Tag: بارشیں

  • بلوچستان میں تباہی کی داستان رقم، 127 جاں بحق، 7 ڈیم ٹوٹ گئے، بیراجوں میں سیلاب، سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد

    بلوچستان میں تباہی کی داستان رقم، 127 جاں بحق، 7 ڈیم ٹوٹ گئے، بیراجوں میں سیلاب، سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد

    کوئٹہ: بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی کی داستان رقم کر دی ہے، 127 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، صوبے میں 7 ڈیم ٹوٹ چکے ہیں، دوسری طرف ملک کے متعدد بیراج سیلاب کی زد میں ہیں، اور سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد ہو گئی ہیں، جس کے بعد رواں ماہ برآمد لاشوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سب کچھ اجڑ گیا ہے، اور متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، 10 سے زائد اضلاع میں نظام زندگی معطل ہو گیا ہے، کوئٹہ، جھل مگسی، مستونگ اور چمن میں تباہی کے مناظر دیکھے جا رہے ہیں، سیکڑوں مکانات منہدم ہو چکے ہیں، توبہ اچکزئی میں موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں، سیلابی ریلا مال مویشی، کھڑی فصلیں، سیب کے باغات بہا کر لے گیا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بارشوں سے 7 ڈیم ٹوٹ چکے ہیں، جب کہ متعدد ڈیم پانی سے بھر گئے ہیں، مون سون کی بارشوں سے دریائے سندھ میں بھی پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے کچے کے علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور کئی شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا، جھل مگسی سے بھی سیلابی ریلا سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق تربت میں میرانی ڈیم بھر گیا ہے، جس کی وجہ سے اسپل وے کھول دیے گئے ہیں اور پانی کا اخراج جاری ہے،  میرانی ڈیم کی بلند ترین سطح 244 فٹ، اور پانی کی موجودہ سطح 246 فٹ ہے۔ حب ڈیم میں پانی کی سطح 339 فٹ ہے جب کہ اسپل وے کی حد 350 فٹ ہے، شادی کور ڈیم گوادر میں پانی کی بلند ترین سطح 54 میٹر جب کہ پانی کی موجودہ سطح 51.34 میٹر ہے۔

    میانوالی میں جناح بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب آ گیا ہے، بیراج کی سالانہ دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے متعددگیٹ جام ہو گئے اور مشینری زنگ آلود ہو گئی ہے، جن کی بحالی کا کام جاری ہے۔ جناح بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے، بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 666 اور اخراج 2 لاکھ 75 ہزار 166 کیوسک ہے۔

    ادھر گڈو بیراج پر پانی میں 24 گھنٹے کے دوران 20 ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا ہے، تربیلا، چشمہ، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے کے دوران گڈو بیراج میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے، بیراج میں اس وقت نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کچے کے رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

    تربیلا میں پانی کی آمد 3 لاکھ 10 ہزار 600، اور اخراج 2 لاکھ 57 ہزار 900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، کالا باغ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 71 ہزار 579، اور اخراج 2 لاکھ 68 ہزار 79 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے تباہی، جڑہ اور تبینہ ڈیم ٹوٹ گئے

    چشمہ میں پانی کی آمد 3 لاکھ 41 ہزار 418، اور اخراج 3 لاکھ 33 ہزار 418 کیوسک، تونسہ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 98 ہزار 900، اور اخراج 2 لاکھ 92 ہزار 900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    گڈو بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 11 ہزار 615، اور اخراج 2 لاکھ 86 ہزار کیوسک، سکھر بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 61 ہزار 584، اور اخراج 2 لاکھ 22 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    کوٹری بیراج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 40 ہزار 985، اور اخراج ایک لاکھ 14 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے جڑہ اور تبینہ ڈیم بھی ٹوٹ چکے ہیں جس کی وجہ سے کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب کے شہر روجھان میں سیلابی ریلے سے موضع، صفدر آباد، شاہوالی کی درجنوں بستیاں زیر آب آ گئی ہیں، پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے، سیلابی ریلے سے ہزاروں ایکڑ زیر کاشت فصل تباہ ہو گئی۔ا

