Tag: بالی ووڈ

  • بالی ووڈ کی طویل دورانیے کی کامیاب ترین فلمیں

    بالی ووڈ کی طویل دورانیے کی کامیاب ترین فلمیں

    بالی ووڈ بھی دنیا بھر کی طرح بنیادی طور پر تین قسم کی فلمیں بناتا ہے، ایک فلم وہ ہوتی ہے جو اگر چہ کم دورانیے کی ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود ہم اسے دیکھ ہی نہیں پاتے، اسے دیکھنا ہمارے لیے ناقابل برداشت ہوتا ہے، دوسری وہ جسے ہم بس ایک بار ہی دیکھتے ہیں تاہم فلم کی تیسری قسم وہ ہے جو ہمیشہ کے لیے ہمارے دلوں میں جگہ بنانے کے لیے کامیاب ہوجاتی ہے۔

    اس طرح کی لازوال فلموں کا دورانیہ کتنا ہی کیوں نہ ہو، ہم اسے بار بار دیکھنے سے نہیں تھکتے ہیں، اگرچہ وہ فلمیں  دوبارہ سینیما میں نہیں لگتی لیکن جب بھی آپ اس فلم کو دیکھتے ہیں آپ بور نہیں ہوتے۔

    اسی طرح دنیا بھر میں فلموں کی کامیابی کا پیمانہ ان کے بزنس سے جانچا جاتا ہے، بالی ووڈ میں بھی فلموں کی کامیابی ناپنے کے لیے یہی فارمولا رائج ہے تاہم آج کے ملٹی پلیکسز سینما دور میں فلموں کی ریلیز کے ابتدائی دنوں کا بزنس ہی طے کردیتا ہے کہ فلم کامیاب ہوگی یا فلاپ۔

    یہاں بالی ووڈ کی ان کامیاب ترین فلموں کے تذکرہ کیا جارہا ہے جس کا دورانیہ طویل ہے لیکن اس نے باکس آفس پر راج کیا ہے۔

    لگان

    2001 میں ریلیز ہونے والی فلم لگان کو بالی ووڈ کی بہترین اور یادگار فلموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس فلم میں عامر خان کا کردار ’بھون‘ آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہے، اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 44 منٹ ہے، فلم ریلیز ہوئی تو ’لگان‘ نے نہ صرف باکس آفس پر کمائی کی بلکہ اسے آسکر ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا، اس فلم نے دنیا بھر سے 58 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

    جودھا اکبر

    جودھا اکبر 2008 میں ریلیز ہونے والی ایک بھارتی تاریخی رومانوی فلم ہے، جس کی ہدایتکاری آوشوش گواریکر نے کی ہے۔ اس فلم میں ہریتک روشن اور ایشوریا رائے نے مرکزی کردارادا کیے ہیں، اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 34 منٹ کا تھا۔

    یہ فلم مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر اور راجپورت شہزادی جودھا بائی کی رومانی کہانی پر بنایا گیا تھا، جس میں  ہریتک روشن اور ایشوریا رائے نے مزکزی کردار ادا کیا۔ اس فلم کی موسیقی کمپوزر اے آر رحمان نے تیار کی ہے، اس فلم کی چھاپ آج تک شائقین کے دلوں میں چھپی ہوئی ہے، فلم نے باکس آفس پر 107 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

    کبھی خوشی کبھی غم

    کبھی خوشی کبھی غم، جسے” کے تھری جی” بھی کہا جاتا ہے، 2001 کی ایک بھارتی فلم ہے جس کی ہدایتکاری کرن جوہر نے کی  اور  یش جوہر نے اسے پروڈیوس کیا۔ اس فلم میں بالی وڈ کے بڑے نام امیتابھ بچن، جیا بچن، شاہ رخ خان، کاجول، ہریتک روشن، رانی مکھر جی اور کرینہ کپور شامل ہیں، اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 30 منٹ ہے، 2003 میں یہ جرمنی کے تھیٹر میں ریلیز ہونے والی پہلی بھارتی فلم بھی کہلائی جاتی ہے، فلم نے بھارتی باکس آفس پر 1 ارب 36 کروڑ کا بزنس کیا۔

