Tag: بارش

  • سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں بارشوں سے نقصانات سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ دیا، وزیر اعلیٰ نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر سندھ میں بارشوں سے نقصانات کی تفصیل پیش کی۔ خط میں انہوں نے اربوں روپے نقصانات کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لوگوں کی بڑی تعداد بے گھر ہوئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے، چاہتے ہیں کہ ہر متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بارشوں کے دوران 136 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے بھر کے 20 اضلاع میں 23 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں ہر متاثرہ خاندان کو 60 ہزار روپے دیے تھے، چاہتے ہیں کہ اس مرتبہ 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں نے اس مرتبہ 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، میں متاثرین کی مدد کرنے اور ان کو سنبھالنے کے لیے ہر جگہ گیا ہوں۔ گڈو سے کوٹری بیراج تک وزرا کی کمیٹیز بنا دی ہیں، بلاول بھٹو 3 دن کے دورے پر آج نکل رہے ہیں۔

  • چکوال:بارش کے باعث چھت گرنے کے 2 واقعات، 8 افراد جاں بحق

    چکوال:بارش کے باعث چھت گرنے کے 2 واقعات، 8 افراد جاں بحق

    چکوال: صوبہ پنجاب کے شہر چکوال میں بارش کے باعث چھت گرنے کے 2 مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر چکوال کے علاقے لکھوال اور گھگھ میں بارش کے باعث دو مکانات کی چھتیں گرنے سے 8 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد میں 6 خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حادثات میں جاں بحق ہونے والی لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، قانونی کارروائی کے بعد لاشوں کو ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز صوابی کے علاقے زیدہ موسیٰ بانڈہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 5 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مانسہرہ: مٹی کا تودہ مکان پر گرنے سے 4 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ دو روز قبل مانسہرہ کے علاقے اوگی حسین بانڈہ میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں مکان کی چھت پر مٹی کا تودہ گرنے سے خاتون اور بچے سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں، حکومت ریلیف و ریسکیو اور بحالی کا کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں میں صوبے میں 13 اموات ہوئیں، حکومت نے ریلیف اور ریسکیو کا کام تندہی سے کیا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے حالیہ بارشوں میں جانی نقصان نہیں ہوا، ناڑی بینک میں سیلابی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹا گیا۔ ایم 8 خضدار رتو ڈیرو شاہراہ پر کافی نقصان ہوا جہاں بحالی کا کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 3 ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل ایک بچی ریلوے کالونی سے اغوا ہوئی، سی سی ٹی وی کیمروں میں ایک شخص کو بچی لے جاتے دیکھا گیا، واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیق اور بچی کی بازیابی کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنادی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں اگست کے پورے مہینے بارشیں جاری رہیں جن میں خاصا نقصان ہوا، بلوچستان کے بعض اضلاع میں 278 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

    شدید بارشوں سے 300 گاؤں زیر آب آگئے جبکہ گیس لائن بھی متاثر ہوئی جس سے صوبے کے کئی شہروں میں گیس منقطع ہوگئی۔ صوبے میں بحالی کے کاموں میں پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔

  • خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟

    خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارشوں سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جبکہ بونیر، شانگلہ، کرک، لوئر کوہستان، صوابی اور سوات میں گھروں کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جاں بحق بچوں کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بارشوں سے 7 گھروں کو جزوی اور ایک کو مکمل نقصان پہنچا، صوبے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ بونیر، شانگلہ، کرک، لوئر کوہستان، صوابی اور سوات میں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بند سڑکیں کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں جبکہ بحالی کے کاموں کے لیے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے ہیں۔

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ بالائی اضلاع میں بارش سے دریاؤں اور ندی نالوں کی سطح بڑھ گئی ہیں، چکدرہ، خوازخیلہ اور دریائے پانچکوڑہ کے قریب رہنے والے احتیاط کریں۔

    دوسری جانب پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کا کہنا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے صوبے بھر میں 204 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

    پیسکو کے مطابق پشاور اور بنوں میں 52، خیبر میں 40، سوات میں 25، مردان اور ہزار ہون میں 15 اور صوابی میں 25 فیڈرز خرابی کا شکار ہیں جن کی بحالی کے لیے ٹیمیں کام میں مصروف ہیں۔

