Tag: باب دوستی

  • طالبان کے شیڈو گورنر نے اپنی طرف سے سرحد بند کی ہے: وزیر داخلہ

    طالبان کے شیڈو گورنر نے اپنی طرف سے سرحد بند کی ہے: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: طالبان کی جانب سے بابِ دوستی کو بند کیے جانے پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان کے شیڈو گورنر نے اپنی طرف سے سرحد بند کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ طالبان نے چمن بارڈر اسپین بولدک کی سرحد بند کر دی، سرحد کی یہ بندش طالبان کے شیڈو گورنر کی جانب سے ہے، انھوں نے کرونا سرٹیفکیٹ اور بائیو میٹرک کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔

    وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا پاکستان نے کرونا کی وجہ سے چمن، اسپین بولدک سرحد بند کی ہے، آپ کہہ سکتے ہیں کہ اس وقت سرحد مکمل بند ہو چکی ہے، انھوں نے بتایا کہ سرحد پر ویزا، بائیو میٹرک کے ساتھ راہداری کی سہولت حاصل تھی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا پاکستان کا افغانستان کے اندرونی معاملات میں عمل دخل نہیں، پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، افغانستان بھی اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔

    افغان طالبان نے باب دوستی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا

    وزیر داخلہ نے کہا بارڈر منیجمنٹ میری پالیسی ہے، اس لیے حقائق بتا دیے۔

    واضح رہے کہ افغان طالبان نے ایک بار پھر باب دوستی کو پاکستان کے ساتھ آمد و رفت کے لیے بند کر دیا ہے، جس کے بعد پاکستان نے بھی پاک افغان بارڈر پر ہر قسم کی آمد و رفت معطل کر دی ہے۔

    گزشتہ ماہ طالبان نے 20 سال بعد افغانستان کی جانب سے باب دوستی کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا تھا، اور افغان قومی پرچم اتار کر اپنا سفید جھنڈا لہرا دیا تھا۔

  • افغان طالبان نے باب دوستی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا

    افغان طالبان نے باب دوستی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا

    چمن: ذرائع وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ افغان طالبان نے باب دوستی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے ایک بار پھر باب دوستی کو پاکستان کے ساتھ آمد و رفت کے لیے بند کر دیا ہے، جس کے بعد پاکستان نے بھی پاک افغان بارڈر پر ہر قسم کی آمد و رفت معطل کر دی ہے۔

    گزشتہ ماہ طالبان نے 20 سال بعد افغانستان کی جانب سے باب دوستی کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا تھا، اور افغان قومی پرچم اتار کر اپنا سفید جھنڈا لہرا دیا تھا۔

    افغان طالبان کا اسپین بولدک پر قبضہ، را اور این ڈی ایس کی پاکستان مخالف بڑی سازش بے نقاب

    24 جولائی کو افغان طالبان نے افغانستان کے اہم ضلع اسپین بولدک پر قبضہ کر کے وہاں سے کروڑوں روپے مالیت کی پاکستانی کرنسی بھی برآمد کی تھی، افغان طالبان کی پیش قدمی کے بعد افغان فورسز اسپین بولدک سے فرار ہو گئی تھیں۔

    تاہم پاک افغان بارڈر، بابِ دوستی کو دو روزہ بندش کے بعد افغان طالبان کے کمانڈر اور پاکستانی سیکیورٹی حکام کے درمیان پہلے رابطے کے بعد پیدل آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا تھا، جس کے بعد بڑی تعداد میں دونوں جانب پھنسے پاکستانی اور افغان شہری آنے جانے لگے تھے۔

  • پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص

    پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص

    چمن: پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص کردیا گیا جس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستے کے کام کا آغاز ہوگیا، خواتین کے لیے نادرا سے باب دوستی تک 12 فٹ کا راستہ مقرر کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور قبائلی مشران نے باب دوستی کا دورہ کیا، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    قبائلی مشران کا کہنا تھا کہ روایات کے مطابق خواتین کے لیے علیحدہ راستے کا قیام خوش آئند ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس پاک افغان سرحد کے قریب ایک خیمہ بستی قائم کی گئی تھی جہاں افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہریوں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا تھا۔