    سوادیس

    2004 میں ریلیز ہونے والی فلم سوادیس کا شمار ’کلٹ کلاسک‘ فلموں میں ہوتا ہے جنھیں اپنے وقت پر تو پریزائی نہ مل سکی، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس فلم کو بہت پسند کیا جانے لگا، اس فلم دورانیہ 3 گھنٹے 30 منٹ ہے، اس فلم میں شاہ رخ خان نے مرکزی کردار ادا کیا۔

    شعلے

    15 اگست 1975 کو رمیش سپی کی ڈائریکشن میں بننے والی فلم ’’شعلے‘‘ کو بھارت کی سب سے بڑی بلاک بسٹر فلم کا درجہ حاصل ہے۔ آج بھی اس فلم کے ڈائیلاگ زبان زدِ خاص و عام ہیں، بچوں و بڑوں میں یکساں مقبول یہ فلم کئی سال تک سینما گھروں کی زینت بنی رہی، فلم کے مرکزی کرداروں میں امیتابھ بچن، دھرمیندرا، سنجیوکمار، ہیما مالنی، جیا بہادری اور امجد خان شامل ہیں، اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 24 منٹ ہے، اس فلم نے باکس آفس میں 350 ملین کا بزنس کیا۔

    دل والے دلہنیا لے جائیں گے

    ادیتیہ چوپڑا کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے نمائش کے اعتبار سے بالی ووڈ کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلم ہے۔ یہ فلم 20 اکتوبر 1995 کو ریلیز کی گئی، فلم کے مرکزی کردار شاہ رخ خان اور کاجول نے ادا کئے ہیں، اس فلم کا دورانیہ 3 گھنٹے 1 منٹ ہے، فلم نے باکس آفس پر 2 ارب روپے سے زائد کا بزنس کیا۔

    اینیمل

    بالی وڈ اسٹار رنبیر کپور کی یکم دسمبر کو ریلیز ہونے والی فلم ’اینیمل‘ کو اس سال کی کامیاب ترین فلم قرار دیا جا رہا ہے، اس فلم کو ’اے‘ سرٹیفیکیٹ دیا گیا ہے یعنی یہ صرف بالغوں کے دیکھنے لائق ہے۔

    برٹش بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے بھی اسے صرف بالغوں کے دیکھے جانے والی فلم قرار دیا ہے کیونکہ بورڈ کے مطابق ہدایتکار سندیپ ریڈی وانگا کی فلم اینیمل میں گھریلو تشدد کے کئی مناظر ہیں جن میں مرد خواتین کو مارتے ہیں، ان کی تذلیل کرتے ہیں، زبردستی کرتے ہیں۔

     تاہم اس فلم نے اب تک دنیا بھر میں 500 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا ہے، اس فلم کا دورانیہ بھی اس سال ریلیز ہونے والی بلاک باسٹر فلم سے زیادہ ہے، اینیمل کا دورانیہ 3 گھنٹے 21 منٹ ہے، اس فلم میں بالی وڈ کے سینئر اداکار بوبی دیول کی واپسی بھی ہوئی، ان کے کردار نے بالی وڈ میں تہلکہ مچا رکھا ہے، جبکہ انیل کپور، اداکارہ رشمیکا بھی فلم کا حصہ ہیں۔

  • فلم ’جوان‘ کی بلاک بسٹر کامیابی کے بعد شاہ رخ کا ٹوئٹ

    فلم ’جوان‘ کی بلاک بسٹر کامیابی کے بعد شاہ رخ کا ٹوئٹ

    بالی ووڈ فلم ’جوان‘ کی بلاک بسٹر کامیابی پر کنگ خان نے دنیا بھر میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    اداکار شاہ رخ خان کی ریلیز ہونے والی نئی فلم ’جوان‘ نے پہلے ہی دن سے کامیابی کے جھنڈے گاڑنا شروع کر دیے، اوپننگ ڈے پر 75 کروڑ روپے کما کر ریکارڈ بنا لیا ہے جب کہ انٹرنیشنل سینما میں کمائی 130 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

