Tag: بالی ووڈ

  • شاہ رخ اورماہرہ خان کا دوسرا گانا ریلیز

    شاہ رخ اورماہرہ خان کا دوسرا گانا ریلیز

    ممبئی: پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان اور بالی ووڈ انڈسٹری کے کنگ خان کی نئی فلم رئیس کا دوسرا گانا ریلیز کردیاگیا ہے، جس میں ماہرہ خان روایتی ملبوسات زیب تن کیے نہایت خوبصورت نظر آرہی ہیں جبکہ گانے کے درمیان میں دونوں اداکاروں کا نکاح بھی ہوتا دکھائی دیا۔

    تفصیلات کےمطابق فلم رئیس کی ریلیز سے قبل گانے نشر ہونے کا سلسلہ جاری ہے، اس ضمن میں آج باضابطہ طور پر فلم کے دوسرے گانے کو ریلیز کردیا گیا ہے۔

    فلم رئیس کے دوسرے گانے کو ’’اوڑی اوڑی جائے‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جس میں ماہرہ خان راویتی ملبوسات زیب تن کیے بہت خوبصورت نظر آرہی ہیں اور شاہ رخ خان کے ساتھ اُن کی جوڑی بہتر دکھائی دے رہی ہے۔

    mahira-khan-1

    اس گانے میں ہندوستانی تہوار مکر سنکرانتی اور نوراتری کو پیش کیا گیا، جہاں شاہ رخ اور ماہرہ پتنگ اڑانے کے ساتھ ساتھ گربا کھیلتے نظر آئے، گانے کے آخر میں شاہ رخ خان اور ماہرہ خان کا نکاح بھی ہوتے دکھایا۔ گانے کے بول معروف شاعر و ادیب جاوید اختر صاحب نے تحریر کیے ہیں۔

    یاد رہے اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی ماہرہ خان بالی ووڈ کی پہلی فلم رئیس میں خان کے ساتھ نظر آئیں گی، یہ فلم رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ریلیز کی جائے گی۔

  • ملائیشین طلبا کا شاہ رخ خان کو انوکھا خراج تحسین

    ملائیشین طلبا کا شاہ رخ خان کو انوکھا خراج تحسین

    بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کی شہرت پوری دنیا میں ہے اور صرف پاکستان یا ہندوستان میں ہی نہیں، ان کے مداح رنگ، نسل اور زبان کی قید سے آزاد پوری دنیا میں موجود ہیں۔

    حال ہی میں ملائیشیا کی ایک یونیورسٹی میں طالب علموں نے شاہ رخ خان کی فلم ’دل والے‘ کا گانا ’جنم جنم‘ گا کر انہیں شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

    ملائیشیا کی مینیجمنٹ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے اپنے سالانہ کانوکیشن کے موقع پر یک زبان ہو کر شاہ رخ خان کا گانا گایا۔ ملائیشین طلبا کے لیے گانے کی زبان نہایت اجنبی تھی مگر جس طرح انہوں نے روانی سے گانا گایا اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کے لیے انہوں نے ہفتوں مشق کی ہوگی۔

    ملائیشین طلبا کا یہ خراج تحسین دیکھ کر شاہ رخ خان بھی خوشی سے پھولے نہ سمائے اور انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان طلبا کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر ڈالا۔

    واضح رہے کہ شاہ رخ خان آج کل اپنی فلم رئیس کی تشہیر میں مصروف ہیں جس میں پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے ان کے مقابل مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

  • بھارتیوں کی فواد خان سے نفرت کی وجہ؟

    بھارتیوں کی فواد خان سے نفرت کی وجہ؟

    بھارت میں بسنے والے شائقین کی ایک بڑی تعداد مشہور پاکستانی اداکار فواد خان کی دیوانی ہے اور تقریباً ہر دوسرا بھارتی انہیں پسند کرتا ہے۔ لیکن بھارت میں ایک کامیڈین فواد خان سے سخت نفرت کرتا ہے اور کھلے عام اس کا اظہار کرنے سے بھی نہیں چوکتا۔

