Tag: بارش

  • کراچی میں پھر تیز بارش، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک کا بجلی بند رکھنے کا عندیہ

    کراچی میں پھر تیز بارش، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک کا بجلی بند رکھنے کا عندیہ

    کراچی: شہر قائد میں پھر موسلا دھار بارش شروع ہوگئی، جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے.

    تفصیلات کے مطابق جمعے کی رات شہر میں داخل ہونے والا سسٹم ایک بار پھر گرج چمک کے ساتھ برسا، بارش سے بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی۔

    کراچی میں ہفتے کی رات مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی، جس سے برساتی نالے اور گٹر ابل پڑے، سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا اور  نشیبی سڑکیں زیر آب آگئیں.

    ہفتے کی رات صدرایم اےجناح روڈ، گلشن حدید، ایف بی ایریا، سچل، لیاری، سائٹ ایریا، ناظم آباد اوراطراف میں بارش ہوئی.

    ملیر، گلستان جوہر، شارع فیصل، کاٹھور، گڈاپ، گلشن معمار، نوری آباد میں بھی تیز بارش ہوئی. دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    کے الیکٹرک کا اہم اعلان

    حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک نے بارش کی صورت میں نشیبی علاقوں میں بجلی بند کرنے کا اعلان کر دیا.

    کے الیکٹرک ذرائع کے مطابق کراچی کا ہرعلاقہ نشیبی ہے، شہر کا 60 فیصد سے زائد علاقہ متاثر ہوگا، کراچی کا 60 فی صدحصہ بجلی سےمحروم ہوسکتا ہے.

  • کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش میں شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش‘ موسم خوشگوار

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج دن بھر وقفے وقفے سے بونداباندی کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی ہے جبکہ شام میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا دوسرا اسپیل گزشتہ مون سون سسٹم سے زیادہ مضبوط ہے، 36 سے 42 گھنٹے تک بارش کا سلسلہ وقفے وفقے سے جاری رہ سکتا ہے، عید کی صبح تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے دوسرے اور تیسرے دن مطلع ابرآلود اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہنے سے موسم خوشگوار رہے گا۔

  • خراب موسم کے باعث پی آئی اے کی متعدد پروازیں منسوخ

    خراب موسم کے باعث پی آئی اے کی متعدد پروازیں منسوخ

    کراچی: خراب موسم اور بارشوں کے پیش نظر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی آج اور کل روانہ ہونے والی متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ ایک پرواز کا وقت تبدیل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں بارشوں اور خراب موسم کی وجہ سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے آج اور کل اپنی متعدد پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

    پی آئی اے ترجمان کے مطابق کراچی اور سکھر کے درمیان پروازپی کے 536 اور پی کے 537 منسوخ کردی گئی ہے۔ اسلام آباد اور بہاولپور کے درمیان پرواز 687 اور پی کے 688 اور اسلام آباد اور سکھر کے درمیان پرواز پی کے 631 اور پی کے 632 منسوخ کردی گئی ہے۔

    منسوخ ہونے والی دیگر پروازوں میں کراچی اور رحیم یار خان کے درمیان کل کی پرواز پی کے 582 اور پی کے 583، کراچی اور بہاولپور کے درمیان کل کی پرواز 588 اور پی کے 589 اور کراچی اور سکھر کے درمیان کل کی پرواز پی کے 530 اور پی کے 531 شامل ہیں۔

    کراچی اور ملتان کے درمیان کل کی پرواز پی کے 580 اور پی کے 581 اور اسلام آباد اور ملتان کے درمیان کل کی پرواز پی کے 681 اور پی کے 682 بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

    ملتان سے کراچی کی پرواز پی کے 581 کا وقت تبدیل کیا گیا ہے، پرواز اب دن کے ڈھائی بجے روانہ ہوگی۔

