Tag: بابر اعظم

  • حکومت اجازت دے گی تو ٹیم بھارت جائے گی، نجم سیٹھی

    حکومت اجازت دے گی تو ٹیم بھارت جائے گی، نجم سیٹھی

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کا ورلڈ کپ کیلیے بھارت جانا حکومتی اجازت سے مشروط ہے۔

    چیئرمین پی سی بی عبوری کمیٹی نجم سیٹھی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کو  بھارت جانا چاہیے یا نہیں یہ حکومت کا فیصلہ ہوتا ہے اگر حکومت کہے گی بھارت جائیں تو ہماری ٹیم جائیگی۔

    نجم سیٹھی نے کہا کہ میرے آنے سے قبل نیشنل اسٹیڈیم کا نام تبدیلی کا فیصلہ ہوا تھا، ماضی میں قذافی اسٹیڈیم کا نام بدلنے کیلئے کہا گیا تھا پرانی سڑکیں اور بلڈنگ کے پرانے نام بدلنے نہیں چاہیئے۔

    نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ یہ بھی تجویز آئی کہ قذافی اسٹیڈیم کا نام ایدھی اسٹیڈیم رکھنا چاہیے، لیکن میرے خیال سے نیشنل اسٹیڈیم کا نام بدلنا نہیں چاہیئے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ پی سی بی کی موجودہ کمیٹی کے پاس فل پاور ہے، مکی آرتھر کو میں لایا تھا اور ایک ٹیم بنائی تھی، مکی آرتھر کے دور میں ٹیم کی کارکردگی اچھی تھی،۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ہم چیمپئنز ٹرافی بھی مکی آرتھر کے دور میں جیتے تھے، بابر اعظم کو پہچان دینے والا بھی مکی آرتھر ہے، مکی آرتھر پاکستان ٹیم کواچھا سمجھتا ہے۔

  • ’اب بابر اعظم کو بہترین کپتان بنانا ہے‘

    ’اب بابر اعظم کو بہترین کپتان بنانا ہے‘

    چیئرمین عبوری سلیکشن کمیٹی شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ بابر اعظم ایک بہترین بیٹسمین ہے، لیکن اب ان کو بہترین کپتان بنانا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ پاکستانی کپتان بابر اعظم سے اپنے تجربات شیئر کرنے آئے ہیں، انھوں نے کہا کہ بابر اعظم کی کپتانی میں مزید بہتری لائیں گے۔

    شاہد آفریدی نے کہا اب جدید طرز کی کرکٹ کھیلنا ہوگی، ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے، جب تک ہم سلیکٹرز ہیں انصاف سے فیصلے ہوں گے۔

    انھوں نے کہا عبدالرزق کا آئیڈیا ہے کہ صرف ٹرننگ وکٹ ہی کیوں ہو، ہم آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی وکٹیں بھی بنا سکتے ہیں۔

    بابر اعظم نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے کیا کہا؟

    شاہد آفریدی نے بتایا کہ نسیم شاہ مکمل فٹ نہیں ہے، اور ہم نے 2 مزید فاسٹ بولرز اسکواڈ میں شامل کیے ہیں۔ شاہنواز ڈھانی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ دو سال سے موجود ہیں لیکن انھیں ٹھیک سے موقع ہی نہیں ملا، جب موقع ہی نہیں ملے گا تو فاسٹ بولر کیسے بن پائے گا۔

  • بابر اعظم نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے کیا کہا؟

    بابر اعظم نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے کیا کہا؟

    کپتان پاکستان ٹیم بابر اعظم نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف اسکواڈ میں کھلاڑی صورت حال کا جائزہ لے کر شامل کیے گئے ہیں، تاہم پلیئنگ الیون کا فی الحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی سے کھلاڑیوں کی سلیکشن پر ان کی گفتگو ہوئی تھی، تاہم سلیکٹرز سے ایک اور میٹنگ کرنی ہے جس کے بعد پلیئنگ الیون سلیکٹ کریں گے۔

    انھوں نے کہا ہماری بیٹنگ لائن اپ مضبوط ہے، لیکن بدقسمتی سے بولنگ لائن میں انجری کا سامنا ہے، بہت جلد ہماری بولنگ لائن بھی مضبوط ہو جائے گی۔

    بابر اعظم نے کہا ’میں کسی بھی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں، میں مانتا ہوں کہ ہم اچھی کرکٹ نہیں کھیلے ہیں لیکن پریشر لیں گے تو پرفارمنس بھی خراب ہوتی ہے۔‘

