Tag: بارشیں

  • کراچی میں بارش: ’ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں‘

    کراچی میں بارش: ’ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں‘

    کراچی: ایران سے بارش برسانے والا سسٹم کراچی میں داخل ہونے کے بعد شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ بارش کی صورت میں احتیاط کی جائے، غیر قانونی ذرایع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کیا جائے، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بارش کی صورت میں بچوں کا خاص خیال رکھا جائے اور احتیاط برتیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    ترجمان نے بتایا کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف میٹرلوجسٹ نے کہا تھا کہ ایران سے بارش برسانے والا سسٹم کراچی میں داخل ہو چکا ہے، سسٹم بلوچستان سے کراچی میں داخل ہوا، سسٹم کے تحت آج دن بھر شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کی توقع ہے۔

    چیف میٹرلوجسٹ کے مطابق سسٹم سے تیز بارش کی کوئی توقع نہیں ہے، بارش برسانے والاسسٹم سندھ سے پنجاب، پھر شمالی علاقہ جات جائے گا، بوندا باندی کی وجہ سے آج دن خصوصاً رات میں ٹھنڈ ہوگی۔

  • بارشوں سے بالائی علاقوں میں جانی و مالی نقصان، لینڈ سلائیڈنگ، شاہراہیں بند

    بارشوں سے بالائی علاقوں میں جانی و مالی نقصان، لینڈ سلائیڈنگ، شاہراہیں بند

    پشاور: حالیہ بارشوں اور برف باری سے شانگلہ، کوہستان اور سوات سمیت متعدد علاقوں میں شدید نقصانات ہوئے ہیں، کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور برف باری سے شاہراہیں بھی بند ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکام نے شانگلہ اور کوہستان میں بارش کے متاثرین سے نقصانات کی تفصیل طلب کر لی ہے، عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جانی اور مالی نقصان سے متعلق انتظامیہ کو آگاہ کریں۔

    محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ سوات اور اپر دیر میں بارشوں سے 4 گھروں کو نقصان پہنچا، ہری پور میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، اپر دیر میں متاثرین میں ٹینٹ، کمبل اور غذائی اشیا تقسیم کردی گئیں، دیر بالا میں بارشوں سے 3 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مختلف شہروں میں بارشیں اور برفباری، معمولات زندگی معطل

    کولئی پالس کوہستان میں بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس سے متعدد مقامات پر شاہراہ بند ہو گئی ہے، تیمرگرہ کے مقام پر بھی بارش کی وجہ سے لینڈ سلائینڈگ ہوئی ہے، ادھر شدید برف باری کی وجہ سے کاغان اور بالائی علاقوں تک شاہراہ بند ہو گئی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے مالاکنڈ اور ہزارہ میں بند شاہراہوں کو جلد بحال کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، ہیوی مشینری کے ذریعے شاہراہوں سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

  • تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ میں تیز بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری شروع ہوئی ہے، تیز بارش کے دوران مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق تھرپارکر کے مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ آسمانی بجلی کی زد میں آکر 10 افراد شدید زخمی ہو گئے، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ضلع سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کے علاقے اچھڑو تھر میں بھی آسمانی بجلی گرنے کے دو مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ تین خواتین زخمی ہوئی ہیں، تاہم کھپرو پولیس نے دو خواتین کی موت کی تصدیق کی، پولیس کے مطابق آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ گاؤں موکریا میں پیش آیا جہاں پر ایک ہی گھر کی 55 سالہ سنگھار اور 37 سالہ ماریت موقع پر جاں بحق ہوگئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق

    دوسرا واقعہ گاؤں جھواڑ میں پیش آیا جہاں پر تیس سالہ سلیمت اور ان کا دس سالہ بیٹا جاں بحق ہوئے، زخمیوں کو عمر کوٹ کے اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ آج ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اندرون سندھ بھی بارشیں شروع ہو گئی ہیں، کہیں کہیں ژالہ باری بھی ہو رہی ہے۔ اس دوران تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق جب کہ 7 سے زائد مکانات جل گئے تھے، یہ واقعہ اسکردو کے ضلع شگر کے نواحی گاؤں میں پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

  • وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم جاری کر دیا ہے، وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کے ساتھ موجود مظاہرین بارش اور سردی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انسانی جذبے کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں سردی اور بارش کے باعث پریشان دھرنے کے شرکا کی فوری مدد کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے یہ اندازہ لگانے کے لیے کہ بارش اور بدلتے موسم کے حوالے سے شرکا کو کیا امداد فراہم کی جاسکتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طور پر دھرنے کے مقام پر جانے کا حکم دیا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    وزیر اعظم کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ چیئرمین سی ڈی اے بارش کے پیش نظر سہولتوں کا جائزہ لیں، کہ دھرنے کے شرکا کو کیا سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آزادی مارچ کے شرکا شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، مارچ کے شرکا کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں، دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیش تر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