    افغانستان سے واپس آنے والے پاکستانیوں میں 17 بچے اور 25 خواتین شامل تھے، بعد ازاں خواتین اور بچوں کو گھروں میں منتقل کردیا گیا تھا۔

  • افغانستان نے معافی مانگ لی کل باب دوستی کھول دیا جائے گا

    افغانستان نے معافی مانگ لی کل باب دوستی کھول دیا جائے گا

    چمن : پاکستان اور افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان پانچویں فلیگ میٹنگ میں 18 اگست سے بند باب دوستی کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانچویں گلیگ میٹنگ کار گر ثابت ہوئی جس میں افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان کے دو ٹوک موقف کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے باقاعدہ معافی مانگ لی جس کے بعد کل سے باب دوستی کھول دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اورافغانستان کی سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی پانچویں فلیگ میٹنگ میں افغان حکام کی جانب سے 18 اگست کو پیش آنے والے واقعے پر باقاعدہ طور پر تحریری معافی مانگی گئی۔

    اسی سے متعلق : مودی مخالف مظاہروں پر باب دوستی پراشتعال انگیزی، باب دوستی بند

    فلیگ میٹنگ کے دوران افغان وفد کے سربراہ لیفٹیننٹ کرنل محمد چنگیز نے کہا کہ 18 اگست کا واقعہ نا قابل برداشت ہے جس کی مذمت کرتے ہیں اوراس افسوسناک واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    افغانستان کے باقاعدہ معافی مانگنے کے بعد فلیگ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کل سے باب دوستی کو کھول دیا جائے گا اورآئندہ دونوں ملکوں کی فورسز کے اجلاس میں ہرماہ فلیگ میٹنگ کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا جب کہ پاک افغان بارڈرپرہاٹ لائن بھی قائم کی جائے گی تاکہ آئندہ ایسا واقعہ پیش نہ آسکے۔

    یہ بھی پڑھیں :  پاک افغان بارڈر،باب دوستی 13ویں روز بھی بند

    واضح رہے کہ 18 اگست کو افغانستان کے شہریوں کی جانب سے اپنی حدود میں انڈیا کے حق میں پاکستان مخالف مظاہرہ کیا گیا تھا جس کا افغان فورسز نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    افغانستان کے شہریوں نے احتجاج کے دوران باب دوستی پر پتھراؤ بھی کیا اور پاکستانی پرچم کو نذر آتش بھی کیا جس کے بعد پاکستانی سکیورٹی فورسز نے باب دوستی بند کردیا تھا۔

    خیلا رہے کہ افسوسناک واقعہ پیش آنے پر وزیر اعظم نواز شریف نے حکم دیا تھا کہ جب تک افغانستان باقاعدہ طور پر معافی نہیں مانگ لیتا باب دوستی نہ کھولا جائے۔

     

  • پاک افغان بارڈر، باب دوستی چار روز بعد بھی بند ہے

    پاک افغان بارڈر، باب دوستی چار روز بعد بھی بند ہے

    چمن : پاک افغان بارڈر پر باب دوستی آج چوتھے روز بھی بند ہے،پاک افغان سرحد کی بندش سے تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ گذشتہ روز افغان فورسزکی درخواست پر پاکستان اور افغانستان کی فورسزکی فلیگ میٹنگ بھی بےنتیجہ ختم ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی پرچم کی توہین اور باب دوستی پر افغان شہریوں کی پتھراو کے باعث آج چوتھے روز بھی پاکستانی فورسز نے بہ طور احتجاج پاک افغان سرحد کو بند کر رکھا ہے جس کے باعث دو طرفہ تضارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ بارڈر پر کھڑے پَھلوں کے ٹرک میں موجود پھل خراب ہونے کا اندیشہ بڑھتا جا رہا ہے۔

