Tag: بابر اعوان

  • پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سینٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی، اس دوران ملکی تازہ سیاسی صورت حال سمیت آئینی اور قانون امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس دوران وزیراعظم نے ایک بار پھر ریاستی اداروں کا بھر پور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے، ملک کے ادارے مزید مستحکم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے ٹی سی سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ خود پیش ہوا، ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔

    دریں اثنا بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، مشروط اجازت صرف مارچ کیلئے تھی دھرنے کے لئے نہیں، مولانا کے مارچ کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے غائب ہوگیا۔

    بابراعوان نے کرتار پور راہداری کی بروقت تکمیل پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہوگا، دنیا بھر سے آنیوالے سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔

    حکومت کا آزادی مارچ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا فیصلہ

    ملاقات میں معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی، عمران خان نے بتایا کہ معاشی استحکام کیلئے کی جانے والی کوششیں رنگ لا رہی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں کمی اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، مزید اقدامات جاری ہیں، چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔

  • معروف قانون دان بابر اعوان نے بھی عدالتی فیصلہ اچھا قرار دے دیا

    معروف قانون دان بابر اعوان نے بھی عدالتی فیصلہ اچھا قرار دے دیا

    اسلام آباد: سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے نواز شریف کی 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظوری کے عدالتی فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ اچھا اور غیر جانب دار فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان نے اس فیصلے کو اچھا قرار دے دیا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا نیب قانون کے تحت ایسے کیسز میں ضمانت نہیں ملتی، ہائی کورٹ سے نواز شریف کو مشروط طور پر ضمانت دی گئی ہے، نواز شریف کو ضمانت مل گئی ہے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، وہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    تازہ ترین:  العزیزیہ ریفرنس : نواز شریف کی ضمانت منظور، سزا 8 ہفتے کیلئے معطل

    انھوں نے کہا کہ عدالت نے آٹھ ہفتے کی مشروط ضمانت ایک وجہ کے تحت دی، اس دوران نواز شریف کی صحت سے متعلق پتا چل جائے گا، اگر وہ بیرون ملک سے علاج کرانا چاہیں گے تو پھر اس سے متعلق عدالت کو مچلکے جمع کرائے جائیں گے، میرا خیال ہے کہ نواز شریف اس بیماری کے ساتھ منتقلی نہیں کر سکتے، ہو سکتا ہے وہ بیرون ملک نہ جا سکیں اور پاکستان ہی میں علاج کرائیں۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی ہے، العزیزیہ ریفرنس میں ان کی سزا 8 ہفتے کے لیے معطل کر دی گئی ہے، انھیں 20،20 لاکھ روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 8 ہفتے میں علاج مکمل نہ ہو تو صوبائی حکومت سے رابطہ کریں۔ یہ فیصلہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق سنایا۔

  • کشمیر کاز پر کسی صورت سمجھوتا نہیں ہوگا: وزیر اعظم عمران خان

    کشمیر کاز پر کسی صورت سمجھوتا نہیں ہوگا: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آج سینئر قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں سیاسی، قانونی اور آئینی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے، وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ پر امن اور سیاسی احتجاج تمام جماعتوں کا آئینی حق ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو سیاسی اور معاشی استحکام کی جانب بڑھانا ترجیح ہے، ہماری توجہ عوام کی فلاح و بہبود اور معاشی ترقی پر مرکوز ہے، اس لیے کامیاب جوان اور احساس پروگرام شروع کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات میں واضح کیا کہ اپوزیشن کے احتجاج کے باعث کشمیر کاز پر کسی صورت سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    تازہ ترین:  وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی

    سینئر قانون دان نے کہا کہ مودی کو جو پذیرائی بھارت سے نہ مل سکی وہ مولانا نے دی، بہ ظاہر اپوزیشن کا احتجاج پر امن نہیں لگ رہا ہے، جو مناظر دیکھے ان سے انتشار کی منصوبہ بندی ظاہر ہو رہی ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا دھرنوں کی مخالفت کرنے والے بھی اس کی حمایت کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کی ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 6 نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے، نیب ترمیمی آرڈیننس اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دی گئی ہے۔

  • سیاسی مولانا کا اسلام آباد پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بابر اعوان

