Tag: بارش

  • کراچی میں شدید بارشوں کے بعد تیل بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

    کراچی میں شدید بارشوں کے بعد تیل بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

    کراچی: حالیہ بارشوں کے نتیجے میں پاکستان ریفائنری کی پائپ لائن کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث پاکستان ریفائنری نے عارضی شٹ ڈاؤن کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریفائنری نے عارضی شٹ ڈاؤن کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، کراچی میں شدید بارشوں سے ریفائنری کی پائپ لائن کو بہت نقصان پہنچا ہے، اس سلسلے میں پاکستان ریفائنری کی جانب سے اسٹاک ایکسچینج کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے۔

    ترجمان پاکستان ریفائنری کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں سے انٹر سٹی آئل پائپ لائن شدید متاثر ہو گئی ہے، جس سے کیماڑی ٹرمینل سے کورنگی کریک کو سپلائی رک گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ فی الوقت پائپ لائن کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جس کے بعد پائپ لائن کی بحالی کا ٹائم فریم دیا جا سکے گا۔

    پاکستان ریفائنری کی جانب سے اسٹاک ایکسچینج کے جنرل منیجر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ’’گزشتہ روز 25 اگست کو کراچی میں ہونے والی غیر معمولی تیز بارش سے پائلز برج کا ایک حصہ بہہ گیا ہے، جو کمپنی کی شہر کے اندر آئل پائپ لائن کو لے کر جاتا ہے، اور جو خام تیل اور پروڈکٹس کی ترسیل کے لیے کیماڑی ٹرمنل کو کورنگی کریک پر واقع ریفائنری سے جوڑتا ہے، واقعے میں مذکورہ پائپ لائنز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘‘

  • اسلام آباد ایئر پورٹ کی چھتیں ناقص مٹیریل کے باعث بارش میں ٹپکنے لگیں

    اسلام آباد ایئر پورٹ کی چھتیں ناقص مٹیریل کے باعث بارش میں ٹپکنے لگیں

    کراچی: اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کے دوران ایک بار پھر سی اے اے کی کارکردگی کا پول کھل گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی جی سی اے اے کا نوٹس لینا بھی کام نہ آیا، اسلام آباد ایئر پورٹ کی فارسلنگ چھتیں ناقص مٹیریل کے باعث بارش میں ٹپکنے لگیں۔

    بارش کے باعث بین الاقوامی آمد اور روانگی کے وزٹنگ ایریاز میں پانی جمع ہو گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر جہاں سے چھتیں ٹپک رہی تھیں وہاں پانی فرش پر پھیلنے سے روکنے کے لیے ڈسٹ بِن رکھوا دیے۔

    اسلام آباد ایئر پورٹ کی چھت ٹپکنے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے فار سلنگ کی چھتیں گر گئی تھیں، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ڈی جی سی اے اے نے اس کا نوٹس لیا تھا۔

    نئے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بارش سے گرتی سیلنگ کی ویڈیو منظر عام پر

    دوسری طرف ایئر پورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ کچھ جگہوں سے پانی ٹپکا ہے، جس پر مرمتی کام جاری ہے۔

    گزشتہ ہفتے بارش کے بعد نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر سیلنگ نیچے آ گری تھی، انٹرنیشنل ڈیپارچر اور ڈومیسٹک ڈیپارچر کی سیلنگ گرنے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی تھی، سیلنگ گرتے ہی بارش کا پانی بھی لاؤنجز میں داخل ہو گیا تھا، واقعے کے بعد ایئر پورٹ پر سیلنگ کی ٹائلوں کا ڈھیر لگ گیا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی ناقص تعمیرات کی انکوائری 2 سالوں سے جاری ہے، لیکن تاحال کوئی نتیجہ خیز کارروائی سامنے نہیں آئی۔

  • حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع

    حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح بھی بلند ہونا شروع ہوگئی، پانی جلد ہی ڈیم کی گنجائش سے زیادہ بھر جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں موسلا دھار بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح 334 فٹ تک پہنچ گئی، حب ڈیم میں پانی کے ذخیرے کی گنجائش 339 فٹ ہے۔

    ایکسین اری گیشن جبار زہری کا کہنا ہے کہ 339 فٹ کے بعد ڈیم کے اسپل وے کھولے جائیں گے، اسپل وے کھول کر حب ندی میں پانی کا اخراج کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے اور شہر میں اربن فلڈ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، سڑکیں تالاب بن چکی ہیں، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