    اس کامیابی پر شاہ رخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں لکھا ’’جوان کے لیے تمام محبتوں اور تعریفوں کا شکریہ، سلامت اور خوش رہیں۔‘‘

    بالی ووڈ کنگ نے مداحوں سے یہ بھی کہا کہ وہ فلمیں دیکھتے ہوئے اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھیجتے رہیں، میں جلد ہی انھیں دیکھنے لوٹوں گا، تب تک جوان کے ساتھ تھیٹرز میں پارٹی کا لطف لیں۔

    انڈین ایکسپریس کے مطابق ڈائریکٹر ایٹلی اور شاہ رخ کی فلم جوان نے ہندی سنیما کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی اوپننگ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، جوان نے دوسرے دن 53 کروڑ روپے کمائے، جو شاہ رخ کی پچھلی فلم پٹھان کے پہلے دن کی کمائی کے قریب ہے، جس کا پہلے دن کا بزنس 57 کروڑ تھا۔ یوں فلم جوان کا دو دن کا مجموعی بزنس 127 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔

  • بالی ووڈ بھی مودی کی مسلم دشمن پالیسیوں کی لپیٹ میں آ گیا

    بالی ووڈ بھی مودی کی مسلم دشمن پالیسیوں کی لپیٹ میں آ گیا

    مودی کی مسلم دشمن پالیسیوں نے بالی ووڈ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے، یکے بعد دیگرے مسلمانوں اور اسلامی عقائد کے خلاف نفرت پر مبنی فلمیں بھی بنے لگی ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے پورن سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف ’72 حوریں‘ نامی فلم بنا ڈالی ہے، اس متنازع فلم کی ریلیز پر مسلم تنظیموں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

    تنظیموں کی جانب سے اس فلم کی ریلیز کو افسوس ناک، نفرت پر مبنی اور مسلمانوں کے مذہبی عقائد کی توہین قرار دے دیا گیا ہے، رواں سال ہی ’دی کیرالا اسٹوری‘ کے نام سے بھی ایک فلم ریلیز کی گئی تھی، جس میں مسلم خواتین کے نقاب کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق مودی کے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہندوستان میں مسلم مخالف جذبات میں بہ تدریج اضافہ ہوا ہے، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بالی ووڈ نے 17 سے زائد مسلم مخالف فلمیں ریلیز کی ہیں۔

  • جب مہنگا تولیہ خریدنے پر سارا علی خان نے ماں سے جھگڑا کیا

    جب مہنگا تولیہ خریدنے پر سارا علی خان نے ماں سے جھگڑا کیا

    ماضی کی معروف بھارتی اداکارہ امریتا سنگھ اور اداکار سیف علی خان کی بیٹی سارا علی خان والدہ کے مہنگا تولیہ خریدنے پر غصہ ہوگئیں۔

    اداکارہ سارہ علی خان نے اپنی فلم ذرا ہٹ کے ذرا بچ کے کی تشہیر کے لیے دی کپل شرما شو میں ساتھی اداکار وکی کوشل کے ہمراہ شرکت کی، جس میں انہوں نے فلم کے موضوع کے علاوہ اپنی نجی زندگی کے حوالے سے بھی چند باتیں شیئر کیں۔

    اس شو میں وکی نے سارہ علی خان کے کنجوس ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سارا اپنی والدہ سے لڑائی کرتی ہیں۔

    وکی کوشل کے اس بیان پر سارا علی خان بھی اس بات کا اعتراف کرتی ہوئی نظر آئیں۔

    وکی کوشل کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب سارا کو ان کی والدہ امریتا سنگھ سے لڑتے ہوئے دیکھا تب انہیں پتہ چلا کہ انہوں نے 1600 روپے کا ایک تولیہ خریدا ہے۔

    جس کے جواب میں سارا کا کہنا تھا کہ وینٹی وین میں مفت کے 2 سے 3 تولیے رکھے جاتے ہیں اس کے باوجود ماں اپنا دماغ استعمال نہیں کرتی اور 1600 روپے کا تولیہ خرید لیا۔ سارہ نے کہا کہ اتنا مہنگا تولیہ کون خریدتا ہے؟

