Tag: بابر غوری

  • بابر غوری کے خلاف انکوائریوں اورانویسٹی گیشنز کی مکمل تفصیلات طلب

    بابر غوری کے خلاف انکوائریوں اورانویسٹی گیشنز کی مکمل تفصیلات طلب

    کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے بابر غوری کے خلاف انکوائریوں اورانویسٹی گیشنز کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیرپورٹس اینڈشپنگ بابرغوری کے خلاف انکوئریوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا درخواست گزاراس وقت کہاں ہے؟ جس پر شبیر شاہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وہ اس وقت دبئی میں ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بابر غوری کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، شبیرشاہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ بابر غوری جب کراچی ائیرپورٹ پہنچے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا اور پولیس نے گرفتاری کے 3 دن بعد بابرغوری کو بے گناہ قرار دے دیا تھا۔

    عدالت نے سوال کیا اب اس عدالت سےآپ کیا چاہتےہیں؟ جس پر شبیر شاہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ بابرغوری کےخلاف جوبھی خفیہ تحقیقات جاری ہیں تفصیلات طلب کی جائیں۔

    عدالت نے بابر غوری کے خلاف انکوائریوں اورانویسٹی گیشنز کی مکمل تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے فریقین کو 4 اکتوبر کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

  • اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری بے گناہ قرار

    اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری بے گناہ قرار

    کراچی: ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما بابر غوری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے بے گناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کو عدالت میں پیش کیا، عدالت میں پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ بابر غوری کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی اور کہا کہ قانون کے مطابق رپورٹ بنا کر لائیں، رپورٹ دفعہ 497 کے مطابق نہیں دفعہ 169 کے تحت بنے گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شواہد نہیں ملے اور ملزم کا مقدمے میں نام نہیں تو رہا کیوں نہیں کیا؟ عدالت نے تفتیشی افسر کو 20 منٹ میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا تاہم تفتیشی افسر وہاں موجود نہیں تھا۔

    خیال رہے کہ بابر غوری کو 4 جولائی کی صبح امریکا سے واپسی پر پولیس نے کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

    بابر غوری کے خلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج ہے جس میں بابر غوری پر ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام تھا۔

    عدالت نے بابر غوری کو 12 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دیا تھا۔ اس دوران بابر غوری نے ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے بھی رجوع کرلیا تھا۔

    عدالت نے بابر غوری کی درخواست ضمانت پر تفتیشی افسر سے جواب طلب کرتے ہوئے بابر غوری کے طبی معائنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • بابر غوری کی گرفتاری، اے آر وائی نیوز نے مکمل تفصیلات حاصل کر لیں

    بابر غوری کی گرفتاری، اے آر وائی نیوز نے مکمل تفصیلات حاصل کر لیں

    کراچی: سابق وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کی گرفتاری کس مقدمے میں عمل میں آئی ہے، اے آر وائی نیوز نے مکمل تفصیلات حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق بابر غوری کو 2015 کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں شہری کی جانب سے ایک مقدمہ درج کروایا گیا تھا، جس میں شامل تمام دفعات دہشت گردی کی ہیں۔

    شہری کے مطابق ٹی وی پر بانی ایم کیو ایم کی ایک تقریر چل رہی تھی، جس میں ملک کے خلاف سازش، دو قومی نظریے اور دیگر سنگین نوعیت کی باتیں کی جا رہی تھیں، جس میں رابطہ کمیٹی اور دیگر عہدیدار نہ صرف تالیاں بجا کر حوصلہ بڑھا رہے تھے بلکہ حمایت بھی کر رہے تھے۔

    ایف آئی آر میں بابر غوری سمیت 30 عہدیداران کے نام ہیں، جن میں ضمیر الحسن، کیف الوریٰ، عارف ایڈووکیٹ، کاظم رضا، کامران احمد، کامران عثمانی، جمال اور وسیم قریشی، خواجہ اظہار الحسن، وسیم اختر، قمر منصور اور ریحان ہاشمی کے نام شامل ہیں۔

    مقدمے میں فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی، رؤف صدیقی، رشید گوڈیل، سلمان مجاہد بلوچ، سیف یار خان، اسلم، طیب ہاشمی، فیصل سبزواری، رضا ہارون، نسرین جلیل، عامر خان، شعیب بخاری، ڈاکٹر سلیم حیدر، عبدالعزیز، نور جان اور حیدر عباس رضوی کے نام بھی شامل ہیں۔

