Tag: بابر اعوان

  • بابر اعوان مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر، نوٹیفکیشن جاری

    بابر اعوان مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: معروف قانون دان اور پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کو مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بابر اعوان کی بطور مشیر برائے پارلیمانی امور تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، صدر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر بابر اعوان کی تعیناتی کی منظوری دی۔

    کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بابر اعوان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔

    آج سید فخر امام نے بھی وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، فخر امام کو وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک کا قلم دان سونپا گیا ہے۔ ایوان صدر میں فخر امام کی بہ طور وفاقی وزیر تقریب حلف برداری منعقد ہوئی، جس میں صدر عارف علوی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔

    سید فخر امام نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    یاد رہے گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں، فخر امام کو وزارت فوڈ سیکورٹی اور خسرو بختیار کو اکنامک افیئر کا قلم دان سونپا گیا تھا جب کہ حماد اظہر کو وزارت صنعت کا وزیر بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد اور سیکریٹری خوراک ہاشم پوپلزئی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جب کہ خسرو بختیار نے وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    وزیر اعظم نے خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ بھی منظور کر لیا تھا اور اور ان کی جگہ ایم کیو ایم کے امین الحق کو ٹیلی کمیونی کیشن کا قلم دان سونپا۔

  • ادارے اتنے مضبوط کر دوں گا جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے: وزیر اعظم

    ادارے اتنے مضبوط کر دوں گا جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملکی ادارے اتنے مضبوط کر دیں گے جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔

    یہ بات انھوں نے معروف ماہر قانون بابر اعوان کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کے دوران کہی، اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں اہم ملکی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان کو مختلف آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر بریفنگ بھی دی، بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے معاشی حالات میں بہتری کے لیے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بر وقت ہیں، قومی اور عالمی سطح پر معیشت کے مثبت اعشاریے بھی حوصلہ افزا ہیں، حالات میں بہتری کے ثمرات عوام تک جلد پہنچ جائیں گے۔

    ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی ترجیحات پر گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ وہ ادارے اتنے مضبوط کر دیں گے جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے، ٹرانسپیرنسی، احتساب، شفافیت اور ریفارمز ان کی سب سے بڑی ترجیحات ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان آج ‘احساس کفالت پروگرام’ کا آغاز کریں گے

    اداروں سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ اداروں کا نام ریاست بھی ہے اور جمہوریت بھی، بڑے کرپٹ جب ملک لوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے، احتساب کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود بھی حکومت کی ترجیح ہے، جس کے لیے احساس پروگرام لایا گیا، اس کے تحت نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان احساس کفالت پروگرام کا افتتاح کریں گے، پروگرام کے تحت بیوہ خواتین سمیت نادارافراد کی مالی امداد اور انتہائی مستحق افراد کو 2 ہزار روپے ماہانہ رقم دی جائے گی۔

  • ملک کا استحکام اداروں کی آزادی میں ہے،وزیراعظم

    ملک کا استحکام اداروں کی آزادی میں ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کا استحکام اداروں کی آزادی میں ہے، احتساب کے بغیر گورننس میں شفافیت کا تصور نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے سابق وزیر قانون بابراعوان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم کو مختلف قانونی اور آئینی امور پربھی بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا استحکام اداروں کی آزادی میں ہے، احتساب کے بغیر گورننس میں شفافیت کا تصور نہیں ہے، ادارہ جاتی ریفارمز کو آگے بڑھائیں گے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری میں با عزت مقام پر پہنچ گیا، 2020عوام کے لیے ریلیف کا سال ہے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام، پناہ گاہیں اور لنگرخانے فلاحی ریاست کے لیے قدم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی حالات میں تیزی سے آتی بہتری شاندار مستقبل کی نوید ہے، ترسیلات زر میں حالیہ اضافہ وزیراعظم پر اعتماد کا مظہر ہے، 2020 میں معاشی پالیسیوں کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا نیب قوانین میں ریفارمز کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا نیب قوانین میں ریفارمز کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے نیب قوانین میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے احتساب کےعمل میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، نیب قوانین میں اصلاحات سے متعلق مشاورت بھی مکمل کر لی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب قوانین میں اہم تبدیلیاں لا کر انھیں مزید بہتر بنایا جائے گا۔

    ذرایع کے مطابق یہ فیصلہ گورننس کی بہتری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کیا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر قانونی ٹیم نے اس پر کام بھی شروع کر دیا ہے۔

