Tag: بارش

  • صوبائی وزیر بلدیات کی متعلقہ اداروں کو فعال رہنے کی ہدایت

    صوبائی وزیر بلدیات کی متعلقہ اداروں کو فعال رہنے کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں پر سوئپنگ کو لگاتار جاری رکھا جائے، تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں کا مستقل دورہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ عملہ مستقل طور پر ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے، ضلعی چیئرمینز سے مستقل طور پر رابطہ ہے۔ اضلاع کا بلدیاتی عملہ مزید بارشوں سے قبل نکاسی انتظامات کو یقینی بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، اندرونی گلیوں کی صفائی پر ڈی ایم سیز کا عملہ تعینات ہے۔ میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال ہیں۔

    وزیر بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ نالوں کی مجموعی صورتحال پہلے سے بہتر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ شہر قائد میں گزشتہ 3 روز سے مون سون کا چوتھا اسپیل جاری ہے جس نے شہر میں جل تھل ایک کردیا ہے، 3 روز کی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 5 بچوں‌ سمیت 18 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

  • بلوچستان میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی

    بلوچستان میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع بولان میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں اب تک 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں گیس سپلائی معطل ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع بولان میں سیلاب سے تباہ کاریاں جاری ہیں، لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈھاڈر کے قریب بولان ندی سے 2 لاشیں ملی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹی قومی شاہراہ، بی بی نانی، گوکرت اور پنجرہ پل پر ٹریفک تاحال بند ہے، بی بی نانی پل ٹوٹنے کے باعث متبادل راستہ بنایا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بولان میں سیلابی ریلے سے متاثرہ گیس لائن بحال نہ ہوسکی، مستونگ، قلات، پشین اور زیارت میں گیس سپلائی دوسرے روز بھی معطل ہے۔

    بلوچستان میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اب تک 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    بارش کے باعث تحصیل جوہی کے کاچھو کے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی آگئی، بلوچستان کے پہاڑی علاقے گاج ندی میں سیلابی پانی کئی دیہات اپنے ساتھ لے گیا، لوگ جانیں بچانے کے لیے درختوں پر چڑھ گئے۔

    تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑی سلسلے سے اچانک پانی کا ریلا گاج ندی میں آیا، گاج ندی میں طغیانی سے 50 سے زائد دیہات زیر آب ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا مزید کہنا تھا کہ کاچھو میں سیلابی پانی سے 200 دیہات ڈوبنے کی اطلاعات ہیں۔

  • بڑی بے حسی، کشمیری محلہ پھر زیر آب آ گیا

    بڑی بے حسی، کشمیری محلہ پھر زیر آب آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں مون سون کے چوتھے اسپیل کے دوران تیسرے روز بھی بارش جاری ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں ناقص نکاسی آب کے باعث شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلبہار میں کشمیری محلہ بھی ان علاقوں میں سے ایک ہے جہاں بارش انتظامیہ کی غفلت اور بے حسی کے باعث سخت اذیت کا سبب بن جاتی ہے۔

    حالیہ بارش میں بھی کشمیری محلہ پھر زیر آب آ گیا ہے لیکن انتظامیہ نہیں جاگ سکی ہے، بارش کے بعد گلبہار کے کشمیری محلے کی صورت حال نہایت ابتر ہے، لیاری ندی اوور فلو ہونے کے باعث ندی کا کچرا علاقے میں پھیل گیا ہے۔

    علاقے میں جگہ جگہ کیچڑ اور گندگی کے ڈھیر بن گئے ہیں، بدبو اور تعفن سے علاقہ مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، بارش اور سیوریج کے پانی کے باعث علاقہ زیر آب ہے اور نکاسی کا کام شروع نہیں ہو سکا ہے، کیچڑ کے باعث لوگ اپنے گھروں سے نکل نہیں پا رہے ہیں۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بارشوں میں ہمیشہ اس محلے میں یہی مسئلہ ہوتا ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوتی، تاحال یہاں کوئی مشینری، عملہ یا کوئی وزیر نہیں آیا۔

