Tag: بابر اعوان

  • بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر بابراعوان سے ملاقات کے موقع پر کیا. اس ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل سے متعلق آئینی وقانونی امور پرمشاورت کی گئی.

    [bs-quote quote=”  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کاعمل مزید موثر بنا رہے ہیں، انکوائری کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں گے، فیکٹ فائنڈنگ کے بعدقوم کےمجرموں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام پہلی اورآخری ترجیح ہے، ملک کو قرض کی دلدل میں دھکیلنے والوں سے تحقیقات قومی تقاضا ہے، انکوائری کمیشن اپنی طرز کا پہلا بامقصد کمیشن ہوگا.

    مزید پڑھیں: معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کے تشکیل کے فیصلے کوعوامی سطح پربے حد پذیرائی ملی، عوام کو بتانا ہوگا کہ ان کے نام پرلیا گیا اربوں ڈالرکا قرض کہاں گیا.

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ قرض کھانے والےمنی لانڈرنگ کرتے رہے قوم غریب ہوتی گئی، قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والوں کا احتساب ناگزیر ہے، احتساب کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا.

    احتساب ادارےکرتےہیں،اصلاحات کرناحکومت کاکام ہے، حکومت اصلاحاتی ایجنڈےپرکوئی سمجھوتا نہیں کرےگی.

  • ملکی ترقی کی سمت متعین ہوچکی، آنے والا دور خوشحالی کا ہوگا، وزیراعظم

    ملکی ترقی کی سمت متعین ہوچکی، آنے والا دور خوشحالی کا ہوگا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کی سمت متعین ہوچکی ہے، آنے والا دور خوشحالی کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور عوامی فلاح کے مختلف منصوبوں سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔

    [bs-quote quote=”احتساب کی راہ میں نہ خود رکاوٹ بنیں گے نہ کسی کو بننے دیا جائے گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیراعظم”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوامی مفادات کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، محروم طبقے کا احساس کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، آئین اور قانون کی حکمرانی پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ معاشی ٹیم کے ہمراہ ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، امید ہے چند ماہ میں اقتصادی اور معاشی چیلنجز پر قابو پالیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ احتساب کی راہ میں نہ خود رکاوٹ بنیں گے نہ کسی کو بننے دیا جائے گا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن سارا شور شرابا صرف احتساب سے بچنے کے لیے کررہی ہے، اپوزیشن کے پاس نہ اسٹریٹ پاور ہے اور نہ عوامی حمایت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑے چوروں کا احتساب ہوگا تو نچلی سطح پر کرپشن رکے گی، پوری قوم انصاف اور احتساب ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، امید ہے جلد مفرور، اشتہاریوں کو وطن لاکر کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

  • مشکل معاشی صورت حال سے جلد باہر نکل آئیں گے، وزیراعظم

    مشکل معاشی صورت حال سے جلد باہر نکل آئیں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشکل معاشی صورت حال سے جلد باہر نکل آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری توجہ معاشی اور اقتصادی صورت حال بہتر بنانے پر مرکوز ہے، مشکل معاشی صورت حال سے جلد باہر نکل آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اہم فیصلے کیے ہیں آئندہ چند ماہ میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے، ملک و قوم کا مفاد سیاسی مفاد سے بالاتر ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو سے معاشی استحکام کی طرف بڑھیں گے۔

    دوسری جانب بابر اعوان نے کہا کہ حالیہ سروے اور عوامی رائے حکومتی فیصلوں کے حق میں ہیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ شریفوں، زرداریوں نے ملک پر رحم کیا ہوتا تو آج ایسے حالات نہ ہوتے، ملکی وسائل کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر اور ان کے استعمال پر بریفنگ

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں عمران خان کو تھرکول ذخائر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔

    وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بلاک ٹو سے سنہ 2025 تک 5 ہزار میگا واٹ بجلی آئندہ 50 سالوں تک پیدا کی جا سکتی ہے، وزیر اعظم کو تھر میں کان کنی کے منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تھر کوئلہ ملک کا ایک اہم اثاثہ ہے، اس اثاثے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ کوئلے کے استعمال سے توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

  • کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئینی، قانونی اور سیاسی معاملات پر مشاورت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، قومی ترقی کے لیے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو ناگزیر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے، لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا ایک موقع پر کہنا تھا کہ 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پناہ گاہوں کے قیام کا منصوبہ کمزور اور نادار طبقوں کی فلاح کے لیے ہے۔ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے۔

  • قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عمران خان

    قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عمران خان

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہم حکمرانی کے رولز آف گیم تبدیل کردیں گے، یہ بات انہوں نے بابر اعوان سے ملاقات کے موقع پر کہی۔

    وزیراعظم عمران خان سے بابر اعوان نے ملاقات کی ہے، وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ملک کی تازہ سیاسی صورتحال اور قانونی امور پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، گڈ گورننس کیلئے رول آف لا پہلی شرط ہے، موجودہ نظام اس ملک کے لئے گیم چینجر ہے۔

    وزیراعظم  عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکمرانی کے رولز آف گیم تبدیل کردیں گے اور پاکستان کے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت ور بنائیں گے۔

    اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کی کامیاب حکمت عملی کے سبب پاکستان مشکل حالات سے تیزی سے باہر نکل رہا ہے، بہت جلد شفاف سیاسی قیادت ملک کی تقدیر بدل کر رہے گی۔

  • فواد چودھری کی جگہ نہیں لے رہا، بابراعوان نے تردید کردی

    فواد چودھری کی جگہ نہیں لے رہا، بابراعوان نے تردید کردی

    اسلام آباد: ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی، سینئر قانون دان نے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کی جگہ لینے کی اطلاع کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیرِ اعظم عمران خان سے کل بھی ملے تھے اور آج بھی ملے۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مجھے فواد چوہدری کی جگہ لانے کی اطلاعات درست نہیں ہیں، وزیر اعظم سے صرف قانونی اور آئینی معاملات پر بات ہوئی۔

    سینئر قانون دان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں عہدے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، پہلے بھی حکومت میں تھا اب بھی حکومت میں ہوں، عہدہ اپنی مرضی سے چھوڑا تھا، یہ پلانٹڈ اسٹوری لگتی ہے، اس پر قطعی یقین نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نندی پور کیس: راجہ پرویزاشرف اوربابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد

    یاد رہے کہ 11 مارچ کو احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور بابر اعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی، تاہم بابراعوان سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کیس کی سماعت روزانہ بنیاد پر کی جائے، سینئر قانون دان کا کہنا تھا کہ انھوں نے سات ماہ تک میڈیا ٹرائل کو برداشت کیا، اب جب حقیقی ٹرائل کا وقت آیا ہے تو نیب کترا رہی ہے۔

  • نندی پور کیس: راجہ پرویزاشرف اوربابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد

    نندی پور کیس: راجہ پرویزاشرف اوربابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور بابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    معزز جج ارشد ملک نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں فرد جرم پڑھ کر سنائی، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، بابراعوان سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں ملزمان کا ٹرائل کرنے اور ان کے خلاف گواہوں کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ میں بابراعوان، سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق سیکٹری قانون مسود چشتی ، ریاض کیانی، ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود ملزمان میں شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر منصوبے میں تاخیر پرجوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کے لیے معاملہ نیب کوبھیجا تھا۔

    پیپلزپارٹی کے دورمیں وزرا کی ملی بھگت سے منصوبے میں 2 سال کی تاخیر ہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ 11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    واضح رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    بعدازاں وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نے منظور کیا تھا۔

    نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • نندی پور ریفرنس  پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ،  25 فروری کو سنایا جائے گا

    نندی پور ریفرنس پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ، 25 فروری کو سنایا جائے گا

    اسلام آباد: نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس  میں بابراعوان کی بریت کی درخواست پرایک بار پھر فیصلہ محفوظ کرلیا ، جو 25 فروری کو سنایا جائے گا، جج نے  کہایہ بات توتسلیم شدہ ہےکہ منصوبے میں  تاخیر ہوئی، بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کر رہے ہیں، بابر اعوان اسلام آباد عدالت میں موجود ہیں۔

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج نے کہا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ آج میں بریت کی درخواست پر فیصلہ نہیں سناؤں گا، ابھی ریکارڈ کا جائزہ لینا ہے، صرف پہلے ان سوالوں کا جواب چاہتا ہوں۔

