Tag: باخموت

  • یوکرینی فورسز کی جانب سے روسی فوج کے خلاف کروشیا کے راکٹ لانچرز کا استعمال

    یوکرینی فورسز کی جانب سے روسی فوج کے خلاف کروشیا کے راکٹ لانچرز کا استعمال

    کیف: یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی آرمڈ فورسز نے روسی دستوں کو تباہ شدہ شہر باخموت سے نکال باہر کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان باخموت کے مقام پر گھمسان کی لڑائی جاری ہے، یوکرینی حکام نے کہا کہ یوکرین جوابی حملے میں روس سے قبضہ شدہ زمین واپس چھین رہا ہے۔

    یوکرینی فورسز نے روسی فوج کے خلاف کروشیا کے فراہم کردہ راکٹ لانچرز کا بھی استعمال کیا، دوسری جانب روسی افواج نے بھی مشر ق اور مغرب میں یوکرینی فوج کی پیش قدمی روکنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ یوکرین نے پیر کو کہا تھا کہ اس کے فوجیوں نے مشرقی شہر باخموت میں قابض روسی فوجیوں کو ’’ایک جال میں‘‘ پھنسا دیا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر روسی کنٹرول

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر روسی کنٹرول

    ماسکو: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی ہے، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے اہم شہر باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روس کے ویگنر گروپ کے ملٹری کنٹریکٹر کے سربراہ نے بدھ کو دعویٰ کیا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے باخموت کے تمام مشرقی حصے پر قبضہ کر لیا ہے، جب کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ یوکرین کا باقی شہر اگلے چند دنوں میں حملہ آور فوج کے قبضے میں جا سکتا ہے۔

    روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ باخموت پر قبضے سے یوکرین کے اندر مزید منظم اور مؤثر انداز میں کارروائیاں کر سکیں گے۔

    دوسری طرف یوکرینی آرمی چیف نے کہا ہے کہ روسی فوج نے شہر کے شمالی حصے میں بھی 30 حملے کیے جن کو ناکام بنایا دیا گیا ہے۔

    ادھر روسی فوج نے مارے جانے والے یوکرینی فوجیوں کے تابوتوں کو کیف بھیجنے کی ویڈیو شئیر کر دی ہے۔

  • یوکرین کا باخموت شہر سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان

    یوکرین کا باخموت شہر سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان

    کیف: یوکرین کے صدر ویلودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ باخموت شہر سے ہرگز دست بردار نہیں ہوں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق شدید روسی حملوں‌ کے درمیان یوکرین نے باخموت شہر سے دست بردار نہ ہونے کا اعلان کیا ہے، جمعے کے روز کیف میں یورپی یونین کے رہنماؤں کے ساتھ سربراہی اجلاس کے دوران زیلنکسی نے کہا کہ باخموت ایک ’قلعہ‘ ہے۔

    ماسکو کی افواج کی جانب سے باخموت کا محاصرہ اور حملے جاری ہیں، ڈونیٹسک کے علاقے میں شدید مقابلہ کرنے والا یہ قصبہ مہینوں سے لڑائی کا مرکز رہا ہے۔

    یوکرینی صدر نے کہا کہ یوکرین کی افواج جب تک ممکن ہو سکے اس پر قبضہ جاری رکھیں گی، باخموت میں کوئی بھی ہتھیار نہیں ڈالے گا، جب تک ہم لڑ سکتے ہیں لڑتے رہیں گے۔

    زیلنسکی نے کہا کہ اگر ہتھیاروں کی ترسیل میں تیزی لائی جائے بالخصوص طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار، تو ہم نہ صرف یہ کہ باخموت سے دست بردار نہیں ہوں گے بلکہ دونباس پر بھی قبضہ کرنا شروع کر دیں گے۔

    ادھر ماسکو کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے کئی سمتوں سے باخموت کو گھیرے میں لے رکھا ہے، اور ایک مرکزی سڑک کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑائی جاری ہے، جو یوکرینی افواج کے لیے ایک اہم سپلائی روٹ بھی ہے۔

