Tag: باخبر سویرا

  • پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے، مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 2 روز تک پی آئی سی میں مریضوں کا علاج شروع نہیں ہوسکا تھا، ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی، ان کے شکر گزار ہیں۔ حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پی آئی سی میں ڈاکٹرز کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، افسوسناک واقعے میں 3 مریض جاں بحق بھی ہوئے۔

  • یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی کسی کی مدد کرے تو پولیس پیچھے پڑ جاتی ہے: کراچی پولیس چیف

    یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی کسی کی مدد کرے تو پولیس پیچھے پڑ جاتی ہے: کراچی پولیس چیف

    کراچی: کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ آئی جی صاحب نے بہادر شہری کا پروگرام شروع کیا ہے، کوئی شہری مدد کرتا ہے تو اسے انعامات اور شیلڈ دیتے ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی کسی کی مدد کرے تو پولیس پیچھے پڑ جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی کسی کی مدد کرے تو پولیس پیچھے پڑ جاتی ہے، پولیس ہمیشہ مدد کرنے والے کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

    پولیس چیف نے کہا کہ آئی جی صاحب نے بہادر شہری کا پروگرام بھی شروع کیا ہے، کوئی شہری مدد کرتا ہے تو ہم اسے انعامات اور شیلڈ دیتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کوئی پولیس اہلکار ذاتی طورپر کسی کو ہراساں کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی شہری کو ہراساں کرنے میں ادارے کا تعلق نہیں ہوتا، کسی اہلکار کا اقدام کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو کیس، جیل بھیجتے ہیں۔ محکمہ پولیس کے کام کو سراہنے کی ضرورت ہے۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں مگر ادارہ بدنام نہیں ہوناچاہیئے، کسی کے ذاتی فعل کو ادارے سے جوڑنا درست نہیں۔

    اس سے قبل کراچی پولیس چیف نے پولیس کی کالی بھیڑوں کی فہرست تیار کرنے کاحکم دیا تھا اور ہدایت کی تھی تمام متعلقہ افسران فوری طور پر فہرست بنا کر ارسال کریں۔

    کراچی پولیس چیف کی جانب سے ایسٹ، ویسٹ اور ساؤتھ زون کے ڈی آئی جیز کو بھی خط لکھا گیا تھا جبکہ ڈی آئی جی سی آئی اے، ایس ایس پی محافظ فورس کو بھی خط ارسال کیا گیا۔

  • اداکارہ جاناں ملک نے کیک بیکنگ شروع کردی

    اداکارہ جاناں ملک نے کیک بیکنگ شروع کردی

    اداکارہ جاناں ملک نے اے آروائی نیٹ ورک کی سالگرہ اپنے گھر پر کیک بنا کر منارہی ہیں، انہوں نے حال ہی میں پروفیشنل کیک بیکنگ کا پراجیکٹ شروع کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے مارننگ شو ’ باخبر سویرا‘ سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے جاناں ملک نے اے آروائی کی انتظامیہ اور ٹیم کو مبارک باد دی اور اپنا تیار کردہ کیک دکھایا۔

    مارننگ شو میں انہوں نے دکھایا کہ کس طرح انہوں نے اے آروائی کی سالگرہ کے موقع پر فاؤنٹین کیک تیار کیا جس کا نام چوکو لیشٔس ہے اور یہ ان کی اپنی تیار کردہ ترکیب ہے، جس میں اے آروائی کا ہیڈ آفس اور مبارک باد دینے کے لیے آتے ہوئے لوگ دکھائے گئے ہیں۔

    جاناں ملک کا کہنا تھا کہ کیک بنانا ان کے لیے تناؤ دور کرنےکا سب سے تیز ذرائع ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس آرٹ کو انہوں نے باقاعدہ سیکھا ہے اور وہ کیک بنانے کے لیے ہر کام اپنے ہاتھ سےکرتی ہیں اور ہائجین کا خیال کرنے کے لیے کسی ہیلپر کی بھی مدد نہیں لیتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کے مداح اور جاننے والے اس سلسلے میں ان سے رابطہ کرتے ہیں لیکن وہ سب کے لیے نہیں بنا پاتیں، کیونکہ وہ ہر چیزعمدگی سے کرنا چاہتی ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے چڑیا گھر کی وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

    سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے چڑیا گھر کی وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے چڑیا گھر میں ایک بیمار ریچھ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس پر صارفین کی جانب سے چڑیا گھر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اب اس ویڈیو کی اصلیت سامنے آگئی ہے۔

    جعلی ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ ایک ریچھ اسلام آباد کے چڑیا گھر میں پانی اور خوراک نہ ملنے کے سبب ابتر حالت میں پڑا ہے۔

    نمائندہ اے آروائی نیوز فاطمہ نے پروگرام باخبر سویرا سے گفتگو کرتے ہوئے ویڈیو کی حقیقت سے آگاہ کردیا، وہ اسلام آباد کے چڑیا گھر پہنچی اور سوزی (ریچھ) کو دیکھا جو بالکل ٹھیک حالت میں موجود تھا۔

    سوزی کو بہتر خوراک اور گرمی سے بچاؤ کے لیے برف کی سیلیں بھی رکھی ہوئی تھیں جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد بھی سوزی کو دیکھنے کے لیے موجود تھی۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ ہم بھی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوزی کو دیکھنے آئے تھے لیکن شکر ہے کہ یہ تو بالکل ٹھیک حالت میں ہے اور برف کے سلیپس بھی رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے سوزی کے علاوہ بھی اور جانوروں کو دیکھا ہے، یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے ہمیں کوئی بھی جانور بیمار نظر نہیں آیا۔

    اسلام آباد کے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم نے ہاتھی، زیبرا بھی دیکھا ہے لیکن سوزی کے بارے میں جو سنا تھا وہ سب کچھ غلط ثابت ہوا اور سوزی تندرست ہے اسے کوئی بیماری نہیں ہے۔

  • امریکی کامیڈین جیرمی میکیلن کو پاکستان بھا گیا

    امریکی کامیڈین جیرمی میکیلن کو پاکستان بھا گیا

    کراچی: امریکی کامیڈین جیرمی میکیلن پاکستان کی خوبصورتی اور عوام کی مہمان نواز کے گرویدہ ہوگئے، انہوں نے پاکستان سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی شہریت بھی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی کامیڈین جیرمی میکیلن نے کہا کہ پاکستانی ہر وقت گرمی گرمی کرتے ہیں میں یہ لفظ سن کر پریشان ہوگیا تھا، اگست میں جب آیا تھا تو کسی سے کہتے سنا گرمی میں انہیں یہ کہتے سنتا تھا اور انہیں بتاتا تھا یہ اصل میں ’جیرمی‘ ہے۔

    جیرمی میکیلن نے پاکستانی مشہور بریانی کھائی اور آم بھی شوق سے کھاتے ہوئے نطر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانیوں کے لیے ایک چیز باہر سے ضرور لانا چاہیں گے وہ ہے گھڑی کیونکہ پاکستانی پابندی وقت کا خیال رکھ سکیں۔

    جیرمی میکیلن نے کہا کہ میں صبح ناشتے کے بعد جب دوپہر کے کھانے میں کسی کا انتظار کررہا ہوتا ہوں تو وہ شخص شام کو 6 بجے آتا ہے اور میرا بھوک سے برا حال ہورہا ہوتا ہے۔

    باخبر سویرا کے میزبان شفاعت اور مدیحہ نقوی نے جیرمی کو پنجابی لفظ ’کُرل‘ کا مطلب بھی سمجھایا۔

    ایک سوال کے جواب میں جرمی میکلین نے کہا کہ پاکستانی بہت مہمان نواز ہیں اور پاکستانیوں کو چائے یا فوڈ آفر کرو تو کھاتے نہیں ہیں بلکہ منع کردیتے ہیں۔

    جیرمی میکیلن پاکستان سے خاص محبت رکھتے ہیں جس کا اظہار وہ سوشل میڈیا پر بھی کرتے ہیں جبکہ پاکستانی صارفین کی بڑی تعداد انہیں فالو کرتی ہے۔