    اسی اثنا میں کپل نے وکی کوشل سے سوال کیا کہ وہ اپنی تمام فلموں میں گھریلو پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں، پچھلی فلم میں بھی مار کھا رہے تھے، اس میں بھی مار کھا رہے ہو آخر ایسا کیوں ہے؟

    جس پر اداکار نے کترینہ کیف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ایسا ہر فلم میں ہوتا ہے لیکن گھر میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

  • بالی ووڈ فنکاروں کی ایک انسٹاگرام پوسٹ کی قیمت کتنی؟

    بالی ووڈ فنکاروں کی ایک انسٹاگرام پوسٹ کی قیمت کتنی؟

    سوشل میڈیا کے اس دور میں یہ پلیٹ فارمز صرف رابطوں کا ذریعہ نہیں رہے، معروف شخصیات نے اسے بھی اپنی کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے۔

    دنیا بھر میں مختلف برانڈز اپنی مارکیٹنگ کے لیے معروف شخصیات کی مدد لیتے ہیں اور سوشل میڈیا اب اس کا اہم ذریعہ بن گیا ہے، خاص طور پر فنکار سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے کروڑوں روپے کماتے ہیں۔

    حال ہی میں بھارتی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معروف بالی وڈ اداکارائیں اور سپر اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی انسٹا گرام پر ایک پیڈ پوسٹ کے کتنے پیسے وصول کرتے ہیں۔

    رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیا گیا اور بتایا گیا کہ انسٹاگرام پر اسٹوری لگانے کی قیمت کم ہے جبکہ لنک کے ہمراہ اسٹوری لگانے کے زیادہ پیسے ہوتے ہیں، اسی طرح خالی پوسٹ لگانے کی قیمت کم جبکہ برانڈ کے اشتراک کے ساتھ پوسٹ لگانے کی قیمت کافی زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 25 کروڑ فالوورز رکھنے والے ویرات کوہلی ایک پوسٹ لگانے کے ساڑھے 3 سے 5 کروڑ روپے لیتے ہیں۔

    انسٹاگرام پر 7 کروڑ 41 لاکھ فالوورز رکھنے والی دپیکا پڈوکون ایک پوسٹ کے ایک سے 2 کروڑ روپے چارج کرتی ہیں۔

    اس کے علاوہ 8 کروڑ 77 لاکھ فالوورز رکھنے والی پریانکا چوپڑا ایک پوسٹ کے 2 کروڑ روپے تک وصول کرتی ہیں۔

    شردھا کپور جن کے انسٹا گرام پر 8 کروڑ سے زائد چاہنے والے ہیں، وہ ایک پوسٹ کے ڈیڑھ کروڑ روپے تک چارج کرتی ہیں۔

    7 کروڑ 74 لاکھ فالوورز رکھنے والی عالیہ بھٹ ایک پوسٹ شیئر کرنے کے ڈیڑھ سے 2 کروڑ روپے تک چارج کرتی ہیں۔

    7 کروڑ 28 لاکھ فالوورز رکھنے والی کترینہ کیف ایک انسٹاگرام پوسٹ کے 1 کروڑ روپے تک لیتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ان معروف شخصیات کے ہمراہ کام کرنے والے ایک شخص نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بھارتی میڈیا کو بتایا کہ سلیبریٹی کا کسی بھی برانڈ کے لیے ان کا سفیر بننا ضروری نہیں ہے۔

    ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر کے لیے کام کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا کہنا ہے کہ سلیبریٹی جتنا ممکن ہوتا ہے انسٹاگرام سے کمانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ جب تک وہ مشہور ہیں اس پلیٹ فارم سے زیادہ سے زیادہ کمائی کرلی جائے۔

  • سنیل شیٹھی نے انڈر ورلڈ کے غنڈوں کے ساتھ کیا کیا؟

    سنیل شیٹھی نے انڈر ورلڈ کے غنڈوں کے ساتھ کیا کیا؟

    نئی دہلی: بھارتی فلم انڈسٹری بالی ووڈ کے اداکاروں کو انڈر ورلڈ سے دھمکیاں ملنا کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، کئی اداکار ان کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

