Tag: بارش

  • بارش کے موسم میں جلد کو خراب ہونے سے کیسے بچائیں؟

    بارش کے موسم میں جلد کو خراب ہونے سے کیسے بچائیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سال کے تمام موسموں میں جسم کی جلد اور بالوں کا مختلف طریقے سے خیال رکھنا ضروری ہے جو موسم کے حساب سے ہو۔

    جلد کی حفاظت ہر موسم میں ہی کرنا چاہیئے، لیکن بارشوں کا موسم کیونکہ زیادہ نمی اور بیکٹیریا کا باعث بنتا ہے تو اس موسم میں جلد کو اضافی توجہ درکار ہے۔

    اس موسم میں جلد کا خیال رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں۔

    اسکربنگ

    نمی کے اس موسم میں جلد کی اچھی اور تفصیلی صفائی کی ضرورت پڑتی ہے، جیسے کہ کلینزنگ اور اسکربنگ وغیرہ۔ ہفتے میں ایک دفعہ بھی اگر ڈیپ کلینزنگ کر لی جائے تو چہرہ چمک اٹھے گا۔

    وٹامن سی سیرم

    جلد اور چہرے کی حفاظت اور خوبصورتی کے لیے وٹامن سی کتنا ضروری ہے یہ سب جانتے ہیں، اس لیے وٹامن سی سپلیمنٹس کا استعمال اور چہرے کی دلکشی کے لیے وٹامن سی سیرم کا استعمال معمول بنا لیں۔

    سن بلاک

    سن بلاک سورج کی شعاعوں کو بلاک کرتا ہے، یہ سورج کی خطرناک الٹرا وائلٹ شعاعوں کو آپ کی جلد تک پہنچنے سے روکتا ہے، باہر نکلتے ہوئے اس کا استعمال ضرور کریں۔

    گھر میں بھی چولہے کی تپش اور اس کی نقصان دہ گرمی سے بچاتا ہے۔

    کم میک اپ

    ایسے موسم میں میک اپ کا استعمال کم سے کم کریں، اگر آپ ہاؤس وائف ہیں تو کوشش کریں کہ میک اپ نہ کریں، صرف گھر سے نکلتے ہوئے ہلکا پھلکا میک اپ کریں۔

    الکحل فری ٹونر

    چہرے کی جلد کی نمی کو برقرار رکھنے کے لیے اس پر الکحل فری اسکن ٹونر کا استعمال ضرور کریں، یہ جلد کے پی ایچ لیول کو برقرار رکھتا ہے اور چہرے کو مناسب اور صحت مند نمی بخشتا ہے۔

    ملتانی مٹی کا ماسک

    چہرے کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ چہرے کو اضافی تیل سے بچایا جائے۔

    یہ تیل چہرے پر مٹی، دھول اور گندگی کو چپکا دیتا ہے جس کی وجہ سے ایکنی ہوجاتی ہے اور اس کے ساتھ رنگت بھی ماند پڑ جاتی ہے۔ اس لیے اس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے چہرے پر ملتانی مٹی کا ماسک یا مڈ ماسک لگائیں۔

    یہ چہرے کا اضافی تیل جذب کر کے چہرے کو فریش رکھے گا۔

  • سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی، انہوں نے کہا کہ مون سون کا اگلا اسپیل، پچھلے اسپیل کی طرح ہیوی نہیں، چوتھے اسپیل میں اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں 6 سے 8 اگست تک ہلکی اور معتدل بارش کا امکان ہے، آنے والا بارش کا اسپیل مون سون کا چوتھا اور اگست کا پہلا اسپیل ہوگا۔

    سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مون سون کا چوتھا اسپیل تیسرے اسپیل کی طرح ہیوی نہیں، چوتھے اسپیل میں اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی، ٹھٹھہ، حیدر آباد، بدین، عمر کوٹ، تھر پارکر اور ٹنڈو الہٰ یار میں ہلکی بارش کا امکان ہے، مجموعی طور پر 5 سے 8 اگست تک سندھ بھر میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔

  • کراچی میں آج پھر بارش کا امکان

    کراچی میں آج پھر بارش کا امکان

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج بھی مطلع ابر آلود رہے گا، شہر میں آج ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے اور 15 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق دن میں درجہ حرارت 30 سے 32 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے اور 20 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی وفاق سے آفت زدہ علاقوں میں زرعی قرضوں کی وصولی مؤخر کرنے کی اپیل

    وزیر اعلیٰ سندھ کی وفاق سے آفت زدہ علاقوں میں زرعی قرضوں کی وصولی مؤخر کرنے کی اپیل

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاق سے آفت زدہ علاقوں میں زرعی قرضوں کی وصولی مؤخر کرنے کی اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بارشوں کے نقصانات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ میں بارشوں سے ضائع ہونے والی جانوں کے لیے وفاق معاوضہ دینے میں مدد کرے، بلوچستان کے ساتھ بچاؤ بندوں کو مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے، ان کی مضبوطی سندھ میں پانی آنے سے روکے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے اپیل کی کہ کراچی میں بڑے برساتی نالوں کی اپ گریڈیشن کے لیے وفاقی حکومت مدد کرے، اور صوبے میں آفت زدہ علاقوں میں زرعی قرضوں کی وصولی ایک سال کے لیے مؤخر کریں، سندھ حکومت بھی بارشوں سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے جا رہی ہے۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت ہے، اور رائیٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کو ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے۔