    سرحد کے دونوں جانب نیٹوں کنٹینرز اور مال بردار ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہے سرحد کی بندش سے تاجروں اور پاک افغان عوام کو سخت مشکلات کا سامنا دوسری جانب تاجروں کا کہنا ہے کہ سرحد کی بندش سے چار روز سے کھڑے ٹرکوں پر موجود مال کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس سے تاجر برادری کو کروؤوں روبے کے نقصان کا سامنا کرنے پڑے گا۔

    اسی سے متعلق : مودی مخالف مظاہروں پر باب دوستی پراشتعال انگیزی، باب دوستی بند

    واضح رہے کہ 18 اگست کو افغان فورسز نے اپنے شہریوں کے ساتھ مل کر پاکستانی پرچم کی توہین کی تھی افغان فورسز اور شہریوں کی جانب سے باب دوستی پر پھتراو سے دوستی گیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے تھے جس کے بعد پاکستانی فورسز نے پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔ گذشتہ روز دوستی گیٹ کھولنے سے متعلق فلیگ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہوئے تھے۔میٹنگ میں پاکستانی فورسز کی طرف سے لیفٹینٹ کرنل محمد چنگیز جبکہ افغان فورسز کی طرف سے کرنل محمد علی نے شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں : باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ میٹنگ

    فلیگ میٹنگ میں پاکستانی فورسز کی طرف سے 18 اگست کو ہونے والے واقع پر سخت اظہار ناراضگی کی گئی اور کہا کہ افغان شہریوں نے باب دوستی پر پتھراو اور پاکستانی جھنڈے کی توہین کیوں کی جس پر افغان فورسز نے بھی اپنے تحفظات سے آگا ہ کیا جس کے بعد میٹنگ میں باب دوستی کھولنےسے متعلق بات چیت کی گئی تاہم مذاکرات کسی بھی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے۔

  • باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ

    باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ

    چمن: پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر تنازعے کے بعد باب دوستی آج دوسرے روز بھی بند رہا جس کے باعث پاک افغان سرحد پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان شہریوں کی جانب سے 18 اگست کو  باب دوستی پر پتھراؤ اور پاکستانی پرچم کی توہین کے بعد پاکستانی حکام کی جانب سے بابِ دوستی بند کردیا گیا جس کے باعث پاک افغان سرحد آج دوسرے روز بھی بند رہی۔

    افغان فورسز کی جانب سے پاک افغان سرحد پر پاکستان اور افغانستان فورسز میں فلیگ مٹینگ ہوئی، افغان فورسز کی جانب سے کرنل محمد علی جبکہ پاکستان کی جانب سے لیفٹینٹ کرنل محمد چینگیز نے سربراہی کی۔

    پڑھیں:   پاک افغان مذاکرات، طور خم بارڈر پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    فلیگ مٹینگ میں 18 اگست کو افغان شہریوں کی جانب سے باب دوستی پر پتھراؤ کرنے پر پاکستانی فورسز نے سخت اظہار ناراضی کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، جس پر افغان فورسز نے کہا کہ ’’پاکستانی عوام نے بھی ہمارے صدی کی تصاویر نذر آتش کی گئیں ہیں‘‘۔

    پاکستانی حکام نے افغان فورسز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگ میڈیا دیکھا کریں اُس دن کی ریلی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کا پتلا اور بھارتی جھنڈا نذر آتش کیا گیا ہے مگر آپ لوگوں واقعے کی تصدیق کرنے کے بجائے بھارت کو خوش کرنے کے لیے بابِ دوستی پر پتھراؤ کیا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  چمن سرحد کے قریب افغان انٹیلی جنس افسر گرفتار

    افغان فورسز نے پاکستانی وفد کی بات سننے کے بعد مذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ساری رنجشیں ختم کریں ، آئیں عہد کریں کہ آئندہ ہم اچھے ہمسائے کی طرح رہیں گے اور کسی ملک کی مداخلت پر پاکستان کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے‘‘۔

    افغان فورسز کی جانب سے باب دوستی کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی تاہم مذاکرات کسی بھی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے۔