Tag: بالی ووڈ انڈسٹری

  • 16 سال کی عمر سے کمانا شروع کیا، کوئی مالی مدد نہیں کرتا: نورا فتحی

    16 سال کی عمر سے کمانا شروع کیا، کوئی مالی مدد نہیں کرتا: نورا فتحی

    بالی ووڈ انڈسٹری میں ڈانس سے نام بنانے والی نورا فتحی نے زندگی میں پیسوں کو ترجیح دینے سے متعلق کھل کر بات کی ہے۔

    ایک انٹر ویوں میں مراکشی ڈانسر نورا سے ہوسٹ نے سوال کیا کہ ’ اکشے کمار نے کہا تھا آپ پیسوں کے معاملے میں بہت سخت ہیں جس پر نورا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پیسوں کے معاملے میں سخت ہونا ضروری ہے‘۔

    انہوں نے اس بات کی وضاحت میں کہا کہ میں 24 گھنٹے کام کرتی ہوں، جس کی بہت ساری وجوہات ہیں، میں اپنی فیملی میں اکیلی کمانے والی ہوں اور اپنے خاندان کا خیال بھی رکھتی ہوں، میرے پاس ایسا کوئی نہیں جو میری ملی امداد کرتا ہو۔

    نورا فتحی نے بتایا کہ میں اپنی گھر کی ضروریات، گھر کا کرایہ خود ادا کرتی ہوں اس کے ساتھ اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کا خیال رکھتی ہوں، ہمارے یہاں خواتین کا مالی مستحکم ہونا بہتت ضروری ہے۔

    نورا فتحی نے انکشاف کیا اور بتایا کہ میں نے 16 سال کی عمر سے کمانا شروع کر دیا تھا، اس لیے میں اس دور کو زیادہ انجوائے نہیں کرسکیں۔

    واضح رہے کہ نورا فتحی کو بالی ووڈ میں بریک فلم ’راکی‘ ہینڈسم کے گیت ’راک دا پارٹی‘ میں ڈانس کے بعد ملا، جس کے بعد وہ دیکھتے ہی دیکھتے بھارت میں سب سے مشہور رقاصہ بن گئیں۔

  • بالی ووڈ انڈسٹری کے زوال کی اصل وجہ کیا ہے؟ نواز الدین صدیقی نے بتادیا

    بالی ووڈ انڈسٹری کے زوال کی اصل وجہ کیا ہے؟ نواز الدین صدیقی نے بتادیا

    بالی ووڈ انڈسٹری کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے بالی ووڈ انڈسٹری کے زوال کی اصل وجہ زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں کو قرار دیا ہے۔

    ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ انڈسٹری چلتی رہتی ہے، کوئی آئے جائے اس سے فرق نہیں پڑتا، لیکن ہاں ایک دور اب ایسا آیا ہے جس نے ہر چیز کو تبدیل کردیا ہے۔

    نوزالدین نے کہا کہ پہلے بُری اسٹوری والی فلمین بھی ہٹ ہوجاتی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہورہا اب خراب فلمیں ہٹ نہیں ہوتی لوگ دیکھتے ہی نہیں ایسی فلموں کو جس کی اسٹوری اچھی نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ کی فلمیں ہدایت کار اور اداکار کی وجہ سے فلاپ نہیں ہوتی بلکہ یہ فلم کی بجٹ کی وجہ سے فلاپ ہوتی ہیں۔