  • سندھ کے آفت زدہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد کے منتظر ہیں: مرتضیٰ وہاب

    سندھ کے آفت زدہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد کے منتظر ہیں: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا ہے، یہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد اور تعاون کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 20 اضلاع ہیں جنہیں سندھ حکومت نے آفت زدہ قرار دیا، یہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد اور تعاون کے منتظر ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کی جانب سے جاری کردہ بارش سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ کے مطابق بارشوں کے دوران سندھ میں 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بارش کے دوران مکانات، کاروبار، فصلوں اور گھریلو آلات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

    سندھ حکومت نے بارش سے متاثرہ افراد کی مالی معاونت کا فیصلہ بھی کیا ہے اور اس حوالے سے کراچی سمیت متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

  • دادو: کاچھو میں سیلابی صورتحال برقرار، 300 سے زائد گاؤں متاثر

    دادو: کاچھو میں سیلابی صورتحال برقرار، 300 سے زائد گاؤں متاثر

    دادو: صوبہ سندھ کے شہر دادو کے علاقے کاچھو میں تاحال سیلابی صورتحال برقرار ہے، کاچھو میں 10 یونین کونسل اور 300 سے زائد گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر دادو کے علاقے کاچھو میں گزشتہ ہفتے بارشوں کے باعث تاحال سیلابی صورتحال برقرار ہے، کاچھو کے رہائشی کئی دنوں سے گھروں تک محدود ہیں۔

    متعدد سڑکیں اور پلیاں ٹوٹنے سے دادو اور جوہی سے زمینی رابطے معطل ہوچکے ہیں، کاچھو میں 10 یونین کونسل اور 300 سے زائد گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

    سیاحتی مقام گورکھ ہل اسٹیشن کا راستہ بھی تاحال بحال نہ ہوسکا جس سے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سیلاب کے باعث درجنوں گاؤں متاثر ہیں، کئی دن سے بجلی بھی غائب ہے۔

    گھروں کی چھتیں اور مکانات گرنے سے علاقہ مکیں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، کاچھو میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد 2 خواتین سمیت 8 ہوچکی ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دادو کا دورہ کیا تھا، انہوں نے جوہی میں سیلاب سے تباہی پر محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری جانب پاک فوج نے دادو اور جھل مگسی میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھی کیا تھا، پاک فوج اور بحریہ کی ٹیموں نے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا۔

    آپریشن میں آرمی، نیوی میڈیکل اور انجینئرنگ ٹیموں نے سول انتظامیہ کی معاونت کی جبکہ متاثرہ علاقوں میں 1 ہزار افراد کو کھانا بھی فراہم کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں آج مون سون کا ساتواں اسپیل بارش برسائےگا

    کراچی میں آج مون سون کا ساتواں اسپیل بارش برسائےگا

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج مون سون کا ساتواں اسپیل بارش برسائےگا،ساتویں مون سون اسپیل کی شدت گزشتہ اسپیل سے کم ہوگی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں آج گرج چمک کے ساتھ کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج مطلع جزوی ابرآلود اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری تک ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 29 اگست کو طوفانی بارشوں کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام 6 اضلاع کے علاوہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، بینظیرآباد اور سانگھڑ کے اضلاع کو بھی آفت زدہ قرار دیا گیا۔

  • سندھ میں آج سے پھر بارشوں کا امکان

    سندھ میں آج سے پھر بارشوں کا امکان

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں آج شام یا رات کو مون سون کے ساتویں اسپیل کے داخل ہونے کا امکان ہے جس کے باعث کل رات تک بارش ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بے آف بنگال میں بننے والے سسٹم کے اثرات آج کراچی میں بارش کا سبب بنیں گے، بارش کا سلسلہ 2 سے 3 دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج شام یا رات کو مون سون کے ساتویں اسپیل کے داخل ہونے کا امکان ہے، ساتویں اسپیل کے باعث کراچی میں کل رات تک بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ساتویں اسپیل کی شدت گزشتہ اسپیل سے کم ہوگی، مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش متوقع ہے، دن بھر مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب سندھ میں ایک بار پھر طوفانی بارشوں کے امکان کے پیش نظر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی ڈی ایم ایز کو الرٹ جاری کردیا، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تمام ادارے اپنے انتظامات پورے رکھیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ زیریں سندھ کے علاقے بارشوں سے دوبارہ زیر آب آسکتے ہیں۔

