Tag: باسط علی

  • پاکستانی بولرز سابق بولنگ کوچ مورکل کو کچھ نہیں سمجھتے تھے! سابق کرکٹر

    پاکستانی بولرز سابق بولنگ کوچ مورکل کو کچھ نہیں سمجھتے تھے! سابق کرکٹر

    پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق بولنگ کوچ مورنے مورکل کو پاکستانی بولرز کچھ نہیں سمجھتے تھے۔

    سابق کرکٹر اور موجودہ تجزیہ نگار باسط علی نے پاکستان کے باؤلنگ یونٹ پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ مورنے مورکل جب قومی ٹیم کے کوچ تھے تو انھیں پاکستانی بولرز ویلیو نیہں دیتے تھے۔

    باسط علی نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ پاکستانی باؤلرز خود کو کرکٹ سے بڑا سمجھتے ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ مورکل ہمارے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔

    انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتی اور پاکستانی کھلاڑیوں کی ذہنیت میں بڑا فرق ہے، جو بنگلہ دیش کے خلاف ان کی حالیہ پرفارمنس میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    مورکل نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ مختصر وقت گزارا تھا، انھوں نے گزشتہ سال جون میں باؤلنگ کوچ کے طور پر پاکستانی ٹیم کو جوائن کیا تھا لیکن ون ڈے ورلڈ کپ 2024 کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کے بعد انھوں نے استعفیٰ دیدیا تھا۔

    مورنے مورکل کی کوچنگ میں پاکستانی باؤلرز بھارت میں ہونے والے میگا آئی سی سی ایونٹ میں مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہے تھے، سابق جنوبی افریقی بولر اپنے معاہدے کے ختم ہونے سے چھ ہفتے قبل ہی پاکستانی ٹیم سے علیحدہ ہوگئے تھے۔

  • پاکستان کرکٹ ٹیم وننگ ٹریک پر کس طرح واپس آئے گی؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم وننگ ٹریک پر کس طرح واپس آئے گی؟

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم وننگ ٹریک پر کس طرح واپس آئے گی، سابق کرکٹر نے اہم بات بتادی۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بیٹر اور موجودہ تجزیہ کار باسط علی کا اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دیکھیں گے آگے کیا ہوگا، میزبان نے ان سے سوال کیا کہ اس بار بھی کچھ ہوگا، جس پر باسط علی کا صاف جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کچھ ہوگا۔

    باسط علی نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں جو پسندیدہ لوگ ہیں وہ جو کہیں گے بس وہی چیزیں ہونگی، وہ پسندیدہ لوگ اب بھی 100 فیصد اپنی جگہ پر برقرار رہیں گے۔

    میزبان نے سوال کیا کہ اگر یہی سب چلتا رہے گا تو پاکستان کی کرکٹ کس طرح بہتر ہوگی، اس پر سابق کرکٹر باسط علی کا کہنا تھا کہ نئے چہرے لائیں گے مگر دوسری جگہوں پر اور کہیں گے کہ ہم نے یہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا نئے چہرے لانے کی ضرورت پاکستان ٹیم میں ہے مگر حکام نئے چہرے دوسری جگہوں پر لے آئیں گے۔

    سینئر اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اب کچھ نہ کچھ تو ہوگا کیوں کہ بابر اعظم بھی وطن واپس آگئے ہیں، بابر اعظم کی پی سی بی چیئرمین سے ملاقات ہوگی، سینئر منیجر بھی اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن بھی اپنی رپورٹ دیں گے لیکن طوفان سے پہلے ایک خاموشی ہوتی ہے۔

  • سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وریندر سہواگ کے بیان کی حمایت کردی۔

    سہواگ نے وہاب ریاض اور محمد عامر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دونوں پاکستان کے نیوز چینلز پر بیٹھ کر کمنٹس دیتے تھے، جیسے آج ہم دے رہے ہیں، آج اُن میں سے ایک چیف سلیکٹر اور ایک ٹیم میں ہے۔

    سہواگ نے کہا کہ جو بندے ٹیم پر پہلے تنقید کررہے تھے اور اب جب اُن کے پاس پاور آئی ہے، تو انہوں نے بھی کیا کیا ہے، کہ یار محمد عامر میرے ساتھ اس کو لے لیتے ہیں، سہواگ نے کہا کہ آپ کسی کی بے جا حمایت نہ کریں، میرٹ کو ترجیح دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق بھارتی کھلاڑی سہواگ کے بیان کی مکمل حمایت کی۔

