Tag: باسمتی چاول

  • باسمتی چاول 1121 کی کیا پہچان ہے؟ کیسے پکایا جائے؟

    باسمتی چاول 1121 کی کیا پہچان ہے؟ کیسے پکایا جائے؟

    باسمتی چاول جس کو 1121 چاول بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر میں اپنی بہترین لمبائی، خوشبو، ذائقے دار اور شاندار کوکنگ کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔

    باسمتی چاول دنیا بھر میں ایک مرغوب غذا کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں، اس کو 1121 اس لیے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ پکنے کے بعد یہ مزید لمبا ہو سکتا ہے۔

    یہ چاول ہمالیہ کے زرخیز میدانوں سے آتے ہیں، اس چاول کو بڑے پیمانے پر بریانی، فرائیڈ رائس اور پلاؤ بنانے کے لئے خاص طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    باسمتی چاول 1121 اعلیٰ درجے کی لمبے دانے والی خوشبو دار قسم ہے جو اپنی بہترین کوالٹی، نرم ساخت اور منفرد خوشبو کے لیے مشہور ہے۔

    بہترین چاول کا انتخاب کیسے کیا جائے؟

    مارکیٹ میں دستیاب مختلف برانڈز کے چاول کی درجنوں اقسام میں سے بہترین 1121 باسمتی چاول کا انتخاب کیسے کیا جائے؟

    زیر نظر مضمون میں ان اہم نکات اور اس کی خصوصیات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے جس سے آپ کو باسمتی چاول کے درست انتخاب میں مدد ملے گی۔

    چاول کی لمبائی اور شکل

    کیتے ہیں کہ چاول جتنا لمبا ہوگا اتنا ہی بہتر کوالٹی میں شمار ہوگا، 1121 باسمتی چاول اپنی غیر معمولی لمبائی کے لیے مشہور ہے، جو عموماً 8ملی میٹر سے زیادہ ہوتی ہے۔

    خریدتے ہوئے لمبے دانے والا چاول ہی منتخب کریں کیونکہ یہ اعلیٰ معیار کی علامت ہے اور پکنے کے بعد اس کے پھولنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔

    یہ خیال رہے کہ چاول کے دانے یکساں سائز اور شکل کے ہونے چاہئیں اور اس میں ٹوٹے یا بد رنگ دانے بالکل نہ ہو بلکہ کم سے کم ہوں، اس سے چاول کی بہترین پروسیسنگ اور اس کے اعلیٰ معیار کا پتہ چلتا ہے۔

    اس بات کا بھی دھیان رکھیں کہ چاول کے دانے سفید موتی جیسے یا ہلکے سنہری رنگ کے ہونے چاہئیں۔ دھندلے یا زیادہ پیلے رنگ کے چاولوں سے گریز کریں کیونکہ یہ شکل زائد المعیاد ہونے یا خراب اسٹوریج کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔

    خوشبو اور ذائقہ

    باسمتی چاول 1121 اپنی منفرد مہک کے لیے مشہور ہے، جو گری دار، پھولوں جیسی یا ہلکی میٹھی محسوس ہوتی ہے۔ خریدنے سے پہلے چاول کو سونگھیں اگر خوشبو خوشگوار ہو تو یہ اعلیٰ معیار کی نشانی ہے۔

    چاول خریدتے ہوئےاگر ممکن ہو تو اس کا ذائقہ چیک کریں، اگر آپ چکھ کر دیکھ سکتے ہیں تو ایسے چاول منتخب کریں جن میں ہلکی گری دار میٹھی خوشبو ہو جو دیگر اجزاء کے ساتھ متوازن رہے۔

    پکنے کی خصوصیات

    پکنے کے بعد 1121 باسمتی چاول کا ہر دانہ الگ اور نرم ہونا چاہیے، ایسا چاول منتخب نہ کریں جو چپچپا یا آپس میں جڑنے لگے، معیاری باسمتی چاول یکساں اور مستقل طور پر پک جاتا ہے، جس سے ہر دانہ بہترین طریقے سے تیار ہوتا ہے۔