    انھوں نے کہا گڈو بیراج میں اس وقت نچلے درجے کا سیلاب ہے، اور وہاں سے 283.4 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اگلے 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج پر 290 سے 340 کیوسک پانی گزرنے کی توقع ہے، جب گڈو بیراج میں پانی 400 کیوسک سے بڑھتا ہے تو کچے سے لوگوں کو منتقل کیا جاتا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق بلوچستان میں مزید بارشیں ہوں گی جس سے حب ڈیم پر دباؤ بڑھے گا، اس سے کراچی کے غربی علاقوں میں نقصان کا خدشہ ہے، کھیرتھر رینج میں مزید بارشوں سے قمبر، شہداد کوٹ، دادو، جامشورو میں پانی کا بہاؤ بڑھ جائے گا۔

    انھوں نے اپیل کی کہ وفاق آفت زدہ علاقوں میں سندھ کی مدد کرے اور بچاؤ بندوں کو مضبوط بنائے، تاکہ صوبے میں سیلابی پانی کو روکا جا سکے۔

  • بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی

    بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی

    کوئٹہ: مون سون کی طوفانی بارشوں نے صوبہ بلوچستان میں تباہی مچادی ہے، بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، ڈپٹی کمشنر الیاس کبزئی کا کہنا ہے کہ بھلونک میں ایم 8 روڈ بھی سیلاب سے تباہ ہوگئی۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے، سڑک کو بحال کرنے میں ایک ہفتے سے زیادہ وقت درکار ہوگا۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے لوگ ایم 8 روڈ پر سفر نہ کریں۔

    خیال رہے کہ طوفانی بارشوں نے صوبہ بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے، بارش سے 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں مکانات منہدم اور سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔

  • موسلا دھار بارشیں: شہر کے 60 سے زائد فیڈر بند

    موسلا دھار بارشیں: شہر کے 60 سے زائد فیڈر بند

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں موسلا دھار بارشوں کے بعد بجلی کی فراہمی معطل ہے، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیموں سے کلیئرنس ملنے کے بعد مختلف علاقوں کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

    شہر کے مختلف علاقوں ناظم آباد نمبر 3، گلشن اقبال، ویسٹ وارف لیاری، پی ای سی ایچ ایس بلاک 6، گلشن کنیز فاطمہ اور شانتی نگر سمیت متعدد علاقوں کی بجلی بحال کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز سے اب تک 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث پورے شہر میں اربن فلڈنگ کی صورتحال ہے۔

    متعدد سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ کئی علاقوں میں گھروں میں بھی پانی داخل ہوچکا ہے۔

    بارش کے باعث شہر میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے اور اکثر علاقوں میں کئی گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

  • ملک بھر میں تیز بارشیں: وزیر اعظم کی متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

    ملک بھر میں تیز بارشیں: وزیر اعظم کی متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بارشوں کے پیش نظر تمام وفاقی و صوبائی حکومتوں اور اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) صوبائی حکومتوں اور اداروں کی بھرپور معاونت کرے، نشیبی علاقوں کے عوام کی جان اور مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل صورتحال میں وفاق سندھ حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، منتخب نمائندے متعلقہ اداروں کے ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی مؤثر نگرانی کریں۔

  • بلوچستان میں طوفانی بارشیں: درجنوں افراد جاں بحق، ہزاروں مکان منہدم

    بلوچستان میں طوفانی بارشیں: درجنوں افراد جاں بحق، ہزاروں مکان منہدم

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، ساڑھے 6 ہزار سے زائد مکانات منہدم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان میں بارشوں سے جانی و مالی نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 100 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ حادثات کا شکار ہو کر 57 افراد زخمی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے مجموعی طور پر صوبے بھر میں 6 ہزار 63 مکانات منہدم ہوئے، بارشوں سے 550 کلو میٹر مشتمل مختلف 4 شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے اموات کی تعداد 90 تک پہنچ گئی

    بلوچستان میں بارشوں سے اموات کی تعداد 90 تک پہنچ گئی

    کوئٹہ: بلوچستان میں بارشوں سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، جاں بحق افراد کی تعداد 90 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے اب تک کے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اب تک نوے افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 6 افراد بارشوں کے باعث جاں بحق ہوئے، جس سے مجموعی تعداد نوۤے ہو گئی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    بارش کے بعد بلوچستان میں موسم گرم ہوگیا

    اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، اور سبی میں ہوئیں، جب کہ بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہو کر 62 افراد زخمی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر 3 ہزار 128 مکانات بھی منہدم ہوئے۔

  • بارش کے بعد بلوچستان میں موسم گرم ہوگیا

    بارش کے بعد بلوچستان میں موسم گرم ہوگیا

    کوئٹہ: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم کچھ حصوں میں بارش متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم خضدار، قلات، لسبیلہ، خاران، مکران، تربت، پنجگور، آواران، جیونی اور گوادر میں بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجگور میں 15، تربت اور لسبیلہ میں 10 ملی میٹر، گوادر میں 9، پسنی میں 6، جیونی اور بارکھان میں 2 اور خضدار میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    سیلاب کے بعد کوئٹہ، قلات، خضدار، آواران، تربت، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، لسبیلہ، چمن، کوہلو اور دیگر اضلاع میں ریلیف اور ریسکیو سرگرمیاں تاحال جاری ہیں۔