Tag: بابوسر

  • شاہراہ بابوسر پر پھنسے تمام سیاح اور مسافر ریسکیو کر لیے گئے

    شاہراہ بابوسر پر پھنسے تمام سیاح اور مسافر ریسکیو کر لیے گئے

    گلگت: ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ شاہراہ بابوسر پر پھنسے تمام سیاح اور مسافر ریسکیو کر لیے گئے۔

    ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ 250 کے قریب سیاح محفوظ مقامات پر منتقل کر دیے گئے ہیں جو شاہراہ بابوسر پر پھنسے ہوئے تھے، جب کہ لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد لاپتا ہیں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر سرچ آپریشن لاپتا افراد کی تلاش تک جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن میں مقامی رضاکار، پولیس، ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج شریک رہی۔


    25 جولائی تک مون سون بارشوں سے کیا ممکنہ خطرات ہیں؟ نشان دہی کر دی گئی


    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کے مطابق چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے، جب کہ مقامی آبادی کے نقصانات کا تخمینہ بھی لگایا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے آپریشن روک کر صبح پھر سے آغاز کر دیا جاتا ہے۔

    فیض اللہ فراق کے مطابق فوٹیج میں نظر آنے والی گاڑیوں کے تمام سیاح محفوظ ہیں، ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، سیلابی ریلوں سے ضلع استور میں ایک خاتون جاں بحق ہوئی، دیوسائی میں پھنسے سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا ہے، دیامر تھور میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ضلع غذر میں بھی ریلیف سرگرمیوں میں انتظامیہ مصروف ہے۔

  • بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید

    بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید

    چلاس: ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے یہ افسوس ناک خبر دی ہے کہ بابوسر میں سیلابی ریلے میں دو مساجد بھی شہید ہو گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بابوسر میں بڑی تعداد میں سیاح سیلابی ریلوں کے باعث مشکل حالات میں پھنس گئے ہیں، اور 100 سے زائد سیاحوں کو تھک بابوسر کے لوگوں نے گھروں میں پناہ دی،۔

    انھوں نے بتایا سیاحوں کا گھروں سے رابطہ مواصلاتی نظام نہ ہونے کے باعث منقطع ہے، تاہم پھنسے سیکڑوں سیاح خیریت سے ہیں، جب کہ لاپتا سیاحوں کی تلاش جاری ہے، رات کی تاریکی سے سرچ آپریشن متاثر ہوا تھا، صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کا کہنا تھا کہ شہر کے تمام ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں کے لیے مفت کھول دیے گئے ہیں، 200 سے زائد سیاح چلاس منتقل کر دیے گئے ہیں، جن کے اپنے گھروں سے رابطے بھی بحال ہو گئے ہیں۔


    گلگت بلتستان میں سیلاب میں لاپتا سیاحوں کے لیے سرچ آپریشن جاری، 5 افراد کی لاشیں مل گئیں


    واضح رہے کہ شاہراہ بابوسر ٹاپ میں ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے اور لاپتہ افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے، پاک فوج بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، ضرورت پڑنے پر فوج کے تعاون سے ہیلی کاپٹر کو بھی ریسکیو آپریشن کے لیے استعمال کیا جائے گا، دوسری طر سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کو ایمرجنسی بنیادوں پر بحال کرنے کا کام جاری ہے۔

    چلاس سیلابی ریلے میں بہنے والی گاڑیوں میں سوار ایک فیملی کا تعلق سیالکوٹ سے ہے، متاثرہ فیملی 2016 میں لودھراں شفٹ ہو گئی تھی، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ملازمین سمیت فیملی کے 17 افراد گاڑی میں گئے تھے، ابھی تک خاتون سمیت 3 افراد لاپتا ہیں۔

  • سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی

    سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی

    چلاس : سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون کی بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی، مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے جبکہ کاشت فصلیں مکمل تباہ و برباد ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مون سون بارشوں سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے ، دیامر میں سیلاب نے گھروں، فصلوں، باغات اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچایا۔

    سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون کی بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچائی ، تیز بارشوں کے باعث 8 سے 9 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے اور تقریباً 100 کنال زیر کاشت فصلیں مکمل تباہ و بربا دہوگئیں۔

    بٹوگاہ اور کھنیر ویلی میں سیلاب سے رابطہ سڑکیں شدید متاثر ہوئیں جبکہ داریل اور ڈوڈشال میں بارشوں سے زمینی رابطہ مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

    متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ، انھیں خوراک اور طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ شہر میں صاف پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہے۔

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، اےڈی سی نظام الدین کا کہنا ہے کہ نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ریلیف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا۔

  • بابوسر میں سیاحوں کو لوٹنے کا افسوس ناک واقعہ، گاڑی بھگانے والا ڈرائیور جاں بحق

    بابوسر میں سیاحوں کو لوٹنے کا افسوس ناک واقعہ، گاڑی بھگانے والا ڈرائیور جاں بحق

    چلاس: بابوسر میں سیاحوں کو لوٹنے کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں گاڑی بھگانے کے دوران گولی لگنے سے ڈرائیور جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور سیاحتی مقام بابوسر میں گاڑی نہ روکنے پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، مقامی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت محمد راشد کے نام سے ہوئی جس کا تعلق پنجاب سے ہے۔

    ڈاکوؤں نے واردات کے لیے پتھر رکھ کر سڑک بلاک کر رکھی تھی، ڈرائیور نے خطرہ بھانپ کر کار ریورس کی تو ڈاکوؤں نے فائر کھول دیا، جو ڈرائیور کے لیے جان لیوا ثابت ہوا، اس وقت کار میں ڈرائیور کے علاوہ 6 افراد سوار تھے۔

    وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے سیاحتی مقام بابوسر میں سیاح کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے گلگت بلتستان پولیس اور انتظامیہ کو مجرموں کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