    ڈینیئل فرنینڈس نامی اس فنکار نے اپنی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس میں وہ فواد خان سے نفرت کرنے کے نہایت ٹھوس دلائل دے رہا ہے۔

    آئیے آپ بھی دیکھیئے وہ دلائل کیا ہیں۔

    ڈینیئل کا کہنا ہے کہ وہ فواد خان کو پسند کرنا ’افورڈ‘ نہیں کرسکتا کیونکہ اس کے پاس 5 کروڑ نہیں۔

    fawwad-2

    دراصل یہاں پر ڈینیئل کا اشارہ بھارتی انتہا پسند تنظیموں کے غنڈہ ٹیکس کی جانب ہے جو انہوں نے کرن جوہر سے اے دل ہے مشکل کی ریلیز کے لیے طلب کیے، بصورت دیگر انہوں نے فلم کی ریلیز روک دینے کی دھمکی دی تھی۔

    ڈینیئل کے مطابق فواد خان سے نفرت کرنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ فواد خان پاکستان میں پیدا ہوئے جبکہ وہ خود بھارت میں۔ ’یہ میری ’ڈیفالٹ سیٹنگ‘ ہے جس کا میری پسند نا پسند سے کوئی تعلق نہیں۔ مجبوراً مجھے فواد خان سے نفرت کرنی پڑ رہی ہے‘۔

    تیسری اور سب سے اہم وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ فواد خان بے حد خوبصورت ہیں، ’کسی مرد کو اتنا خوبصورت نہیں ہونا چاہیئے ورنہ دنیا کے دیگر مرد اس سے نفرت کرنے لگتے ہیں‘۔

    ڈینیئل کہتے ہیں، ’کیا آپ کو نہیں لگتا کہ پاکستان کے پاس اچھا مال ہے؟ ان کے پاس فواد خان ہے، ہمارے پاس کمل آر خان۔ ان کے پاس کوک اسٹوڈیو ہے، ہمارے پاس سنجے دت ہے‘۔ ’یہاں تک ان کا چائے والا بھی اتنا خوبصورت ہے، اس کی بھی نیلی آنکھیں ہیں‘۔

    chai-wala

    kamal

    چائے والے کا ذکر کرتے ہوئے ڈینیئل کہتے ہیں، ’ان کے چائے والے کو ماڈلنگ کی آفر ہوتی ہے۔ ہمارا چائے والا وزیر اعظم (نریندر مودی) بن جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چائے والے کے بعد ایک اور نیپالی لڑکی سوشل میڈیا پر مقبول ہوگئی تھی جس کی خوبصورتی دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیمار ذہنیت کے حامل ہیں جو سوچتے ہیں کہ غریب لوگ خوبصورت نہیں ہوسکتے، لہٰذا ہم جہاں کسی غریب کو خوبصورت پاتے ہیں ہم اس کی تصویریں کھینچنا شروع کر دیتے ہیں۔

    البتہ کوئی اس بات پر حیران نہیں ہوتا کہ کوئی بدصورت شخص امیر کیسے بن گیا۔ انہوں نے بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی اس کی شکل دیکھ کر یہ کیوں نہیں سوچتا کہ یہ کیسے امیر بنا، اس کی تصویر کھینچو‘۔

    mukesh

    فواد خان کی وجہ سے بھارت میں تنازعے کا شکار ہونے والی کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل کے بارے میں ڈینیئل نے کہا کہ 3 گھنٹے کی فلم میں صرف 3 منٹ کے لیے فواد خان موجود تھے۔ جب وہ اسکرین پر آئے تو میرے برابر بیٹھا ایک شخص چیخنے لگا، کہ ’اے! پاکستان واپس جاؤ‘۔

