Tag: بابر اعوان

  • معاونین و مشیران کی تقرری کیخلاف درخواست،  بابر اعوان کیخلاف یکطرفہ کارروائی ختم کرنے کا حکم

    معاونین و مشیران کی تقرری کیخلاف درخواست، بابر اعوان کیخلاف یکطرفہ کارروائی ختم کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کے تقرر کیخلاف درخواست پر بابر اعوان کے خلاف یکطرفہ کارروائی ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے بابر اعوان کی متفرق درخواست پر سماعت کی، عدالت نے بابر اعوان کیخلاف یکطرفہ کارروائی ختم کرنے کا حکم دے دیا اور انہیں جواب داخل کرانے کیلئے مہلت دے دی۔

    عدالت نے جواب جمع نہ کروانے پر ڈاکٹر بابر اعوان کے خلاف یکطرفہ کارواٸی شروع کی تھی، درخواست گزار کی جانب سے وزیراعظم کے مشیروں کی تقرری چیلنج کی گٸی ہے۔

    موقف اختیار کیا کہ غیر منتخب افراد کو مشیر تعینات نہیں کیا جا سکتا، آٸین کے مطابق صرف منتخب افراد کو ہی معاون خصوصی تعینات کیا جا سکتا ہے لہذا عدالت غیر منتخب مشیروں کو کام سے روکنے کا حکم دے۔

    یاد رہے ستمبر میں وزیر اعظم عمران خان نے 16 معاونین کی تقرریوں کے خلاف درخواست پر جواب عدالت میں جمع کرایا تھا ، جس میں کہا تھا آئین کے آرٹیکل 93 کے تحت 5 معاون خصوصی رکھ سکتا ہوں۔

    جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون یہ بھی اختیار دیتا ہے کہ معاونین کی تنخواہیں اور الاونسز مقرر کر سکوں، تمام معاونین خصوصی اور مشیران خاص کی تقرریاں آئین اور قانون کے مطابق ہیں۔

  • نواز شریف کی واپسی کا 100 فی صد چانس ہے: بابر اعوان

    نواز شریف کی واپسی کا 100 فی صد چانس ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانیہ سے آفیشل ریکوزیشن کی ہے، ان کی واپسی کا سو فی صد چانس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا برطانیہ سے نواز شریف کی ایکسٹرڈیشن مانگی ہے، کارروائی جاری ہے نواز شریف اپنی سزا پاکستان میں پوری کریں۔

    انھوں نے کہا برطانیہ جیسا ملک کسی مجرم کو صرف بیماری کی آڑ میں چھپا کر نہیں رکھے گا، نواز شریف کے پاس برطانیہ میں علاج معالجے کا ریکارڈ نہیں، نواز شریف کے برطانیہ میں مقیم رہنے کے چانسز تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ پاکستان میں نظام اور حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ریاستی اداروں کے خلاف جو زبان استعمال ہوئی قوم نے اسے مسترد کر دیا، بلاول کا نواز شریف کے حالیہ بیان سے متعلق ردعمل مناسب تھا، یہ اور بھی بہتر ہوتا اگر یہ ری ایکشن بروقت ہوتا، بلاول کو نواز شریف کی تقریر کے دوران فوری اختلاف کرنا چاہیے تھا۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا جی بی کے عوام 11 جماعتوں کا فیصلہ کر دیں گے، اپوزیشن جماعتیں اور پی ڈی ایم خود ایک پیج پر نہیں ہیں، مولانا، بلاول اور مریم نے دسمبر میں حکومت کے جانے کی تاریخ دی ہے، شاید انھوں نے دسمبر 2027 کی تاریخ دی ہو، تاریخیں دیتے ہوئے ڈھائی سال گزرگئے ہیں، باقی کے 2 سال اور اگلے 5 سال بھی تاریخیں دیتےگزر جائیں گے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کرپشن کے بڑے بڑے ذرائع پکڑےگئے ہیں، گوگل منی لانڈرنگ نیٹ ورک بنا کر پاکستان سے منی لانڈرنگ کی گئی، اور اب اپوزیشن جماعتوں کی این آر او کے لیے ہر وقت کوششیں جاری ہیں۔

  • قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی

    قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان سے رابطہ کر کے فیٹف قوانین کی منظوری سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی۔

    دونوں رہنماؤں میں سیلاب کی صورت حال اور ممبران پارلیمنٹ کی مصروفیات پر بھی گفتگو ہوئی، کہا گیا کہ متعدد ارکان سیلاب زدگان کے لیے ریلیف اقدامات میں مصروف ہیں، اس لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا جائے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اب 14 ستمبر شام ساڑھے 4 بجے ہوگا، جب کہ سینیٹ کا اجلاس 15 ستمبر صبح ساڑھے 10 بجے بلایا جائے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق گفتگو میں بابر اعوان سے کہا کہ فیٹف سمیت تمام ضروری قانون سازی کو جلد پارلیمنٹ لے جائیں، فیٹف قانون سازی قومی ضرورت ہے، اسے پورا کریں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بارشوں کے بعد کی صورت حال کے تناظر میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی اپنے حلقوں میں متاثرہ افراد کی خدمت میں مشغول ہیں، اور منتخب نمائندوں کی زیادہ ضرورت اس وقت بارش متاثرین کے درمیان ہے۔ انھوں نے فٹیف کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی قومی مفاد میں ہونے والی کسی قانون سازی کی مخالف نہیں ہے۔

    اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر اسمبلی کو اجلاس مؤخر کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔ تاہم پی ٹی آئی رہنما اور چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے انفارمیشن فیصل جاوید نے گزشتہ روز کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس مؤخر کرنے کی فرمائش سمجھ سے بالاتر ہے۔

  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری

    اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا ہو گیا، انھیں بھی الیکشن لڑنے کا حق مل گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کیا وعدہ پورا کر دیا، اوورسیز پاکستانیوں کے الیکشن لڑنے کے سلسلے میں وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس سلسلے میں وزیر اعظم کے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کا وعدہ کیا لیکن یہ معاملہ وعدوں سے آگے تکمیل تک نہیں پہنچایا جا سکا تھا۔

    پاکستانی حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی

    بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے کیا وعدہ پورا کر دیا، اس سلسلے میں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے، اس نئی ترمیم کے تحت دہری شہریت کا حامل شخص الیکشن لڑنے کا اہل ہوگا۔

    مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ الیکشن ہارنے کی صورت میں دہری شہریت چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم الیکشن جیتنے کی صورت میں عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل شہریت چھوڑنا ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دوہری شہریت والوں سے متعلق کابینہ کمیٹی برائے قانونی کیسز کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا ہے، کابینہ نے آرٹیکل 63 ون سی تبدیل کرنے کے لیے ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد ترمیمی بل وزارتِ پارلیمانی امور کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کمیٹی قانونی کیسز نے دوہری شہریت والوں کے لیے الیکشن لڑنے پر پابندی برقرار رکھی تھی، تاہم وزرا کے مطالبے پر وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی کا فیصلہ تبدیل کر دیا۔

  • وزیراعظم عمران خان کا بابر اعوان سے رابطہ

    وزیراعظم عمران خان کا بابر اعوان سے رابطہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس میں اہم امور پر مشاورت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا ڈاکٹر بابر اعوان سے رابطہ ہوا ہے جس میں اہم ملکی و قومی امور سے متعلقہ قانون سازی پر مشاورت کی گئی۔

    دونوں‌ رہنماؤں میں سینیٹ کا اجلاس کل شام 6 بجے طلب کرنے پر مشاورت کی گئی۔سیشن کا آغاز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خطاب سے ہوگا۔

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔پچھلے مشترکہ اجلاس میں رہ جانے والی قانون سازی کو مکمل کیا جائے گا،ججوں کی تعداد میں اضافے سمیت ہیلتھ ریفارمز اور دیگر اہم بل پیش ہوں گے۔

    مشیر پارلیمانی امور نے اہم ترین قانونی و آئینی معاملات کی تیاری شروع کر دی۔وزارت پارلیمانی امور اجلاس بلانے کی سمری صدر مملکت کو ارسال کرے گی۔

    خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف سمیت اہم قانون سازی مکمل کی جائےگی،آئندہ ہفتے سے نیا پارلیمانی سال شروع ہو رہا ہے۔

  • حکومت کی طرف سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنا خوش آئند ہے، بابر اعوان

    حکومت کی طرف سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنا خوش آئند ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشیر پارلیمانی امور بابراعوان نے ملاقات کی جس میں‌ بجٹ اجلاس،قانون سازی اور ملکی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بابراعوان نے ایوان کو خوشگوار ماحول میں چلانے پر اسپیکر کو خراج تحسین پیش کیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس میں نظم ونسق قابل تعریف ہے،اراکین کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں بحث میں حصہ غیر معمولی ہے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اراکین کوبجٹ بحث میں زیادہ سے زیادہ موقع فراہم کیا گیا،حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کی جانب سے کھل کر اپنا نقطہ نظر پیش کیا،بجٹ پرعمومی بحث کے لیے 40 گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا تھا،بجٹ بحث 57 گھنٹے9 منٹ کرائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے 29 گھنٹے 14 منٹ اور حکومت نے 27 گھنٹے 55 منٹ بات کی،اپوزیشن کو مقررہ وقت سے 10 گھنٹے 49 منٹ زیادہ ملے،حکومت کو 6 گھنٹے 20 منٹ اضافی وقت ملا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بجٹ اجلاس میں 208 ارکان نے حصہ لیا،حکومت کے107 اور اپوزیشن کے 101 ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنا خوش آئند ہے، دنیا کی معیشت کو نقصان پہنچا مگر حکومت نے ٹیکس فری بجٹ دیا۔

    مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے،وزیراعظم پارلیمنٹ کے فلور پر ارکان کو اعتماد میں لینا بہتر فیصلہ تھا۔

  • اوورسیز پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبے کو جلد پورا کرنے جا رہے ہیں: بابر اعوان

    اوورسیز پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبے کو جلد پورا کرنے جا رہے ہیں: بابر اعوان