    باسط علی نے کہا کہ پڑوسی ملک کے کھلاڑی نے سچ بول دیا ہے، اس میں جھوٹ کیا ہے؟ باسط علی نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن ون مین شو تھی، انہوں نے کہا جس طرح محمد حفیظ ٹیم کا ڈائریکٹر تھا، اسی طرح وہاب ریاض ڈائریکٹر ہے۔

    باسط علی نے کہا کہ 1992کا ورلڈ کپ بھی ہم دعاؤں سے جیتے تھے، کہ یا اللہ بارش ہوجائے، اللہ نے کرم کیا تو بارش ہوگئی، اس طرح ہم فائنل میں پہنچے تھے۔

  • امریکا کیخلاف بھارت کی جیت کا کریڈٹ کسے جاتا ہے؟ باسط علی نے بتا دیا

    امریکا کیخلاف بھارت کی جیت کا کریڈٹ کسے جاتا ہے؟ باسط علی نے بتا دیا

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا کے خلاف بھارت کی جیت کن پلیئرز کی وجہ سے ہوئی، اس پر باسط علی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام ہرلمحہ پُرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ آج بھارت کی جیت کا کریڈٹ سوریاکمار یادیو اور شیوم ڈوبے کو جاتا ہے، بھارت کے آؤٹ آف فارم کھلاڑیوں نے امریکا کے خلاف میچ جتوایا۔

    باسط علی نے کہا کہ امریکا کی فیلڈنگ بہتر نہیں رہی جس کی وجہ سے میچ ہارے، پاکستان سپرایٹ میں کوالیفائی کربھی لے تو آپریشن ضروری ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ روہت شرما کے آؤٹ ہوجانے سے بھارت پریشرمیں آگیا تھا۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جیتے ہوئے میچ ہارے جس پر سب کوغصہ تھا، محسن نقوی چیئرمین بورڈ ہیں شائقین کو جواب دینا پڑتا ہے۔

    خیال رہے کہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے 25ویں میچ میں بھارت نے امریکا کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔

    نیویارک میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارت نے امریکا کی جانب سے دیا جانے والا 111 رنز کا ہدف باآسانی 3 وکٹوں کے نقصان پر 18.2 اوور میں حاصل کرلیا۔

  • امریکا سے جیت  نہ سکے، انڈیا سے کیسے جیتو گے؟ باسط علی

    امریکا سے جیت نہ سکے، انڈیا سے کیسے جیتو گے؟ باسط علی

    ڈیلاس میں ٹی ٹوئنٹی کپ کے میچ میں امریکا سے سپر اوور میں شکست کے بعد قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی باسط علی نے قومی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”ہر لمحہ پر جوش“ میں میزبان وسیم بادامی کے سوال پر باسط علی نے کہا کہ آج دنیا بھر سے کوچ لارہے ہیں ہمارے کھلاڑی کہاں گئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا سے جیت نہ سکے، انڈیا سے کیسے جیتو گے؟

    انہوں نے کہا کہ 2009 میں ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑی کہاں ہیں، باسط علی نے بابر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 6 اوور اچھے نہیں کھیلے تو کس نے منع کیا تھا۔

    کامران اکمل نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سیاست چل رہی ہے، اپنی پسند کے کھلاڑی کھلاتے ہیں،ہمارے ملک کی کرکٹ کا سسٹم تباہ ہوچکا ہے، ٹیم میں چہرے تبدیل ہورہے ہیں لیکن پالیسی تبدیل نہیں ہورہی۔

    اس سے قبل امریکا سے سپر اوور میں شکست کھانے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ اب ہمارے لیے ورلڈ کپ کا سفر بہت مشکل ہوگیا۔

    ڈیلاس میں امریکا سے سپر اوور میں شکست کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ بیٹنگ میں پہلے 6 اوورز میں اچھا پرفارم نہیں کرسکے، وکٹیں گرنے کے بعد کم بیک کیا مگر پھر کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پچ میں تھوڑی نمی تھی لیکن یہ بہانہ نہیں ہم پروفیشنل کھلاڑی ہیں۔

    بابر اعظم نے کہا کہ پہلے چھ اوور میں وکٹیں نہ لے سکے جس سے نقصان ہوا، ٹورنامنٹ ابھی باقی ہے، آئندہ میچوں میں اچھا کھلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اچھا نہیں کھیلے لیکن ٹورنامنٹ میں کم بیک کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے پاکستان کو سپر اوور میں 5 رنز سے شکست دی، قومی ٹیم 19 رنز کے تعاقب میں ایک وکٹ کے نقصان پر 13 رنز بناسکی۔

    ٹی 20 ورلڈ کپ: امریکا نے سپر اوور میں‌ پاکستان کو ہرا دیا

    اس سے قبل پاکستان نے مقررہ اوور میں 159 رنز بنا کر امریکا کو 160 رنز کا ہدف دیا تھا امریکا نے آخری گیند پر میچ ٹائی کردیا تھا۔

  • سابق کرکٹر نے پاکستان کی سب سے بڑی غلطی بتادی

    سابق کرکٹر نے پاکستان کی سب سے بڑی غلطی بتادی

    سابق پاکستانی کرکٹر اور موجودہ تجزیہ نگار باسط علی نے کہا ہے کہ میرے اختیار میں ہوتا تو میں ابرار احمد کو میچ میں ضرور کھلاتا.