  • سندھ میں مون سون کی تباہ کاری، 90 افراد جان کی بازی ہار گئے

    سندھ میں مون سون کی تباہ کاری، 90 افراد جان کی بازی ہار گئے

    کراچی: سندھ میں مون سون کی تباہ کاریوں کے دوران مختلف حادثات میں 90 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے 20 جون کو مون سون کے آغاز سے 26 جولائی تک سندھ میں ایک ماہ میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق سندھ میں بارشوں کے سبب مختلف حادثات میں 90 افراد جان کی بازی ہارے، جن میں 39 مرد، 46 بچے اور 5 خواتین شامل ہیں۔

    کراچی میں 40 افراد جان کی بازی ہارے، جن میں 10 کا تعلق ملیر سے، 7 کا کورنگی سے، 7 کا ضلع جنوبی سے، 6 کا ضلع شرقی سے، 5 کا ضلع وسطی سے، 4 کا ضلع غربی اور 1 کا تعلق ضلع کیماڑی سے تھا۔ 22 جون تا 26 جولائی 51 افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے، ان میں 26 مرد، 11 عورتیں اور 16 بچے شامل تھے۔

    بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی

    چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع غربی میں ایک بچہ اور ضلع شرقی میں 2 بچے جاں بحق ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ اموات اندرون سندھ میں خیرپور میں ہوئیں جن کی تعداد 25 ہے، خیرپور میں جاں بحق ہونے والوں میں 17 بچے بھی شامل تھے، ٹھٹھہ میں 10 لوگ جان کی بازی ہارے۔

    کراچی میں بارشوں کے دوران ضلع وسطی میں 2 گھروں، 3 دکانوں کو نقصان پہنچا، غربی میں 16 کلو میٹر کی روڈ تباہ جب کہ 5 گھروں کو نقصان پہنچا، شرقی میں 2 گھروں، کورنگی میں 5، کیماڑی میں 3 اور ضلع جنوبی میں ایک گھر کو نقصان ہوا۔

    ایس بی سی اے کے مطابق سندھ بھر میں 274 گھروں کو معمولی نقصان پہنچا جب کہ 2030 گھر مکمل تباہ ہو گئے، اندرون سندھ سب سے زیادہ تباہ کاریاں ٹھٹھہ میں ہوئیں، جہاں 6 اہم سڑکوں کا 56 کلو میٹر کا ٹریک تباہ جب کہ 9 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، اور جامشورو میں 25 کلو میٹر کا ٹریک تباہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق 1590 افراد اس وقت ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں، اندرون سندھ 35 ایکڑ زرعی زمین کو بھی بارشوں کے باعث نقصان ہوا۔

  • آبی ذخائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 53 لاکھ ایکڑ فٹ سے بڑھ گیا

    آبی ذخائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 53 لاکھ ایکڑ فٹ سے بڑھ گیا

    اسلام آباد: مون سون بارشوں سے ملکی آبی ذخائر میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آبی ذخائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 53 لاکھ ایکڑ فٹ سے بڑھ گیا، ارسا نے ڈیموں میں پانی کی صورت حال کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    ارسا کے مطابق تربیلا، منگلا اور چشمہ ڈیموں میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 53 لاکھ 24 ہزار ایکڑ فٹ ہو گیا ہے۔

    تربیلا میں آج پانی کا ذخیرہ 39 لاکھ 6 ہزار ایکڑ فٹ تک ہے، منگلا میں13 لاکھ 86 ہزار ایکڑ فٹ کی سطح پر جب کہ چشمہ ریزرویئر میں پانی کا ذخیرہ 32 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

