Tag: باغی

  • بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں: وزیر اعظم

    بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں: وزیر اعظم

    گوادر: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں بلوچستان کے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں، ہو سکتا ہے ماضی میں ان لوگوں کو مسائل رہے ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ گوادر دورے کے موقع پر مقامی عمائدین، طلبہ اور کاروباری شخصیات سے خطاب میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’میں سوچ رہا ہوں علیحدگی کی تحریکیں چلانے والوں سے بھی بات کروں، ایسے لوگوں کو بھارت جیسے ممالک اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘

    وزیر اعظم نے کہا اب تو بلوچستان پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، ہم نے سب سے زیادہ پیکج بلوچستان کو دیا ہے، وفاق نے بھی اور میرے خیال سے مقامی سیاست دانوں نے بھی توجہ نہ دی، جو پیسہ وفاق سے آتا تھا میرے خیال سے وہ بھی درست استعمال نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ بلوچستان سے احساس محرومی ختم کرنے کے لیے پوری کوشش کریں گے، سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہے، گوادر کے لوگ خوش قسمت ہیں کیوں کہ یہ علاقہ بالکل بدل جائے گا، گوادر کے لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں کوئی پوچھےگا نہیں، یہ خیال ذہن سے نکال لیں، سوئی جیسے حالات سے بہت کچھ سیکھا ہے، مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا گوادر میں کم آمدن والے لوگوں کے لیے گھر بنا کر دیں گے، 4 ہزار درخواستیں آئی ہیں، 200 ایکڑ زمین کی نشان دہی بھی کر لی گئی ہے، گوادر میں ماہی گیری کے لیے بڑے غیر ملکی ٹرالرز پر بھی پابندی لگا دی ہے، محنت کش مشکلوں سے روزی کماتے ہیں، ہم انھیں پورا تحفظ دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 698 نوجوانوں کو احساس پروگرام کے تحت اسکالر شپس دے رہے ہیں، پورے بلوچستان میں تھری جی، فور جی رسائی دینا چاہتے ہیں، معیشت جیسے جیسے بہتر ہو رہی ہے بلوچستان کے لیے مزید پیکجز لائیں گے، اور ہر سال وفاق کی جانب سے تعاون بڑھاتے جائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں کسی نے بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہ دی، نواز شریف نے اپنے دور میں لندن کے 24 دورے کیے، جن میں سے 23 ذاتی دورے تھے، زرداری نے دبئی کے 51 دورے کیے، لیکن ایک بار بھی بلوچستان نہیں آئے، جو پاکستان کا سوچے گا وہ ضرور بلوچستان کا بھی سوچے گا۔

  • سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ کردی

    سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ کردی

    ریاض: سعودی اتحادی افواج نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جس کے باعث باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغی ڈرون کی مدد سے سعودی حدود میں فضائی حملے کرتے تھے، اتحادی افواج نے فضائی کارروائی میں ڈرون فیکٹری ہی تباہ کردی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ فضائی کارروائی یمنی دارالحکومت صنعا میں کی گئی، جس کے باعث جنگی تنصیبات میں موجود دیگر جنگی ساز وسامان بھی تباہ ہوئے۔

    عسکری حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے حوثیوں کے ڈرون تیار کرنے والے ایک پلانٹ اور ایک اسٹور پر بمباری کی، اور باغیوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

    اس حملے میں متعدد جنگجوؤں کی ہلاکتوں کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے، البتہ اس حوالے سے فوری طور پر تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کو ان جدید جنگی صلاحیتوں کو استعمال کرنے سے باز رکھا جائے گا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور اہم تنصیبات اور علاقوں کو ڈرونز کے حملوں کے خطرے سے محفوظ کیا جائے گا۔

    حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی جانب بھیجا گیا ڈرون فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا، البتہ 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    صنعا: حوثی ملیشیا نے ہتھیار ڈالنے کی تیاری کرنے والے 31 جنگجوﺅں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ملیشیا کے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان 18 مارچ سے مذاکرات جاری تھے۔ یہ بات چیت تربطی کے علاقے کے ایک مقامی شہری کی معاونت سے جاری رہے۔