  • سندھ میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں، کراچی کے مختلف علاقوں میں آرمی موبائل اسپتال قائم

    سندھ میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں، کراچی کے مختلف علاقوں میں آرمی موبائل اسپتال قائم

    راولپنڈی: آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سندھ میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں آرمی موبائل اسپتال قائم کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ کراچی میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں، شدید بارشوں سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں، سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر کراچی کے مختلف علاقوں میں 32 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقوں سرجانی، سعدی ٹاؤن اور قیوم آباد میں 3 آرمی موبائل اسپتال قائم کیے گئے ہیں، سرجانی ٹاؤن میں 50 بستروں کا اسپتال قائم کیا گیا، مختلف علاقوں میں متاثرین کے لیے 56 امدادی کیمپ بھی قائم کیے گئے، جن میں لیاری، گارڈن، کلفٹن، کیماڑی، صدر، گلبرگ، کچی آبادی، لیاقت آباد، ملیر، کورنگی، ضلع شرقی کے علاقے شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی کے 9 مختلف مقامات پر ڈی واٹرنگ کی گئی، پاک فوج کے جوان متاثرہ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر رہے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد کے 2 مقامات پر بھی ڈی واٹرنگ کی گئی، حیدآباد میں متاثرہ افراد کو تیار کھانے کی بھی فراہمی کی گئی، دادو میں بھی پاک فوج نے 350 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، دادو کے متاثرہ افراد میں کھانے پینے کی اشیا بھی تقسیم کی گئیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بدین میں پاک بحریہ نے میڈیکل کیمپ قائم کیا، بدین کے 5 متاثرہ دیہات میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ میں ریکارڈ توڑ موسلا دھار بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے دوران ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت نے پاک آرمی، نیوی اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں موسلا دھار بارشوں کے سلسلے میں ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متوقع اور ریکارڈ توڑ بارشوں سے سندھ میں تباہی آئی، کراچی کے تمام اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، بارشوں سے جانوں کے ضیاع اور گھروں میں نقصان پر افسوس ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے بیان میں کہا کراچی کے تمام اضلاع میں سرکاری مشینری متحرک ہے، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ افسران کے ہمراہ متاثرہ مقامات کا دورہ کر رہے ہیں، وزرا، مشیران اور معاونین خصوصی بھی فیلڈ پر موجود ہیں، ریسکیو آپریشن میں تعاون پر پاک آرمی، نیوی و دیگر اداروں کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ضلع ملیر اور غربی میں بے گھر افراد کو متبادل رہائش فراہم کی گئی ہے، متاثرہ افراد کو اسکولز اور مختلف کیمپس میں ٹھہرایا گیا ہے، لیکن بعض مقامات پر متاثرہ افراد عارضی کیمپس جانے سے گریز کر رہے ہیں، شہریوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ سندھ حکومت کا ہاتھ بٹائیں، یہ تنقید کا نہیں لوگوں کو بچانے کا وقت ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مختلف علاقوں کے دورے پر ہیں، انھوں نے آج یوسف گوٹھ کا دورہ کیا اور عوام کی شکایات سنیں، اور ریلیف کاموں کا جائزہ لیا، یار محمد گوٹھ کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا آپ سے مجھے شکایات ہیں کہ آپ نے ملیر ندی کے پیٹ میں گھر بنائے، آپ کی تجاوزات کی وجہ سے پورا شہر ڈوب رہا ہے، آغا ٹاؤن کے نام پر ملیر ندی آپ نے بلاک کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے سہراب گوٹھ، حسن اسکوائر، جیل چورنگی کا بھی دورہ کیا، اور نیپا سے لے کر حسن اسکوائر تک روڈ کا معائنہ کیا۔