    بالی وڈ کے معروف سینیئر اداکار سنیل شیٹھی نے بھی انڈر ورلڈ سے دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا ہے اور اپنے جواب کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

    ایک پوڈ کاسٹ کے دوران ایکشن ہیرو سنیل شیٹھی نے انکشاف کیا کہ نوے کی دہائی میں انہیں انڈر ورلڈ سے دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوچکی ہیں لیکن وہ ڈرنے کے بجائے اپنی بات پر قائم رہے اور مناسب جواب دیا کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ وہ غلط نہیں ہیں۔

    سنیل شیٹھی نے نوے کی دہائی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ایک ایسے وقت میں ممبئی میں زندگی گزار رہے تھے جب ہر جگہ انڈر ورلڈ کا راج تھا، اس دوران مجھے بھی کئی مرتبہ دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوئیں جن میں دھمکی دینے والا کہتا تھا کہ میں یہ کردوں گا میں وہ کردوں گا لیکن میں بھی جواباً انہیں گالیاں دیتا تھا۔

    سنیل شیٹھی نے بتایا کہ مجھے پولیس والے کہتے تھے کہ آپ پاگل تو نہیں، آپ مسئلہ نہیں سمجھ رہے وہ بھڑک کر کچھ بھی کرسکتے ہیں تو میں انہیں کہتا تھا کہ میں نے کیا کیا ہے؟ میں غلط نہیں ہوں، آپ میری حفاظت کریں۔

    بھارتی اداکار نے مزید بتایا کہ میں نے کبھی اس بات کا ذکر اپنے بچوں اتھیا اور آہان سے نہیں کیا، میں پاگل پن میں اکثر کچھ بھی کرجاتا تھا، زخمی ہونے کے بعد علاج نہیں کرواتا تھا، اس حوالے سے میرا نقطہ نظر یہ تھا کہ وقت بڑا مرہم ہے۔

  • ماہیما چوہدری فلموں سے کیوں غائب ہوگئی تھیں؟

    ماہیما چوہدری فلموں سے کیوں غائب ہوگئی تھیں؟

    بالی ووڈ کی کئی فلموں میں کام کرنے والی معروف اداکارہ ماہیما چوہدری نے کئی دہائیوں بعد بتایا ہے کہ وہ فلموں سے دور کیوں ہوگئی تھیں۔

    ماہیما چوہدری نے 1997 میں ریلیز ہوئی اپنی پہلی فلم پردیس میں شاہ رخ خان کے مدمقابل خوب مقبولیت حاصل کی تھی، پھر یکے بعد دیگرے ماہیما کو فلمیں ملیں اور وہ اسٹار بن گئیں۔

    ماہیما چوہدری کی 1999 میں اجے دیوگن اور کاجول کے ساتھ کی گئی فلم دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران خطرناک روڈ حادثہ ہوا، جس میں وہ مرتے مرتے بچیں اور اس حادثے نے ہمیشہ کے لیے ان کی زندگی بدل دی۔

    اداکارہ نے اپنے ایک انٹرویو میں دہائیوں بعد کھل کر مذکورہ حادثے سے متعلق بات کی اور بتایا کہ کس طرح اس حادثے نے ان کی زندگی بدل دی۔

    اداکارہ نے بتایا کہ دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران جب وہ بنگلور جا رہی تھیں تو ان کی کار خطرناک روڈ حادثے کا شکار ہوگئی اور گاڑی کا فرنٹ شیشہ ٹوٹ کر ان کے چہرے پر آلگا اور وہ بری طرح زخمی ہوگئیں۔

    ماہیما نے حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت انہیں ایسا محسوس ہوا کہ وہ نہیں بچیں گی لیکن وہ بچ گئیں اور انہیں کافی دیر بعد اسپتال پہنچایا گیا، جہاں اجے دیوگن اور ان کی والدہ بھی موجود تھے۔

    ماہیما چوہدری نے بتایا کہ ان کے چہرے میں شیشے کے 67 ٹکڑے گھس گئے تھے، جنہیں ڈاکٹرز نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد نکالا اور بعد ازاں ان کے چہرے کی سرجری کی گئی۔