    آخر میں ڈینیئل نے محبت اور امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے شہری ایک جیسے ہی ہیں اور یوں لگتا ہے کہ ہم ایک ہی ملک میں رہ رہے ہیں۔

  • عمران خان کی حکومت آئی تو پاکستان آؤں گا: انیل کپور

    عمران خان کی حکومت آئی تو پاکستان آؤں گا: انیل کپور

    مانچسٹر: برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں ایک شادی کی تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور بالی ووڈ اداکار انیل کپور اکھٹے ہوئے۔ اس موقع پر انیل کپور نے کہا کہ عمران خان میرے آئیڈیل ہیں اور اگر ان کی حکومت آئی تو میں پاکستان ضرور آؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج کل مانچسٹر میں ہیں جہاں انہوں نے اپنے ایک دوست کی بہن کی شادی میں شرکت کی۔ شادی میں انیل کپور نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کو اپنی آئیڈیل شخصیت قرار دیا۔

    imran-khan-post-2

    imran-khan-post-1

    انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کی حکومت آئے گی تو وہ پاکستان ضرور آئیں گے۔ ’انشااللہ یہ ہوگا اور ضرور ہوگا‘۔

    اس موقع پر چند شرکا نے گو نواز گو کے نعرے لگانے کی بھی کوشش کی لیکن میزبان نے انہیں یہ کہہ کر روک دیا کہ تقریب کو سیاسی نہ بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ انیل کپور ان بالی ووڈ شخصیات میں شامل ہیں جو پاکستان اور بھارت کے درمیان امن اور محبت کے حامی ہیں۔ وہ اس سے قبل بارہا پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔

    انیل کپور اکثر و بیشتر عید اور یوم آزادی کے تہواروں کے موقع پر پاکستانیوں کے لیے محبت بھرے پیغامات بھیجتے نظر آتے ہیں جبکہ ایک بار انہوں نے پاکستانی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

  • ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ممبئی: بھارتی اداکار ابھے دیول نے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر میں حکومت کو سنجیدگی سے لے ہی نہیں رہا۔ اگر پابندی ہی عائد کرنی ہے تو ہر شعبہ پر عائد کی جائے صرف فنکاروں پر نہیں۔

    فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کی پروموشن کے حوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ابھے دیول کا کہنا تھا کہ پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟

    پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ *

    انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پر پابندی لگانی ہی ہے تو ہر شعبہ پر لگائی جائے، چاہے وہ کاروبار ہو، چاہے برآمدات ہوں یا درآمدات ہوں۔ پابندی سب پر ہونی چاہیئے۔ صرف فنکاروں پر ہی پابندی کیوں ہے۔

    ابھے کا کہنا تھا کہ صرف فنکاروں پر پابندی لگائی گئی جبکہ باقی تمام شعبے اس پابندی سے مستشنیٰ ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اس اقدام سے صرف شور مچانا چاہتی ہے۔

    ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’ *

    ابھے نے اس فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ میں اس فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ ہاں اگر حکومت تمام شعبوں میں پاکستان سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کر دے تو میں اس فیصلے کا احترام کروں گا۔

    اس موقع پر وہاں موجود فلم ساز زویا اختر نے بھی کچھ اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے صرف فلم اور اداکاروں کو ہدف بنانے کو بدقسمتی قرار دیا۔

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار *

    کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز کو روکنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا، ’کرن جوہر نے کچھ غلط نہیں کیا۔ انہوں نے کوئی قانون نہیں توڑا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداکاروں کو بھارت آنے کے لیے ویزا خود حکومت نے دیا ہے۔ اگر وہ یہاں کام کر رہے ہیں تو یہ بالکل قانونی ہے۔

    اس سے قبل بھارتی ہندو انتہا پسند تواتر سے فلم ساز کرن جوہر کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ وہ ’اے دل ہے مشکل‘ سے پاکستانی اداکار فواد خان کے مناظر کو نکال دیں ورنہ وہ فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