    آج میں بریت کی درخواست پرفیصلہ نہیں سناؤں گا، صرف پہلے ان سوالوں کا جواب چاہتا ہوں، جج

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، باقی ملزمان تو کہیں گے ہم نے اپنا کام کر دیا تھا آگے وزارت نے نہیں کیا۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آپ نے کہا کہ نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی، ای سی سی نے یہ منصوبہ 27 دسمبر 2007 کو منظور کیا، اس منصوبے میں تاخیر کے مختلف مراحل ہیں، 2009 سے پہلے 14 ماہ گزر چکے تھے، زاہد حامد اور فاروق ایچ نائیک اس وقت وزیر قانون تھے۔

    جج ارشد ملک نے کہا اگرایک ملزم کے ساتھ ایسا کرتے ہیں تو باقیوں کے ساتھ کیا کریں گے ، جس پر بابر اعوان  کا کہنا تھا کہ  سمری میرے ہوتے ہوئے کابینہ میں گئی اور منظور بھی ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جب منسٹری کی طرف سے لسٹ مانگی اس میں ٹاپ پر نام موجود ہے، جس پر بابراعوان نے کہا مارچ 2009 میں منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہوئے، اس وقت میں وزیر قانون نہیں تھا، عظمیٰ چغتائی نے پہلی بار سمری پر دستخط سے انکار کیا، عظمیٰ چغتائی استغاثہ کی گواہ بن گئیں، میں اس وقت بھی وزیر قانون نہیں تھا۔

    بابراعوان نے دلائل میں مزید کہا  وزارت پانی و بجلی نے 17اپریل 2009 کو ایک سمری بھیجی، سمری میں کہاگیا کہ یہ ای سی سی میں جائےگی، 25 اپریل 2009 کو وزارت قانون نے رائے دی سمری لے جائیں، ای سی سی نےپروجیکٹ 27 دسمبر2007 کو منظورکیا، پہلی تاخیر 8 ماہ کی اور دوسری 6 ماہ کی بنتی ہے، یہ جرم ہے تو پہلے 14 ماہ گزرگئے، زاہد حامد پھر فاروق نائیک وزیر قانون رہے۔

    اگر ریفرنس میں تاخیر جرم ہےتوہمیں اپنےقوانین میں تبدیلی کرناپڑےگی، بابر اعوان

    دلائل میں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ معاہدہ پر چین میں دستخط ہوئے، 15 اپریل 2009 تک کوئی ملزم نہیں تھا، قانون سے رائے مانگی گئی کہ سمری کو ای سی سی میں لے کے جانا چاہتے ہیں، میں نے 11 اپریل 2011 کو وزارت سے استعفیٰ دیا، میں نے اداروں کے احترام میں استعفیٰ دیا، لوگوں پر بہت سارے کیسز ہیں، جن میں بعض پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں، میں کیس تک محدود ہوں اور عدالت میں کیس لڑنا چاہتاہوں۔

    بابراعوان نے سوال کیا کیاریفرنس میں تاخیرجرم ہے؟ب میں آج بھی سمری ڈھونڈ رہاہوں جس وقت وزارت پر تھا، اگر تاخیر جرم ہے تو ہمیں اپنے قوانین میں تبدیلی کرنا پڑے گی، وہ وزیراعظم کہاں ہے، جس کے دور میں کابینہ کا اجلاس ہوا، 13 جولائی 2009 میں کابینہ نے سمری واپس بھیج دی، اس کے بعد 2011 میں سمری 2 سال بعد پھر سے بھیجی گئی، پہلی سمری بھی وزارت پانی وبجلی نے بھیجی تھی اور دوسری بھی۔

    بابراعوان نے کہا میں اپریل2011میں چلاگیا اور اس کے بعد بھی یہ تاخیر ہوتی رہی، وہ سمری ہےکہاں میں توابھی بھی ڈھونڈ رہاہوں، کہاں میں نےتاخیرکی، کوئی جرم نہیں ہےتومیں بھی مجرم نہیں،اگرجرم ہےتودیگربھی مجرم ہیں۔

    احتساب عدالت  کےجج محمد ارشد ملک  نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ 25 فروری کو سنایا جائے گا۔