    سابق وزیر قانون بابر اعوان نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے احتسابی نظام کے قانون میں ریفارمز لائی جا رہی ہیں، وزیر اعظم عمران خان سے اس سلسلے میں اہم ملاقات ہوئی، نیب قوانین میں قابل ذکر تبدیلیاں لاکر مزید بہتر بنایا جا رہا ہے، ان اصلاحات سے نظام حکومت میں بہتری آئے گی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پہلے ہی نیب قوانین میں ترامیم کا عندیہ دیا تھا، اکتوبر میں وفاقی کابینہ بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کا تعلق 5 کروڑ سے زائد کی کرپشن کرنے والے ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس میں رکھے جانے سے تھا، سی کلاس جیل سے متعلق ترمیمی بل کے سب سیکشن 10 میں نئی شق بھی شامل کی گئی۔

  • موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے، نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ جتنے بھی بیمار تھے وہ لندن پہنچتے ہی صحت مند ہوجاتے ہیں، سیاسی قیادت کی جانب سے عدالتوں کو سچ بتانے کی توقع کرتے ہیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی، پارٹی کا فیصلہ تھا سزا یافتہ شخص کو حکومت اجازت نہیں دے گی۔ پاکستان کے ڈاکٹرز اور ٹیسٹ لیبارٹریز پر عدم اعتماد کیا گیا۔ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی جواز نہیں اور نہ ایسا ممکن ہے، اداروں میں تصادم صرف 1997 میں ہوا جب عدالت پر حملہ ہوا تھا۔ اداروں میں تصادم کے خدشے کو پیرا 66 سے جوڑا جا رہا ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کیس میں حکومت آئینی اور قانونی طریقہ کار اپنائے گی۔ حکومت مناسب سمجھے گی تو پرویز مشرف کیس پر عدالت جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو تقریری مقابلوں کے بجائے قانون سازی کا ادارہ بنانا ہوگا، تمام اداروں کا کسٹوڈین ایگزیکٹو ہے۔ حکومت نے کسی بھی جگہ پر مسائل کے حل کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا۔ میڈیا سے درخواست ہے مثبت سوچ کو ترجیح بنایا جائے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر مشرف کی غیر حاضری میں اپیل دائر ہوسکتی ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہ ہونے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں: بابراعوان

    الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہ ہونے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں: بابراعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری نہ ہونے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معروف قانون دان بابر اعوان نے کہا کہ الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرری نہ ہونے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں، آئینی بحران پیدا نہیں ہوگا مگر ایک خلا آ جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ کئی اجلاس ہوئے مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا، ریٹائرڈ جج نورالحق قریشی کا نام دونوں طرف سے آیا ہے، ان کے نام پر اتفاق تھا مگر اعلان نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن ممبران کا فیصلہ کرنا پارلیمانی کمیٹی کا اختیار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شہباز شریف بیمار ہیں نہ بیماری کے باعث لندن گئے ہیں، وہ اپنی پارٹی اجلاس بھی لندن سے کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف کو چاہیے کہ فوری واپس آئیں اور کمیٹی میں بیٹھیں، آج جمہوریت کس کی وجہ سے نامکمل ہے؟ شہباز شریف کی غیر حاضری کی وجہ سے آج جمہوریت نامکمل ہے۔

    تازہ ترین:  چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، حکومت نے 3 نام تجویز کردیئے

    خیال رہے کہ اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی ہے، عدالت کو دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کے لیے مناسب فیصلہ کرے، ارکان کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ناموں پر غور و فکر کے بعد ختم ہو گیا، پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہونے کے بعد آرٹیکل 213 خاموش ہے، آرٹیکل کی خاموشی سے آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی‌ حکومت کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے 3 نام سامنے آ گئے ہیں، جن میں بابر یعقوب، فضل عباس میکن اور عارف خان شامل ہیں۔

  • جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا: وزیر اعظم

    جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعوان سے ملاقات کے دوران کہا کہ بعض عناصر ملک کو آگے بڑھتا نہیں دیکھنا چاہتے، جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے بابر اعوان کی اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

    بابر اعوان نے وزیر اعظم کو کیس سے متعلق قانونی و آئینی نکات پر بریفنگ دی۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں سارا مالی حساب کتاب جمع کروا چکی ہے۔ پارٹی کے کھاتوں کا مسلسل آڈٹ بھی کروایا جاتا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ویر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی سیاسی جماعتوں نے خود منی لانڈرنگ کی۔ دونوں جماعتوں نے منی لانڈرنگ کے لیے ممنوعہ فنڈنگ کا استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور مععیشت پٹڑی کے دونوں پہیے ہیں جو مستحکم ہو رہے ہیں، بعض عناصر ملک کو آگے بڑھتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ جو وزیر اعظم اپنے خرچے پر گھر میں رہتا ہے اسے بیرونی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، بیرونی فنڈنگ کی ضرورت فالودے والے جعلی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو تھی۔