    ارسا کا کہنا ہے کہ تربیلا میں پانی کی آمد 2 لاکھ 44 ہزار 100 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 61 ہزار 300 کیوسک ہے، منگلا میں پانی کی آمد 35 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 10 ہزار کیوسک ہے، جب کہ چشمہ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 22 ہزار 800 کیوسک اور پانی کا اخراج 2 لاکھ 27 ہزار 800 کیوسک ہے۔

    ادھر تیز اور مسلسل بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے جھنگ میں 15 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ نچلے درجے کا سیلابی ریلا کل تک تریموں بیراج سے گزرے گا۔

  • بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق، تعداد 99 ہو گئی

    بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق، تعداد 99 ہو گئی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق ہو گئے جس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 99 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 9 افراد بارشوں کی نذر ہو گئے، جب کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 99 ہو گئی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، اب تک 39 مرد، 28 خواتین، اور 32 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں، بارشوں کے دوران حادثات میں 57 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں میں مجموعی طور پر صوبے بھر میں 3953 مکانات منہدم ہوئے، 550 کلو میٹر مشتمل مختلف 4 شاہراہیں متاثر ہوئیں، اور 706 مال مویشی ہلاک ہوئے۔

  • بلوچستان میں طوفانی بارشیں، 62 افراد جاں بحق

    بلوچستان میں طوفانی بارشیں، 62 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 62 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حالیہ بارش کے دوران بلوچستان میں مختلف حادثات میں 62 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 23 خواتین اور 24 بچے شامل۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ میں رپورٹ ہوئیں، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی سے بھی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صوبے میں مختلف حادثات کا شکار ہو کر 48 افراد زخمی ہوئے، بلوچستان میں اس دوران 670 سے زائد مکانات منہدم ہوئے۔

    تیز بارش میں کراچی کا بیش تر علاقہ ڈوب گیا، انتظامیہ غائب، شہریوں کی نقل مکانی، 3 جاں بحق

    حالیہ مون سون بارشوں سے حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے، حب ڈیم کی سطح آب 334 فٹ پر پہنچ گئی، جب کہ گنجائش 339 فٹ ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈیم میں پانی کی سطح 339 فٹ ہونے پر اسپل وے پانی کا خراج شروع ہو جائے گا۔

  • بحیرۂ عرب سے ہوائیں، آج رات سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا

    بحیرۂ عرب سے ہوائیں، آج رات سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا

    کراچی: بحیرۂ عرب سے مرطوب ہوائیں آج بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی، اور ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بالائی علاقوں میں آج شام یا رات سے مزید پری مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا، خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں 22 جون تک وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی ہے۔

    جمعرات سے منگل کے دوران راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، سرگودھا، خوشاب میں بارش کا امکان ہے، جب کہ لاہور اور دیگر شہروں میں بھی 16 سے 21 جون کے دوران بارش کی پیش گوئی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ موسلا دھار بارش سے راولپنڈی، لاہور میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    آج شام، رات سے 23 جون تک کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کا امکان ہے، بلوچستان کے مشرقی علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش متوقع ہے، پری مون سون بارشوں سے حالیہ گرمی کی لہر میں کمی آ سکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی پنجاب و خیبر پختون خوا، اور گلگت بلتستان اور کشمیر میں آج بارش کا امکان ہے، سندھ اور بلوچستان میں آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم گرم اور خشک رہےگا۔

    محکمہ موسمیات نے پشاور، ایبٹ آباد اور چترال میں بادل برسنے کی پیش گوئی کی ہے، لاہور، اٹک، جہلم اور مری میں بھی گرج چمک کے ساتھ مینہ برسنے کا امکان ہے، مظفر آباد، سری نگر، گلگت اور ہنزہ میں بھی بارش متوقع ہے۔