    انہوں نے 2017 میں پاکستان کا یوم آزادی بھی منایا تھا جسے پاکستانی نوجوانوں کی جانب سے سراہا گیا تھا، اب جیرمی پاکستانی شہریت بھی حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔

  • پاکستان میں 4.5 کروڑ افراد آدھے سر کے درد میں مبتلا

    پاکستان میں 4.5 کروڑ افراد آدھے سر کے درد میں مبتلا

    کراچی: سروے کے مطابق پاکستان میں 4.5 کروڑ افراد آدھے سر کے درد میں مبتلا ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیورولوجی ریسرچ فاؤنڈیشن کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان کا ہر 16واں مرد اور ہر پانچویں خاتون آدھے سرکے درد میں مبتلا ہے اور اس مرض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    ماہرین کے مابق مائی گرین کی بیماری خواتین کے مقابلوں میں مردوں میں زیادہ ہوتی ہے، عام طور پر یہ آدھے سر کا درد 25 سال کی عمر کے افراد میں پایا جاتا ہے۔

    مائی گرین میں عام سردرد، جان لیوا سردرد، ذہنی دباؤ، نظام ہاضمہ کی خرابی، پانی کی کمی اور کھانا نہ کھانے سے بھی یہ بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔


    اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نیورولوجسٹ ڈاکٹر عبدالمالک کا کہنا تھا کہ آدھے سر کے درد سے ایسا لگتا ہے کہ سر پھٹ جائے گا، اس سے بچاؤ کے لیے نیند، ذہنی دباؤ، اور کھانا صحیح ٹائم پر کھانے سے اس سے بچاجاسکتا ہے۔

    درد کے علاج کے لیے مریض دماغ کو قوت دینے والی غذائیں کھائے، بازار سے چاروں مغز لیں اور اس میں 25 گرام بادام اور اخروٹ, 10 گرام ملا کر پیسنے کے بعد دودھ کے ساتھ اس کا حریرہ بنا کر صبح اور شام کے اوقات میں کھائیں۔

    علاوہ ازیں روغن لبوب صبا جو پانچ تیلوں کا ایک مرکب ہے، یہ بازار میں بآسانی دستیاب ہے، یہ تیل بھی سر میں روزانہ دو مرتبہ لگائیں، اس کے استعمال سے مرض جلد ختم ہوجائے گا۔

  • طاقت ور لوگوں نے قانون اور اداروں کو یرغمال سمجھا ہوا تھا: فردوس عاشق اعوان

    طاقت ور لوگوں نے قانون اور اداروں کو یرغمال سمجھا ہوا تھا: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نیب ایک فعال ادارہ بن کر کام کر رہا ہے، طاقت ور لوگوں نے قانون اور اداروں کو یرغمال سمجھا ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاقت ور لوگوں نے قانون اور اداروں کو یرغمال سمجھا ہوا تھا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت کسی ادارے کو کام سے نہیں روک رہی، نیب ایک فعال ادارہ بن کر کام کر رہا ہے۔ پوچھے جانے پر مسلسل حقائق چھپانے پر گرفتار کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب قانون کا سب پر یکساں اطلاق ہوتا ہے، مریم نواز سزا یافتہ اور ضمانت پر ہیں۔ انہیں اسی کیس میں پھر طلب کیا گیا ہے۔ مجرم عدالت میں ایسے آتے ہیں جیسے ورلڈ کپ جیت کر آئے ہوں۔

    فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ عدالت نے مریم نواز کو بے گناہی ثابت کرنے کے لیے ہی طلب کیا ہے۔ آج کیس کا سمری ٹرائل ہے، مریم نواز کو بے گناہی ثابت کرنا ہوگی۔

    گزشتہ روز فردوس عاشق اعوان نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے معاملے پر کہا تھا کہ شاہد خاقان کو مسلسل نیب دفتر بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کی اطلاعات میڈیا کے ذریعے ملی ہیں، نیب کے پاس وارنٹ ہوگا اسی لیے انہوں نے گرفتار کیا۔ قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے، قانون کے مطابق ہی ملک چل سکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے آزاد ہیں ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے، ادارے با اختیار انداز سے کام کریں گے تو رول آف لا ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو طاقتور بنایا ہے۔ جو بھی جرم کرے گا قانون کی گرفت میں آئے گا۔

  • تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال نقصان دہ قرار

    تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال نقصان دہ قرار

    کراچی: طبی ماہرین کے مطابق تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں تھرموپول سے بنے کپ اور پلیٹس کا استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے لیکن اب ماہرین اس کے نقصان سے آگاہ کردیا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال کینسر کا سبب بن سکتا ہے اور ان چیزوں میں گرم مشروبات کے استعمال سے اس کا خطرہ اور بڑھ جاتا ہے۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے گزشتہ برس ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس پر پابندی عائد کی گئی تھی اس کے باوجود اسٹائروفورم کی فروخت کا عمل جاری ہے۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اس حوالے سے ضابطے بھی جاری کیے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ کون سا میٹریل کھانے پینے کی اشیا میں استعمال ہونا چاہئے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تھرموپول سے بنے کپ اور پلیٹس کے بجائے کاغذ اور گتے سے بنے میٹریل میں کھانے کا استعمال کیا جائے۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) عثمان کے مطابق اسٹائروفورم کا استعمال فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹس میں زیادہ کیا جاتا ہے، جب ہم کسی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے جاتے ہیں تو بچ جانے والا کھانا ان اسٹائروفورم میں پیک کرکے دیا جاتا ہے۔

    کیپٹن (ر) عثمان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک میں اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جارہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسٹائروفورم کو کھانے پینے کی اشیا کے استعمال میں پابندی لگائی۔

    انہوں نے کہا کہ جس کمپنی میں ان ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کو بنایا جارہا ہے ہم ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں گے، کمپنیز کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ اپنی انڈسٹری میں ایسے میٹریل بنائیں جو کھانے پینے کی اشیا میں استعمال نہ ہوں۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ان اسٹائروفورم کے متبادل کے طور پر پولی پروپلین یا پیپر بیسڈ پروڈکٹس کا استعمال کیا جاسکتا ہے، پولی پروپلین زیادہ بہتر کوالٹی کا پلاسٹک ہوتا ہے جو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام شہری ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے جہاں ان اسٹائرفورم کی فروخت جاری ہے اس کی شکایت پنجاب فوڈ اتھارٹی سے کریں۔

  • جگر کی پیوند کاری سندھ کے اسپتال میں ممکن، بالکل مفت ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

    جگر کی پیوند کاری سندھ کے اسپتال میں ممکن، بالکل مفت ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

    جگر کی پیوندکاری کے لیے اب بھارت یا کسی اور ملک جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ گمبٹ کے سندھ اسنٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے 9 سالہ بچے کا کامیاب لیور ٹرانسپلانٹ کر لیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا میں مہمان بنے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز گمبٹ کے پروگرام ڈائریکٹر جنہوں نے اسپتال میں دی جانے والی سہولیات پر تبادلہ خیال کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں لیور ٹرانسپلانٹ ممکن ہوگیا اس لیے اب مریضوں کو بھارت یا کسی اور ملک جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ادارے میں گردے، جگر اور ریٹینا کی پیوندکاری کے ساتھ عارضہ قلب کا آپریشن کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مریضوں کو عالمی معیار کے مطابق سہولیات دی جاتی ہیں، اسپتال کی کامیابی کا سہرا ڈائریکٹر عبد الرحیم بخش بھٹی کو جاتا ہے جو تُن دہی اور جانفشانی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ لاہور میں تیسرا لیور ٹرانسپلانٹ آپریشن کامیاب

    انہوں نے بتایا کہ سجاول سے تعلق رکھنے والے 9 سالہ عبدالرحمان کو اُس کے والد گود میں اٹھائے او پی ڈی میں دکھانے کے لیے لائے اور بتایا کہ انہیں کراچی کے ایک اسپتال نے ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا۔