    اداکارہ نے بتایا کہ چہرے کی سرجری کے بعد وہ کئی ماہ تک ایک بند کمرے میں محدود رہیں اور حادثے نے انہیں جسمانی درد کے بجائے نفسیاتی درد زیادہ دیا اور ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

    اداکارہ نے بتایا کہ حادثے کے بعد انہوں نے کئی ماہ تک آئینہ دیکھنا چھوڑ دیا تھا اور انہوں نے کمرے سے بھی آئینے اتروا دییے تھے اور وہ سورج کی روشنی کے بغیر اندھیرے کمرے میں رہنے لگی تھیں۔

    ماہیما کا کہنا تھا کہ اس وقت لوگوں میں اتنا شعور نہیں تھا اور کوئی بھی کسی کے ساتھ ہونے والے حادثے پر اس کا ساتھ نہیں دیتا تھا بلکہ اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی، اس لیے انہوں نے بھی خود کو دوسروں سے دور رکھا تھا۔

    اداکارہ کے مطابق اس وقت انہوں نے متعدد فلموں میں کام کرنے کے معاہدے کر رکھے تھے مگر حادثے کی وجہ سے سب ختم ہوگئے اور کافی عرصے تک وہ ڈر کے مارے کیمرے کے سامنے آنے سے بھی گریز کرتی رہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اس خیال سے بھی کیمرے کے سامنے نہیں آنا چاہتی تھی، کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر وہ باہر گئیں اور کسی نے ان کا چہرہ دیکھا تو وہ انہیں طعنے دے گا کہ ان کا تو چہرہ ہی خراب ہوگیا، ان کے بجائے کسی اور لڑکی کو کاسٹ کرتے ہیں۔

    ماہیما چوہدری نے بتایا کہ حادثے کے ایک سال بعد اکشے کمار ان کے پاس آئے اور انہیں دھڑکن فلم میں کام کرنے کا کہا اور پھر انہوں نے سنہ 2000 کے بعد فلموں میں مختصر کردار ادا کرنا شروع کیے یا پھر وہ گانوں میں دکھائی دینے لگیں۔

  • کچھ کچھ ہوتا ہے: سلمان خان کا معاوضہ سن کر کرن جوہر کے قدموں تلے زمین نکل گئی

    کچھ کچھ ہوتا ہے: سلمان خان کا معاوضہ سن کر کرن جوہر کے قدموں تلے زمین نکل گئی

    سنہ 1998 میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم کچھ کچھ ہوتا ہے بالی ووڈ کی مقبول ترین فلموں میں سے ایک ہے، یہ فلم کرن جوہر کی پہلی فلم تھی جسے وہ ڈائریکٹ کرنے جارہے تھے۔

    اس فلم کے مرکزی کرداروں کے لیے تو شاہ رخ اور کاجل نے آسانی سے ہامی بھر لی تھی، لیکن معاون کردار کوئی کرنے کے لیے تیار نہیں تھا، اور پھر امن ورما کا کردار ادا کرنے کے لیے سلمان خان نے ہامی بھری، لیکن ان کا معاوضہ سن کر کرن جوہر کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔

    1995 سے کرن جوہر نے کہانی لکھنا شروع کی اور پھر شاہ رخ خان اور کاجول کو ہیرو اور ہیروئن کے لیے کاسٹ کیا، یہ ’بازی گر،‘ ’کرن ارجن‘ اور ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے بعد شاہ رخ اور کاجول کی چوتھی ایک ساتھ فلم تھی۔

    کرن چونکہ یش چوپڑا کے ساتھ ایک طویل عرصے رہے تھے تو ان سے اس قدر متاثر تھے کہ فلم کی رومانی کہانی رکھی جبکہ موسیقی پر خاص توجہ دی۔

    لیکن فلم میں ٹینا کے کردار کے انہیں بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے ٹوئنکل کھنہ نے منع کیا پھر تبو، ایشوریا رائے، ارمیلا، شلپا شیٹی، روینہ ٹنڈن اور کرشمہ کپور سمیت سب نے معذرت کر لی تو رانی مکھرجی تک یہ کردار پہنچا۔