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے باسط علی نے کہا کہ ابرار احمد کو اس میچ میں نہ کھلا کر بہت بڑی غلطی کی گئی ہے، امریکا نے پچ ریڈنگ کرکے 2 اسپنرز کھلائے لیکن ہم 4 فاسٹ بالرز کھلا رہے ہیں، میچ امریکا کے ہاتھ میں ہے۔

    سابق کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے خلاف بہت اچھا کھیل رہا ہے، امریکا نے پاکستان کی ٹیم کو پریشر میں رکھا ہوا ہے، پاکستان باؤنس بیک کرے گا، میچ جیت جائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے فاسٹ بالرز سمجھ رہے ہیں کہ تیز ہیں تو بلےباز ڈرجائیں گے، دیگر ٹیموں کے بلے باز ماچس کی تیلیاں نہیں بیٹ لے کر آئے ہوئے ہیں۔

    جس طرح کی پالیسی ہے آنے والا وقت قومی ٹیم کیلئے مزید برا ہوگا، قومی ٹیم امریکا سے ہارے گی تو اپنی غلطیوں کی وجہ سے ہارے گی۔

    سابق وکٹ کیپر بیٹر پاکستان کرکٹ ٹیم کامران اکمل کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں کوئی آپشن چھوڑا نہیں گیا چاہتے ہیں وہی گروپ رہے۔

  • باسط علی کا بابر اعظم اور محمد رضوان کو اہم مشورہ

    باسط علی کا بابر اعظم اور محمد رضوان کو اہم مشورہ

    سابق کرکٹر باسط علی نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو اہم مشورہ دیا ہے۔

    پاکستان کے سابق کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو باٹم اینڈ پلیئر چاہیئں بابر اور رضوان کو شروع کے چھ اوورز میں دائرے کے اوپر سے شارٹس کھیلنے ہوں گے۔ انھیں رنز بنانے کے لیے ابتدائی اوورز میں مڈآف اور مڈ آن کے اوپر سے شارٹس مارنا پڑیں گی۔

    باسط علی نے کہا کہ جب وہ دونوں شروع میں دائرے کے اوپر سے شارٹس کھیلیں گے تو انھیں کٹ اور پل ملے گا۔

    سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ وہ دونوں اگر دائرے میں گراؤنڈ شارٹ کھیلیں گے تو اس میں 30 فیصد چانس باؤنڈری کا ہے جبکہ 70 فیصد امکانات ہیں کہ گیند فیلڈر کے ہاتھوں میں چلی جائے۔

    جس طرح 96 کے ورلڈکپ میں سنتھ جے سوریا اور کالو ویتھرنا نے پاور پلے کو استعمال کیا تھا اسی طرح بابر اور رضوان کو بھی یہ چیز کرنا پڑیں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اگر بابر اور رضوان ایسا نہیں کرپائیں گے تو 50 بالز پر 59 کچھ نہیں ہوتے، 50 بالز پر کم ازکم 75 رنز ہونے چاہیئں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے میچ ہارنے کی وجہ بھی یہی تھی جو 50 بالز پر 59 رنز بنے تھے، شاداب نے کچھ اسکور بنایا اور اس نے وہی رول ادا کیا جو اسے ملا تھا۔

  • عید پر مجھے بیٹا بہت یاد آتا ہے، باسط علی

    عید پر مجھے بیٹا بہت یاد آتا ہے، باسط علی

    سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ جب عید کی صبح نماز پڑھ کر آتا ہوں تو مجھے اس وقت اپنے بیٹے کی بہت یاد آتی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کرکٹر نے بتایا کہ عید کی صبح نماز پڑھ کر آؤں تو اپنا بیٹا یاد آتا ہے، جب میں اپنے مرحوم والد کے ساتھ نماز پڑھنے جاتا تھا تو عیدگاہ کے لیے چادر وغیرہ میں ہی اٹھاتا تھا، ہم نشتر پارک کراچی میں نماز پڑھنے جاتے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ میں ابھی لوگوں کو جاتے ہوئے دیکھتا ہوں جبکہ میں اکیلا جارہا ہوتا ہوں، کسی کا بیٹا ساتھ جارہا ہوتا ہے تو مجھے اپنا بیٹا بہت زیادہ آتا ہے۔