    بالآخر کرن جوہر کو اعلان کرنا پڑا کہ وہ آئندہ کسی پاکستانی اداکار کو اپنی فلم میں نہیں لیں گے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی اداکاروں نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس سے قبل سلمان خان سمیت متعدد اداکار اس فیصلے کی مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں دھمکیوں کا سامنا ہے۔

  • معروف فنکاروں کے انوکھے شوق

    معروف فنکاروں کے انوکھے شوق

    ہر انسان کا کوئی نہ مشغلہ اور شوق ہوتا ہے جو وہ فارغ وقت میں اپناتا ہے۔ کچھ افراد کے شوق ان پر اس قدر حاوی ہوجاتے ہیں جس کے بعد وہ زندگی میں کچھ اور کرنے کے قابل نہیں رہتے۔

    مشہور شخصیات اور فلمی ستارے بھی اس سے مبرا نہیں۔ ویسے تو فلمی صنعت میں تمام افراد کا پہلا شوق اداکاری ہوتا ہے جس کے لیے وہ جان توڑ محنت کرتے ہیں تب ہی کامیاب ہوپاتے ہیں، لیکن ان کے علاوہ بھی ان کے کچھ ایسے شوق اور مشغلے ہوتے ہیں جن کا علم لوگوں کو کم ہی ہوتا ہے۔

    آج ہم آپ کو دنیا بھر میں مقبول فلمی شخصیات کے ایسے ہی کچھ شوق بتا رہے ہیں جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

    2

    معروف گلوکار علی ظفر کھانے کے بے حد شوقین ہیں۔ وہ اکثر و بیشتر مختلف کھانے کھاتے ہوئے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

    1

    ڈراموں کی معروف اداکارہ سائرہ شہروز کو کتے پالنے کا بے حد شوق ہے۔

    3

    بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کو مختلف گیجٹس جمع کرنے کا بے حد شوق ہے۔ ان کے گھر کی ایک منزل صرف مختلف اقسام کے گیجٹس اور ویڈیو گیمز رکھنے کے لیے مختص ہے۔

    4

    ودیا بالن کو شاعری کا شوق ہے۔ وہ اپنے دوستوں اور قریبی عزیزوں کو اکثر و بیشتر اپنے اشعار سناتی رہتی ہیں۔
    11

    سلمان خان کو پینٹنگ کا بے حد شوق ہے۔

    6

    کنگنا رناوٹ کو کھانے پکانے کا بے حد شوق ہے۔ وہ مختلف کھانے پکا کر اپنے قریبی دوستوں کو کھلاتی ہیں۔

    5

    دپیکا پڈوکون کو بیڈ منٹن کھیلنے کا بہت شوق ہے۔ وہ اپنے زمانہ طالب علمی میں ایک بہترین کھلاڑی رہ چکی ہیں۔ انہیں یہ شوق اپنے والد سے ورثے میں ملا ہے جو بھارت کے ایوارڈ یافتہ مشہور بیڈ منٹن کھلاڑی ہیں۔

    10

    رنبیر کپور کو فوٹوگرافی کا شوق ہے۔

    7

    سونم کپور شاپنگ کی بے حد شوقین ہیں۔

    15

    ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ انجلینا جولی کو خنجر جمع کرنے کا شوق ہے۔ بقول ان کے، انہیں ان کی والدہ نے بچپن میں خنجروں اور بلیڈوں سے متعارف کروایا۔ ان کی والدہ انہیں کوئی خنجر دینے سے پہلے اس کی نوک کند کردیا کرتی تھیں تاکہ وہ اپنے آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں۔

    9

    مشہور اداکار جونی ڈیپ کو باربی ڈولز جمع کرنے کا بے حد شوق ہے۔

    12

    ہالی ووڈ کی متمول گلوکارہ اور ماڈل پیرس ہلٹن کو مینڈکوں کے پیچھے بھاگنے کا بے حد شوق ہے۔ وہ انہیں پکڑ کر ایک بالٹی میں جمع کرتی ہیں۔

