Tag: باخبر سویرا

  • ہمارا حق ہے کہ صدر مملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دیں، علی محمد خان

    ہمارا حق ہے کہ صدر مملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دیں، علی محمد خان

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ہمارا حق ہے کہ صدرمملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دیں، پی ٹی آئی 136 کے جادوئی نمبر سے تھوڑا سا پیچھے ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ حکومت آتی جاتی رہتی ہے نظریہ ایک بار چلاجائے تو کبھی واپس نہیں آتا، میاں صاحب، زرداری نے بیٹھ کر حکومت بنائی تو کیا وہ کرپشن کے خلاف بات کرسکیں گے؟۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں دھرنے، احتجاج کے بجائے پارلیمنٹ میں کردار ادا کرنا چاہیے، ہمیں اپنی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ملکر چلنا چاہیے، تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت چاہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فارم 45 کے معاملے میں بہت بڑا ڈرامہ ہوا ہے، پی ٹی آئی اس وقت حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے، کراچی میں ہمارا مینڈیٹ ایم کیوایم کو دیاگیا۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے ایسے آزاد رکن ہمارے ساتھ مل جائیں جو کسی جماعت کے رکن نہیں ہوں اور مخصوص نشستوں کے مسئلے کا حل نکل آئے گا اس کے لیے دو تین جماعتوں سے گفتگو چل رہی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر حکومت بنانا پی ٹی آئی کا حق بنتا ہے، سب سے بڑا پارلیمانی گروپ جو جیت کر آیاہے وہ پی ٹی آئی ہے اس لیے ہمارا حق ہے کہ صدرمملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دے۔

    علی محمد خان نے کہا کہ سمجھتا ہوں ماضی میں بھی استعفیٰ نہیں دینا چاہیے تھا، مستعفی ہونے کا فیصلہ پارٹی کا تھا ہم ساتھ کھڑے رہے، پرسوں احتجاج مؤخر کیا تاکہ امن سے کوئی کھلواڑنہ کرسکے۔

    علی محمد خان نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کو سمجھ دار سیاسی ورکر دیکھا ہے، انہوں نے مشکل وقت میں کے پی میں پارٹی کو چلایا وہ جارحانہ طبیعت کے مالک ضرور ہیں پر سیاسی بالغ نظریہ رکھتے ہیں۔

  • ’’پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے کوئی جماعت تنہا حکومت نہیں بنا سکتی‘‘

    ’’پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے کوئی جماعت تنہا حکومت نہیں بنا سکتی‘‘

    کراچی : سینئیر صحافی اور تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف الیکشنز میں ہوتی ہے تو کوئی بھی جماعت اکیلے حکومت نہیں بنا سکتی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو عدالتوں سے ملنے والے ریلیف پر پیپلز پارٹی تھوڑا بہت تو اختلاف کرتی رہے گی لیکن اگلی حکومت پھر انہوں نے مل کر ہی بنانی ہے۔

    PDM pti

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ہوتے ہوئے کوئی جماعت اس پوزیشن میں نہیں ہوگی کہ تنہا حکومت بنا سکے۔ یہ لوگ اپنی تلخیوں کو اتنا نہیں بڑھائیں گے کہ ساتھ بیٹھنا بھی مشکل ہو لیکن الزامات اور طنز وغیرہ ہوتے رہیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ جو لوگ جلسے میں آئے کیا وہ ووٹ ڈالنے بھی آئیں گے؟ اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کے لوگ ووٹ ڈالنے لاہور تو نہیں آئیں گے جیسے جلسے میں آگئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگ کے جلسے میں لاہوریوں کی تعداد بہت کم تھی۔

    انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں ن لیگ کو ووٹرز کے حوالے سے بہت مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اطہر کاظمی نے کہا کہ نواز شریف اپنے تمام مقدمات سے بری ہونے کے بعد ہی الیکشن کا مطالبہ کریں گے کیونکہ وہ ابھی تک نااہل ہی ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات 

    پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر اور علی محمد خان کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات ذاتی نوعیت کی تھی کیونکہ جے یو آئی خیبر پختونخوا میں سیاسی طور پر بہت کمزور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات سیاسی نہیں تھی یہ رہنما تعزیت کیلئے ان سے ملنے گئے تھے اور اس کا علم عمران خان کو بھی نہیں تھا نہ ہی ان کی مرضی یا رضامندی شامل تھی۔