  • ملک میں غیر معمولی بارشوں کا امکان، متعلقہ حکام کو الرٹ جاری

    ملک میں غیر معمولی بارشوں کا امکان، متعلقہ حکام کو الرٹ جاری

    اسلام آباد: ملک کے بیشتر حصوں میں مون سون کی بارشوں کے دورانیے میں اضافے کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، ملک میں رواں برس غیر معمولی بارشوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے کلائمٹ چینج شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنوبی ایشیائی موسمیاتی آؤٹ لک فورم نے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ، شمالی اور شمال مشرقی بلوچستان میں زیادہ عرصے تک بارشیں ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس دوران سندھ میں کم بارشیں ہوں گی اور تھر پارکر اور عمر کوٹ میں قحط کی صورتحال ہوسکتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکام معمول سے زائد بارش کے پیش نظر احتیاطی تدابیراختیار کریں، تیز بارشوں سے جانوں اور انفراسٹرکچر کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

  • خیبر پختون خوا: کل سے بارشیں شروع ہونے کا امکان

    خیبر پختون خوا: کل سے بارشیں شروع ہونے کا امکان

    پشاور: خیبر پختون خوا کے بعض اضلاع میں کل شام سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کل شام سے کوہستان، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، دیر، چترال، پشاور، کوہاٹ اور وزیرستان میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

    پی ڈی ایم اے خیبر پختون خوا نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل شریف حسین کی جانب سے تیز بارشوں کے پیش نظر پیشگی اقدامات کرنے اور الرٹ رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ سے جمعے تک دیر، کوہستان، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں وقفے وقفے سے تیز بارش ہو سکتی ہے، بارشوں کے باعث گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے، بعض علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ ہفتہ کے روز تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

    بارشوں کا نیا اسپیل ، کراچی والے ایک بار پھر تیار ہوجائیں

    ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور خان نے ہدایت جاری کی ہے کہ سیاح دوران سفر خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسمی صورت حال سے باخبر رہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا پی ڈی ایم اے کا ایمر جنسی آپریشن سینٹر مکمل فعال ہے، عوام کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن 1700 پر دیں۔

  • پختونخواہ میں بارشیں، مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق

    پختونخواہ میں بارشیں، مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں سے مختلف حادثات میں صوبے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے، ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔ مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 21 گھروں کو جزوی جبکہ 4 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا، ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات کردی گئی ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق شبقدر مٹہ رستم خیل کے متاثرین میں ضلعی انتظامیہ نے امدادی سامان تقسیم کیا۔

  • کراچی میں 15 جولائی، پختون خوا میں اتوار کی رات سے بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی میں 15 جولائی، پختون خوا میں اتوار کی رات سے بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی/پشاور: محکمہ موسمیات نے کراچی میں مون سون کے پہلے اسپیل کی پیش گوئی کر دی ہے، شہر قائد میں 15 جولائی سے بارشوں کے پہلے اسپیل کا آغاز ہوگا، جب کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں بارشوں کا نیا سلسلہ اتوار کی رات سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارشوں کے پہلے اسپیل کا دورانیہ 15 سے 17 جولائی تک ہونے کا امکان ہے، اور پہلےاسپیل میں درمیانے درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔

    خیبر پختون خوا میں اتوار سے بارشوں اور تیز ہواؤں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، بارش اور تیز ہواؤں کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں، پی ڈی ایم نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو تحریری مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں بھی پیر سے بدھ تک اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، پراونشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے پی کے ڈائریکٹر جنرل نے شریف حسین نے بتایا کہ بارشوں اور تیز ہواؤں سے بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔

    جن علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے، وہاں انتظامیہ کو چھوٹی اور بھاری مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    محمکہ موسمیات کے مطابق اتوار کی رات سے صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشیں شروع ہوں گی، بارشوں سے گرمی کی شدت میں بھی کمی آ جائے گی، پی ڈی ایم اے نے شمالی علاقوں کی سیر کے لیے جانے والے سیاحوں کو بھی ان دنوں میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت جاری کی ہے۔