    معیاری اور خالص پن

    باسمتی چاول کے پیکٹ پر دی گئی معلومات کو پڑھ کر لازمی چیک کریں، جیسے کہ چاول کی اصل، چکی میں پراسیسنگ کا طریقہ اور کسی بھی اضافی اجزاء یا کیمیکلز کی موجودگی سے متعلق آگاہی حاصل کریں۔ اس کے علاوہ معروف اور معتبر برانڈز کا انتخاب کریں جن کے معیار پر بھروسہ کیا جاسکتا ہو۔

    چاول کو اچھی طرح ذخیرہ کرنے کیلیے انہیں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں جہاں براہ راست دھوپ یا تیز خوشبو والی اشیاء موجود نہ ہوں۔

    باسمتی چاول پکانے کا طریقہ

    چاول پکانے سے پہلے ان کو ٹھنڈے پانی سے دھو کر اس میں موجود اضافی نشاستہ اور میل کچیل نکال دیں۔ پکانے سے پہلے چاول کو 30 منٹ کے لیے پانی میں بھگونا ضروری ہے تاکہ دانے لمبے اور یکساں پک سکیں۔ ان میں پانی درست تناسب میں شامل کریں۔

    چاول کو صرف اتنا پکائیں کہ وہ نرم ہو جائیں، پھر ایک چمچے سے ہلکے ہاتھوں سے چاول کو پھیلا دیں تاکہ دانے الگ الگ رہیں۔

    اوپر بیان کی گئی ہدایات پر عمل کرنے سے آپ 1121 باسمتی چاول کا انتخاب بہتر طریقے سے کر سکیں گے اور اپنی پسندیدہ ڈشز جیسے کہ خوشبو دار بریانی، مزیدار پلاؤ یا سادہ چاول کو مزید ذائقے دار بناسکیں گے۔

  • بین الاقوامی منڈی میں پاکستان کو بڑی کامیابی ، بھارت کو شکست کا سامنا

    بین الاقوامی منڈی میں پاکستان کو بڑی کامیابی ، بھارت کو شکست کا سامنا

    اسلام آباد : آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے باسمتی چاول کو پاکستانی برانڈ تسلیم کرلیا اور بھارت چاول کو اپنا برانڈ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے باسمتی چاول کو پاکستانی برانڈ تسلیم کرلیا۔

    پاکستانی تاجروں کا کہنا ہے یورپی یونین سے بھی فیصلہ پاکستان کے حق میں آنے کی توقع ہے، چاول پر پاکستان کو نقصان پہنچانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔

    دنیا میں پاکستانی چاول کی برآمد بڑھ کرچار ارب ڈالرسے تجاوز کرچکی ہے اور بھارت دبئی سے پاکستانی چاول خرید کراپنا برانڈ بنا کرفروخت کررہا تھا۔

    پاکستان انیس سوساٹھ سےیورپ اورخلیجی ملکوں سمیت دیگر ممالک کو چاول برآمد کررہا ہے، بھارتی بزنس مین چاول کو اپنا برانڈ ثابت کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

  • باسمتی چاول کی برآمدی قیمت میں کمی کا امکان

    باسمتی چاول کی برآمدی قیمت میں کمی کا امکان

    نئی دہلی : بھارت میں کسانوں اور برآمد کنندگان کی شکایات کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے باسمتی چاول کی برآمدی قیمت میں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بات متوقع ہے کہ بھارتی حکومت باسمتی چاول کی برآمدات کے لیے طے شدہ قیمت میں کمی کرسکتی ہے کیونکہ کسانوں اور برآمد کنندگان نے شکایت کی ہے کہ حکومتی اقدامات سے ان کی تجارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے رواں سال اگست میں باسمتی چاول کی ترسیل پر 1200 ڈالر فی ٹن کم از کم برآمدی قیمت عائد کی تھی تاکہ انتخابات سے قبل چاول کی مقامی قیمتوں پر قابو پایا جاسکے۔

    ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ باسمتی چاول کی فلور پرائس یا کم از کم برآمدی قیمت کو 1200 ڈالر فی میٹرک ٹن سے کم کرکے 950 ڈالر فی میٹرک ٹن کرنے کا قوی امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق نئی فصلوں کی آمد کے ساتھ ہی کم از کم برآمدی قیمت میں کٹوتی کی توقع کی جا رہی تھی لیکن حکومت نے 14 اکتوبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اسے اگلے نوٹس تک برقرار رکھے گی جس سے کسانوں اور برآمد کنندگان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تاہم بعد ازاں حکام نے کہا کہ وہ کم از کم برآمدی قیمت کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    انڈین رائس ایکسپورٹرز فیڈریشن کے صدر پریم گرگ نے کہا کہ کم از کم برآمدی قیمت 1200ڈالر فی ٹن کو کم کرنے کا فیصلہ کسانوں اور برآمد کنندگان دونوں کیلیے فائدہ مند ہوگا جس کی وجہ سے وہ نقصان اٹھا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کم از کم برآمدی قیمت نے تجارت کو اس قدر شدید نقصان پہنچایا کہ برآمد کنندگان نے کسانوں سے چاول خریدنا بند کر دیا۔ شمالی ریاست ہریانہ کے ایک سرکردہ برآمد کنندہ وجے سیٹیا نے کہا کہ اس فیصلے سے باسمتی چاول کی تجارت کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ ہندوستان اور پاکستان خصوصی طور پر خوشبودار باسمتی چاول پیدا کرتے ہیں۔ ہندوستان تقریباً 40 لاکھ ٹن باسمتی چاول ایران، عراق، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک کو بھیجتا ہے۔

     

  • چاول کی ایکسپورٹ متاثرہو نے کا خدشہ ہے،رفیق سلیمان

    چاول کی ایکسپورٹ متاثرہو نے کا خدشہ ہے،رفیق سلیمان

    کراچی: رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران سات لاکھ 33ہزار ٹن باسمتی اور 26لاکھ 27ہزارمیٹرک ٹن نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا۔

    رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رفیق سلیمان نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک باسمتی چاول تقریباایک لاکھ 97 ہزار میٹرک ٹن اور نان باسمتی چاول چھ لاکھ 24 ہزار میٹرک ٹن برآمد کیا جاچکا ہے لیکن بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باعث چاول کی ایکسپورٹ متاثرہو نے کا خدشہ ہے۔

    جس سے باسمتی چاول کے کسانوں ،کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ نان باسمتی چاول کے کاشتکاروں اورکسانوں کو نقصان ہو جائے گا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسانوں او رکاشتکاروں کے ساتھ امتیازی سلوک اپنانے کی بجائے تمام صوبوں کے ساتھ سندھ کے غریب کسانوں اورکاشتکاروں کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

  • باسمتی چاول کی برآمدات میں16 فیصد اضافہ

    باسمتی چاول کی برآمدات میں16 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ مالی سال 14-2013 میں باسمتی چاول کی برآمدات میں سولہ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق بھارت کے مقابلے میں پاکستانی باسمتی چاول اچھی کوالٹی اور ویلیو ایڈیشن کے باعث اچھی قیمت کے باعث پینتیس فیصد اضافی قیمت پر برآمد کیا گیا۔

    باسمتی چاول کی برآمدات میں سولہ فیصد اضافہ جبکہ نان باستمی چاول کی برآمدات میں آٹھ فیصد کمی رونما ہوئی ہے۔گزشتہ مالی سال کے اختتام پر ایک ارب نواسی کروڑ ڈالر مالیت کا پاکستانی باسمتی اور نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا۔