    ادھر کراچی کے علاقے عزیز آباد بلاک ٹو میں بھی سیوریج کا گندا پانی گھروں سے نکالا نہیں جا سکا ہے، سیوریج لائنز خراب ہو چکی ہیں، گٹر چوک ہونے کے باعث بارش کے بعد پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کئی بار واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو شکایت کر چکے ہیں لیکن واٹر بورڈ نے نہ بوسیدہ لائنیں تبدیل کی نہ چوک مین ہولز کی صفائی کی، عوام اپنی مدد آپ کے تحت صفائی کرنے اور پانی نکالنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں تیسرے روز صبح 8 بجے سے اب تک کہاں کتنی بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات نے اس کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔

    موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش سرجانی میں 23 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، فیصل بیس میں 19، مسرور بیس میں 12.5 ملی میٹر، لانڈھی میں 8.5، سعدی ٹاؤن میں 8.4، نارتھ کراچی میں 5.6 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 4.4، اولڈ ایئرپورٹ پر 4، ناظم آباد میں 3.2، جوہر اور یونی ورسٹی روڈ پر 1.8، کیماڑی میں 1.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

  • بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    کراچی: مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی نمبر ایک اور 2 میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی کی فراہمی بند ہے، ملیر کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 10 اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    شہر کے مضافاتی علاقوں لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر سٹی، گلستان رفیع، جعفر طیار، درخشاں سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے، ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں ہر ایک گھنٹے بعد 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لیاقت آباد، گولیمار، کشمیری محلہ، شاہجہانی محلہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سائٹ بلدیہ ٹاؤن سمیت صدر بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، کھوڑی گارڈن، خداداد کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ادھر ملیر سعود آباد کی پی ایم ٹی کا ارتھ ٹوٹنے کی وجہ سے مارکیٹ کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ زاہد خان جاں بحق ہو گیا، متوفی بارش کے بعد دکان کا شٹر کھول رہا تھا، علاقے کے لوگ پی ایم ٹی کے ٹوٹے ارتھ کی کئی بار شکایت کر چکے ہیں۔

    ادھر کے الیکٹرک نے ایک بار پھر مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے، برساتی پانی کے باعث چند مقامات پر بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے، ترجمان نے بتایا کہ نکاسی اور سیفٹی کلیئرنس کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل بارش کے بعد سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں میں پانی کی قلت بھی ہو گئی ہے۔

  • آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    کراچی: شہر قائد میں مون سون کے چوتھے اسپیل کا دوسرا روز ہے، محکمہ موسمیات نے آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج شہر میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے، آج پورا دن وقفے وقفے سے تیز بارش ہوگی، بارش کا سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا، آج اور کل 100 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں بھی تیز بارش کا امکان ہے، کراچی اور حیدرآباد میں آج اور کل اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ بلوچستان میں بارش کے باعث کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، سندھ، مکران کے ساحل پر سمندری لہریں تلاطم خیز رہیں گی، ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ تیز بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع، ٹریفک کی روانی متاثر

    گزشتہ روز کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل کے دوران کہاں کتنی بارش ہوئی ، اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کر دیے، جس کے مطابق پی اے ایف بیس فیصل میں سب سے زیادہ 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    سرجانی ٹاؤن میں 72 اعشاریہ 7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، صدر کے علاقے میں 70 ملی میٹر، ایئر پورٹ اور اطراف 67 اعشاریہ 9 ملی میٹر بارش، یونی ورسٹی روڈ پر 54.4، گلشن حدید میں 52.5 ملی میٹر، لانڈھی میں 43.6 جب کہ ناظم آباد میں 39.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    نارتھ کراچی میں 33.3، کیماڑی میں 22، جناح ٹرمینل پر 11 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