    بابر غوری کے وکیل کا مؤقف سامنے آ گیا

    بابر غوری کو دہشت گردی دفعات کے تحت درج اسی مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، جس میں ذرائع کے مطابق ضمانت حاصل نہیں کی گئی تھی، ذرائع کے مطابق بابر غوری کو گرفتاری کے بعد ایسٹ زون ڈسٹرکٹ ملیر میں رکھا گیا ہے، جہاں سے آج ممکنہ طور پر کسی بھی وقت انسداد دہشت گردی ایسٹ کی عدالت میں انھیں پیش کر دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بابر غوری کو گزشتہ روز امریکا سے وطن واپسی پر کراچی ایئر پورٹ پر گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا، ان کے وکیل غلام شبیر شاہ نے کہا کہ بابر غوری کی گرفتاری توہین عدالت ہے، جو مقدمات ہمارے سامنے تھے ان میں بابر غوری کی حفاظتی ضمانت حاصل کر لی گئی تھی، اس کے باوجود انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

    ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

    وکیل نے آج سندھ ہائی کورٹ سے 2 مقدمات میں ضمانت میں توسیع کی استدعا کر دی ہے، انھوں نے عدالت سے کہا کہ بابر غوری کے خلاف کتنے مقدمات ہیں، یہ جاننے کے لیے الگ کیس دائر کر رہے ہیں، پولیس بتائے کہ میرے مؤکل کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں، خدشہ ہے کہ بلائنڈ کیسز میں نامزد کر دیا جائے گا۔

  • بابر غوری کے وکیل کا مؤقف سامنے آ گیا

    بابر غوری کے وکیل کا مؤقف سامنے آ گیا

    کراچی: سابق وفاقی وزیر بابر غوری کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کے مؤکل کی گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایئر پورٹ سے گرفتار کیے گئے سابق وفاقی وزیر کے وکیل کا مؤقف سامنے آ گیا، بیرسٹر شبیر شاہ نے کہا کہ بابر غوری کی گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا جو مقدمات ہمارے سامنے تھے ان میں حفاظتی ضمانت حاصل کر لی گئی تھی، آج منگل کو نئی درخواست بھی دائر کی جائے گی۔

    بیرسٹر شبیر شاہ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے چھپے ہوئے مقدمات کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے آج عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

    وکیل نے کہا بابر غوری پاکستانی شہری ہیں، ملک آنا ان کا حق ہے، وہ اپنے خلاف تمام مقدمات کا سامنا کریں گے۔

    دوسری جانب اعلیٰ پولیس حکام نے بابر غوری کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بابر غوری پولیس کو بھی کئی کیسز میں مطلوب ہیں، انھیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، آج عدالت میں پیش کریں گے۔

    واضح رہے کہ عدالت نے بابر غوری کی 2 مقدمات میں 5 جولائی تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی، ان کے خلاف احتساب عدالت میں ایک ریفرنس بھی زیر سماعت ہے، بابر غوری مارچ 2015 سے بیرون ملک مقیم تھے۔

  • ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مفرور رہنما کے خلاف نیب نے گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے، سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پورٹ قاسم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے، بابر غوری وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ تھے، نیب نے ان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    نیب نے اس سلسلے میں پورٹ قاسم اتھارٹی سے 2008 میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ بابر غوری نے اپنے دور میں 870 غیر قانونی بھرتیاں کیں، اس کے علاوہ انھوں نے من پسند افسران کو گریڈ 19 اور 20 میں ترقیاں بھی دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر

    واضح رہے کہ سابق وزیر بابر غوری کے خلاف ایک نیب ریفرنس پہلے سے زیر سماعت ہے، جس میں انھیں مفرور قرار دیا گیا ہے۔

    پچھلے برس بابر غوری و دیگر کے خلاف 3 ارب وپے سے زائد کی کرپشن کے الزام کے تحت نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا اور ایم کیو ایم رہنما کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے تھے۔

    ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام تھا، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ کا نقصان پہنچا تھا۔

  • احتساب عدالت نے بابر غوری کی گرفتار کا حکم دے دیا، ریفرنس دائر

    احتساب عدالت نے بابر غوری کی گرفتار کا حکم دے دیا، ریفرنس دائر

    کراچی: سابق وفاقی وزیر بابر غوری و دیگر کے خلاف 3 ارب وپے سے زائد کی کرپشن کے الزام کے تحت نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بابر غوری اور دیگر ملزمان پر پونے 3 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔

    احتساب عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں، ریفرنس میں بابر غوری سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ کا نقصان پہنچا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہمارے پاس کرپشن اور شارٹ کٹ کا کوئی راستہ نہیں، فیصل واوڈا


    ریفرنس میں مذکور دیگر ملزمان میں رؤف اختر فاروقی، ایم کیوایم کے رکن اسمبلی جاوید حنیف بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ بابر غوری وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ تھے، ان دنوں وہ بیرون ملک مقیم ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نیب کی جانب سے سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں پر تحقیقات شروع کی گئی تھیں، اس وقت ان پر تین ہزار ملازمین غیر قانونی طور پر بھرتی کرانے کا الزام تھا۔

