Tag: بارش

  • بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    مون سون کی بارشوں کے دوران جہاں ہر طرف ہریالی دکھائی دیتی ہے وہیں اس موسم میں گھروں کی چھت ٹپکنے اور پھپھوندی لگنے کا خطرہ بھی رہتا ہے، تاہم اس موسم میں آپ اپنا گھر میں گزارا گیا وقت بہترین بھی بنا سکتے ہیں۔

    اس کے لیے آپ کو کچھ طریقے اپنانے ہوں گے۔

    بارشوں کے بعد اپنے فرینچر کو دوبارہ پینٹ کریں، بارشوں میں نمی کے باعث دیمک یا دیگر قسم کے کیڑے لکڑی کی میز اور دھات کی کرسی پر حملہ کرنے کا انتظار کرتے ہیں۔ ایسے میں فرنیچر پر پینٹ کرنے سے یہ کیڑوں کا شکار ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں۔

    لیمی نیٹڈ پینٹ، وارنش اور لیکویر کی کوٹنگ فرنیچر کو دوسری جلد دیتی ہے اور کیڑوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

    بارشوں کے دوران ہم گھر کی کھڑکیوں کے قریب زیادہ وقت گزارتے ہیں لہٰذا کوشش کریں کہ کھڑکیوں کو خوبصورت بنائے رکھیں۔ کھڑکی پر رولر بلائنڈز اور ملٹی لیئر والے پردے کھڑکی کی خوبصورت کو چار چاند لگا دیں گے۔

  • کراچی میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 9 ستمبر سے مزید بارشیں متوقع ہیں، مذکورہ اسپیل شہر میں 2 سے 3 روز رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج شہر میں لوکل ڈویلپمنٹ کی وجہ سے بارش ہوئی، اس وقت سینٹرل انڈیا میں لو پریشر ایریا موجود ہے۔

    ڈائریکٹر میٹ کا کہنا تھا کہ لو پریشر ایریا کے اثرات آج رات کو مشرقی سندھ میں نظر آئیں گے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں 9 ستمبر سے نئے اسپیل کا آغاز ہوگا، اس اسپیل میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارشیں ہوسکتی ہیں۔

    مذکورہ اسپیل 2 سے 3 روز رہنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی میں یکم سے 4 ستمبر کے دوران وقفے وقفے سے موسلا دھار بارشیں ہوئی تھیں، بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں کئی افراد کی ہلاکت بھی ہوئی جبکہ اس دوران کے الیکٹرک کا سسٹم بھی حسب معمول بیٹھ گیا۔

  • کراچی میں بارشیں: کرنٹ لگنے سے کمسن بچی سمیت 4 افراد جاں بحق

    کراچی میں بارشیں: کرنٹ لگنے سے کمسن بچی سمیت 4 افراد جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شدید بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد میں 4 سالہ بچی بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    کراچی کے علاقے لائٹ ہاؤس چپل گلی میں کرنٹ لگنے سے 45 سالہ ساجد لودھی نامی شخص جاں بحق ہوگیا، عابد آباد میں گھر میں کرنٹ لگنے سے یاسین نامی شخص دم توڑ گیا۔

    لیاقت آباد میں کرنٹ لگنے سے 50 سالہ محمد صابر انتقال کر گیا۔

    کرنٹ لگنے سے ایک 4 سالہ بچی بھی جاں بحق ہوگئی، 4 سالہ تانیہ کی موت کلفٹن شاہ رسول کالونی میں کھمبے سے کرنٹ لگنے ہوئی۔

    تانیہ کے والد کا کہنا ہے کہ بچی پہلی جماعت کی طالبہ تھی اور گھر کے باہر بارش میں کھیل رہی تھی۔

    والد کے مطابق شام کو کھمبے پر بجلی کا جھماکہ ہوا، کے الیکٹرک کو شکایت کی گئی مگر عملہ نہ پہنچا۔ بچی کی میت کو تدفین کے لیے آبائی گاؤں بہاولپور لے جایا جائے گا۔

  • کراچی میں آج بھی بارش کا امکان

    کراچی میں آج بھی بارش کا امکان

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گزشتہ روز کی تیز بارش کے بعد آج بھی ہلکی بارش کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کراچی میں آج بھی ہلکی بارش کا امکان ہے۔ مطلع اس وقت جزوی ابر آلود ہے۔

    شہر کا موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی شمال مغربی سمت سے ہوا کی رفتار 11 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 83 فیصد ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں شدید بارش ہوئی تھی، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش سعدی ٹاؤن میں 81 ملی میٹر ہوئی۔

