Tag: بارودی سرنگ دھماکا

  • شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکا، بکریاں چرانے والے 3 بچے جاں بحق

    شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکا، بکریاں چرانے والے 3 بچے جاں بحق

    وزیرستان: شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں بکریاں چرانے والے 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں بارودی سرنگ پھٹنے سے دھماکا ہوا جس میں بکریاں چرانے والے 3 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    بچوں کی عمریں 5 سے 15 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں، جاں بحق بچوں کا تعلق کھجوری ذاکر خیل گاؤں سے ہے۔

    پولیس اور مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بچے کھجوری چیک پوسٹ کے قریب کھیتوں میں بکریاں چرا رہے تھے کہ اچانک زور دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز سن کر مقامی لوگ اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے، اور جاں بحق بچوں کی لاشیں مقامی اسپتال منتقل کیں۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکے کی مذمت

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکے کی مذمت

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شمالی وزیرستان میں بارودی دھماکے میں 3 فوجی جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے وزیرستان میں دہشت گردی کے واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بارودی سرنگ کا دھماکا قابل مذمت ہے، مادر وطن پر قربان ہونے والے بہادر سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپاہی ہمارا افتخار ہیں، وطن کی حفاظت کے لیے شہدا کی عظیم قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، وطن بے مثال قربانیوں کے باعث امن کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کا دھماکا، 3 جوان شہید

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پوری قوم شہدا کی عظیم قربانیو ں کو سلام پیش کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دیسی ساختہ بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں پیٹرولنگ ٹیم کے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے تھے، جب کہ ایک زخمی ہوا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں سپاہی ساجد، ریاست اور بابر شامل تھے، واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کیا۔ یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں بھی شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

  • شمالی وزیرستان: پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ، بارودی سرنگ کا دھماکا، سپاہی شہید

    شمالی وزیرستان: پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ، بارودی سرنگ کا دھماکا، سپاہی شہید

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں معمول کی پٹرولنگ کرنے والی پاک فوج کی گاڑی پر حملے میں سپاہی امل شاہ شہید ہو گیا۔

    شمالی وزیرستان میں گزشتہ چند روز میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں دہشت گردی میں 5 جوان شہید اور 31 زخمی ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو پکڑنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی تھیں۔

    خڑ کمر میں 25 مئی کا واقعہ سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران ہی پیش آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی وزیرستان خرکمر واقعہ، محسن داوڑ اور علی وزیر ذمہ دار قرار

    خیال رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ کمر میں پاک فوج کی چوکی پر ایم این ایز علی وزیر اور محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت حملہ کر دیا تھا جس میں ایک سپاہی شہید ہو گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق 24 مئی کو سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، 2 افراد کو حراست میں لینے کے خلاف ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے ریلی نکالی، ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے خڑ کمر چیک پوسٹ تک ریلی نکالی، مظاہرین نے رکاوٹوں کو نقصان پہنچایا، ریاست مخالفت نعرے لگائے گئے، فوج نے احتجاج کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 مئی کو بویا میں 12 عمائدین کے ساتھ مذاکرات کیے گئے، حکام دھرنا ختم کرنے کی شرط پر ایک مشتبہ شخص کو رہا کرنے پر آمادہ ہوگئے، علی وزیر، محسن داوڑ کے اکسانے پر مظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پر جمع ہوئے، 26 مئی کو ایم این ایز 300 حمایتیوں کو لے کر چیک پوسٹ پہنچے۔

    فورسز نے احتجاجی کیمپ میں جانے کے لیے پارلیمنٹیرینز کو دوسرے راستے کا کہا، علی وزیر نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، علی وزیر نے مظاہرین کو چیک پوسٹ پر حملے کے لیے بھڑکایا، محسن، علی وزیر نے چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کی رہبری کی، مظاہرین نے چیک پوسٹ پر پتھراؤ کیا، ایم این ایز کے ساتھ مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر گولیاں چلائیں۔

    رپورٹ کے مطابق چیک پوسٹ پر مختلف اطراف سے گولیاں چلیں، سیکیورٹی فورسز نے مختصر دورانیے کے لیے جوابی فائرنگ کی، مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی، شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹیرینز کی گاڑیوں پر لگیں۔