  • اقتدار کا ہما کس کے سر بیٹھے گا، ماہر نجوم نے باخبر سویرا میں کیا بتایا؟

    اقتدار کا ہما کس کے سر بیٹھے گا، ماہر نجوم نے باخبر سویرا میں کیا بتایا؟

    ماہر نجوم علی محمد خان نے اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا میں شرکت کی، انھوں نے الیکشن، نگراں حکومت اور عبوری وزیراعظم کے حوالے سے پیشگوئی کی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اکتوبر میں الیکشن ہونے کے صرف 5 فیصد چانسز ہیں اور اگر اکتوبر میں الیکشن نہیں ہوئے تو یہ ایک سال آگے چلے جائیں گے، عبوری وزیراعظم کی پوسٹ پر عدلیہ کا کوئی سابق رکن براجمان ہوگا، یہ کوئی جج ہو گا، اس کے علاوہ یہ ٹیکنوکریٹ بھی ہوسکتا ہے۔

    الیکشن میں پیپلز پارٹی کا پلڑہ بھاری دیکھتا ہوں اور آئندہ بلاول بھٹو کے وزیراعظم بننے کے بہت امکانات ہیں، شہباز شریف کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کا رول بس یہیں تک تھا کہ جو کہ اب ختم ہوگیا ہے، مریم نواز مزید لیڈ نہیں کریں گے۔

    ماہر نجوم کے مطابق تحریک انصاف کی ستاروں کی پوزیشن اچھی نہیں ہے، عوام میں ان کا گراف بہت بلند ہے مگر جب قسمت کسی کا ساتھ نہ دے تو پھر مشکل ہوجاتی ہے۔

    علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نااہل نہیں ہوں گے نہ ہی انھیں گرفتار کیا جائے گا، چیئرمین پی ٹی آئی کو اس کی آس پاس کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ وہ خوش قسمت بہت ہیں، تاہم تحریک انصاف کی حکومت نہیں بنے گی۔

    نواز شریف کی واپسی ناممکن ہے، وہ 2024 میں بھی وطن واپس نہیں آئیں گے، ان کی پاکستان واپسی ممکن ہی نظر نہیں آتی، وہ چوتھی دفعہ وزیراعظم نہیں بن پائیں گے۔

    ماہر نجوم نے کہا کہ امن و امان کے حالات بھی بہتر نہیں ہیں اور مستقبل میں خدانخواستہ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے، عالمی سطح پر بہت کرائسز آئے گا اور پاکستان کو بھی بہت زیادہ مشکلات کا سامنا رہے گا۔

    2027 تک کوئی معاشی بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں، مہنگائی بھی بڑھے گی، پاکستان کے لیے 2023 سے 2027 چار سال بہت اہم ہیں دنیا نے تو آگے کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے مگر ہم نہیں کی۔ ہم اللہ سے دعا کرسکتے ہیں کہ وہ ہمارے گناہوں کو معاف کرے اور حالات بہتر ہوجائیں کیوں کہ اللہ پاک ہرچیز پر قادر ہیں۔

  • بچوں کو سبزیاں کیسے کھلائی جائیں؟

    بچوں کو سبزیاں کیسے کھلائی جائیں؟

    بچوں کو سبزی کے علاوہ ہر کھانا بے حد پسند ہوتا ہے لیکن سبزیاں جسم کے لیے بے حد ضروری ہیں جنہیں کھانے کی عادت بچوں کو بچپن سے ہی ڈال دینی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عائشہ عباس نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کے دوران بتایا کہ بچوں کو سبزیاں کھلانا از حد ضروری ہے تاکہ ان کا ہاضمہ ٹھیک رہے۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ بچوں کو چاول، نوڈلز یا پاستہ اور پیزا وغیرہ بہت پسند ہوتے ہیں، کوشش کریں کہ ان اشیا میں سبزیوں کا استعمال ضرور کریں، بچوں کو گوشت کھانا پسند ہوتا ہے اس میں بھی سبزیاں شامل کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کھانا کھانے کے دوران کوشش کریں کہ بچوں کا فوکس مکمل طور پر کھانے کی طرف ہو اور اس دوران ٹی وی یا موبائل فون استعمال نہ ہورہا ہو۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ اسکول کے لیے لنچ دیتے ہوئے الگ الگ خانوں والا لنچ باکس استعمال کریں تاکہ بچوں کو بھرپور غذا دی جاسکے، اس میں پھلوں اور سبزیوں سمیت دو تین اشیا شامل کریں۔