    نوازالدین صدیقی نے کہا کہ ایک اداکار اگر ایک فلم کے لیے 100 کروڑ روپے وصول کررہا ہے تو اس صورت میں وہ اداکار فلم کو نقصان پہنچا رہا ہے، کسی بھی فلم کا بجٹ حد سے زیادہ ہوگا تو وہ فلم فلاپ ہی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ میری رائے یہ ہے کہ اداکاروں کو باکس آفس پر کلیکشن اور ٹکٹوں کی فروخت کے بارے میں بھی بات نہیں کرنی چاہیے یہ پروڈیوسر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ تاریخی طور پر پیسے نے ہمیشہ اچھے خیالات کا پیچھا کیا ہے، اگر میرے پاس ایک ایک بہترین اسٹوری ہے تو میرے پاس ٹریلین روپے آسکتے ہیں لیکن اگر ایک اسٹوری ہے اور اس کی اسٹوری اچھی نہیں ہے تو پھر یہی ٹریلین روپے میرے جیب سے کم ہوسکتی ہے اس لیے فلم کے لیے ایک بہترین استوری معنیٰ رکھتی ہے۔

    واضح رہے کہ نوازالدین صدیقی کی فلم ہڈی 2023 میں ریلیز ہوگی۔

  • اداکارہ روینہ ٹنڈن بالی ووڈ انڈسٹری پر برس پڑیں

    اداکارہ روینہ ٹنڈن بالی ووڈ انڈسٹری پر برس پڑیں

    ممبئی: بالی ووڈ فلم انڈسٹڑی کی مشہور و معروف اداکارہ روینہ ٹنڈن نے انڈسٹری میں اداکار اور اداکارہ کے درمیان تفریق کرنے والوں پر برس پڑی۔

    اداکارہ روینہ ٹنڈن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپر اسٹار اداکاروں کی نسبت خواتین سپر اسٹارز کو عمر کے طعنے دیئے جاتے ہیں، شوبز میں ایسی تفریق نہیں ہونی چاہیئے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب عامر خان یا سلمان خان کئی عرصے کے بعد کوئی فلم کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ اداکار دو سال بعد دوبارہ اسکرین پر جلوہ گر ہوں گے لیکن جب مادھوری نئی فلم میں آئے تو کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی کی مقبول اداکارہ ایک بار پھر فلم کے پردے میں دکھائی دیں گی۔

    روینہ ٹنڈن کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں اس طرح کا دہرا معیار کیوں ہے؟ نوے کی دہائی کی اداکاراؤں کی طرح نوے کی دہائی کے ہیروز سنجے دت، عامر خان اور سلمان خان بھی اب تک کام کر رہے ہیں لیکن ان کو نوے کی دہائی کا اداکار کیوں نہیں بولا اور لکھا جاتا؟

    اداکارہ نے انٹرویو میں مزید کہا کہ  کم از کم جو اداکارائیں نوے کی دہائی سے تاحال مسلسل کام کر رہی ہیں انھیں تو نوے کی دہائی کی سپر اسٹار نہ بولیں وہ اب بھی مقبول ہیں اور اگر بولنا ہے تو پھر سنجے دت، عامر خان اور سلمان خان کو بھی نوے کی دہائی کے اداکار بولیں، اس طرح انڈسٹری میں تفریق نہ کریں۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ فلم انڈسٹڑی کی مشہور و معروف اداکارہ روینہ ٹنڈن نے  1991 میں فلم پتھر کے پھول سے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

  • کچرے کے ڈھیر سے ملنے والی بچی بالی ووڈ میں انٹری کے لیے تیار

    کچرے کے ڈھیر سے ملنے والی بچی بالی ووڈ میں انٹری کے لیے تیار

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار متھن چکرورتی کی لے پالک بیٹی دشانی نے امریکا میں اپنی تعلیم مکمل کرلی اور اب وہ شوبز انڈسٹری میں انٹری دینے کے لیے تیار ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق متھن کی لے پالک بیٹی دشانی نے امریکا سے اداکاری کی تعلیم حاصل کی اور اب وہ بالی ووڈ انڈسٹری میں انٹری دینے کے لیے بالکل تیار ہیں تاہم ڈگری موصول ہونے کے بعد وہ دوبارہ بھارت آجائیں گی۔