  • عید کا دوسرا روز، لاہور میں موسلا دھار بارش

    عید کا دوسرا روز، لاہور میں موسلا دھار بارش

    لاہور: عید الاضحیٰ کے دوسرے روز لاہور میں موسلا دھار بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح سویرے لاہور میں جل تھل ایک ہو گیا ہے، موسلا دھار بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، فاروق گنج انڈر پاس میں جمع پانی بچوں کا سوئمنگ پول بن گیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں 71 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تیز بارش سے والٹن روڈ، گلبرگ کی مختلف شاہراہیں، فیروزپور روڈ، مزنگ اور قذافی اسٹیڈیم کے اطراف اور دیگر شاہراہوں پر جگہ جگہ پانی جمع ہو گیا ہے، فاروق گنج انڈر پاس میں بارش کا پانی بچوں کا سوئمنگ پول بن گیا، بچوں نے بارش کے پانی میں ڈبکیاں لگانی شروع کر دیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج سب سے زیادہ بارش تاج پورہ میں 71 ملی میٹر تک ریکارڈ کی گئی، لکشمی چوک 69 ملی میٹر، شاہدرہ 65 ملی میٹر، اندرون شہر 63 ملی میٹر، ایئر پورٹ 50 ملی میٹر، گلبرگ 35 ملی میٹر، نشتر ٹاؤن 42 ملی میٹر، پنجاب یونی ورسٹی 25 ملی میٹر، جوہر ٹاؤن 20 ملی میٹر اور سب سے کم بارش سمن آباد میں 10 ملی میٹر تک ریکارڈ کی گئی۔

    ایم ڈی واسا کے مطابق عملہ فیلڈ میں متحرک ہے، شہر کی بیش تر شاہراہوں سے برساتی پانی کی نکاسی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، سڑکوں کے کناروں اور ناہموار سڑکوں سے مشینری کی مدد سے پانی کی نکاسی کا عمل جاری ہے۔

  • شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا: سعید غنی کا دعویٰ

    شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا: سعید غنی کا دعویٰ

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی کا دعویٰ ہے کہ شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، تمام چوکنگ پوائنٹس کھول دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، صوبائی وزرا نے اورنگی ٹاؤن نالے کے اوور فلو ہونے کی خبروں پر فوری نوٹس لیتے ہوئے وہاں تمام مشینری پہنچانے کی ہدایات دیں۔

    صوبائی وزرا کے ہمراہ سینئر ڈائریکٹر کے ایم سی مسعود عالم، ڈی سی ویسٹ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے افسران بھی موجود ہیں۔

    وزرا نے اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں سمیت پاک کالونی اور ڈٹرکٹ ویسٹ کے اطراف کے علاقوں کا بھی دورہ کیا اور وہاں بارشوں کے بعد جمع شدہ پانی کی نکاسی کے کام کا جائزہ لیا۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ شہر کے زیادہ تر علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جہاں پر پانی جمع ہے وہاں مشینری اور تمام عملہ کو متعین کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بارشوں کے بعد تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا تھا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ آج ہونے والی بارشوں کے بعد اورنگی نالا اوور فلو ہوا ہے، جس پر وہاں تمام مشینری پہنچا دی گئی ہے۔ کچھ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے وہاں کام جاری ہے، البتہ شہر بھر کے زیادہ تر علاقوں میں صورتحال بہتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کا کام شروع کیا گیا ہے اور یہ اگست کے آخر تک مکمل ہوں گے، البتہ تمام چوکنگ پوائنٹس کھول دیے گئے ہیں۔

  • پیپلز پارٹی کو صرف 2 چیزوں عدلیہ اور میڈیا کا خوف ہے: خرم شیر زمان

    پیپلز پارٹی کو صرف 2 چیزوں عدلیہ اور میڈیا کا خوف ہے: خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارش ہوتی ہے تو قیامت آجاتی ہے، پیپلز پارٹی صرف 2 چیزوں سے ڈرتی ہے ایک عدلیہ اور دوسرا میڈیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارش ہوتی ہے تو قیامت آجاتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ہاتھ کانپتے تھے جب ان سے سوال ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صرف 2 چیزوں سے ڈرتے ہیں ایک عدلیہ اور دوسرا میڈیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی بارش نے شہر قائد کا حشر نشر کردیا ہے، کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود متعدد علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