    انھوں نے کہا تین سے چار دن میں کافی چیزیں بدل گئی ہیں، ہمارا کام گراؤنڈ میں پرفارم کرنا ہے، تمام تر توجہ گراونڈ پر مرکوز ہے، انگلینڈ کے خلاف اچھی کرکٹ کھیل نہیں سکے تھے، بابر اعظم نے کہا پچ کافی اچھی دکھائی دے رہی ہے، اب ہمارا کام اچھی کرکٹ کھیلنا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کپتان نے کہا کھلاڑی اگر ایک دوسرے کو سپورٹ کر رہے ہیں تو اس میں برا کیا ہے، صرف مجھے نہیں پوری ٹیم ایک دوسرے کا ساتھ دیتی ہے۔

    انھوں نے کہا میں مانتا ہوں ہم انگلینڈ سے ہارے ہیں لیکن ہم کم بیک کریں گے، کھیل کا انداز گراؤنڈ کی صورت حال دیکھ کر ہی بدلا جاتا ہے۔

  • ’سوچنا بھی منع ہے‘ فاسٹ بولر نے کپتان کے حق میں کیا گیا ’ٹوئٹ‘ ڈیلیٹ کردیا

    ’سوچنا بھی منع ہے‘ فاسٹ بولر نے کپتان کے حق میں کیا گیا ’ٹوئٹ‘ ڈیلیٹ کردیا

    کراچی: قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کپتان بابر اعظم کے حق میں کیا گیا ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی کے پوچھنے پر شاہین آفریدی نے ٹوئٹ سے متعلق لاعلمی ظاہر کی ہے۔

    شاہین شاہ آفریدی نے انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کے بعد شاہین نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’بابر اعظم پاکستان کی شان، جان اور پہچان ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’سوچنا بھی منع ہے‘ شاہین آفریدی نے پوسٹ شیئر کردی

    فاسٹ بولر نے مزید لکھا تھا کہ ’وہ ہمارا کپتان ہے اور رہے گا، کچھ اور سوچنا بھی منع ہے کا انہوں نے ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا تھا۔‘

  • کامران اکمل کی بابر اعظم کی کپتانی پر دوبارہ تنقید

    کامران اکمل کی بابر اعظم کی کپتانی پر دوبارہ تنقید

    قومی کرکٹر کامران اکمل نے کپتان کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بابر کی کپتانی میں کہیں بھی میچیورٹی نظر نہیں آئی۔

     انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد کامران اکمل  نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ انگلش کھلاڑیوں نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں اگرچہ ان کے اہم کھلاڑیوں سے رنز نہیں ہوپائے لیکن ٹیم میں شامل نئے لڑکوں نے بہترین کرکٹ کھیلی جس سے ٹیم سیریز جیت کرگئی۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ یہ جیت انگلینڈ کیلئے بہت اہم جیت ہے جس نے ہماری کرکٹ، مینٹیلٹی اور سسٹم کو ایکسپوز کردیا وہ ہمیں اپنی کرکٹ سے کھیل بتائے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سیریز میں کپتانی سمیت کوئی بھی چیز پرفیکٹ نہیں تھی، آپ بین اسٹوکس کی کپتانی دیکھ لیں اور بابر کی دیکھ لیں۔

    انکا کہنا تھا کہ بابر کو اتنا عرصہ ہوگیا کپتان بنے ہوئے اب بابر کی کپتانی میں میچیورٹی آنی چاہیے  بہتر فیصلے آنے چاہیں تاکہ لگے کوئی کپتان پچ کو دیکھ کر بیٹنگ اور بولنگ کے فیصلے کررہا ہے، کوئی بھی چیز مثبت نہیں تھی، پاکستان نے تینوں ٹیسٹ میچز میں منفی کرکٹ کھیلی۔

  • کمنٹیٹر ناصر حسین بابر اعظم کی حمایت میں بول پڑے

    کمنٹیٹر ناصر حسین بابر اعظم کی حمایت میں بول پڑے

    انگلینڈ کے سابق کپتان اور معروف کمنٹیٹر ناصر حسین قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے دفاع میں سامنے آئیں ہیں۔

    ناصر حسین نے اسپورٹس ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بابر کے ساتھ تھوڑی نرمی سے پیش آنا چاہیے،  وہ اس وقت ایک ایسے  مرحلے سے گزر رہے ہیں جہاں ان سے رنز نہیں ہورہے۔

    معروف کمنٹیٹر  کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں ہے کہ بابر کس قدر اچھاہے، لوگوں کو اس کی قدر اس وقت ہوگی جب وہ چلا جائے گا کیونکہ اس کے پاس ایک خاص ٹیلنٹ ہے۔