    محاصرے میں آنے والے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی مگر ملیشیا نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔ العمالقہ فورسز کی طرف سے ملیشیا کے ہتھیار ڈالنے والے تمام جنگجوﺅں کو جان کے تحفظ کی یقین دہائی کروائی گئی تھی اور ان کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت حسن سلوک کی ضمانت فراہم کی گئی مگر انہیں ہتھیار ڈالنے سے قبل ہی قتل کردیا گیا۔

    دوسری جانب حوثی ملیشیا کی جانب سے سوئیڈن کی میزبانی میں الحدیدہ میں جنگ بندی کے حوالے سے طے پائے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حوثی ملیشیا نے الدریہمی کے مشرقی علاقے میں بھاری توپ خانے سے حملہ کیا۔ باغیوں نے سرکاری فوج کے ٹھکانوں اور شہری آبادی پر بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق سرکاری فوج کے ماتحت عمالقہ فورسز کی طرف سے بتایا گیا کہ جنوبی علاقے الحدیدہ کے الدریہمی شہر میں درجنوں حوثی باغیوں نے گھیرے میں آنے کے بعد ہتھیار ڈالنے کی کوشش کی جس پر حوثی ملیشیا نے اپنے ہی ساتھیوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    العمالقہ فورسز کے ترجمان وضاح الدبیش نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے آبار کے مقام پر اپنے جنگجوﺅں کو بددیانتی کے الزام میں گولیاں مار کر قتل کیا اور اس کے بعد انہیں ایک اسکول کے صحن میں دفن کردیا گیا۔

    الدبیش کا کہنا تھا کہ العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کئی روز جاری رہے۔ اس دوران ہتھیار ڈالنے والے باغیوں کو محفوظ راستے سے نکالنے کے انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری بھی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے تھے۔

  • شام میں باغیوں نے روسی جنگی طیارہ مارگرایا

    شام میں باغیوں نے روسی جنگی طیارہ مارگرایا

    ادلب: شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں باغیوں نے سخوئی 25 روسی جنگی طیارے کو مارگرایا، طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ اس سے نکلنے میں کامیاب رہا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی مبصر تنظیم برائے انسانی حقوق کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ باغیوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے روسی جنگی طیارے کو نشانہ بنایا۔

    روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

    وزارت دفاع نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

    روسی جنگی طیارے سخوئی 25 کو ادلب کے علاقے مسران میں جاری سیکیورٹی فورسز کی زمینی کارروائیوں میں فضائی مدد فراہم کررہا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جہاز کے پائلٹ کے پاس واقعے کی رپورٹ دینے کے لیے وقت تھا کہ وہ اس علاقے میں اترا ہے جو باغیوں کے قبضے میں ہے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ پائلٹ کی لاش کو واپس لینے کی ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ روس کی شام میں کارروائیوں کے دوران 45 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کانگومیں پاکستانی امن مشن کا اہلکارباغیوں کےحملےمیں شہید‘ آئی ایس پی آر

    کانگومیں پاکستانی امن مشن کا اہلکارباغیوں کےحملےمیں شہید‘ آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کانگو میں باغیوں کے حملے کے نتیجے میں امن مشن میں تعینات پاکستانی جوان شہید ہوگیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کانگومیں پاکستانی امن مشن کا اہلکارباغیوں کے حملے میں شہید ہوگیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کانگوکے مشرقی صوبے کے علاقے براکا میں مسلح باغیوں نے پاکستانی امن مشن کے قافلے پرحملہ کیا، فائرنگ کے تبادلے میں نائیک نعیم رضا شہید جبکہ سپاہی بلال زخمی ہوگیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستانی جوانوں کی مؤثرجوابی کارروائی سے مسلح باغیوں کاحملہ پسپا ہوا، مسلح باغیوں نے دستے پر اس وقت حملہ کیا جب وہ معمول کی گشت پرتھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان عالمی امن اورسلامتی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے جھنڈےتلے پاکستان عالمی امن مشن کا مستقل رکن ہے، امن مشن کے تحت 6 ہزار پاکستانی افسران وجوان خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مشرقی صوبے کیوو میں پاکستانی جوان کی شہادت پراظہار تعزیت کیا ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے امن مشن پرحملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشن میں پاکستان کے 156 اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حلب :باغیوں نےشہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسیں جلادیں