    ماں باپ خود بھی سبزیاں کھائیں تاکہ بچوں کو انہیں دیکھ کر عادت ہو، علاوہ ازیں شیر خوار بچے کو پہلی غذا سبزی دیں تاکہ اسے سبزی کھانے کی عادت پڑے۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ آلو بچوں کے لیے قابل ہضم سبزی ہے اور وہ بچے شوق سے بھی کھاتے ہیں لہٰذا آلو کو مختلف طریقوں سے بچوں کو کھلائیں۔

  • کراچی سمیت سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد بڑھنے کا خدشہ تھا: سعید غنی

    کراچی سمیت سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد بڑھنے کا خدشہ تھا: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھے ہیں، خدشہ تھا کہ مثبت کیسز کی تعداد بڑھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھے ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ بڑھتے کیسز کے بعد لاپرواہی نہیں کر سکتے، سندھ حکومت نے پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری سفارشات پر عملدر آمد نہیں کیا گیا، خدشہ تھا کہ مثبت کیسز کی تعداد بڑھے گی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ رات 8 بجے کے بعد شہری غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں، پابندیوں کی خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا۔ پابندیاں خوشی سے نہیں لگائیں، شہری تعاون کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پختونخواہ اور پنجاب میں بھی سخت فیصلے کیے گئے ہیں، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی ہماری تجویز نہیں مانی گئی۔

  • آلو بخارے کے سینکڑوں فوائد

    آلو بخارے کے سینکڑوں فوائد

    رواں سیزن کا پھل آلو بخارا اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، اور بے شمار جسمانی فائدے پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر نے شرکت کی اور انہوں نے آلو بخارے کے فوائد بتائے۔

    حکیم نذیر کا کہنا تھا کہ آلو بخارا سرد مزاج کا حامل پھل ہے، اور ٹھنڈے پہاڑی علاقوں میں پیدا ہوتا ہے۔ اس کا استعمال ہارٹ اٹیک، فالج اور غشی کا خطرہ کم کرتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ وٹامن اے سے بھرپور ہوتا ہے لہٰذا بالوں کی نشونما اور جلد کی خوبصورتی کے لیے بہترین ہے جبکہ یہ اینٹی ڈپریسنٹ بھی ہے اور جسم میں خون کی کمی بھی دور کرتا ہے۔

    حکیم نذیر کے مطابق آلو بخارا معدے اور نظام ہاضمہ کو درست رکھتا ہے جبکہ یہ یرقان، ہیپاٹائٹس اور پیٹ کے کیڑوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ خشک آلو بخارے کے 4 دانے ایک گلاس پانی میں بھگو دیں اور اس میں ایک چمچ سونف شامل دیں۔ حاملہ خواتین حمل کے دوران متلی اور کمزوری کی صورت میں اسے چھان کر نہار منہ کر پی لیں۔

    علاوہ ازیں اس کے پتے ناریل کے تیل میں ایک گھنٹہ دھوپ میں رکھیں، اس کے بعد اس تیل کو بالوں میں لگائیں بالوں کے متعدد مسائل جیسے خشکی، بال جھڑکنا، بے رونقی وغیرہ کا خاتمہ ہوگا اور بال لمبے اور گھنے ہوں گے۔

  • تائی کوانڈو میں 14 گولڈ میڈلز اپنے نام کرنے والی فائٹر کھلاڑی

    تائی کوانڈو میں 14 گولڈ میڈلز اپنے نام کرنے والی فائٹر کھلاڑی

    کراچی: تائی کوانڈو میں 14 گولڈ میڈلز اپنے نام کرنے والی لاہور کی فائٹر کھلاڑی فلاور ظہیر باجوہ کا کہنا ہے کہ اب وہ بین الاقوامی مقابلوں میں اپنا لوہا منوانا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والی فلاور ظہیر باجوہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی۔

