Tag: بادل

  • سعودی عرب میں کب تک بادل برستے رہیں گے؟

    سعودی عرب میں کب تک بادل برستے رہیں گے؟

    سعودی عرب رواں ماہ مسلسل بارشوں کی زد میں ہے مملکت میں بادل کب تک برستے رہیں گے محکمہ موسمیات نے بتا دیا ہے۔

    عرب میڈیا ’’الاخباریہ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکرز کے تجزیہ کار عقیل العقیل نے اپریل کے آخر تک مملکت میں بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    انہوں نے ریاض ریجن بالخصوص مغربی اور جنوبی گورنریٹس میں اتوار اور پیر کو بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    موسمیات کے قومی مرکز نے آئندہ جمعرات تک مملکت کے بیشتر علاقوں میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ان میں نجران، جازان، باحہ عسیر اور مکہ ریجن کے کچھ علاقے شامل ہیں۔

    دوسری جانب محکمہ تعلیم نے موسمیات کے قومی مرکز کی پیشگوئی کے پیش نظر اتوار کو عسیر، نجران اور شرورہ میں کلاسز معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا تاہم تدریس کا سلسلہ آن لائن ’مدرستی’ پلیٹ فارم کے ذریعے جاری رہا۔

  • ترکی کے آسمان پر اڑن طشتری جیسا بادل

    انقرہ: ترکی کے آسمان پر عجیب و غریب بادل نے لوگوں کو حیران پریشان کردیا، بادل کی شکل اڑن طشتری جیسی تھی۔

    سرخ اور نارنجی رنگ کا گھنا بادل بظاہر دکھنے میں ویسا ہی اڑن طشتری جیسا تھا جیسی سائنس فکشن فلم میں دکھائی جاتی ہے۔

    یہ حیرت انگیز بادل ترکی کے شہر برسا میں دکھائی دیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انوکھے بادل سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔

    ماہرین کے مطابق ان بادلوں کو لینٹیکولر کلاؤڈ کہا جاتا ہےم یہ کھردرے اور موٹے بادل، کرینوں کے اوپر نیچے حرکت کرنے اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں بنتے ہیں۔

    لینٹیکولر بادل ایسے علاقوں میں اکثر نظر آتے ہیں جہاں تیز اور طوفانی ہوائیں چلتی ہوں۔

  • سعودی عرب میں موسلا دھار بارشیں: کیا بادلوں کو منتشر کرنے پر کام ہورہا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں موسلا دھار بارش کے پیش نظر بادلوں کو منتشر کرنے کی افواہوں میں کسی قسم کی حقیقت نہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں قومی مرکز برائے موسمیات کے ترجمان حسین القحطانی کا کہنا ہے کہ مملکت میں بادلوں کو منتشرکرنے کا کوئی عملی پروگرام نہیں ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بادلوں کو منتشر کرنے کی افواہیں عام طور پر موسم برسات میں پھیلائی جاتی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ مملکت میں کلاؤڈ سیڈنگ کا پروگرام ہے جس کا مقصد بارش کے امکانات میں اضافہ کرنا ہے، کیونکہ ہمارے یہاں بہت بڑا صحرائی علاقہ ہے جہاں پانی کے ذخیروں کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ یہ پانی بارش سے اکھٹا کیاجاتا ہے۔

    خیال رہے کہ سوشل میڈیا پرکچھ دنوں سے ایسی اطلاعات گردش کر رہی تھیں جن میں کہا جارہا تھا کہ مصنوعی بارش یعنی کلاؤڈ سیڈنگ کی طرح مملکت میں بادلوں کو منتشر کرنے پر بھی کام ہو رہا ہے۔

  • سمندر یا بادل؟ تصویر نے سب کو مخمصے میں ڈال دیا

    سمندر یا بادل؟ تصویر نے سب کو مخمصے میں ڈال دیا

    کچھ تصاویر ایسی ہوتی ہیں جو ہوتی تو بالکل نارمل ہیں لیکن وہ ایک معمے کی شکل اختیار کر جاتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک تصویر فیس بک پر ایک خاتون صارف نے شیئر کی ہے، جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے، اور وہ اس مخمسے میں پڑ گئے کہ یہ سمندر یا بادل؟