    واضح رہے کہ تیس سال قبل متھن ممبئی کی ایک سڑک سے گزر رہے تھے تو انہیں کچرے کے ڈھیر سے بچے کے رونے کی آواز آئی، بالی ووڈ اداکار آواز سُن کر روکے اور کپڑے میں لپٹی بچی کو اٹھا کر گھر لے آئے۔

    بالی ووڈ اداکار نے اس بچی کا نام دشانی رکھا اور بیٹوں کے ساتھ ساتھ لے پالک بیٹی کی تربیت میں بھی کو کسر نہ چھوڑی، لے پالک بیٹی نے ابتدائی تعلیم بھارت میں حاصل کی بعد ازاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے انہوں نے نیویارک یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کیا۔

    دوسری جانب متھن چکرورتی نے دشانی کو کچرے کے ڈھیر سے ملنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔

    قبل ازیں دبنگ خان کے والد سلیم خان بھی سڑک پر پڑی بچی کو اٹھا کر گھر لے آئے تھے جس کی انہوں نے عمدہ پرورش کی آج اس بچی کو دنیا ارپیتا خان کے نام سے جانتی ہے جبکہ سلمان خان اور اُن کے اداکار بھائی ارپیتا کو سگی بہنوں کی طرح محبت دیتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سابق آسٹریلوی کرکٹر بریٹ لی اداکار کنگ خان اور پریٹی زنٹا کے دیوانے نکلے

    سابق آسٹریلوی کرکٹر بریٹ لی اداکار کنگ خان اور پریٹی زنٹا کے دیوانے نکلے

    ممبئی: سابق آسٹریلوی کرکٹر اور بالی ووڈ انڈسٹری میں قدم رکھنے والے بریٹ لی بھارتی فلم نگری کے شاہ رخ خان اور اداکارہ پریٹی زنٹا کے دیوانے نکلے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ میں نئی اداکاری کے جوہردکھانے والے سابق آسٹریلوی کھلاڑی بریٹ لی کا کہنا تھا کہ انہیں بالی ووڈ نگری سے 2 سے 3 فلموں کی آفرکی گئی لیکن اس وقت وہ اداکاری کے لیے تیارنہیں تھے اورکرکٹ بھی کھیل رہے تھے جب کہ نئی ریلیز شدہ فلم ان انڈین کا جب اسکرپٹ پڑھا تو وہ بہت اچھا لگا تاہم تب ہی سوچ لیا تھا کہ انٹری دینے کے لیے یہ بہترین موقع ہوگا۔

    lee-post-1

    بریٹ لی نے کہا کہ وہ اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے تھے اس لیے انہوں نے فلم کے لیے ہاں کی۔ فلم ایک رومینٹک کامیڈی فلم ہے جس میں لی نے ایک استاد کا کردار نبھایا جو دیگر ممالک سے آنے والے اپنے اسٹوڈنٹس کو زبان اور آسٹریلوی رہن سہن سکھاتا ہے۔

    بریٹ لی نے شا ہ رخ اورپریٹی زنٹا کو اپنا پسندیدہ اداکارقراردیتے ہوئے کہا کہ وہ ان دونوں فنکاروں کو ذاتی طورپر بھی جانتے ہیں جب کہ دونوں بہترین اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین انسان بھی ہیں۔

    lee-post-2

    lee-post-3

    اپنی فلم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے بعد ان کی فلم کا بھارت مین ریلیز ہونا خوشی کا باعث ہے جب کہ یہاں کی ثقافت اور مداح کی جانب سے دیا جانے والی محبت ان کے لیے بہت اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ جب بھی وہ بھارت آتے ہیں تو ان کا اچھے سے استقبال کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ بریٹ لی کی فلم ان انڈین 2015 میں آسٹریلیا میں ریلیزہونے والی فلم ہے جب کہ اب یہ فلم بھارت میں بھی ریلیزکی گئ ہے جس میں بریٹ لی کے ساتھ اداکارہ تنشتھا چترجی نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔

    lee-post-4