    انہوں نے کہا کہ کیس سے متعلق تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہیں، اپوزیشن کا ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق پروپیگنڈا ناکام ہوگا۔ تحریک انصاف اس کیس کی قانونی کارروائی میں بھی سرخرو ہوگی۔

  • وزیر اعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، ’فارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ہے‘

    وزیر اعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، ’فارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ہے‘

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آج بابر اعوان نے خصوصی ملاقات کی، جس میں ملکی تازہ سیاسی صورت حال سمیت آئینی اور قانونی امور پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اور معرورف قانون دان بابر اعوان نے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن میں جاری کیس سے متعلق بریفنگ دی، بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ کا نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا جھوٹا الزام ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سارے اکاؤنٹس آڈٹ شدہ ہیں، قانوناً وفاقی حکومت ممنوعہ فنڈنگ کا جائزہ لے سکتی ہے، واویلا کرنے والے بے نامی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کا حساب دیں۔

    دریں اثنا، ملاقات میں ملک کی معاشی صورت حال میں بہتری اور تازہ اعداد و شمار پر بھی بات چیت کی گئی، وزیر اعظم نے ورلڈ بینک کی جانب سے بجٹ سپورٹ بحال کرنے کا خیر مقدم کیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ملک میں معاشی عدم استحکام کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں، عالمی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے، احتساب کا عمل جاری رہا تو اداروں کا اعتماد مزید بحال ہوگا۔

    تازہ ترین:  بجٹری سپورٹ کی منظوری ، عالمی بینک پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر دے گا

    وزیر اعظم نے کہا کہ رول آف لا پر سمجھوتا ہوگا نہ کرپٹ مافیا کو رعایت ملے گی۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں کا پاکستان پر بڑھتا اعتماد خوش آیند ہے، حکومت کی معاشی کامیابیوں کے ثمرات عوام تک جلد پہنچیں گے۔

    واضح رہے کہ آج عالمی بینک نے پاکستان کے لیے بجٹری سپورٹ دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دی، آیندہ سال مارچ تک پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر دیے جانے کا امکان ہے۔

  • قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا: عمران خان

    قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ این آر او مانگنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف قانون دان بابر اعوان سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ کرپشن دیمک ہے، احتساب ہمیشہ پہلی ترجیح رہے گی، رول آف لا سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر بابر اعوان سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے ای سی ایل کیس سمیت آئینی، قانونی و سیاسی امور پر مشاورت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ادارے پاکستان کو مضبوط رکھنے کے لیے ایک پیج پر ہیں، عوامی ریلیف کے لیے اس ماہ بڑے اقدامات سامنے آئیں گے، اداروں کی تعمیر نو اور مضبوطی کے بغیر کام نہیں چلے گا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں انصاف کا بول بالا چاہتا ہوں، میڈیا قوم کی تعلیم و تربیت کا فرض ادا کرے۔

    دوسری جانب بابر اعوان نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت ادارے مضبوط ہو رہے ہیں، وزیراعظم کی انتھک کوششوں، اکنامک ریفارمز سے مثبت تبدیلیاں آ رہی ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کے ثمرات بہت جلد غریب عوام تک پہنچیں گے، معیشت کی درستگی کے لیے بروقت اقدامات کو پذیرائی مل رہی ہے، وقت ثابت کرے گا کٹھن فیصلے قوم کے مفاد میں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب عوام تک ریلیف پہنچے گا۔

  • حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابرا عوان کا کہنا ہے کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی نے پی ٹی آئی رہنما بابراعوان سے سوال کیا کہ کیا حکومت بیرون ملک جانے کے لیے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے، حکومت اجازت دے سکتی ہے تو ساتھ شرائط بھی لگاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نوازشریف کی بیرون ملک علاج کی استدعا مسترد کرچکی ہے، اسحاق ڈار ڈیڑھ سال سے بھاگے ہوئے ہیں، کیا اسحاق ڈار لندن کے علاج سے صحت مند ہوگئے ہیں؟

    تحریک انصاف کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف واپس نہیں آتے تو حکومت جواب دہ ہے، پھر یہی کہا جائے گا عمران خان نے این آر او کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدی بھی وہ ہے جس کے 2 بیٹے سمیت متعدد رشتے دار اشتہاری ہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نیب عدالتیں اور قانون اشتہاری رشتے داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، عدالت سے اشتہاری کہتے ہیں ہم نے پیش نہیں ہونا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرف دور میں گئے تو ماڈل ٹاؤن سمیت کٹے اور بچھڑے بھی دے کر گئے تھے، اس وقت آئین معطل تھا اور کچھ بھی کیا جاسکتا تھا۔