    13

    مشہور اینی میٹڈ فلم ’ٹوائے اسٹوری‘ میں شیرف ووڈی کے کردار کے لیے اپنی آواز دینے والے ٹام ہینکس کو پرانے ٹائپ رائٹر جمع کرنے کا شوق ہے۔

    14
    فلم ’دا فالٹ ان اور اسٹارز‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والی شیلائن ووڈلے اپنی ذاتی استعمال کی اکثر اشیا گھر میں تیار کرتی ہیں کیونکہ یہ ان کا شوق ہے۔ وہ ٹوتھ پیسٹ اور چہرے پر استعمال کی جانے والی مختلف کریمیں خود ہی تیار کرتی ہیں۔

  • فواد خان کو بھارتی فلم میں دوبارہ مرکزی کردار کی پیشکش

    فواد خان کو بھارتی فلم میں دوبارہ مرکزی کردار کی پیشکش

    نئی دہلی : معروف بھارتی فلم ساز شیام بینیگل نے اپنی فلم کے لیے پاکستانی اداکار فواد خان کو کاسٹ کرنے کی خواہش ظاہر کردی ہے، فلم کا موضوع آرٹ اور کلچر کے ذریعے ایک دوسرے سے لڑنے والے ممالک کو قریب لانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیام بینیگل کی نئی آنے والی فلم کا نام ’’یہ راستے ہیں پیار کے‘‘ ہے جو ہدایت کار ہرش نارائن ہیں جس میں فواد خان کا کردار ایک موسیقار کا ہوگا جو محبت اور اتفاق کی سُروں پر دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔

    شیام بینیگل کی جانب سے فواد خان کو نئی فلم میں کام کرنے کی پیشکش اپنی جگہ لیکن بالی ووڈ پاکستانی اداکاروں کے لیے بھیانک خواب بنتا جارہا ہے، جہاں سے حال ہی میں پاکستانی اداکاروں کو ہزیمت بھری واپسی کا سامنا رہا ہے تاہم ایسے ملک میں اور ایسے کشیدہ حالات میں شیام بینیگل کا فواد خان کو اپنی فلم میں پیشکش دلیرانہ فیصلہ ہے۔

    بھارتی فلم انڈسٹری اس حوالے سے دل چسپ صورت حال پیدا ہو گئی ہے ایک طرف Central Board of Film Certification ہے جس کے سربراہ پہلاج نیہلانی نے واضح کردیا ہے کہ پاکستانی اداکاروں کو بالی ووڈ میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ شیام بینیگل جو اسی ’’سی بی ایف سی‘‘ کی بہتری اور بحالی کی کمیٹی کے رکن بھی ہیں، وہ فواد خان کو اپنی فلم میں کاسٹ کرنا چاہتے ہیں۔

    اس دلچسپ صورت حال کے پیدا ہونے کے بعد اب دیکھنا یہ ہے کہ بالی ووڈ شیام بینیگل کے اس فیصلے پر کیا ردعمل دیتی ہے اور خود فواد خان اس پیشکش پر کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے لائن آف کنٹرول ہر کشیدگی کے بعد بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے پاکستانی اداکاروں کو بھارت چھوڑنے کی دھمکی دی گئی تھی جب کہ بھارتی حکومت بھی پاکستانی اداکاروں کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر رہی جس کے بعد پاکستانی اداکار وطن واپس لوٹ آئے تھے۔

    پاکستانی اداکاروں کی وطن واپسی کے بعد بھی نفرت کی آگ بجھی نہیں جس کے بعد بھارتی انتہا پسندی کی جانب سے پاکستانی اداکاروں کی بھارت میں بننے اور ریلیز ہونے والی فلموں پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

     

  • ‘منٹو کو سمجھنا ان کا کردار ادا کرنے سے زیادہ مشکل’

    ‘منٹو کو سمجھنا ان کا کردار ادا کرنے سے زیادہ مشکل’