    بارش کے بعد ہاک فوج نے شہر میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملیر ندی سے پانی کا باہر بہاؤ روکنے کے لیے کام جاری ہے، آرمی انجینئرز مشینری اور ہیوی پلانٹ کے ذریعے ریلیف آپریشن کر رہے ہیں۔

    عالاوہ ازیں آرمی کی کشتیوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو منتقل بھی کیا جا رہا ہے، متاثرہ افراد کو کھانا و دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کا عمل جاری ہے۔

  • نالہ لئی ٹھیک نہ کرتے تو آج راولپنڈی بھی ڈوبا ہوا ہوتا: شیخ رشید

    نالہ لئی ٹھیک نہ کرتے تو آج راولپنڈی بھی ڈوبا ہوا ہوتا: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج کراچی اور لاہور ڈوبا ہوا ہے، 2 ماہ پہلے نالہ لئی ٹھیک نہ کرتے تو راولپنڈی بھی ڈوبا ہوا ہوتا۔ نالہ لئی کے اطراف 8 منزلہ پلازے بنانے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون کے لیے اسی ماہ ٹینڈر لگ جائیں گے، جس اسپتال میں بے نظیر بھٹو کی شہادت ہوئی اس میں ایک روپیہ نہیں لگایا گیا، ہم نے اسپتال کے لیے 40 کروڑ روپے دیے ہیں تاکہ چائلڈ وارڈ بن سکے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ راجا بازار اسپتال کو سوا ارب روپے سے نیا بنانے جا رہے ہیں، راجا بازار اسپتال کا افتتاح اسی ماہ کسی بھی دن کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کی بڑی یونیورسٹیاں دیکھیں مگر اس وقت وسائل اور حالات نہیں تھے کہ پڑھ سکتا، میں وہاں مزدوری کرتا تھا اور کارپٹ کا کام کرتا تھا۔ آج اللہ کا شکر ہے میں 2 یونیورسٹیاں بنوانے جا رہا ہوں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نالہ لئی کے لیے 70 ارب روپے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، ایم ایل ون کے لیے عمران خان اور آرمی چیف کا مشکور ہوں، وزیر اعظم، آرمی چیف نے چین سے ہر میٹنگ پر ایم ایل ون پر زور دیا۔ ڈیڑھ سو سال بعد پاکستان کی پٹڑی بدلنے جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے بین الاقوامی یونیورسٹی بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، بنانے میں وقت لگے گا مگر ہم کام شروع کردیں گے۔ اس یونیورسٹی میں سندھ کی بچیوں نے بھی داخلے لیے ہیں۔ ہمارے ہاں بچیوں میں پڑھنے کا جذبہ بہت ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج کراچی اور لاہور ڈوبا ہوا ہے، 2 ماہ پہلے نالہ لئی ٹھیک نہ کرتے تو راولپنڈی بھی ڈوبا ہوا ہوتا۔ نالہ لئی کے دونوں اطراف سڑکیں بنا رہے ہیں، سڑکیں بنانے کے بعد دونوں اطراف پلازے بنا سکتے ہیں، 8 منزلہ پلازے بنانے کی اجازت ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نیب آزاد ادارہ ہے کسی کی بھی درخواست پر انکوائری کر سکتا ہے، ریفرنس دائر ہونے تک عثمان بزدار کہیں نہیں جارہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایف اے ٹی ایف میں حکومت کو شکست نہیں ہوئی البتہ اپوزیشن بے نقاب ہوئی ہے۔

  • بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن اور بجلی کی تقسیم کار مقامی کمپنیوں سے رابطہ کر کے سندھ میں بجلی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن سے رابطہ کیا ہے، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای اوز سے بھی رابطے کیے ہیں۔

    وزیر توانائی نے سندھ میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے منقطع ہونے والی بجلی فوری بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں جبکہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے، دو روز سے جاری بارشوں کے شروع ہوتے ہی بجلی منقطع کردی گئی تھی جو سندھ کے کچھ علاقوں میں اب تک بحال نہ ہوسکی۔

    شہر کراچی میں اربن فلڈ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ شہروں کو ملانے والی شاہراہیں اور ہائی ویز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں۔

    سندھ کے متعدد گاؤں دیہات زیر آب آچکے ہیں جہاں پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کو اہم ہدایات جاری کردیں

    میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کو اہم ہدایات جاری کردیں

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر برساتی پانی کی نکاسی شروع کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں کے ایم سی کے متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا، فوری طور پر برساتی پانی کی نکاسی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کے ایم سی نے انڈر پاسز سے پانی کی نکاسی شروع کر دی ہے، ضلعی چیئرمین اپنے علاقوں میں موجود رہ کر نکاسی آب کروائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری یقینی بنائی جائے، شہری بھی بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے اور شہر میں اربن فلڈ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوچکا ہے، سڑکیں تالاب بن چکی ہیں، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔ بیشتر علاقوں میں بجلی بھی معطل ہے۔

  • کراچی: محکمہ موسميات نے بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے

    کراچی: محکمہ موسميات نے بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، سب سے زیادہ بارش پی اے ايف فيصل بيس پر 118 ملی ميٹر اور سب سے کم پی اے ايف مسرور بيس پر 50 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسميات نے شہر قائد میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے، محکمہ موسمیات کے مطابق صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک پی اے ايف فيصل بيس پر سب سے زیادہ 118 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صدر میں 77 ملی ميٹر بارش ہوئی، ناظم آباد میں 76.6 ملی ميٹر بارش ريکارڈ کی گئی۔ گلشن حديد میں 72، موسميات پر 71.2 اور لانڈھی میں 69.5 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    اسی طرح يونيورسٹی روڈ پر 68.8، جناح ٹرمینل پر 57.2 اور پی اے ايف مسرور بيس پر 50 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    شہر میں ہونے والی شدید بارش نے اربن فلڈ کی صورتحال پیدا کردی ہے اور مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

  • کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اعداد و شمار جاری

    کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اعداد و شمار جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے، سب سے زیادہ بارش گلشن حدید اور سب سے کم جناح ٹرمینل پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گلشن حدید میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی، گلشن حدید میں 105 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

    کراچی کے علاقے لانڈھی میں 45.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف فیصل بیس میں 13 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق جناح ٹرمنل پر 11 اعشاریہ 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ آج صبح سے شہر قائد میں بارش کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آج موسلا دھار بارش برسانے والا سسٹم دوپہر کے بعد شہر میں داخل ہوگا۔

    بعض علاقوں میں 150 ملی میٹر تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے اربن فلڈنگ کے حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش

    کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش سے موسم سہانا ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن حدید،اسٹیل ٹاؤن،کورنگی،لانڈھی، ڈیفنس،منظور کالونی،سائٹ ایریا،نارتھ ناظم آباد، صدر، کلفٹن، ملیر، شاہ فیصل کالونی، باغ کورنگی، الفلاح، لیاری،گلشن اقبال،نارتھ کراچی اور سرجانی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    سندھ میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا۔

    پی ڈی ایم اے سندھ نے طوفانی بارشوں اور اربن فلڈنگ کے حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو بارشوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اس سے قبل محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی تھی کہ آج موسلادھار بارش برسانے والا سسٹم دوپہر کے بعد داخل ہوگا۔

  • ساؤتھمپٹن ٹیسٹ، پاکستان کو اننگز کی شکست کا خطرہ

    ساؤتھمپٹن ٹیسٹ، پاکستان کو اننگز کی شکست کا خطرہ

    ساؤتھمپٹن: پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز 273 رنز پر آل آؤٹ ہوکر فالو آن کا شکار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ساؤتھمپٹن ٹیسٹ کے تیسرے روز قومی ٹیم 273 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، پاکستان کو انگلینڈ کی برتری ختم کرنے اور اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 310 رنز درکار ہیں۔

    اظہر علی اور محمد رضوان کے علاوہ کوئی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، اظہر علی 141 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ محمد رضوان نے 53 رنز کی اننگز کھیلی۔

    اوپنر علی 1، شان مسعود 4 اور بابر اعظم 11 رنز بنا کر چلتے بنے، اسد شفیق 5، فواد عالم 21 اور یاسر شاہ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن نے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، اسٹیورٹ براڈ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

    واضح رہے کہ انگلش ٹیم نے اپنی پہلی اننگز 583 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کردی تھی، پاکستان کو انگلش ٹیم کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 310 رنز بنانے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 8 وکٹوں پر 583 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی تھی، جواب میں پاکستان نے کھیل کھیل کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے۔

    واضح رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستانی ٹیم پہلا میچ ہار گئی تھی جبکہ دوسرا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا، انگلینڈ کو تین میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