    ناصر حسین نے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے فاسٹ بولرز کو آرام دے اور انہیں وقت کے ساتھ تبدیل کرتا رہے، نسیم اور شاہین دونوں ہی پاکستان کے لیے اہم ترین بولرز ہیں اور انہیں تینوں فارمیٹ کھلانے کے باعث محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    ٹیسٹ میچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم اچھے کپتان ہیں لیکن وہ اپنے فیلڈرز کو فیلڈ سے دور رکھتے ہیں اور انگلش کپتان بین اسٹوکس کی طرح پارٹ ٹائمرز کا استعمال نہیں کرتے، کپتان کو ہمیشہ سیکھتے رہنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ سے ہوم گراؤنڈ پر سیریز میں شکست کے بعد قومی اسکپر بابراعظم کو سوشل میڈیا پر خاصہ تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس کے علاوہ کچھ افراد کپتان تبدیل کرنے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

  • پاکستان کرکٹ ٹیم نے تاریخ رقم کردی!

    پاکستان کرکٹ ٹیم نے تاریخ رقم کردی!

    بابر خان کا بلاگ: پاکستان کرکٹ ٹیم نے تاریخ رقم کردی۔ بابر اعظم کی کپتانی میں قومی ٹیم نے وہ کر دکھایا جو پاکستان کی 75 سالہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی ٹیم نے نہیں کیا تھا۔

    رمیز راجہ کی دور اندیشی اور بابر اعظم کی شاندار کپتانی نے ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم کو پہلی بار ہوم گراونڈ پر وائٹ واش کا موقع دیا جو یقیناً ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ ایسا کرنے کے لئے بابر اعظم اور ٹیم منیجمنٹ نے کتنی سوچ بچار کی ہوگی کتنے منصوبے بنائیں ہوں گے آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ ایسا کارنامہ جو پاکستان کے بڑے بڑے کپتان نہیں کرسکے۔ عبدالحٖفیظ کاردار ہوں یا آصف اقبال، عمران خان جیسے عظیم لیڈر ہوں یا انضمام الحق اور تو اور مصباح الحق کو ٹیسٹ کرکٹ کے سب سے کامیاب کپتان مانا جاتا ہے وہ بھی کبھی ٹیسٹ کرکٹ میں ہوم گراونڈ پر وائٹ واش نہ ہوسکے۔ لیکن یہ اعزاز بابر اعظم کے حصہ میں آیا۔ کیوں کہ وہ دوست بہت اچھے ہیں۔ دوست بھی وہ جو اپنے سے بہتر کو دیکھ کر ان سیکیور محسوس کرے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Pakistan Cricket (@therealpcb)

    ہر بار میچ ہارنے کے بعد بابر کہتے ہیں ہم نے شکست سے بہت کچھ سیکھا ۔ اب تک جیتنی سیریز اور میچز ہارنے سے بابر نے جوکچھ سیکھا ان تمام تجربات کو یکجا کرکے انہوں نے اس وائٹ واش شکست کو گلے لگایا ۔ وائٹ واش تو اپنی جگہ قومی ٹیم اتنے عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہی ہے کبھی ہوم گراونڈ پر مسلسل 4 ٹیسٹ نہیں ہاری تھی لیکن بابر تو عظیم کپتان ہیں انہوں نے یہ اعزاز بھی چٹکی بجاتے ہیں پاکستان کے نام کرادیا۔

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی کبھی قومی ٹیم کے لئے مضبوط قلعہ ہوا کرتا تھا۔ پاکستان نے نیشنل اسٹیڈیم میں 46 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 23 میں کامیابی حاصل کی۔ 19 میچز ڈرا ہوئے۔ ایک میچ منسوخ ہوگیا۔ صرف 3 میچز میں قومی ٹیم کو شکست ہوئی۔ آخری مرتبہ 2007 میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو نیشنل اسٹیڈیم میں شکست دی تھی۔ یہ بابر اعظم ہی تھے جنہوں نے پورے 15 سال بعد قومی ٹیم کو اس قابل کیا کہ وہ اپنے مضبوط قلعے میں بھی آسانی سے زیر ہوسکے۔