    پروگرام کے دوران اینکر نے بتایا کہ باسط علی کا بیٹا اسامہ اس وقت پڑھائی کی غرض سے امریکا میں موجود ہے جہاں وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ جاب بھی کررہا ہے۔

    اس دوران باسط علی کا کہنا تھا کہ میری دنوں بیٹیا اسامہ کے امریکا جانے کے بعد میرے بیٹے بن گئے ہیں کوئی بھی کام ہوتا ہے تو میں انھیں کہتا ہوں۔

    سابق کرکٹر کی اہلیہ نے بتایا کہ چھوٹی بیٹی مجھ پر گئی ہے وہ کافی سوشل ہے جبکہ بڑی بیٹی اپنے والد پر گئی ہے اس کے موڈ سوئنگز کا کچھ پتا نہیں چلتا۔

  • بابر اعظم مجھے ساری عمر افسوس رہے گا… باسط علی کا بڑا بیان!

    بابر اعظم مجھے ساری عمر افسوس رہے گا… باسط علی کا بڑا بیان!

    سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ مجھے ساری عمر افسوس رہے گا کہ بابر اعظم ورلڈکپ کے دوران بھارت میں اسکور نہ کرسکے۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کرکٹر نے بابر اعظم کی بیٹنگ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے خلاف جس طرح کی پچ تھی اس پر بابر نے فاسٹ بولر اور اسپنرز کو بہترین طرح سے ٹیکل کیا۔

    انھوں نے اسکوائر لیگ پر چوکا مارا تا کمنٹری کرنے والے مائیکل کلارک نے بابر کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔ بابر کی بیٹنگ دیکھ کر کلاس کا اندازہ ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں مجھے ساری عمر افسوس رہے گا کہ بھارت میں ورلڈکپ کے دوران بابر اعظم سے رنز اسکور نہ ہوسکے۔ وہ پچز بابر اعظم کی مطلب کی پچز تھیں، یہ ان کی بدقستمی تھی کہ وہ وہاں رنز اسکور نہ کرسکے۔

    سابق قومی وکٹ کیپر کامران اکمل نے کہا کہ اگر وہاں بیٹنگ لائن فارم میں ہوتی تو شاید بابر بھی دو تین سنچریاں اسکور کرتا۔ اس پر پریشر آیا ہوا تھا وہ کپتان بھی تھا جس کی وجہ سے وہ سنچری نہیں کرسکا۔

    کامران اکمل نے پی ایس ایل میں بابر اعظم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس پی ایس ایل میں نہیں بلکہ چھ، سات سالوں سے اپنی پرفامنس دکھا رہا ہے اس لیے نمبر ون ہے۔

    واضح رہے کہ اس سیزن میں اب تک بابر اعظم 5 نصف سنچریاں اسکور کرچکے ہیں جبکہ انھوں نے ایک شاندار سنچری بھی بنائی ہے۔ 9 میچز کھیلنے کے بعد انھوں نے مجموعی طور پر 498 رنز اسکور کیے ہیں۔

  • ’بابر اعظم کو اپنا مین آف دی میچ کا ایوارڈ عارف یعقوب کو دینا چاہیے تھا‘

    ’بابر اعظم کو اپنا مین آف دی میچ کا ایوارڈ عارف یعقوب کو دینا چاہیے تھا‘

    سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو اپنا مین آف دی میچ کا ایوارڈ عارف یعقوب کو دینا چاہیے تھا۔

    گزشتہ روز پی ایس ایل 9 کے 13ویں میچ میں پشاور زلمی نے کپتان بابر اعظم کی شاندار سنچری کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ کو 8 رنز سے شکست دی تھی۔

    بابر اعظم کو شاندار 111 رنز کی اننگز کھیلنے پرمیچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

    پشاور زلمی کے نوجوان لیگ اسپنر عارف یعقوب نے بھی پانچ وکٹیں حاصل کیں جس میں ایک اوور میں چار وکٹیں بھی شامل تھیں۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پشاور زلمی جیت گئی لیکن ایک چیز یہ ہونی چاہیے تھی کہ بابر اعظم کو چاہیے تھا اپنا پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ عارف یعقوب کو دے دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر عارف یعقوب آخری اوور میں چار وکٹیں نہ لیتے تو بابر اعظم کی سنچری رائیگاں چلی جاتی۔

    باسط علی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بابر اعظم کل بہت اچھا کھیلے اور انہوں نے بتایا کہ وہ ہر طرح کی شاٹ مار سکتے ہیں۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ ایسا بھی ہوسکتا تھا کہ دونوں کو مشترکہ طور پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا جاسکتا تھا۔