  • محکمہ موسمیات کی سندھ میں بارشوں کی پیش گوئی

    محکمہ موسمیات کی سندھ میں بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یکم سے 3 ستمبر کے دوران کراچی سمیت پورے سندھ میں بارشوں کا امکان ہے، اس دوران تیز رفتار ہوائیں بھی چلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے سندھ بھر میں کل سے بارشیں شروع ہونے کی پیش گوئی کردی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون ہوائیں آج رات سے سندھ میں داخل ہوں گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون ہوائیں 45 تا 50 کلو میٹر کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران تھر پارکر، عمر کوٹ اور سانگھڑ سمیت دیگر اضلاع میں بارش کا امکان ہے، کراچی میں بھی یکم تا 3 ستمبر کے دوران ہلکی اور درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے۔

  • زمین کا وہ کون سا مقام ہے جہاں پہلی بار بارش ہوئی ہے؟

    زمین کا وہ کون سا مقام ہے جہاں پہلی بار بارش ہوئی ہے؟

    زمین کے ایسے مقام پر تاریخ میں پہلی بار بارش ہوئی جہاں آج تک بارش نہیں ہوئی تھی، اس تبدیلی نے ماہرین کو حیران کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق زمین کے ایسے مقام پر جہاں آج تک (1950 سے جب سے ریکارڈ مرتب کیا جارہا ہے) بارش ریکارڈ نہیں ہوئی تھی وہاں آسمان سے پانی برسنے نے سائنسدانوں کو حیران اور پریشان کردیا۔

    گرین لینڈ کی سطح سمندر سے 2 میل بلند چوٹی پر موجود وسیع و عریض پٹی پر بارش کو پہلی بار ریکارڈ کیا گیا اور اسے موسمیاتی تبدیلیوں کا تنیجہ قرار دیا جارہا ہے۔

    اس 3216 میٹر بلند چوٹی پر عموماً درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہوتا ہے مگر حال ہی میں وہاں گرم ہوا کے نتیجے میں شدید بارش ہوئی اور 7 ارب ٹن پانی برفانی پٹی پر برس گیا۔

    یو ایس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے موسمیاتی اسٹیشن نے 14 اگست کو اس مقام پر بارش کو برستے دیکھا مگر ان کے پاس جانچ پڑتال کے یے پیمانہ ہی نہیں تھا کیونکہ انہیں اس کی بالکل بھی توقع نہیں تھی۔

    یہ بارش اس وقت ہوئی جب گرین لینڈ میں 3 دن درجہ حرارت اوسط سے 18 سینٹی گریڈ زیادہ رہا اور اس کے نتیجے میں گرین لینڈ کے بیشتر علاقوں میں برف پگھلتے ہوئے دیکھا گیا۔

    کولوراڈو یونیورسٹی کے نیشنل اسنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے سائنسدان ٹیڈد اسکمبوز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہورہا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی، ہم نے کچھ ایسا دیکھا وہ ایک شاید صدیوں میں بھی دیکھنے میں نہیں آیا تھا اور حقیقت تو یہ ہے کہ حالات میں تبدیلی اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک ہم وہ سب کچھ ٹھیک نہیں کرلیتے جو ہم نے فضا کے ساتھ کیا۔

    گرین لینڈ میں جولائئی میں بھی بڑے پیمانے پر برف پگھلی تھی اور 2021 گزشتہ صدی کا چوتھا سال بن گیا جب اس طرح بڑے پیمانے پر برف پگھلی۔ اس سے قبل 1995، 2012 اور 2019 میں ایسا ہوا تھا۔

    14 سے 16 اگست کے دوران بارش اور برف پگھلنا اس سال کے موسمیاتی اثرات کا ایک اہم ترین واقعہ قرار دیا جارہا ہے۔ جولائی اور اگست میں برف پگھلنے کی وجہ ایک ہی ہے یعنی گرم ہوا اس خطے میں اوپر کی جانب پھیلی۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات ایسے نہیں جو کبھی نہ ہوئے ہوں مگر ان کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔

    اگر گرین لینڈ کی تمام برف پگھل جائے تو عالمی سمندری سطح میں 6 میٹر تک اضافہ ہوجائے گا، اگرچہ ایسا ہونے میں صدیاں لگ سکتی ہیں، مگر 1994 سے گرین لینڈ سے کھربوں ٹن پگھل چکی ہے جس سے سمندری سطح میں اضافہ ہوا ہے۔