    اس شاندار کارکردگی پر ماہرین کہتے ہیں بابر اعظم کے کیرئیر پر داغ لگ گیا ہے۔ لیکن بابر اعظم کہتے ہیں داغ تو اچھے ہوتے ہیں۔ کوئی بھی سیریز ہارنے کے بعد سب سے مزے کی کوچ اور کپتان کی پریس کانفرنس دیکھنے والی ہوتی ہے۔ آج بابر اعظم نے بہت بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکست کے ذمہ داری قبول کی۔ لیکن مزے کی بات اس پر ان سے کوئی پوچھ نہیں ہوگی۔ اگر ہم ایک چھوٹے سے دفتر میں بھی کام کریں تو پہلی غلطی پر تنبیہ دوسری پر ڈانٹ اور تیسری غلطی پر شوکاز نوٹس مل جاتا ہے۔ لیکن قومی ٹیم میں اپنی مان مانی کرتے رہیں جسے دل چاہے ٹیم میں جگہ دیں اور جب نتیجہ خراب ہوجائے تو ہم نے شکست سے بہت کچھ سیکھا کا بیان دے کر اگے چلتے بنیں۔

    پریس کانفرنس میں بابر سے سوال ہوا محمد رضوان مسلسل ناکام ہیں تو سرفراز کو موقع کیوں نہیں دیا۔ بولے اہم سیریز تھی رضوان اچھی فارم میں تھے اس لئے ان کو موقع دیا۔ سمجھ سے باہر ہے محمد رضوان گزشتہ 10 میچز سے اسٹرگل کر رہے ہیں۔ انکی گزشتہ 12 اننگز مٰیں کوئی پچاس تک نہیں ہے۔ پھر کس بات کی اچھی فارم لیکن رضوان لاڈلہ ہے اس لئے وہ کھیلے گا۔ دوسری جانب فواد کو ڈراپ کرنے پر بابر کہتے ہیں فواد فارم میں نہیں تھا اس لئے ڈراپ کردیا۔ وہی  فواد جو 2021 کی ٹیسٹ ٹیم آف دی آئیر کے ممبر تھے۔ صرف آسٹریلیا کی سیریز خراب ہونے پر انہیں ڈراپ کردیا گیا۔ اب ایک ہی ٹیم میں دو کھلاڑیوں کے لئے دو الگ فارمولے کیوں۔ جب فواد چھ اننگز میں پرفارم نہ کرکے ڈراپ ہوسکتا ہے تو رضوان 12 اننگز میں ناکام ہوکر کیوں نہیں ہوسکتا۔

    بابر اعظم عظیم بلے باز ہیں اس میں کوئی شک نہیں لیکن وہ بہترین کپتان ہیں یہ کوئی ماننے کو تیار نہیں۔ جو کپتان اپنے بولرز کو ٹھیک طرح سے استمعال نہ کرے اس کی کرکٹ نالج کیا ہوگی۔ لیکن رمیز راجہ کی آنکھ پرپٹی بندھی ہوئی ہے۔ انہیں بابر سے اگے کچھ دیکھتا ہی نہیں۔ جب سب کچھ برباد ہوجائے گا تو پھر چئیرمین بولیں گے غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا۔ لیکن ان غلطیوں سے پاکستان کا جو نقصان ہوا اسکا ازالہ کون کرے گا معلوم نہیں۔

    بابر بھی چلے جائیں گے اور رمیز راجہ بھی بس یہ ریکارڈز رہ جائیں گے جو ہمیشہ پاکستان کو منہ چڑھاتے رہیں گے۔

    بابر خان تیرہ سال سے زائد عرصے سے اسپورٹس رپورٹنگ سے وابستہ ہیں۔ڈریسنگ روم میں ہونے والے تنازعات سے لیکر کھلاڑیوں کی کارکردگی تک ہر خبر پر نظر رکھتے ہیں

  • بابر اعظم کا اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام

    بابر اعظم کا اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام

    کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔

    ملتان ٹیسٹ میں رنز نہ کرنے اور ٹیم کی شکست پر تنقید کا سامنا کرنے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایک پیغام شیئر کیا ہے۔

    بابر اعظم نے تصویر  شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’تعریفوں کو کبھی اپنے سر پر سوار نہ کریں اور تنقید کو بھی کبھی دل پر نہ لیں‘۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ نے 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان کو شکست دےکر سیریز میں0-2 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی ہے۔

  • ملتان ٹیسٹ میں میچ کا ٹرننگ پوائنٹ کیا تھا؟ بابر اعظم نے بتادیا

    ملتان ٹیسٹ میں میچ کا ٹرننگ پوائنٹ کیا تھا؟ بابر اعظم نے بتادیا

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہماری دو وکٹیں میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئیں۔