    سیاسی مولانا کا اسلام آباد پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بابر اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ سیاسی مولانا کا اسلام آباد پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان سے پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل عامر کیانی نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورت حال، آئینی امور اور وزیراعظم کے دورہ چین سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    بابر اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ معاشی، صنعتی، زرعی،د فاعی اعتبار سے اہم ثابت ہوا، عمران خان مسلم امہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں، وہ خطے میں قیام امن کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین کی کشمیر پر پاکستانی موقف کی کھل کر حمایت خوش آئند ہے، قوم اس وقت عمران خان کی حمایت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

    مزید پڑھیں: کشمیر سے ہمدردی نہ رکھنے والا طبقہ ملک میں افراتفری چاہتا ہے، بابر اعوان

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ملک سے ڈیڑھ لاکھ ووٹ لینے والا 15 لاکھ افراد کہاں سے لائے گا، مولانا نے غیرآئینی اقدام اٹھایا تو ریاست حرکت میں آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی مولوی کا مارچ غیرآئینی ہے، مولانا مدرسے کے طلبا کا مستقبل داؤ پر لگارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کشمیر سے ہمدردی نہ رکھنے والا طبقہ ملک میں افرا تفری چاہتا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو پانچ سال حکمرانی کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ناکامی کے بعد مذہب کے نام پر سیاست کررہی ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر کشمیر گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کی ماہر قانون بابر اعوان سے ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی میڈیا افتخار درانی بھی موجود تھے۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر مشاورت کی گئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور قانونی نکات پر کل ایک مفصل پریس کانفرنس بھی کریں گے، فضل الرحمان کا بطور کشمیر کمیٹی کردار اور تقاریر ریکارڈ کا حصہ بنائی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آئندہ ایک دو روز میں قانونی چارہ جوئی کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    واضح رہے کہ چند روز قبل علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ نام نہاد آزادی مارچ والے قوم کے سامنے مزید بے نقاب ہوں گے، باشعور عوام فضل الرحمان کے ذاتی ایجنڈے کو ناکام بنائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈی آئی خان کے لوگوں نے ہی رد کردیا ہے، ان کی کارکردگی قوم کے سامنے ہے، مولانا طلبا کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال نہ کریں۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ذاتی مقاصد کے لیے ہمیشہ مذہب کا سہارا لیا ہے، ان کو اسلام آباد کی یادیں ستا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

  • احتساب کا عمل جاری رہے گا، بلیک میلنگ برداشت نہیں کریں  گے، وزیراعظم

    احتساب کا عمل جاری رہے گا، بلیک میلنگ برداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا، کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، بلیک میلنگ برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان کی ملاقات ہوئی جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورت حال اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں احتساب کے جاری عمل اور حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی غور کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احتساب کی راہ میں روڑے اٹکانے والوں کو مایوسی ہوگی، معاشی صورت حال میں بہتری کے لیے دن رات کام جاری ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے سیاسی اور سفارت کاری کی کوششیں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ معاشی حالات کی بہتری کے لیے درست سمت کا تعین ہوچکا ہے، ملک کو پہلی بار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

    بابر اعوان نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں نے ملکی ترقی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کبھی نہیں کیا، 50 سال سے مسلط مافیا کے خلاف وزیراعظم نے تاریخی جدوجہد کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب اور شفافیت موجودہ حکومت کی اہم کامیابی ہے، غریب کا تحفظ اور عزت نفس کا خیال حکومتی ترجیح ہے، ریاست مدینہ کا ماڈل اپنانا بہترین طرز حکمرانی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے افغان طالبان کے وفد سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغان امن عمل کو دوبارہ جلد شروع کرنے پر گفتگو کی گئی تھی۔

  • کشمیر سے ہمدردی نہ رکھنے والا طبقہ ملک میں افراتفری چاہتا ہے، بابر اعوان

    کشمیر سے ہمدردی نہ رکھنے والا طبقہ ملک میں افراتفری چاہتا ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ کشمیر سے ہمدردی نہ رکھنے والا طبقہ ملک میں افرا تفری چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو 5 سالہ حکمرانی کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے، ن لیگ، پی پی ناکامی کے بعد مذہب کے نام پر سیاست کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اخبارات میں شائع خبر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ حکومت سے متعلق نہیں ہے، گزشتہ ادوار کی آڈٹ رپورٹس کو موجودہ دور حکومت سے جوڑا جارہا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ 2 سابق وزرا، پارلیمانی سیکریٹری نے جھوٹی خبروں کا آغاز کیا، آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹس گزشتہ حکومت کے سیاہ کارنامے ہیں، جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف اداروں کو کارروائی کرنی چاہئے۔