    تصویر سوشل میڈیا پر شیئر ہوتے ہی وائرل ہو گئی ہے، صارفین کے لیے یہ ایک معمہ تھا کہ آسمان میں سمندر ہے یا سمندر کے بیچ سڑک جا رہی ہے، اور تصویر حقیقی ہے یا پھر اسے فوٹو شاپ کیا گیا ہے؟

    یہ تصویر امریکی ریاست مینیسوٹا سے تعلق رکھنے والی خاتون تھریسا برگن لوکس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی، اسے دیکھ کر لگتا ہے جیسے سمندر میں سونامی آیا ہو اور ایک بہت اونچی موج سڑک کو نگلنے کے لیے آ رہی ہو۔

    خاتون نے اس تصویر کی حقیقت بتاتے ہوئے ایک دل چسپ کہانی سنائی، تھریسا لوکس نے بتایا کہ انھیں گھر پہنچنے کی جلدی تھی، اور انھیں اپنی بیٹی کو راستہ سمجھانا تھا، اس مقصد کے لیے انھوں نے سیل فون سے جلدی سے راستے کی ایک تصویر لے لی، اور بیٹی کو بھیج دی۔

    خاتون کے مطابق انھیں اس وقت بالکل اندازہ نہیں تھا کہ طوفان کے باعث بننے والے بادل لہروں کی طرح دکھائی دے رہے ہیں، تاہم جب وہ گھر پہنچ گئیں تو بیٹی نے بتایا کہ یہ بہت خوب صورت تصویر کلک ہوئی ہے۔

    بعد ازاں خاتون نے اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا جو تیزی سے وائرل ہوگئی۔

  • خلا میں موجود یہ پراسرار بادل کیا ہے؟

    خلا میں موجود یہ پراسرار بادل کیا ہے؟

    ناسا نے اپنی ہبل ٹیلی اسکوپ سے لی گئی ایک تصویر جاری کی ہے جو خلا میں پھیلتے گیس کے بادل کی ہے، ناسا نے اس کے بارے میں وضاحت بھی پیش کی ہے۔

    ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ سے لی گئی نئی تصویر میں این جی سی 6891 خوب چمکتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، یہ تصویر سائنسدانوں کو یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ گیس کے یہ بادل کیسے بنے اور آگے کیسے بڑھے۔

    ماہرینِ فلکیات اسے پلینٹری نیبولا پکارتے ہیں، یہ لفظ ماضی کی غلط تشخیص ہے جب ٹیلی اسکوپ کی ٹیکنالوجی اپنے ابتدائی دور میں تھی۔

    آج ہم یہ جانتے ہیں یہ ایسی نیبولا دراصل چھوٹے ستاروں کے آخر وقتوں میں ان میں سے نکلنے والی گیسز کے نتیجے میں بنتی ہیں۔

    ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کی ہائی ڈیفینیشن تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بادل کی گہرائی میں ایک سفید چھوٹا سا ستارہ ہے جس کے گرد تاریں اور گرہیں ہیں۔

    ڈیٹا یہ بھی بتاتا ہے کہ گیس کا بیرونی دائرہ نیبولا کے اندرونی حصے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور مشاہدوں میں ایسے بھی گیس کے خول آئے ہیں جن کے رخ مختلف سمتوں میں ہیں۔

    ناسا حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی حرکات سے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ ان خولوں میں سے ایک 4 ہزار 800 سال پرانا ہے جبکہ بیرونی دائرہ کچھ 28 ہزار برس پرانا ہے جو ایک دم توڑتے ستارے کے مختلف اوقات میں تواتر کے ساتھ ہوتے دھماکوں کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

    ہبل فی الحال 23 اکتوبر کو ہونے والے سنکرونائزیشن گلچ سے بحالی کے مراحل میں ہے اور اس کے آلات آہستہ آہستہ واپس آن لائن آرہے ہیں۔

  • بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے سب کو حیران کردیا جس میں ایک گاڑی بادلوں میں اڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ایک جیپ کی ڈرائیونگ سیٹ پر ایک خاتون موجود ہیں اور کھڑکی سے بادل دکھائی دے رہے ہیں، یوں لگ رہا ہے جیسے گاڑی بادلوں کے درمیان اڑ رہی ہے۔