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار نواز الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ وہ معروف افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کے کردار کے لیے خود کو منتخب کیے جانے پر اپنے آپ کو نہایت خوش قسمت سمجھتے ہیں۔ منٹو پر فلم نندتا داس کی ہدایت کاری میں بنائی جارہی ہے۔

    بی بی سی کو دیے جانے والے انٹرویو میں نواز الدین کا کہنا تھا کہ جب وہ فلم کی ڈائریکٹر نندتا داس سے ملے تو انہوں نے مجھے دیکھ کر کہا، ’تم ہی میرے منٹو ہو‘۔ بقول نندتا انہوں نے پہلے ہی نواز الدین کو اس کردار کے لیے منتخب کرلیا تھا۔

    نواز الدین نے بتایا کہ نندتا کا خیال ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم و بیش ویسے ہی نشیب وفراز دیکھ چکے ہیں جیسے منٹو نے اپنی زندگی میں دیکھے۔ ’لیکن میں نندتا کے اس خیال سے متفق نہیں‘۔

    manto-3

    انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے 22 سال سے منٹو کو پڑھ رہے ہیں، اس کے باوجود وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ منٹو کو مکمل طور پر جان چکے ہیں۔

    نواز الدین اپنی عملی زندگی کے آغاز میں منٹو پر بننے والے ایک ڈرامے کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’منٹو کے افسانے آپ کو سوچنے پر مجبور کرتے ہیں، اور جب آپ ان افسانوں کی گہرائی میں اترتے ہیں تو آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں‘۔

    نواز الدین کا خیال ہے کہ منٹو جیسی ہمہ گیر شخصیت کا کردار ادا کرنے کے لیے انہیں بے حد محنت، مطالعہ اور کوشش کی ضرورت ہے تاہم وہ اس کی بھاری ذمہ داری خود سے زیادہ نندتا کے کاندھوں پر دیکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: فلم انڈسٹری کا اگلا سلمان خان نواز الدین صدیقی

    ان کا ماننا ہے کہ منٹو کو پیش کرنے کے لیے انہیں منٹو کو سمجھنا ہوگا تاکہ وہ منٹو کی شدت اور ان کے تاثرات کو پیش کر سکیں، تاہم یہ ایک مشکل کام ہے۔

    واضح رہے کہ فلم سعادت حسن منٹو کی پوری زندگی پر نہیں بنائی جارہی تاہم منٹو کی زندگی کے آخری چند سال اور خاص طور پر تقسیم برٖصغیر کے وقت کے کچھ مناظر پیش کیے جائیں گے۔ اس بارے میں نواز الدین کا کہنا ہے، ’آپ منٹو کو مکمل طور پر بیان کر ہی نہیں سکتے۔ یہ تو صرف منٹو کی ذرا سی جھلک ہوگی جو ہم پیش کرنے جارہے ہیں‘۔

    manto-1

    منٹو پر بننے والی فلم کی ہدایت کار نندتا داس اس سے قبل 2008 میں اپنی فلم ’فراق‘ پیش کر چکی ہیں جس میں نصیر الدین شاہ نے اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔ فلم کی شوٹنگ رواں سال کے آخر میں ممبئی اور لاہور میں مکمل کی جائے گی۔

    پاکستانی فلم انڈسٹری میں بھی اس سے قبل منٹو کی زندگی پر 2015 میں فلم پیش کی جا چکی ہے جس میں مرکزی کردار سرمد کھوسٹ نے ادا کیا تھا۔ معروف پاکستانی اداکارہ صنم سعید بھی فلم کا حصہ تھیں۔

    سعادت حسن منٹو کو جنوبی ایشیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ افسانے لکھنے والوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ ان کے افسانوں میں پیش کی جانے والی تلخ سچائی کی وجہ سے ان پر فحاشی کا الزام لگا اور ان پر مقدمات بھی چلے، لیکن یہ سب الزامات وقت کی دھول میں مٹ گئے لیکن منٹو زندہ رہا۔ بقول خود ان کے منٹو لوح جہاں پر حرف مکرر نہیں ہے اور اردو ادب میں دوسرا منٹو پیدا ہونا ناممکن ہے۔

  • بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    ممبئی: بھارتی انتہا پسند پاکستان دشمنی میں ہر حد پار گئے۔ کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں فواد خان کی موجودگی کے باعث ملک بھر میں فلم کی ریلیز روک دی گئی۔

    کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں رنبیر کپور، ایشوریا رائے، انوشکا شرما اور فواد خان اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے۔

    فلم 28 اکتوبر کو دیوالی کے موقع پر ریلیز کی جانے والی تھی تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سینما مالکان نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے خوف سے بھارتی سینما مالکان نے ان تمام فلموں کو سینما گھروں کی زینت بنانے سے انکار کردیا جن میں پاکستانی اداکار موجود ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی انتہا پسند تنظیم مہارا شٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے فلم ساز کرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی تھی کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔

    انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا تھا کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو انہیں ہماری جانب سے جواب کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    اس سے قبل اسی تنظیم نے پاکستانی اداکاروں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا انتباہ بھی دیا تھا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن پاکستانی اداکاروں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں کئی بالی ووڈ فنکاروں نے بھی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعض اداکار اس موقع پر غیر جانبدار رہے اور امن کی خواہش پر زور دیا تاہم سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان اور اوم پوری نے کھل کر پاکستانی اداکاروں کے حق میں بیان دیا جس کے بعد ان اداکاروں کو بھی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    بھارتیوں نے اوم پوری کے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کروایا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    دوسری جانب پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ میں ان کے کردار کے بارے میں بھی متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ ماہرہ خان کو فلم سے نکال دیا گیا ہے لیکن فلم کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، اب اس میں کسی تبدیلی کی گنجائش نہیں اور اسے مقررہ وقت پر ہی ریلیز کیا جائے گا۔

    ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے مد مقابل کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • ماہرہ خان بدستور فلم ’رئیس‘ کا حصہ

    ماہرہ خان بدستور فلم ’رئیس‘ کا حصہ

    ممبئی: ماہرہ خان اور شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے ماہرہ خان کو فلم سے نکالے جانے کی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہرہ خان فلم میں بدستور موجود ہیں۔

    ایک بھارتی ویب سائٹ کے مطابق رئیس کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس امر پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اس قسم کی افواہیں کیوں اور کہاں سے اٹھ رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماہرہ خان پر فلمایا جانے والا حصہ 45 دن میں مکمل ہوا اور اب فلم مکمل ہوچکی ہے۔

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار *

    رتیش سدھوانی کا کہنا تھا کہ اس سے قبل انہوں نے ان افواہوں پر کوئی ردعمل اس لیے نہیں دیا کیونکہ یہ اس لایعنی بحث کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فلم کو مقررہ تاریخ پر ریلیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    واضح رہے اس سے قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ماہرہ خان کو فلم ’رئیس‘ سے نکال دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے باعث فواد خان کو بھی فلم ’ایم ایس دھونی‘ سے نکال دیا گیا تاہم وہ بدستور ’اے دل ہے مشکل‘ میں موجود ہیں اور ذرائع کے مطابق سنسر بورڈ نے ان کا کوئی منظر حذف نہیں کیا۔

    ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہوں، ماہرہ خان *

    بھارتی انتہا پسندوں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے والے ہدایت کاروں کرن جوہر اور مہیش بٹ کو خطرناک دھمکیاں دی ہیں۔ انتہا پسندوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ جب تک ’رئیس‘ اور ’اے دل ہے مشکل‘ سے پاکستانی اداکاروں کے مناظر نہیں نکالے جائیں گے اس وقت تک وہ ان فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