    فلاور اب تک تائی کوانڈو میں 14 گولڈ میڈلز جیت چکی ہیں، سلور اور برونز میڈلز کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نے دیکھا کہ وہ شروع سے ہی اسپورٹس میں اچھی ہیں تو والد نے انہیں بھرپور سپورٹ کیا، انہوں نے بچپن میں جمناسٹکس، باکسنگ اور تائی کوانڈو کیا لیکن جب ان کے والد کو اندازہ ہوا کہ وہ تائی کوانڈو میں سب سے بہترین ہیں تو انہوں نے اسی پر اپنی توجہ مرکوز کرلی۔

    ان کے والد نے انہیں اس کی ٹریننگ دلوائی اور صرف 12 سال کی عمر سے فلاور تائی کوانڈو کی باقاعدہ پلیئر بن گئیں۔

    فلاور نے بتایا کہ جب وہ 15 سال کی تھیں تو ان کے والد انتقال کر گئے لیکن انہوں نے اپنا کھیل جاری رکھا، آج وہ قومی سطح کے مقابلوں میں 14 گولڈ میڈلز جیت چکی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں انہیں اس بات کا غم ہے کہ وہ والد کی وجہ سے آج اس مقام پر ہیں لیکن یہ سب دیکھنے کے لیے والد موجود نہیں۔

    فلاور کو کھیل کی بنیاد پر اسکالر شپس بھی ملتی رہیں، وہ پنجاب یونیورسٹی سے اپنا بیچلرز بھی مکمل کر چکی ہیں۔

    فلاور قومی سطح کے مقابلوں میں اپنا لوہا منوانے کے بعد اب بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں بھی پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتی ہیں۔

  • کراچی کی سڑکیں شہریوں کو اسپتال پہنچانے کا سبب بننے لگیں

    کراچی کی سڑکیں شہریوں کو اسپتال پہنچانے کا سبب بننے لگیں

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی یوں تو روشنیوں کا شہر کہلاتا ہے، لیکن اس کی خستہ حال سڑکیں شہریوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ کراچی کی ناہموار، ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں شہریوں کو کمر، گردن اور جوڑوں کے درد کا مریض بنانے لگیں۔

    شہر قائد کی ٹوٹی پھوٹی خستہ حال سڑکیں جہاں ایک طرف تو شہریوں کے لیے روزانہ اذیت کا باعث بنتی ہیں تو دوسری جانب انہیں دیرپا خطرات کا بھی شکار بنا رہی ہیں۔

    یہ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں شہریوں کو سر درد، کمر درد اور گردن میں درد شکار بنا رہی ہیں جبکہ ان کی ریڑھ کی ہڈی کے مہرے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ پروفیسر آرتھو پیڈک ڈاکٹر اسامہ بن ضیا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سڑکوں پر لگنے والے خطرناک جھٹکے نہ صرف صحت مند شخص کو ہڈیوں کے مسائل میں مبتلا کرسکتے ہیں بلکہ پہلے سے مختلف طبی مسائل کا شکار افراد کو مزید تکلیف کا شکار کرسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ کراچی میں متوسط طبقے کی بڑی آبادی موٹر سائیکلوں پر سفر کرتی ہے، ایسے میں اگر کوئی شخص ہڈیوں کی کمزوری کے مرض اوسٹرو پروسس کا شکار ہو یا کمر یا جوڑوں کے درد کا شکار ہو تو اس کی ریڑھ کی ہڈی کے مہرہ کھسکنے (ڈسک سلپ) کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی گاڑی یا رکشے میں سفر کریں تو ریڑھ کی ہڈی، پیٹھ اور کندھوں کو بالکل سیدھا اور آرام دہ حالت میں رکھیں۔ اگر آگے کو جھکی ہوئی پوزیشن میں بیٹھا جائے تو کمر میں خم پیدا ہوسکتا ہے جس سے ریڑھ کی ہڈی کے بہت سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ انفرادی طور پر ان مسئلوں سے بچاؤ کے لیے ہمیں اپنا خیال رکھنا ہوگا۔

    دودھ کو روزانہ کی ڈائٹ کا حصہ بنایا جائے۔

    وٹامن ڈی کے لیے سورج کی روشنی میں وقت گزارا جائے۔

    روزانہ دن میں کسی بھی وقت 20 منٹ کے لیے چہل قدمی کی جائے، اس دوران کچھ وقت آہستہ قدموں اور کچھ وقت تیز قدموں سے چہل قدمی کی جائے۔

    وزن کو معمول کے مطابق رکھا جائے نہ زیادہ بڑھنے دیا جائے اور نہ زیادہ کم ہونے دیا جائے۔