    بابر اعظم کا کہنا تھا دوسری اننگز میں بیٹرز نے بھی اچھا مقابلہ کیا، سعود شکیل اور محمد نواز کی وکٹ ہمارے لیے میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی اس کے علاوہ ٹیل اینڈرز نے  بھی اچھا مقابلہ کیا لیکن فنش نہ کر سکے۔

    سعود شکیل کے متنازع آؤٹ پر انہوں نے کہا کہ سعود کا آؤٹ ہمیں مہنگا پڑ گیا، ہمیں لگا کہ بال زمین کے ساتھ ٹچ ہوا ہے لیکن امپائر کے فیصلے کو ماننا پڑتا ہے اور امپائر کا فیصلہ آخری فیصلہ ہوتا ہے۔

    قومی ٹیم کےکپتان بابر اعظم انگلینڈ کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں شکست پر کہا بلے بازوں کو پرفارم کرنا ہوگا، میچ کا اختتام اچھا نہیں ہوا۔

    ابرار احمد کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا اس کا بہت ہی شاندار آغاز ہوا ہے، ابرار نے کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت اچھی بولنگ کی، یہ ٹیسٹ ابرار کے لیے یادگار رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا ہم سے ٹیسٹ میچ میں غلطیاں ہوئی ہیں، ہم جیت سکتے تھے، ہم آسٹریلیا کے خلاف اور اب پھر اچھا فنش نہیں کر پائے، ہمیں اچھا فنش کرنا چاہیے تھا۔

    قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کراچی ٹیسٹ میں اچھا کرنے کی کوشش کریں گے اور کوشش کریں گے کہ جو غلطیاں اس ٹیسٹ میں ہوئیں انہیں نہ دھرایا جائے۔

  •  بابر اعظم کا شائقین کرکٹ کے نام اہم پیغام

     بابر اعظم کا شائقین کرکٹ کے نام اہم پیغام

    راولپنڈی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے تینوں فارمیٹ کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ کل سے سیریز شروع ہورہی ہے بہت اچھی تیاری ہے، ایک ہفتہ ٹیسٹ میچ کی تیاری کی ہے اس لیے مکمل تیار ہیں۔

    بابر اعظم نے کرکٹ کے متوالوں کو پیغام دیا کہ پاکستان میں لوگ کرکٹ کو انجوائے کرتے ہیں شائقین سیریز دیکھنے اسٹیڈیم میں ضرور آئیں پاکستان اور انگلینڈ ٹیموں کو سپورٹ کریں۔

    انکا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے تینوں فارمیٹ میں کھیلنا میرے لیے فخر کی بات ہے، سینئر کھلاڑی محمد یوسف کافی تجربے کار  ہیں ان سے بھرپور رہنمائی ملی ہے، ایسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے کافی مدد ملتی ہے۔

    ٹیم کے کپتان نے کہا کہ انگلینڈ مشکل ٹیم ہے اور جارحانہ کھیل رہے ہیں اس حساب سے ٹیسٹ اسکواڈ فائنل ہو چکا ہے لیکن شام یا کل تک کمبیشن سامنے آجائے گا۔

    پچ کے حوالے سے بابر نے کہا کہ کینڈیشن دونوں ٹیموں کو سپورٹ کررہی ہے، پہلے فاسٹ بالرز اور پھر اسپینرز کو سامنے لایا جائے گا۔

    بابر اعظم نے کہا کہ کھلاڑی کافی پرجوش ہیں یہ سیریز ہمارے لیے کافی اہم ہے، اس لیے کوشش ہے پانچ میں سے چار میچ لازمی جیتیں تاکہ ورلڈ کپ چمپین شپ میں جائیں۔

    ٹیسٹ میچ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اس کی خوبصورتی یہی ہے اس میں سکون اور صبر کا امتحان ہوتا ہے، ٹیسٹ میچ کی صورتحال ایسی ہے کہ ایک سیشن میچ کو بدل سکتا ہے۔

    بابر اعظم نے فاسٹ بولر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جسطرح نسیم اور محمد علی بولنگ کررہے ہیں، پورا یقین ہے میرے فاسٹ بولرز اور سپینرز مجھے جتوائیں گیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر گیم سے آپ بلکل سیکھتے ہیں پرفارمنس اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، ہمیں ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے اور بہت کچھ کرنا ہے، غلطیاں ہم کرتے ہیں اور غلطیوں سے ہی سیکھتے ہیں

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ کہ میں پرفیکٹ ہوں غلطیاں نہیں کرتا آپ اینڈ ڈاؤن کرکٹ میں چلتا ہے۔