  • کراچی: آج اور کل بارش ہوگی، سڑکیں پھر تالاب بنیں گی

    کراچی: آج اور کل بارش ہوگی، سڑکیں پھر تالاب بنیں گی

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے شہر قائد میں آج اور کل پھر تیز بارش ہوگی، شہر میں جگہ جگہ پچھلی بارش کے آثار اب تک موجود ہیں، سڑکیں ایک بار پھر تالاب بنیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اور کل کراچی کے شہری ایک بار پھر بارش اور اس سے پیدا ہونے والی صورت حال کی زد پر ہوں گے۔

    بارش کی وجہ سے سڑکیں ایک بار پھر تالاب بنیں گی، گٹر اور نالے ابل پڑیں گے، شہری ابھی سے سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں، دوسری طرف سندھ سرکار نے کوئی تیاری نہیں کی، نہ کراچی انتظامیہ نظر آئی۔

    ادھر وادی مہران پر بادل مہربان ہو گئے ہیں، حیدر آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی، نواب شاہ، سکھر، چھاچھرو، نوکوٹ میں بھی بادلوں نے زور دکھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے ہلاکتیں نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا

    لاہور میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی، پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی رم جھم ہوئی، خیبر پختوان خوا کے کئی اضلاع میں بادل برس پڑے، کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں ہلکی برسات سے موسم دل کش ہو گیا۔

    واضح رہے کہ بارشوں میں کرنٹ سے اموات کے واقعات بھی رو نما ہو رہے ہیں، حالیہ بارشوں میں کراچی میں کرنٹ لگنے سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کراچی میں جولائی سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زاید افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • کراچی میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے ہلاکتیں نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا

    کراچی میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے ہلاکتیں نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا

    کراچی: سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 3 روز کے دوران طوفانی بارشوں میں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے کراچی میں بارشوں کے دوران کسی بھی قسم کے نقصان کے نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارشوں کے دوران کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

    پی ڈی ایم اے کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ حالیہ بارشوں میں کسی بھی املاک کو نقصان نہیں پہنچا، بارشوں میں شارٹ سرکٹ سے صرف ایک خاتون زخمی ہوئی۔

    دوسری طرف حالیہ بارشوں میں کراچی میں کرنٹ لگنے سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق

    گزشتہ روز ریسکیو ذرایع نے کہا تھا کہ ہجرت کالونی میں کرنٹ لگنے سے 8 سالہ ارمان جاں بحق ہو گیا، جب کہ ناظم آباد موسیٰ کالونی کے قریب کرنٹ لگنے سے 2 بھائی جاں بحق ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق سائٹ ایریا میں ہوٹل میں بیٹھے 2 افراد پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گر گئے تھے جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوئے۔

    کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کی ناقص حکمت عملی کے باعث ایک بار پھر شہر میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے واقعات پیش آئے لیکن پی ڈی ایم اے نے عجیب دعویٰ کر دیا ہے کہ بارشوں میں ہلاکتوں سمیت کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    یاد رہے کراچی میں جولائی سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زاید افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر کی دوری پر پہنچ گیا

    ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر کی دوری پر پہنچ گیا

    کراچی: چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر سے زاید فاصلے پر موجود ہے، طوفان نے کل سے شدت اختیار کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیکا طوفان شہر کراچی کے ساحل سے آٹھ سو کلو میٹر کی دوری پر آ گیا ہے، چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ طوفان کا سفر مغرب کی جانب ہے۔

    سردار سرفراز نے کہا کل سے طوفان نے شدت اختیار کر لی ہے، اس طوفان کا رخ عمان کی جانب ہے اور یہ آج رات یا کل صبح تک عمان کے ساحل کو کراس کر لے گا۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق ہیکا طوفان کا اب ہمارے ایریا میں کوئی اثر نہیں ہے، ایک اور لو پریشر ایریا بھارتی گجرات کی جانب بن رہا ہے تاہم کل شام سے اس کا اثر نظر آنا شروع ہو جائے گا۔

    تازہ ترین:  ملک کے مختلف شہروں میں شدید زلزلہ، 19 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    ادھر محکمہ موسمیات نے پورے ملک میں بارش کی پیش گوئی بھی کر دی ہے، سردار سرفراز نے بتایا کہ کل سے 30 ستمبر تک کراچی سمیت سندھ بھر میں بارش متوقع ہے، کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سے مون سون کے مزید سسٹم داخل ہو رہے ہیں، شمال مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں میں نیا سسٹم داخل ہو سکتا ہے، جمعرات سے سسٹم کے مضبوط ہونے کا امکان ہے۔

    موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعے سے ملک کے بالائی علاقوں میں بھی لہر کے داخل ہونے کا امکان ہے، جب کہ جمعے سے پیر کے دوران کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ کراچی میں اربن فلڈنگ کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

  • بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    کراچی: وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر پر موجود فصلیں تباہ ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بارشوں کے دوران فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیل سندھ حکومت نے جاری کردی۔ کپاس، چاول، گنا اور مرچوں سمیت دیگر سبزیوں اور فروٹ کو نقصان پہنچا۔

    وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ 3 ہزار 871 ہیکٹر پر موجود فصلیں تباہ ہوئیں، کراچی میں 169 ہیکٹر پر سبزیوں اور کپاس کی فصل متاثر ہوئی۔

    وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ خیر پور میں کھجور کے 170 ہیکٹر پر فصل متاثر ہوئی، شہید بینظیر آباد میں 24 سو ہیکٹر پر کپاس اور گنے کی فصل کو نقصان ہوا۔ سانگھڑ میں کپاس اور سبزیوں کی 42 سو ہیکٹر فصل کو نقصان پہنچا۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹھٹھہ اور سجاول کے 27 سو ہیکٹر پر چاول کی فصل کو نقصان ہوا جبکہ جامشورو میں 52 سو ہیکٹر پر فصل کو نقصان پہنچا۔

  • بارشوں کا چوتھا اسپیل، کراچی میں شدید ٹریفک جام، مزید بارشوں کی پیش گوئی

    بارشوں کا چوتھا اسپیل، کراچی میں شدید ٹریفک جام، مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: شہر قائد میں بارشوں کا چوتھا اسپیل شروع ہو چکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید ترین مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارشوں کے چوتھے اسپیل کا آغاز ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے آج شہر کے مختلف علاقوں کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا، کورنگی سمیت بیش تر شاہ راہوں پر سگنل بند اور ٹریفک پولیس غائب رہی۔

    کورنگی صنعتی ایریا میں سیکڑوں گاڑیاں گھنٹوں سے پھنسی رہیں، بروکس چورنگی، قیوم آباد چورنگی، کورنگی کراسنگ، جام صادق پل، کورنگی کاز وے، کورنگی ایکسپریس وے، نرسری اور ٹیپو سلطان پل پر شدید ٹریفک جام رہا۔

    لیاقت آباد، سخی حسن، کے ڈی اے چورنگی، سولجر بازار، نشتر روڈ، ملیر کالا بورڈ، کشمیر روڈ اور طارق روڈ پر بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، نمایش، جہانگیر روڈ، تین ہٹی اور لیاقت آباد میں بھی ٹریفک جام رہا۔

    ادھر چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کا یہ چوتھا اسپیل ہے، شہر میں کل بھی بارش کا امکان ہے، خلیج بنگال میں ہوا کے کم دباؤ کا ایک اور سسٹم بن رہا ہے، جس کی وجہ سے مزید بارش کے ایک سے دو اسپیل کا امکان ہے۔

    دوسری طرف محکمہ موسمیات نے صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کا بارش کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانڈھی میں 18 ملی میٹر، اولڈ ایئر پورٹ پر 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    موسمیات کے مطابق فیصل بیس پر 13 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 6.8 ملی میٹر جب کہ یونی ورسٹی روڈ پر 6.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کراچی/ ٹھٹھہ: کینجھر جھیل اور حب ندی میں الگ الگ واقعات میں 7 افراد ڈوب گئے، ادھر کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینجھر جھیل میں 2 نوجوان ڈوب گئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جاں بحق دونوں نوجوانوں کا تعلق حیدر آباد سے تھا، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ وقار، شہزاد جھمپیر کے قریب جھیل میں مچھلی کا شکار کر رہے تھے۔

    ادھر کراچی میں حب ندی میں 5 افراد ڈوب گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، ڈوبنے والوں میں 13 سالہ حفضہ، 34 سالہ مہ جبین، سہیل، 4 سالہ اریب شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ ڈوبنے والے 10 سالہ حمزہ کی تلاش جاری ہے، یہ حادثہ کراچی اور حب کی سرحدی پٹی ساکران کے قریب پیش آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش

    دیگر واقعات میں کراچی کے علاقے دھوبی گھاٹ میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے، جب کہ اورنگی ٹاؤن میٹرو سینما کے قریب گھر کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔

    شہر کراچی میں آج تیز بارشوں کی وجہ سے ایف بی ایریا میں پانی کی لائن کے لیے کھودی گئی سڑک بیٹھ گئی، بارش کے دوران موٹر سائیکل سوار گڑھے میں گر کر زخمی ہو گیا۔

    دوسری طرف ٹھٹھہ گوٹھ کپورانی کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس کے باعث متعدد گاؤں زیر آب آ گئے، فصلیں اور زرعی اراضی بھی زیر آب آ گئی ہے، اہل علاقہ نے حکومت سے بند بنانے کی اپیل کر دی ہے۔