    خیال رہے کہ کراچی اور ٹھٹھہ سمیت سندھ کے بیشتر علاقوں میں موسلا دھار بارشیں جاری ہیں۔ دو روز تک لگاتار طوفانی بارشوں کی وجہ سے کراچی، حیدر آباد اور ٹھٹھہ میں اربن فلڈ کا بھی خطرہ ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش‘ موسم خوشگوار

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش‘ موسم خوشگوار

    کراچی: شہر کے قائد کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بادلوں نے ڈیرے جما لیے، شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ہونے والے والی بارش سے موسم سہانا ہوگیا۔

    کراچی کے علاقے صدر، ملیر، شارع فیصل، لانڈھی، یونیورسٹی روڈ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، سائٹ ایریا سمیت اطراف میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں صبح درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ہوا میں نمی کا تناسب 80 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ جنوب مشرق سے ہوا 5 ناٹیکل مائل کی رفتارسے چل رہی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج دن بھر وقفے وقفے سے بونداباندی کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی ہے جبکہ شام میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا دوسرا اسپیل گزشتہ مون سون سسٹم سے زیادہ مضبوط ہے، 36 سے 42 گھنٹے تک بارش کا سلسلہ وقفے وفقے سے جاری رہ سکتا ہے، عید کی صبح تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے دوسرے اور تیسرے دن مطلع ابرآلود اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہنے سے موسم خوشگوار رہے گا۔

  • کراچی میں آج مطلع جزوی ابرآلود رہے گا، محکمہ موسمیات

    کراچی میں آج مطلع جزوی ابرآلود رہے گا، محکمہ موسمیات

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج موسم جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ہے، شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں صبح درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ جنوب مشرق سے ہوا 16 ناٹیکل مائل کی رفتارسے چل رہی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم گرم اور مرطور رہے گا، تاہم ہزارہ راولپنڈی، گوجرانوالہ ڈویژن، اسلام آباد اور کشمیر میں چند مقامات پر تیزاؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے سندھ بھر میں 9 اگست سے گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، ٹھٹھہ، سکھر اور لاڑکانہ میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے جبکہ بلوچستان کے اضلاع ژوب، قلات، نصیرآباد اور مکران میں بھی بارشیں ہونے کا امکان ہے۔

    سردار سرفراز کا کہنا تیز بارشوں کی وجہ سے شہر میں نچلے درجے کے سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، لہذا متعلقہ ادارے بارش سے نمٹنے کے انتظامات کو ممکن بنائیں۔

  • اسلام آباد: موسلادھار بارش کے باعث حادثے میں 6 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: موسلادھار بارش کے باعث حادثے میں 6 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں 6 افراد برساتی نالے میں ڈوب گئے۔

    تفصیلات کےمطابق راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں مون سون کی موسلادھار بارش کے باعث نالے کے کنارے پر بنے مکان میں سوئے 6 افراد عمارت منہدم ہونے سے برساتی پانی میں بہہ گئے جن میں سے 4 افراد کی لاشیں تلاش کرکے نکال لیں گئیں جبکہ 2 افراد کو سرچ آپریشن کے بعد بچا لیا گیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر راولپنڈی نے تصدیق کی کہ شدید بارش کے نتیجے میں مورگاہ میں واقع نالے کے کنارے پر بنا مکان منہدم ہوا اور عمارت میں سوئے 6 افراد برساتی نالے میں ڈوب گئے تھے جن میں سے 4 افراد کی لاشیں تلاش کرکے پانی سے نکالی جاچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نالے میں بہہ جانے والے 4 افراد میں ایک عورت مسرت بی بی، نو سالہ بچہ ظہیر، 21 سالہ عنایت شاہ اور 10 سالہ وہاب شامل ہیں، اس کے علاوہ ایک ماں اور بچے کو سرچ آپریشن کرکے زندہ بچا لیا گیا۔

    بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے بارش کا نیا سسٹم ملک میں داخل، اسلام آباد میں موسلادھار بارش