    اگلے ہی لمحے کیمرے کا رخ تبدیل ہوتا ہے اور سامنے سیدھی سڑک دکھائی دینے لگتی ہے، یہ گاڑی دراصل ایک بلند ہائی وے پر جارہی تھی اور اس کے برابر بادلوں سے بھرا ہوا آسمان تھا۔

    اس گاڑی کا بادلوں کے درمیان اڑنا صرف ایک بصری دھوکا تھا۔

    گاڑی میں موجود خاتون امریکی ریاست کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ ہنا کولبی ہیں اور ریاست ہوائی میں سیر و تفریح کے لیے آئی تھیں۔ ویڈیو ہوائی کی ہالیکلا پہاڑی پر سفر کے دوران بنائی گئی تھی۔

    اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 70 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔

    ہنا کہتی ہیں کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ ویڈیو اس قدر مقبول ہوجائے گی، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہوائی کی سیر کو آئی تھیں جہاں انہوں نے تیراکی کی، سمندر پر وقت گزارا، ہائیکنگ کی اور پہاڑی پر بیٹھ کر سورج کو ڈھلتے دیکھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کا ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ نہیں تھا لیکن اپنے دوستوں کے اصرار پر انہوں نے اکاؤنٹ بنایا اور پہلی ویڈیو یہی پوسٹ کی جس نے مقبولیت کی انتہا کو چھو لیا۔

    ہنا کا کہنا تھا کہ ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد وہ سارا دن باہر رہیں اور اس دوران ان کے پاس انٹرنیٹ دستیاب نہیں تھا، شام کے وقت جب انہیں انٹرنیٹ دستیاب ہوا تو انہیں علم ہوا کہ ویڈیو کو 10 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • بادلوں کے درمیان بلی نمودار، لوگ حیران

    بادلوں کے درمیان بلی نمودار، لوگ حیران

    کسی بھی تصویر کا اینگل بہت معنی رکھتا ہے، بعض تصاویر صرف اپنے اینگل کی وجہ سے تبدیل ہو کر کچھ کا کچھ معنی دینے لگتی ہیں۔

    اس کی ایک مثال یہ تصویر ہے جس میں ایک بلی بادلوں میں بیٹھی دکھائی دے رہی ہے اور یوں معلوم ہورہا ہے جیسے بادلوں میں بلی کی شبیہہ موجود ہے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی یہ تصویر بہت وائرل ہورہی ہے اور لوگ اس پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔

    مگر ایک خاتون کی جانب سے شیئر کی گئی یہ تصویر دراصل فریب نظر ہے۔

    اس عکس میں جو بلی نظر آرہی ہے، وہ ان خاتون کے گھر کی شیشے کی کھڑکی کے پاس بیٹھی تھی جس کے پس منظر میں بادل تھے، خاتون نے اس بلی کی ایک تصویر بنا کر اسے ٹویٹر پر شیئر کردیا۔

    لیکن سفید رنگ کی یہ بلی شیشے کی وجہ سے بادلوں کا ہی عکس معلوم ہونے لگی، غور سے دیکھنے پر تصویر میں شیشہ بھی نظر آسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین اس تصویر پر خوشگوار حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین نے اس تصویر پر ایڈیٹنگ کر کے اسے مزید دلچسپ بنا دیا۔

  • کراچی کی مویشی منڈی میں سوا کروڑ کے جانور نے سب کو حیران کر دیا

    کراچی کی مویشی منڈی میں سوا کروڑ کے جانور نے سب کو حیران کر دیا

    کراچی: شہر قائد میں سپر ہائی وے پر قائم بڑی مویشی منڈی میں رواں سال کا سب سے بڑا اور سب سے مہنگا جانور آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مویشی منڈی میں ایک بیل کی قیمت سوا کروڑ روپے لگا دی گئی ہے، پہلی بار منڈی میں اتنا مہنگا جانور فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے، مالک نے جانور کا نام بادل رکھ دیا ہے۔

    قربانی کی غرض سے منڈی میں لائے گئے بیل کی قیمت 1 کروڑ روپے سے بھی زائد دیکھ کر منڈی جانے والے حیران رہ گئے ہیں، بڑی تعداد میں شہریوں نے بادل نامی اس بیل کو دیکھنے کے لیے منڈی کا رخ کیا۔