    رانی کو اس وقت ایک ایسی فلم کی ضرورت تھی جس میں کاجول اور شاہ رخ خان جیسے سپر سٹار ہوں، ان کا کیریئر پلٹ سکتا تھا جبھی انہوں نے خوشی خوشی اس کردار کو قبول کرلیا۔

    اب کرن، امن ورما کے کردار کے لیے ہیرو کی تلاش میں تھے۔

    سلمان کی بہن الویرہ خان ان کی دوست تھیں اور ایک ملاقات میں کرن نے اپنی پریشانی ان سے بیان کی تو انہوں نے پوچھا کہ کتنے دنوں کا کام ہے؟ کرن کا جواب تھا کہ 15 سے 16 دن کا۔ الویرہ نے کچھ سوچا اور کہا کہ فکر مت کریں، سلمان یہ کردار ادا کریں گے۔

    کرن کی خوش نصیبی تھی کہ اسی دوران سلمان بھی آگئے۔ کہانی سنائی گئی، خاص کر سلمان کا کردار بتایا گیا تو انہوں نے چند لمحے سوچا اور کہا کہ وہ اس کردار کو ضرور ادا کریں گے۔

    کرن نے سکھ کا سانس لیا لیکن اگلے ہی لمحے سلمان نے ایک نیا دھماکہ کردیا۔ انہوں نے اتنا معاوضہ طلب کیا جسے سن کر ہی کرن کے ہوش اڑ گئے۔ وہ چپ ہو کر بیٹھ گئے جبکہ سلمان یہ کہتے ہوئے چلے گئے کہ اگر منظور ہو تو بتا دیں، وہ تیار ہوں گے۔

    کرن کا خیال تھا کہ پہلی ہی فلم میں اگر وہ سلمان کو منہ مانگا معاوضہ دے دیں گے تو ان کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔ اسی لیے انہوں نے سلمان کو ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کا حصہ بنانے کی بجائے دوسرے اداکاروں کی تلاش شروع کی۔

    وہ سیف علی خان تک پہنچے لیکن انہوں نے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ کیریئر کے اس موڑ پر وہ کسی صورت مختصر مہمان اداکار کا کردار ادا کر کے خود کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔

    کرن نے مایوس ہو کر اجے دیوگن سے بھی بات کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ عالم یہ تھا کہ فلم ’ماچس‘ کے ہیرو چندرچور سنگھ تک نے اس کردار کے لیے منع کر دیا۔

    اب مشکل یہ تھی کہ سلمان جو اس وقت کیریئر کے عروج پر تھے، فلم میں کام کرنے پر تو تیار تھے لیکن کرن ان کا مطلوبہ معاوضہ ادا کرنے سے معذور تھے۔

    اسی دوران چنکی پانڈے کی پارٹی میں کرن پہنچے تو وہ جان بوجھ کر سلمان سے کترا رہے تھے، جو اس پارٹی میں شریک تھے۔

    مشروب لے کر جیسے ہی کرن پلٹے تو ان کے مقابل سلمان کھڑے تھے۔ جنہوں نے وقت ضائع کیے بغیر دریافت کیا کہ کرن کو ان کا ہیرو ملا کہ نہیں؟

    کرن نے جواب دیا کہ فی الحال تو نہیں، جس پر سلمان نے ایک ادا سے طنزیہ لہجے میں کہا کہ سنا ہے وہ ان دنوں ’ہیرو کی شاپنگ‘ کرنے نکلے ہوئے ہیں۔ سیف نے بھی انکار کر دیا، یہاں تک چندر چور سنگھ نے بھی۔ اب کیا کریں گے؟

    کرن نگاہیں جھکائے کھڑے تھے، تب سلمان چہکے کہ انہیں فلم کی کہانی پسند آئی ہے وہ اس میں ضرور شامل ہونا چاہیں گے۔ رہ گئی معاوضے کی بات تو جو کرن جوہر طے کریں گے وہ اسی معاوضے میں اپنی خدمات دینے کو تیار ہیں۔