    سمندری سطح میں ابھی تک 20 سینٹی میٹر اضافہ ہوچکا ہے اور آئی پی سی سی کے مطاب اس میں مزید 28 سے 100میٹر تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

  • چلاس میں بارشوں اور سیلاب سے فصلیں متاثر، بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی

    چلاس میں بارشوں اور سیلاب سے فصلیں متاثر، بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی

    دیامیر: گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کی داستان رقم ہوگئی، سیلابی ریلوں سے فصلیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے شہر چلاس میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سیلابی ریلے سے ہائیڈرو پاور بجلی گھروں اور فصلوں کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، بابوسر تھک نیاٹ میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے بعد بابوسر شاہراہ بند ہوگئی۔

    فیری میڈوز میں رابطہ سڑک بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر بند ہوگئی جس کے بعد وہاں موجود سیاح پھنس گئے۔ بابوسر ناران نیشنل ہائی وے کی بندش سے گاڑیاں بھی پھنس گئیں جن میں بچے اور خواتین کی کثیر تعداد موجود ہے۔

    بٹو گاہ اور کھنیر کی رابطہ سڑکیں بھی سیلاب کی نذر ہوگئیں، رابطہ شاہراہوں اور سڑکوں کی بحال کا کام تاخیر کا شکار ہے۔

    مجموعی طور پر پورے ضلع دیامیر میں سیلابی صورتحال نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے۔ سب ڈویژن داریل اور تانگیر میں بارش سے نالے بپھر گئے، نیاٹ اور کھنیر ویلی میں بارش اور سیلاب سے فصلیں متاثر ہوئیں جبکہ ایک مکان بھی گر گیا۔

    بٹو گاہ میں بارشوں نے فصلیں تباہ کر دیں جبکہ رابطہ سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔

  • پختونخواہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 2 افراد جاں بحق

    پختونخواہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 2 افراد جاں بحق

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے صوبے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے، انتظامیہ بند سڑکیں کھولنے کے لیے بھی متحرک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے اپر دیر میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اپر دیر میں ایک مکان کو جزوی نقصان پہنچا، متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق انتظامیہ شرننگل میں بند سڑکیں کھولنے کے لیے بھی متحرک ہے، پی ڈی ایم اے متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے نے 15 جولائی کو تمام اضلاع کو مراسلہ ارسال کیا تھا، بارشوں کی پیش گوئی اور پیشگی حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کا کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال ہے، کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن پر دیں۔

  • عید کے دن کہاں بارش ہوگی اور کہاں نہیں؟

    عید کے دن کہاں بارش ہوگی اور کہاں نہیں؟

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے موقع پر کراچی میں بارش نہیں ہوگی البتہ بالائی علاقوں اور پنجاب میں بارش کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عید کے موقع پر بارش نہیں ہوگی، البتہ 24 اور 25 جولائی کو بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے موقعے پر بالائی علاقوں اور پنجاب میں بارش کا امکان ہے جبکہ آزاد کشمیر میں عید پر طوفانی بارش ہوسکتی ہے۔

    چند روز قبل کراچی میں مون سون کے پہلے اسپیل کی بارشیں ہوئی تھیں جس کے بعد سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا تھا، صوبہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

    ماہرین نے وارننگ دی ہے کہ کراچی میں بھی رواں برس بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

  • ایبٹ آباد: طوفانی بارشوں میں نایاب نسل کے 200 پرندے ہلاک

    ایبٹ آباد: طوفانی بارشوں میں نایاب نسل کے 200 پرندے ہلاک

    ایبٹ آباد: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ایبٹ آباد میں طوفانی بارشوں سے محکمہ جنگلی حیات کا دفتر زیر آب آگیا جہاں موجود نایاب نسل کے 200 پرندے ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ایبٹ آباد میں طوفانی بارش سے شدید نقصان ہوا ہے، بارش میں محکمہ جنگلی حیات کے 200 پرندے بھی ہلاک ہوگئے۔

    محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے پرندے نایاب نسل کے تھے، نالوں کی صفائی نہ ہونے سے بارش کا پانی دفتر میں داخل ہوا اور دفتر زیر آب آیا جس کی وجہ سے پرندے ہلاک ہوئے۔

    ایبٹ آباد میں بارش سے کئی مکانات بھی زیر آب آگئے جن میں پھنسے 62 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا، مختلف حادثات میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے بھر میں بارشوں سے مختلف حادثات میں 3 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پختونخواہ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اور متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں۔