    دوسری حیران کن بات یہ ہے کہ ایک شوقین خریدار نے بادل نامی جانور کی 85 لاکھ روپے کی آفر کر دی ہے، تاہم بادل کا مالک کم قیمت پر اسے فروخت کے لیے تیار نہیں۔

    کراچی مویشی منڈی کی جان سمجھے جانے والے بادل کا وزن ایک ٹن سے زائد ہے، مالک کا کہنا ہے کہ یہ دودھ، مکھن اور اصلی گھی بھی کھاتا ہے۔

    جانوروں کی خریداری نہ ہوئی تو ملکی معیشت کو دھچکا لگے گا: مویشی بیوپاری

    واضح رہے کہ کراچی کی مویشی منڈی کے اوقات کار مختص کر دیے گئے ہیں، آج سے منڈی شام 7 بجے بند کر دی جائے گی، منڈی انتظامیہ نے حکومتی اعلان پر من وعن عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ آج شام 7 بجے مویشی منڈی میں خریداری بند کر دی جائے گی، حکومتی اعلانات کی روشنی میں منڈی کے دروازے شام سات شہریوں کے لیے بند کر دیے جائیں گے، بیوپاری حضرات کے مویشی فروخت کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

    گزشتہ رات ایک بجے مویشی منڈی کے دروازے اچانک بند کر دیے گئے تھے، جس کی وجہ سے علاقے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں، شہریوں اور انتظامیہ کے درمیان منڈی کے اندر جانے کے لیے دیر تک تلخ کلامی بھی ہوتی رہی۔

  • ’’آگ والے بادل‘‘ نے شہریوں کو خوف زدہ کردیا

    ’’آگ والے بادل‘‘ نے شہریوں کو خوف زدہ کردیا

    سوشل میڈیا پر ان دنوں ایسے بادل کی تصویر وائرل ہے جس نے شہریوں کو نا صرف خوف زدہ کیا بلکہ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا اب اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی یورپی ملک پرتگال کی فضا میں ایسے گہرے نارنجی بادل نمودار ہوئے جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کئی افراد کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی طور پر گرافکس کے ذریعے تیار کیا گیا جبکہ سیکڑوں افراد نے امکان ظاہر کیا کہ دنیا اب اپنی مدت پوری کرچکی ہے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ’’ یہ فطرت کا انوکھا منظر ہے جو جہنم کی منظرکشی کررہا ہے‘‘۔ کسی نے کہا ’’آج ہماری زندگی کا آخری دن ہے‘‘۔ سوشل میڈیا پر ایک شہری کا کہنا تھا کہ یہ آگ کی آزادی کا دن ہے۔

    البتہ محکمہ موسمیات نے وضاحت کی ہے کہ موسمی تبدیلی کے باعث اس طرح کے بادل نمودار ہوتے ہیں جسے عام طور پر ’’کمیولونمبس کلاؤڈ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس طرح کی صورت حال ہواؤں کا توازن بگڑنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے بعد پیدا ہوسکتی ہے جس میں سورج کا عمل دخل ہوتاہے۔ مذکورہ تصویر کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • بادل نے خوف طاری کردیا

    بادل نے خوف طاری کردیا

    آپ نے فضا میں گہرے اور صاف بادل تو دیکھے ہوں گے لیکن قدرت نے اپنا کرشمہ دکھاتے ہوئے بادل کا ایسا روپ بدلا جسے دیکھ کر ہر کوئی خوف زدہ ہوگیا۔

    امریکا کے "رھوڈ” جزیرے پر بادل نے ایسا روپ دھارا جس نے دیکھنے والوں پر خوف طاری کردیا۔ کیمرے کی آنکھ سے قید کیے گئے عجیب وغریب مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے۔

    صارفین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل ایسے مناظر کبھی نہیں دیکھے، بادل کا اس طرح آسمان پر نظر آنا اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم کی تبدیل کے باعث بادلوں کے وجود کا ظاہر تبدیل ہوتا ہے اور وہ عجیب وغریب شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی متعدد بار بادلوں کے کئی ٹکڑوں نے اپنا رنگ بدلا ہے۔ کئی مرتبہ شہریوں نے بادلوں کو جانور کی شکل میں دیکھا تو بعض دفع کسی کو بادل کے ذریعے اپنا نام لکھا بھی نظر آیا۔