا ہے کہ وکٹ صحیح ہے تو ہمیں ہٹ کر نا پڑتا ہے اور چانسز لینا پڑتے ہیں تاکہ رنز اسکور ہوسکیں۔

    پیسر نے میچ کے حوالے سے کہا کہ مجھے 3 سے 4 اوورز کے بعد پتہ چلا کہ کلدیپ یادیو کے کور پوائنٹ پر کوئی فیلڈر موجود نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ہمارے کھلاڑیوں نے چانس نہیں لیا۔

    واضح رہے کہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے بھی میچ کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ بابر اور رضوان کی اننگز کے دوران ہم پریشان نہیں تھے کیونکہ وہ ڈر کر کھیل رہے تھے اور ہم پر امید تھے اگر ان میں سے ایک بھی آؤٹ ہوا تو وکٹوں کا دروازہ کھل جائے گا۔