    دوسری جانب خرم کالونی کا رہائشی گاڑی سمیت پانی میں بہہ گیا، 32 سالہ محسن بیگ کی لاش راوت کے قریب سے ملی، محسن رات کو دوست کو چھوڑنے ڈی ایچ اے گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ڈھوک سیداں کے علاقے میں پانی میں بہہ جانے والا بچہ بھی جاں بحق ہوگیا اور اس طرح ورگاہ میں عمارت بہہ جانے کے واقعہ سمیت بارشی پانی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چھے ہو گئی۔

    دوسری جانب ترجمان ضلعی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا جبکہ راولپنڈی کٹاریاں میں ساڑھے گیارہ فٹ اور گوالمنڈی میں پانی 8 فٹ تک بلند ہو چکا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر متوقع بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی میں تجاوزات اور بارش کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے متوقع بارشوں کے پیش نظر ہدایت کی کہ تمام ادارے، کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز بارش کی تیاری کر لیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زیادہ جذبے اور محنت کی ضرورت ہے، آج حیدر آباد کا دورہ کروں گا، انتظامیہ کو ضروری ہدایات دوں گا۔ حیدر آباد، ٹھٹھہ اور بدین میں بلدیاتی اداروں اور ڈپٹی کمشنرز کو متحرک کریں۔

    انہوں نے کہا کہ حیدر آباد کے لیے واسا، ایچ ڈی اے اور ایچ ایم سی کو بے حد محنت کرنی ہوگی۔ سندھ حکومت نے کمپری ہینسو کراچی ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ بنایا۔ مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں جمعے کی رات سے گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، جس سے ہفتے اور اتوار کو اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ’ویدر وارننگ‘ میں کہا گیا ہے کہ شمالی خلیج بنگال میں مون سون کا کم دب پیدا ہوا ہے، مون سون سسٹم 9 اگست کی صبح بھارتی گجرات پہنچ جائے گا۔

    محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ 9 سے 12 اگست تک کراچی، حیدر آباد، بدین، ٹھٹھہ، میرپور خاص، حیدر آباد اور شہید بینظیر آباد میں تیز بارش کا امکان ہے۔ کراچی اور حیدر آباد میں ہفتے اور اتوار کو اربن فلڈنگ کاخدشہ ہے، متعلقہ حکام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔

  • قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں: این ڈی ایم اے

    قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں، جہاں سے پانی گزرتا ہے وہاں گھر نہ بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے یہاں اچھی تیاری کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2 ماہ پہلے کہا تھا کراچی کے نالے پلاسٹک کی بوتلوں سے بھرے ہیں، پانی کے بہاؤ کے راستے صاف کیے جانے چاہیئں۔ آبادی بڑھنے سے دریا کے کنارے آباد شہروں کو خطرہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہم ساتویں نمبر پر ہیں۔ سیلاب اور دیگر تباہی قدرت کی طرف سے ہوتے ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے بالا کوٹ میں جلد کام شروع کرنے کا کہا ہے، پی ڈی ایم اے کی تیاری بہترین ہے۔ قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں۔ کچھ علاقوں میں بارش کا پانی روکنے کا انتظام کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومتوں سے مل کر پانی کے بہاؤ کے راستے صاف کریں، جہاں سے پانی گزرتا ہے وہاں گھر نہ بنائیں۔ بلین ٹری میں حکومت ہم سے مل کر چترال میں درخت لگائے گی۔

    یاد رہے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گزشتہ 2 روز کی بارش سے سڑکیں ندی نالے بن گئے، نالے اور ڈیم ابل پڑے،مسلسل تیز بارش کے بعد بارش کا پانی سیلاب کی صورت اختیار کرگیا۔ دو روز کے دوران کرنٹ لگنے سے 17 افراد جاں بحق ہوئے۔

    کراچی کے علاوہ حیدر آباد، ٹھٹھہ، بدین، دادو، نواب شاہ، ٹندو جام اور تھر سمیت اندرون سندھ میں بھی مون سون کے بادل جم کر برسے، سب سے زیادہ بارش ٹھٹھہ میں 190 ملی میٹر ہوئی، حیدر آباد کی سڑکیں بھی بارش کے بعد تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

  • کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ شہری حکومت کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ مختلف شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، سارے کاموں میں ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا عملہ موجود تھا، بارش سے کوئی بڑی شاہراہ مکمل طور پر بند نہیں ہوئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہر بڑی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی جاری تھی، شاہراہ فیصل پر 3 مقامات پر پانی کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا، تمام اداروں نے اچھی کو آرڈینیشن کے ذریعے کام کیا۔ اس وقت ہمارا ٹارگٹ آبادیوں کا پانی نکالنا ہے، یوسف گوٹھ اور سعدی ٹاؤن گزشتہ بارشوں میں پورا ڈوب گیا تھا۔ ان دونوں علاقوں سے ابھی پانی نکالنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پانی کو کنٹرول کیا گیا، آج صبح سویرے سعدی ٹاؤن میں پانی گیا ضرور ہے نقصان نہیں ہوا۔ پانی کے قدرتی بہاؤ کو آپ نہیں روک سکتے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سپر ہائی وے ایم نائن سے جو پانی کا فلو تھا اب وہ کم ہو گیا ہے، کراچی کی بہت ساری آبادیاں ہیں جہاں پانی کھڑا ہے۔ اب ان آبادیوں سے پانی نکالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ ڈی ایم سی مشینیں لگائے اور پانی نکالے۔

    انہوں نے کہا کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، گزشتہ روز 2 وفاقی وزرا کی باتیں سن کر افسوس ہوا۔ دھابیجی پمپنگ میں خرابی سے 400 ملین گیلن پانی نہیں دیا جا سکا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، 4 دن پہلے کمشنر آفس میں میٹنگ ہوئی وہاں میئر صاحب سے نالوں کی صفائی پر پوچھا۔ ہر ڈی ایم سی نے اپنے حدودمیں نالوں کا احوال بتایا۔ میئر صاحب باقائدہ تصاویر لے کر آئے کہ یہ نالے پہلے ایسے تھے اب صاف کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بڑے نالوں کی صفائی کے ایم سی اور چھوٹے نالوں کی ذمے دار ڈی ایم سی ہے۔ کہتے ہیں نالوں کی صفائی کے پیسے نہیں، ہم پیسے دیتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ سال 50 کروڑ روپے دیے تھے۔ ڈی ایم سی نے بتایا مالی وسائل کم تھے کچھ نالے صاف ہوئے کچھ نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے کے فور کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا، میٹنگ میں کسی نے کوئی بات نہیں کی باہر نکل کر شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بات بہت بری لگتی ہے اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈال دی جائے۔ لوگ تکلیف میں ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ کراچی کے 2 وفاقی وزرا اسلام آباد میں بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کراچی کے مسائل پر کام ہو تو 162 ارب کہاں ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ ان کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے، کے ایم سی 95 فیصد گرانٹ پر چلتی ہے۔ اس وقت کے ایم سی 5 فیصد ریونیو جنریٹ کر رہی ہے باقی ہم دیتے ہیں، جہاں ان کی اپنی ناکامی ہے اس کو بھی دیکھنا چاہیئے۔

  • کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ صفائی کے باعث کوئی بھی نالہ اوورفلو نہیں ہوا، نالے صفائی کے باعث اپنی گنجائش کے مطابق بہتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ گزشتہ 12 سال میں سیوریج کا نظام بہترنہیں کیا گیا، ہم نے مون سون سے قبل ہی نالوں کی صفائی شروع کردی تھی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق راجستھان سے آنے والا نظام بدھ تک بارش برسائے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ 123، گلشن حدید میں 52، نارتھ کراچی میں 64، ائیرپورٹ پر53، گلستان جوہر میں 54، فیصل بیس میں 71، مسرور بیس میں 48، ائیرپورٹ کے اطراف میں 60 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