    ’عبدالرحمان جس وقت اسپتال آیا وہ بے ہوش تھا، ہم نے داخل کیا اور مرض کی نوعیت دیکھنے کے لیے مختلف ٹیسٹ کیے، جن کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ اُسے کو میٹا بولک نامی بیماری بھی ہے،  یہ مہلک مرض چالیس ہزار میں سے ایک بچے کو ہوتا ہے۔‘

    ڈاکٹر عبدالرحمان نے بتایا کہ ‘عبدالرحمان کی بیماری پر 25 سے 30 لاکھ روپے کے اخراجات آئے جبکہ بیرونِ ملک میں کم از کم جگر کی بیوند کاری پر 60 سے 80 لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عبدالرحمان کے ٹرانسپلانٹ پر خرچ ہونے والی رقم والدین نے نہیں بلکہ ادارے نے ادا کی۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں میڈیکل سائنس کی تاریخ کا انوکھا ٹرانسپلانٹ

    ڈاکٹر عبدالرحمان نے وضاحت پیش کی کہ جگر کی پیوند کاری میں یہ ضروری نہیں کہ خونی رشتہ ہی اپنا لیور عطیہ کرے بلکہ پاکستان میں یہ قانون اعضاء کے کاروبار کی روک تھام کے لیے بنایا گیا، وگرنہ کوئی بھی بالخصوص قریبی رشتے دار جس کے خون کا نمونہ مریض سے میچ کرجائے وہ اپنا جگر عطیہ کرسکتا ہے’۔

    انہوں نے بتایا کہ طبی ماہرین کے نزدیک کوئی بھی شخص ڈونر بن سکتا ہے مگر ہم ملکی قوانین کے تحت اہل خانہ کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

    ٹرانسپلانٹ کی ضرورت کب پیش آتی ہے؟

    ڈاکٹر عبدالرحمان نے بتایا کہ پیوند کاری کی ضرورت اُس وقت پیش آتی ہے جب جگر مکمل طور پر کام کرنا چھوڑ دے، اگر بیس فیصد بھی کام کررہا ہوتا ہے کہ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

  • پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے معافی مانگ لی

    پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے معافی مانگ لی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے پی آئی ڈی سی میں گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر نے معافی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی میں اسنیپ چیکنگ کے دوران شناختی کارڈ طلب کرنے پر پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم زماں نے معذرت کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فہیم زماں نے کہا کہ ’پولیس اہلکار عدنان کی جانب سے ان پر ایس ایم جی تانے جانے پر ان کو غصہ آیا اور ان کا خون کھول گیا جس پر پولیس سے اس طرح کی گفتگو کی۔‘

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے روئیے پر پولیس اہلکار اور شہر کے تمام لوگوں سے معافی مانگتا ہوں۔

    دوسری جانب پولیس اہلکار عدنان نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اس نے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم زمان پر بندوق تانی تھی لیکن انہوں نے بھی اپنے ڈرائیور کو کہا تھا کہ ان پر گاڑی چڑھا دو۔

    مزید پڑھیں: سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی کی اہلکاروں کو دھمکیاں، مقدمہ درج، گرفتاری متوقع

    پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ جس گاڑی پر شک ہوتا ہے اس کو روکتے ہیں، سلام دعا کرتے ہیں اور شناختی کارڈ دکھانے کا کہتے ہیں مگر ان کے ڈرائیور سے شناختی کارڈ مانگا گیا تو وہ غصے میں آگئے۔

    کراچی پولیس چیف امیر شیخ کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج ہوچکا ہے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی کو گرفتار کیا جائے گا، سپاہی ہوں اور سپاہی کے ساتھ کھڑا ہوں، پولیس کے ساتھ اس طرح کا رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فہیم زمان کی جانب سے مناسب انداز میں بھی یہ معاملہ سلجھایا جاسکتا تھا لیکن انہوں نے گالم گلوچ شروع کردی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی میں سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اسنیپ چیکنگ کے دوران شناختی کارڈ طلب کرنے پر پولیس اہلکار کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے دھمکیاں دی تھیں جس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس میں 4 دفعات شامل کی گئی تھیں۔