  • روسی افواج نے باخموت شہر کا گھیراؤ شروع کر دیا، مہلک میزائل حملہ

    ماسکو: روسی افواج نے باخموت شہر کا گھیراؤ شروع کر دیا، دِنیپرو شہر پر روس کے میزائل حملے میں 9 منزلہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور یوکرین جنگ میں شدت برقرار ہے، مشرقی یوکرین کے کنٹرول کے لیے روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    یوکرینی شہر سولِدار پر قبضہ کرنے کے بعد روسی افواج نے باخموت شہر کا گھیراؤ شروع کر دیا ہے، تاہم یوکرین نے شہر سولدار پر روسی قبضے کی تردید کر دی ہے، اور کہا ہے کہ محاذ پر زبردست لڑائی جاری ہے۔

    ادھر دِنیپرو شہر پر روس کے میزائل حملے میں 9 منزلہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی ہے، میزائل حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے، زخمی ہونے والوں میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔

    یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے خارکیف میں بھی متعدد مزائل داغے، مقامی حکام کے مطابق روسی میزائلوں نے حملوں کی تازہ ترین لہر میں یوکرین کے خارکیف اور لویف علاقوں میں اہم انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔

    اس وقت یوکرین کے کئی شہر زبردست روسی میزائلوں کی زد پر ہیں، مغرب میں لویف سے ہر طرف میزائل اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، شمال مشرق میں خارکیف، جنوب مشرق میں زپورئیزا اور دنیپرو، جنوب میں میوکالیو دھماکوں سے گونج رہے ہیں۔

    یوکرینی صدر نے مغربی ممالک سے مزید جدید جنگی ہتھیاروں کی اپیل کر تے ہوئے کہا ہے کہ روس کے خلاف جنگ میں ہلاکتوں کو روکنے کے لیے مزید جدید ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔

    صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ موت کا کھیل شروع کرنے والے پیوٹن کو ان کی ہی زبان میں جواب دینا ہوگا۔

  • یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    کیف: یوکرین کے مشرقی صنعتی قصبے باخموت میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، جب کہ زپورئیژا میں 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند فورسز جنگ زدہ ڈونیٹسک ریجن میں آس پاس کے دیہاتوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد پیش قدمی کر رہی ہیں، دوسری طرف یوکرین کے فوجی مشرقی صنعتی قصبے باخموت کے دفاع میں ڈٹے ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق روس سے الحاق کرنے والے صوبے ڈونیٹسک میں علیحدگی پسند فورسز کی پیش قدمی جاری ہے اور وہ روس حمایت یافتہ باخموت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    باخموت قصبہ شراب کی پیداوار اور نمک کی کان کنی کے لیے مشہور ہے، جو ڈونیٹسک سے دارالحکومت کیف کی مرکزی سڑک پر واقع ہے اور جو کبھی 70 ہزار افراد کا گھر تھا، فروری میں یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد، اب اگر روس کو اس علاقے قبضہ حاصل ہو جاتا ہے تو یہ روس کے لیے ایک بڑا انعام ہوگا۔

    اوٹراڈوکا، ویسلایا ڈولینا اور زیتسیوو کے علاقے بھی شدید گولہ باری سے گونجتے رہے، جو اب بظاہر علیحدگی پسند ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی وفادار افواج کے قبضے میں ہیں، جنھیں اب روس نے اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کی فوج نے حالیہ ہفتوں میں ڈونیٹسک کے کچھ حصوں سمیت جنوب اور مشرق میں اگلے مورچوں پر روسی افواج سے لڑتے ہوئے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا ہے، تاہم مغربی ہتھیاروں نے یوکرین کی فوج کو پچھلے مہینے میں اس سے زیادہ علاقے واپس جیتنے میں مدد کی ہے، جتنا کہ روسی افواج نے پانچ مہینوں میں حاصل کیے۔

    تاہم مشرقی فرنٹ لائن پر باخموت کا دفاع یوکرین کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

    ادھر روس کے زیرِ کنٹرول خیرسون میں یوکرینی فورسز نے حملہ کیا، اس دوران ایک بس بھی گولہ باری کی زد میں آ گئی، جس سے 5 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