  • عامر خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان متحدہ، عوام کی خاطر خاموش ہوں، بابر غوری

    عامر خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان متحدہ، عوام کی خاطر خاموش ہوں، بابر غوری

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے عامر خان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان کی وجہ سے ہزاروں کارکنان شہید اور جلاوطن ہوئے جبکہ سابق سینیٹر بابر غوری نے عامر خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی خاطر خاموش ہوں ورنہ بولنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

    مصطفیٰ عزیزآبادی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آج بھی تلخی نہیں چاہتے، عامر خان کی جانب سے بے بنیاد اور گھٹیا الزامات لگائے گئے جس کی سختی سے تردید اور مذمت کرتے ہیں‘‘۔

    مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہا کہ ’’عامر خان نے ماضی میں حقیقی بنائی جس کی وجہ سے ہزاروں کارکنان شہید ہوئے اور سینکڑوں کو جلا وطنی میں جانا پڑا، عامر خان جھوٹے الزامات لگا کر کارکنان کو ورغلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں‘‘۔

    بابرغوری نے چائنا کٹنگ کے حوالے سے عامرخان  کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کےخاطرخاموش ہوں، الزامات درالزامات کی سیاست کوبندہوناچاہئے۔

    بابر غوری نے کہا وہ  بھی بہت کچھ بتاسکتے ہیں لیکن لڑائی نہیں چاہتے، سابق سینیٹر نے کہا کہ اگر وہ اتنے ہی برے ہیں تو ایم کیو ایم پاکستان  کا میئر ان سے امریکا میں کیوں ملاقات کرتاہے۔ انہوں نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماء کو مشورہ دیا کہ الزامات لگانےکےبجائےعوام کےمسائل کوحل کرنے پر توجہ دیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے تحت نشتر پارک جلسے میں عامر خان کی جانب سے بابر غوری پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ چائنا کٹنگ سمیت دیگر معاملات میں ملوث تھے اور کٹھن حالات میں ملک سے فرار ہوگئے، جبکہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما کارکنوں کو گرفتاری کی ہدایت کرتے ہیں اور خود مزے سے لندن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • بابرغوری نے عمران اسماعیل پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    بابرغوری نے عمران اسماعیل پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کیخلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام 19 اپریل کو شاہراہ پاکستان  پر ہونے وا لے جلسے میں اپنی تقریر کے دوران  حلقہ این اے 246 میں پی ٹی آئی کے امیدوار عمران اسماعیل نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ء بابر غوری پر کچھ الزامات عائد کئے تھے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ بابر غوری نے سرکاری اراضی پر قبضے کر کے شادی ہالز تعمیر کرائے، جس کے جواب میں بابر غوری نے عمران اسماعیل کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    بابر غوری نے ہتک عزت کا دعویٰ کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کیخلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا ہے، بابر غوری کا کہنا ہے کہ بے بنیاد الزامات سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے، انہوں نے کہا کہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔

  • کراچی کی اہم شخصیت کا غیر قانونی شادی لان مسمار

    کراچی کی اہم شخصیت کا غیر قانونی شادی لان مسمار

    کراچی: فائیو اسٹار چورنگی کے قریب ایک اہم سیاسی شخصیت کا شادی لان مسمار کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن کی سربراہی میں غیر قانونی شادی ہالز کیخلاف کارروائی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سلسلے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عملے نے کراچی میں حیدری کے پاس فائیو اسٹار چورنگی پر قائم فلورنس شادی لان کو مسمار کردیا۔

    مذکورہ شادی لان متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء بابر غوری کی ملکیت ہے، بلدیہ عظمیٰ حکام کے مطابق شادی لان کا پلاٹ فلاحی کاموں کیلئے دیا گیا تھا جسے تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا تھا۔

  • ایم کیو ایم کے رہنما بابرغوری کا امریکی سفیر رچرڈ اولسن کوخط

    ایم کیو ایم کے رہنما بابرغوری کا امریکی سفیر رچرڈ اولسن کوخط

    کراچی: ایم کیوایم کے رہنما بابر غوری نے امریکی سفیر کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے امریکی سفیر سے عمران خان کے الزامات کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے ۔

    بابر غوری نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ عمران خان کو الطاف حسین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ،عمران خان کی جانب سے الطاف حسین کے لیے استعمال کے گیے الفاظ کا نوٹس لیا جائے۔

    بابر غوری نے امریکی سفیر کو لکھے خط میں کہا ہے کہ عمران خان طالبان کے حمایتی ہیں ،ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔

     بابر غوری کا خط میں کہنا ہے کہ کروڑوں چاہنے والوں کے قائد الطاف حسین پر دہشتگردی کے الزامات لگانا زیادتی ہے ۔

    دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف برطانوی ہائی کمشنر کو خط لکھ دیا۔