    بیٹھنے کا صحیح انداز اپنایا جائے اور کمر کو سیدھا رکھ کر بیٹھا جائے۔

  • مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فیصل سلطان

    مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فیصل سلطان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، شہری ماسک کا باقاعدہ استعمال کریں تو بہتری آسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کیسز کے باعث مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ سمجھتا ہوں کہ مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے تو وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رش والے مقامات پر وائرس کے بڑھنے کے خدشات ہوتے ہیں، شہری ماسک کا باقاعدہ استعمال کریں تو بہتری آسکتی ہے، لاک ڈاؤن کے بجائے کوئی دوسرا راستہ اختیار کیا جانا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 44 ہزار 839 ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 981 ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہزار 977 ہوچکی ہے جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 18 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کا انکشاف

    سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کا انکشاف

    کراچی: سابق آئی جی اسلام آباد نے سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کے انکشاف پر تھانوں اور عدالتوں میں بائیو میٹرک سسٹم نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے کہا کہ میں نے کم ہی ایسا دیکھا ہے کہ ایک ملزم کی جگہ اس ملزم کا ہم نام جس کی ولدیت بھی ایک جیسی ہوں، غلطی سے رہا کردیا جاتا ہے۔

    سابق آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ یہ ممکن ہے کہ سندھ کی جیلوں میں وڈیرے اپنی سزا مکمل کرانے کے لئے کسی مزارعین کو اپنی جگہ جیل میں بھیج دیتے ہیں، حالانکہ یہ بڑا جرم ہے، اور اس خطرناک کام میں بہت سے رکاوٹیں بھی حائل ہوتی ہے، کیونکہ پولیس جب کسی ملزم کو پکڑ کر عدالت میں پیش کرتی ہے، اور وہ روزانہ عدالت کے رو برو پیش ہوتا ہے، بعد ازاں انہیں جیل منتقل کیا جاتا ہے، جیل منتقل ہونے کے بعد قیدی کے فنگر پرنٹس ایف آئی اے کو بھیج دیئے جاتے ہیں، اس کے علاوہ جیل کا اپنا سسٹم ہوتا ے ،جہاں اس کے فنگر پرنٹس لئے جاتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ایسا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔

     

    سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں وڈیرانہ سسٹم ہونے کے باعث ایسا ہوسکتا ہے، مگر آپ کو بتاتا چاہتا ہوں کہ سندھ کی جیلوں کا ریکارڈ کیپنگ پنجاب اور دیگر صوبوں سے بہت بہتر ہے۔

    طاہر عالم نے اڈیالہ جیل کے سابق سپریڈننٹ مشتاق اعوان حوالے سے بتایا کہ سن دو ہزار میں حاضر سروس برگیڈیئر باقر کو آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مقرر ہوئے، ان کے والد مشہور شاعر فیض احمد فیض کے اسیری کے ایام پر ایک کتاب لکھنا چاہتے تھے۔

    اس مقصد کے لئے جب انہوں نے حیدرآباد جیل حکام سے فیض احمد فیض سے معلومات حاصل کیں تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے، کہ فیض احمد فیض نے کون سے دن کون سے سگریٹ منگوائی، صابن کون سے منگوایا، ان کا مشقی کون تھا، واضح رہے کہ فیض احمد فیض نے ساہیوال اور حیدرآباد جیل میں اپنی اسیری گزاری تھی۔

    پروگرام میں طاہر عالم نے حیران کن انکشاف کیا کہ بہت سے قیدیوں کے شناختی کارڈ ہی نہیں بنے ہوتے، اس کے لئے نادرا کو چاہئے کہ ہفتہ وار کی بنیاد پر موبائلز وین کو جیلوں میں بھیجے اور قیدیوں کے شناختی کارڈ بنائیں تاکہ ان کا مکمل ریکارڈ حاصل ہوسکے، ساتھ ہی نادرا تھانوں میں بائیو میٹرک سسٹم کے نفاذ کو یقینی بنائیں، ایسا کرنا وقت کی ضرورت ہے، جس کی نیتجے میں بااثر قیدی اپنی جگہ کسی دوسرے بے گناہ شخص کو جیل میں نہیں بھیج سکتا۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے جیلوں میں بائیو میٹرک نظام نہ ہونے کی وجہ سے جعلی قیدیوں کو رکھنے سے متعلق سیکریٹری محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا ہے۔