    شہر کے مرکزی علاقوں بشمول صدر موبائل مارکیٹ، ایمپریس مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، تبت سینٹر اور برنس روڈ پر بارش کا پانی جگہ جگہ کھڑا ہے۔

    کراچی کے میئر وسیم اختر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نالوں پر قبضہ ہونے کی وجہ سے گندا پانی گھروں میں داخل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس تو کچرا اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے بھی اختیارات نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کتے کے کاٹے کی ویکسین تک موجود نہیں ہے۔

  • قائد اعظم کی جائے پیدائش برساتی پانی میں ڈوب گئی

    قائد اعظم کی جائے پیدائش برساتی پانی میں ڈوب گئی

    کراچی: سندھ حکومت کی ناقص رین ایمرجنسی پالیسی کے باعث گزشتہ روز کراچی میں ہونے والی تیز بارش کے پانی میں قائد اعظم کی جائے پیدائش بھی ڈوب گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کھارادر میں موجود بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی جائے پیدائش وزیر مینشن بھی محفوظ نہ رہ سکی، وزیر مینشن بھی برساتی پانی میں ڈوب گیا۔

    مون سون کے تیسرے اسپیل میں کراچی میں ہونے والی تیز بارش کی وجہ سے وزیر مینشن کے سامنے اور اطراف کی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، برساتی پانی کے ساتھ سیوریج کا پانی بھی شامل ہو گیا ہے۔

    وزیر مینشن کے چاروں اطراف اور دروازے کے باہر لگی گرل سے پانی اندر داخل ہوا، دوسری طرف انتظامیہ کی بے حسی کے باعث بانی پاکستان کی جائے پیدائش سے تاحال نکاسی کا کام شروع نہ ہو سکا ہے، علاقے کی بجلی بھی کئی گھنٹوں تک غائب رہی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی تھی، جس میں شہر میں 5 افراد جاں بحق ہوئے، اس دوران شہر میں 60 فی صد سے زائد علاقے بجلی سے محروم رہے، متعدد علاقوں میں برساتی نالے ابل پڑے اور سڑکیں تالاب بن گئی تھیں۔

    بارش کے دوران 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائی چلیں، مضافاتی علاقوں میں آندھی آئی، گلشن حدید میں 86.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

  • کراچی میں بارش، کرنٹ لگنے سے 4 افراد جاں بحق،1 زخمی

    کراچی میں بارش، کرنٹ لگنے سے 4 افراد جاں بحق،1 زخمی

    کراچی: شہر قائد میں ہونے والی بارش کے بعد صورت حال خوفناک ہوتی جارہی ہے، سڑکیں زیر آب آنے کے بعد بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ کرنٹ لگنے سے دو شہری جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کرنٹ لگنے اور دیگرحادثات میں جاں بحق افرادکی تعداد 4 ہوگئی، کرنٹ لگنے کے واقعات گلشن حدید، لانڈھی اور گارڈن میں پیش آئے۔

    گلشن حدید، لانڈھی اور گارڈن فوارہ چوک کے قریب کرنٹ لگنے سے 10 سالہ بچہ اور 22 سالہ نوجوان سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک لڑکا زخمی ہوگیا۔

    شہر قائد کے علاقے اورنگی سیکٹر ساڑھے 11 کے قریب موٹر سائیکل سوار نالےمیں گر کر جان کی بازی ہارگیا۔

    کراچی میں مون سون کے تیسرے اسپیل کا آغاز گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش کے ذریعے ہوگیا جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کے تیسرے اسپیل کے دوسرے روز شہر میں سب سے زیادہ بارش گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ میں 78.5 ملی میٹر اور سرجانی میں 68.4 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    یاد رہے کہ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے 23 جولائی کو کہا تھا کہ مون سون سیزن کے تیسرے سلسلے میں 26 اور 27 جولائی کو کراچی میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش متوقع ہے۔