    پراسیکیوٹرنیب نے بتایا کہ جو تاریخیں دی گئی ہیں وہ درست نہیں ہیں، درستگی کرانا چاہتا ہوں، جن 14 مہینوں میں تاخیر کا کہاگیا اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی، معاہدہ تو ہوچکا تھا اس کے بعد وزارت قانون فارم جاری کرنے تھے، وزارت قانون نے معاہدہ کرنے کا گرین سگنل دیا پھر رائے دینی تھی۔

    ،پراسیکیوٹر نے کہا  عظمیٰ چغتائی گواہ ہیں، ان پر جرح میں یہ باتیں ان سے پوچھی جا سکیں گی، جو بیان انہوں نے دیا وہ عدالت میں پیش ہوکر ہی تشریح کرسکیں گی۔

    یاد رہے 11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نندی پورریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیرکے عہدے کے بعد موصول ہوئیں، سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے جبکہ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیرکی، بابراعوان کے خلاف 37گواہان موجود ہیں ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔

    گذشتہ سال ستمبر میں نیب راولپنڈی نے نندی پورپاور منصوبے میں تاخیر کے ذمہ داروں کیخلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا،

    خیال رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور  پاور پراجیکٹ  میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور  بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • وزیرِ اعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، عدالتی اصلاحات پر مشاورت

    وزیرِ اعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، عدالتی اصلاحات پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے سینئر قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں آئینی اور قانونی امور پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے سینئر قانون دان کے ساتھ ملک کی سیاسی صورتِ حال اور جوڈیشل ریفارمز پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔

    [bs-quote quote=”احتساب کے معاملے پر عوام حکومت اور وزیرِ اعظم کے ساتھ ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بابر اعوان” author_job=”سینئر قانون دان”][/bs-quote]

    اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، نہ انتقامی کاروائیاں کریں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی کو سیاسی نشانہ نہیں بنائیں گے مگر احتساب پر بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    سینئر قانون دان بابر اعوان نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے بلا تفریق احتساب ضروری ہے، احتساب کے معاملے پر عوام حکومت اور وزیرِ اعظم کے ساتھ ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آج کے فیصلے سے سچ سامنے آگیا، احتساب کا عمل اب رکنے نہیں دیں گے: وزیر اعظم


    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم نے ایک ہفتے قبل سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے پر کہا تھا کہ انھوں نے احتساب کے لیے 22 سال تک جدوجہد کی، اب احتساب کا عمل رکنے نہیں دیا جائے گا اور احتساب کا نظام مضبوط، مؤثر اور شفاف بنایا جائے گا۔

  • 100دن میں اندرون اوربیرون ملک منظرہی بدل گیا، بابراعوان

    100دن میں اندرون اوربیرون ملک منظرہی بدل گیا، بابراعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سو دن میں ملک کے اندرونی اور بیرونی معاملات بدل گئے ہیں ، بین الاقوامی سطح پر اب مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ٹوک جواب دئیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر سےمتعلق ریفرنس پر سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر بابراعوان نے میڈیا سے بات چیت میں صحافی نے سوال کیا حکومت کے 100دن پورے ہوگئے کیا کہیں گے، کیسی رہی کارکردگی؟

    بابراعوان نے کہا 100دن میں اندرون اور بیرون ملک منظرہی بدل گیا، اندرون ملک اب کوئی کوئی قانون سے بالا نہیں، اب کوئی راستے بند نہیں کرتا، کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اب کوئی چوری نہیں کرسکتا بین الاقوامی سطح پر اب مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ٹوک جواب دئیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے تحریک انصاف کی حکومت کےسودن پورے ہونے کے قریب ہیں، پی ٹی آئی کے پہلے سو دن کے بڑے اقدامات پر ایک رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی پہلے سو دن کی سمت متعین کرنے کیلئے بڑے اقدامات کیے، ماضی کے حکمرانوں کی ساری شاہ خرچیاں بند کرکے سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی کر دی۔

    غریبوں کے لیے پچاس لاکھ گھر بنانے کے لیے بڑی پیش رفت کی اور وزیراعظم سے براہ راست رابطے کے لیے بڑا قدم اٹھایا۔

    یاد رہے حکومت نے 100 دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رپورٹ میں حکومت کے آئندہ 5 سال کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    سو دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب منعقد ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان شرکت کریں گے۔