    حلب :باغیوں نےشہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسیں جلادیں

    حلب : شام کے صوبے ادلب سےشہریوں کےانخلا کےلیے جانے والی 3بسوں کو باغیوں نے حلب کے قریب نذر آتش کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق غیرملکی خبررساں ادارےکا کہناہےکہ شام کے شہرادلب میں باغیوں کے زیرانتظام دیہات سے بیمار اورزخمی شہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسوں کوآگ لگادی گئی۔

    شامی آبزرویٹری کاکہناہےکہ واقعے میں تین بسوں پرحملہ کیاگیا۔واقعےمیں کسی قسم کےجانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    s1

    بشارالاسدکےحامی جنگجوؤں کامطالبہ ہےکہ ادلب کےدودیہات سےدمشق حکومت کے حامیوں کےانخلا کی اجازت دی جائے جس کے بدلےمیں مشرقی حلب میں محصورحزب اختلاف کے حامی شہریوں کوانخلاکاموقع فراہم کیاجائے۔

    شام کے شہرحلب سے شہریوں کاانخلاایک مرتبہ پھر شروع ہوگیاہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شہریوں کےانخلا کے معاملےپرآج ووٹنگ ہوگی۔

    مزید پڑھیں:شام میں شہریوں اور باغیوں کے انخلاء کا ایک اور معاہدہ

    فرانس کی جانب سےپیش کردہ قراردادمیں مطالبہ کیا گیا ہےکہ اقوام متحدہ کے اہلکارشہریوں کے انخلاکی مانیٹرنگ کریں۔

    s2

    واضح رہے کہ فرانس کی جانب سے پیش کردہ قراردپراتوارکوووٹنگ ہونی تھی تاہم روس کی مخالفت کی وجہ سےرائے شماری نہ ہوسکی۔

    s3

  • حلب کے بڑےحصے پر شامی فوج کا کنٹرول

    حلب کے بڑےحصے پر شامی فوج کا کنٹرول

    حلب : شام کے شہرحلب میں حکومتی اورروسی فورسزکی شدید بمباری جاری ہے۔حکومتی فورسزنےمشرقی حلب کےایک تہائی علاقے کاکنٹرول سنبھالنے کادعویٰ کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق شام میں سرکاری ٹی وی کا کہناہے کہ فورسز بارودی سرنگیں اور دھماکہ خیز موادصاف کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہیں۔

    post6

    باغی جنگجوؤں کو حلب کے ان علاقوں سے جن پر ان کا ایک طویل عرصے سے قبضہ تھا پیچھے دھکیل دیا گیا ہے اور سرکاری فوج کی مسلسل پیش قدمی جاری ہے۔

    post5

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شامی فوج نے شہر کے بارہ اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔حلب پرجب سے حکومتی بمباری کا آغاز ہوا ہے شہری گھر بار چھوڑ کر حکومتی علاقوں اورکردوں کےزیرکنٹرول خود مختار علاقوں کی جانب ہجرت کررہے ہیں۔

    post-1

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم سیرئن ابزرویٹری کا کہنا ہے کہ دس ہزار کے قریب لوگ یا تو سرکاری فوج کے زیر قصبہ علاقوں میں چلے گئے ہیں یا کرد کے زیر اثر شمالی ضلع میں منتقل ہو گئے ہیں۔

    post2

    یاد رہے کہ شامی فوج نے رواں سال ستمبر میں حلب کا کنٹرول حاصل کرنےکےلیے بڑی کارروائی کا آغازکیا تھا۔

    post-3

    واضح رہے کہ شام میں کام کرنے والے امدادی اداروں کےاعداد و شمار کے مطابق حکومتی کارروائی میں اب تک سینکڑوں شہری لقمہ اجل بن چکےہیں۔

    post-4

  • شامی فوج کی حلب میں پیش قدمی،اہم علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا

    شامی فوج کی حلب میں پیش قدمی،اہم علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا

    حلب : شام کےشہر حلب میں شامی اور اتحادی افواج کی باغیوں کے زیر انتظام علاقوں کی جانب تیزی سے پیش قدمی جاری ہے اب تک کئی علاقےداعش کےقبضے سے آزاد کرالیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق شام کےشہر حلب کی جانب سرکاری واتحادی فوج کی پیش قدمی جاری ہےجس کے بعد ہزاروں شہری حلب کے سرحدی علاقوں سے منتقل ہوگئے ہیں۔