    مزید پڑھیں: کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، بابر اعوان

    انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبر کی ترویج الیکٹرانک کرائم ہے، جھوٹی خبر کی ترویج پر ایف آئی اے کو کارروائی کرنی چاہئے، خسارے میں کمی، درآمدات میں اضافہ بہتر معیشت کے اعشاریے ہیں۔

    بابر اعوان کے مطابق حکومت اسحاق ڈار کی طرح جعلی اعداد و شمار دے کر قوم کو دھوکے میں نہیں رکھے گی، اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو یہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین ہوگی۔

  • وزیراعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، آئینی، قانونی اور سیاسی صورت حال پر گفتگو

    وزیراعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، آئینی، قانونی اور سیاسی صورت حال پر گفتگو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے سینئرقانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، جس میں‌ آئینی، قانونی اور ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم کے دورہ امریکا اور روس سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے بابراعوان نے ملاقات کی، اس موقع پر بابراعوان نے مختلف امور پر آئینی اور قانونی رائے سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نے ایک بار پھر احتساب کے عمل میں تیزی لانے کے عزم کا اظہار کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احتساب کا نہ رکنے والا عمل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا، اپوزیشن متحد ہو تو بھی قانون کی عمل داری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    اداروں کے خلاف سوچی سمجھی سازش کامیاب نہیں ہوگی، وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت کے استحکام کا وقت شروع ہوچکا ہے، ہماری ساری توجہ ملکی اداروں میں بہتری اوراصلاحات پرہے، پاکستان اب بحرانی کیفیت سے نکل رہاہے، جلد ہی قوم کو اچھی خبریں ملیں گی۔

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، احتساب کا موجودہ عمل کرپٹ عناصر کے لئے مثال بن چکا ہے، ماضی میں ایسا احتساب ہوتا تو ملک کے حالات مختلف ہوتے۔

    اپوزیشن کاشور شرابا اور پراپیگنڈا اداروں کو کمزور نہیں کرسکتا، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا اور روس سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس حوالے سے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کے دورہ سے مثبت نتائج کی توقع ہے، پاکستان خطے میں اہم ممالک کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے، ایک ماہ میں دو اہم دورے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔

  • پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں سندھ حکومت کی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے پر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، حلیم عادل شیخ نے اس سلسلے میں ڈاکٹر بابر اعوان سے بھی ملاقات کی جس میں سندھ حکومت کے خلاف کارروائی کی درخواست پر مشاورت کی گئی۔

    پی ٹی آئی قیادت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ کیا، صوبائی وزرا مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ اور کابینہ ارکان جام سیف اللہ دھاریجو کے پاس جا کر الیکشن کمیشن کے ضابطے کی خلاف ورزی کے مر تکب ہوئے، ضمنی انتخابات کے شیڈول کے بعد دونوں کا جام سیف کے گھر جانا الیکش پر اثر انداز ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ الیکشن کمیشن میں درخواست دینے تک اسلام آباد میں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کر دیا تھا کہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو مستعفی ہو جائیں، لاڑکانہ میں ایڈز کے لیے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور وزیر صحت ہیں، کیوں کہ سندھ میں پابندی کے باوجود غیر معیاری انتقال خون جاری ہے۔

  • اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد : رہنما پی ٹی آئی بابراعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ ہے ’’این آراو‘‘ دونوں جماعتوں کے قائدین نے حکومت سے پچھلی باتیں بھولنے کا کہا ہے۔

    اس کا مطلب این آراو نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟ گفتگو کے دوران بابراعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو خودکشی کے بھی فیصلے کرتے ہیں، ان کو روکا تو نہیں جاسکتا، اپوزیشن اراکین نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے، دیکھتے ہیں کب دیں گےْ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کیخلاف سڑکوں پر عوام کے پاس جائیں گے، میں کہتا ہوں نہیں جائیں گے، انہوں نے کہا کہ لات مار کر حکومت گرائیں گے، نہیں گراسکتے۔