    اسلام آباد: صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی اور مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں بابر اعوان نے صدر مملکت کو بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ جلد پورا ہونے والا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کو ٹیلی فون کر کے بجٹ اجلاس کے لیے پارلیمانی معاملات بہترین انداز میں چلانے پر مبارک باد دی۔

    دونوں رہنماؤں نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ رائٹ کے لیے قانون سازی پر بھی گفتگو کی، اور دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی شفاف ووٹنگ سسٹم پر اتفاق رائے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی قیمتی اثاثہ ہیں، فیصلہ سازی میں انھیں شامل کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا اوورسیز پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبے کو جلد پورا کرنے جا رہے ہیں، متعلقہ وزارت اور اداروں کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی ہے، بہت جلد قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں تجاویز پیش کریں گے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر بے روزگار اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اقدامات شروع

    بابر اعوان نے صدر مملکت سے کہا آپ نے ہمیشہ اوورسیز پاکستانیوں کے کاز کے لیے جدوجہد کی، بحیثیت صدر آپ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں، اس معاملے پر رہنمائی کریں۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں پارلیمنٹ کے سیشن سے صدر کے خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد پر بھی گفتگو کی گئی، صدر مملکت نے پارلیمانی معاملات شفاف انداز میں چلانے کے عمل کو سراہا۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے بابر اعوان کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے بابر اعوان کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قومی اداروں کومضبوط ،فعال بنانے کے لیے پرعزم ہے،اس ضمن میں وزارت پارلیمانی امور کا کلیدی کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی۔بابر اعوان نے نوجوان پارلیمنٹیرینز کی تربیت سازی کا منصوبہ وزیر اعظم کو پیش کیا۔

    اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ تربیت کا مقصدہے نوجوان پارلیمنٹیرینز قانون سازی میں مؤثر کردار ادا کریں، یہ تربیت تمام جماعتوں کے نوجوانوں کوفراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔

    وزیراعظم نے نوجوان پارلیمنٹیرینز کی قانون سازی کی تربیت کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قومی اداروں کومضبوط ،فعال بنانے کے لیے پرعزم ہے،اس ضمن میں وزارت پارلیمانی امور کا کلیدی کردار ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ سکوک بانڈز پر عالمی برادری،سرمایہ کاروں کا مثبت ردعمل اعتماد کا مظہر ہے،کرونا کے تناظر میں آنے والے وقت کی مکمل منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت حالات کا مقابلہ اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا،عوام عیدکے دوران حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

  • کرونا کے خلاف ملک بھر میں جاری اقدامات اور کوششوں کا قوم اعتراف کرتی ہے،بابر اعوان

    کرونا کے خلاف ملک بھر میں جاری اقدامات اور کوششوں کا قوم اعتراف کرتی ہے،بابر اعوان

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ کرونا کے خلاف ملک بھرمیں جاری اقدامات اور کوششوں کا قوم اعتراف کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے چیئر مین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل کو فون کیا اور کرونا پھیلاؤ روکنے کے لیے وزیراعظم کی قیادت میں این ڈی ایم اے کےاقدامات کی تعریف کی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے خلاف ملک بھرمیں جاری اقدامات اور کوششوں کا قوم اعتراف کرتی ہے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ وزارتی عملے پر مشتمل افراد کی حفاظت کے لیے بھی مناسب اقدامات ضروری ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم نے سیکریٹریٹ آنے کے راستے پر ڈس انفیکشن گیٹ لگانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عملے کے لیے ماسک، وزارتوں کو سینیٹائزرز فراہم کیے جائیں گے۔

    مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے چیئر مین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

  • مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے چارج سنبھال لیا

    مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معروف قانون دان بابر اعوان نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے، مشیر برائے پارلیمانی امور نے چارج سنبھالتے ہی پارلیمنٹ میں زیر التوا قانون سازی کی تفصیل طلب کر لی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعوان کو بامعنی قانون سازی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ پر عوام کا اعتماد بڑھنا چاہیے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر بابر اعوان نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل تیز کرنے کے لیے اہم رابطوں کا فیصلہ کر لیا۔

    وزارت کے سیکریٹری کی جانب سے آج بابر اعوان کو ان کے دفتر میں زیر التوا بلز اور حکومتی فیصلوں کو فعال بنانے پر بریفنگ دی گئی، انھیں بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں میں قانون سازی کے 35 بل رکے ہوئے ہیں، جب کہ سینیٹ قائمہ کمیٹیوں میں 8 اہم قانون سازی کے بل زیر التوا ہیں۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کل وزیر اعظم عمران خان کو بھی اہم معاملات پر بریفنگ دی جائے گی۔

    بابر اعوان مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر، نوٹیفکیشن جاری

    یاد رہے کہ معروف قانون دان اور پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کو گزشتہ روز مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر کیا گیا تھا، صدر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر بابر اعوان کی تعیناتی کی منظوری دی تھی، کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق بابر اعوان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔

    گزشتہ روز سید فخر امام نے بھی وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، فخر امام کو وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک کا قلم دان سونپا گیا۔