    حلب کے ہزاروں شہریوں کو کردوں کے زیر تسلط مغربی ضلع بوستان ال باشا کے قریب منتقل کیا گیا ہے جبکہ شامی اور اتحادی افواج نےحلب کے شمال مشرقی ضلع حنان پر ہفتہ کو قبضہ حاصل کرلیا تھا۔

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کو جبل بدرو پر بھی قبضہ کرلیا ہے اور تیسرے ضلع حلوک پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے اس دوران لڑائی میں باغیوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں:حلب: باغیوں کےاسکول پرحملےمیں7 بچوں سمیت1خاتون ہلاک

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی اور اتحادی افواج کی مزید تین اضلاع کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔

    دوسری جانب باغیوں نے حکومت کے زیرِانتظام مغربی حلب کے علاقوں میں راکٹ حملوں میں تیزی کر دی ہے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس کارروائی کے آغاز سے اب تک ان حملوں میں 27 شہری ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 11 بچے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ حلب کا شمار شام کے اہم صنعتی اور کاروباری مراکز میں ہوتا تھا اور سنہ 2012 سے اس کے مغربی حصے پر حکومت اور مشرقی حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے۔

  • حلب: باغیوں کےاسکول پرحملےمیں7 بچوں سمیت1خاتون ہلاک

    حلب: باغیوں کےاسکول پرحملےمیں7 بچوں سمیت1خاتون ہلاک

    دمشق: شام کےشہرحلب میں حکومتی زیرِ اختیار علاقے میں باغیوں کی جانب سے ایک سکول کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں 7بچے اور ایک خاتون ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کےمطابق باغیوں کی جانب سے حلب میں اسکول پر حملے میں 8افراد ہلاک اور 32افراد زخمی ہوئےہیں۔باغیوں نے یہ حملہ حکومت کی جانب سے کئی دنوں سے جاری بمباری کے جواب میں کیا۔

    s1

    اقوام متحدہ نےحلب کی صورتحال پرتشویش کااظہارکرتے ہوئےکہا ہے کہ شام کے شہرحلب میں صورتحال قابو سےباہر ہوگئی۔اور عالمی طاقتوں کومعاملے کی سنگینی سے خبردارکردیاہے۔

    s2

    s3

    رواں ہفتے کے آغازسےحکومتی اورروسی بمباری کے نتیجےمیں اب تک کم از کم دوسوچالیس افرادلقمہ اجل جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    s4

    مشرقی حلب میں بمباری کےنتیجےمیں طبی سہولیات کابھی بحران پیداہوگیاہے۔مقامی ذرائع کے مطابق مشرقی حلب میں تمام طبی مراکزاوراسپتال یا تو تباہ ہوگئےہیں یارسدنہ ہونے کےباعث ناکارہ ہوگئےہیں۔

    s5

    واضح رہےکہ گزشتہ روز باغیوں کی شیلنگ کے نتیجےمیں مغربی حلب میں اسکول کے آٹھ بچےجاں بحق ہوگئے تھے۔ اقوام متحدہ کاکہناہےکہ حلب میں صورتحال بےقابو ہورہی ہے اوروقت ہاتھ سے نکلتاجارہاہے۔

    s6

  • شامی شہرحلب میں ایک اورمبینہ کیمیائی حملہ

    شامی شہرحلب میں ایک اورمبینہ کیمیائی حملہ

    دمشق : روس نے باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ شام کے شہر حلب میں باغیوں کی جانب سے کیمائی ہتھیاروں کا استعمال کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق روس نے بین الاقوامی مبصرین کوشام کے شہر حلب بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیاہےکہ اس کےپاس باغیوں کی جانب سے کیے گئے کیمیائی حملے کے ثبوت موجودہیں۔

    روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہےکہ باغیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے حامل گولے فائرکیےتاہم ان میں سے کچھ نہیں پٹھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات اس علاقے کی مٹی اورنہ پٹھنےوالوں گولوں کے جائزے کےتحت کی جارہی ہے۔

    ادھر دوسری جانب اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی واچ ڈاگ نے بشارالاسد حکومت اور باغیوں کی جانب سےحلب پرکیمیائی ہتھیاروں کےحملے کی مذمت کی ہے۔

    مزید پڑھیں:شامی فوج کی اسکول پرفضائی بمباری،6بچے جاں بحق

    واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع شہر حراستا میں بچوں کے اسکول پر بمباری سے کم از کم 6 بچے جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