    کرن کو تو جیسے اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ سلمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ فکر چھوڑیں، اسکرپٹ بھیج دیجیے گا۔

    کرن نے ایسا ہی کیا، انہیں ایسا لگ رہا تھا کہ ان کے دل سے بہت بڑا بوجھ اتر گیا ہے۔ ہاں یہ ضرور کیا کہ سلمان کے پاس جب انہوں نے معاہدہ دستخط کرنے بھجوایا تو اس میں وہ معاوضہ تھا جو سلمان کی ڈیمانڈ کے قریب تر ہی تھا۔

    سلمان نے پوری توانائی اور دل چسپی کے ساتھ اپنا دو ہفتے کا کام مکمل کروا دیا۔

    فلم مکمل ہوئی اور سینما گھروں میں لگی تو اس نے دھوم مچا دی۔ فلم ہر سینما گھر میں ہاؤس فل رہی جس نے بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں کمائی کے نئے ریکارڈ تخلیق کیے۔

    شاہ رخ خان، کاجول اوررانی مکھرجی کے ساتھ ساتھ سلمان کے مختصر کردار کو بھی غیر معمولی پذیرائی ملی۔ فلم نے کرن کو بطور ہدایت کار ایک نئی شناخت دی۔

    اگلے سال فلم فیئر ایوارڈز ہوئے تو ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ نے سب سے زیادہ 18 نامزدگیاں حاصل کیں اور 8 ایوارڈ حاصل کیے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سلمان خان کا بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے، جو ان کے کیریئر کا اب تک کا دوسرا ایوارڈ ہے۔ تنقید نگاروں کا کہنا تھا کہ سلمان خان نے مختصر نوعیت کے کردار میں ایسا رنگ دکھایا کہ وہ چھا ہی گئے۔

    ادھر کرن بھی سلمان کے مداح ہوگئے اور انہیں یقین ہوگیا کہ سلمان خان کو فلم میں لے کر انہوں نے بہترین فیصلہ کیا تھا۔

  • نک جونس کو ’نکوا‘ بلایا جانا کیسا لگا؟

    نک جونس کو ’نکوا‘ بلایا جانا کیسا لگا؟

    امریکی گلوکار نک جونس کا کہنا ہے کہ بھارت میں انہیں ’جیجو‘ اور ’نکوا‘ بلایا جانا بہت اچھا لگا، انہیں بھارت آ کر ہمیشہ بہت اچھا لگتا ہے۔

    معروف بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا اور ان کے شوہر امریکی گلوکار نک جونس چند روز قبل بھارت آئے تھے۔

    دونوں نے نیتا مکیش امبانی کلچرل سینٹر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی جہاں ان سمیت ڈھیروں مشہور شخصیات شریک ہوئی تھیں۔

    اس موقع پر فوٹو سیشن کی ویڈیوز بہت وائرل ہوئی تھیں جن میں بھارتی پاپا رازی غیر ملکی فنکاروں کو غلط سلط ناموں سے بلا رہے تھے۔

    فوٹو گرافرز نک جونس کو جیجو کہہ کر مخاطب کر رہے تھے جو بہنوئی کے لیے ایک زبان زد عام لفظ ہے، ایک فوٹوگرافر نے انہیں نکوا بھی پکارا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

    یہ ویڈیوز دنیا بھر میں وائرل ہوئی تھیں اور لوگوں کے ہنسنے کا سبب بنی تھیں۔

    اب نک جونس نے ان نیک نیمز پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے، بی بی سی ایشین نیٹ ورک کے ساتھ اپنے انٹرویو میں نک کا کہنا تھا کہ وہ بہت عرصے بعد بھارت آئے تھے اور ہمیشہ کی طرح انہیں بہت مزہ آیا۔

    گلوکار کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے نک نیمز سن کر بہت خوشی ہوئی اور وہ ان سے بہت لطف اندوز ہوئے۔

    یاد رہے کہ پریانکا چوپڑا دسمبر 2018 میں نک جونس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں اور اس کے بعد امریکا منتقل ہوگئی تھیں، دونوں کی ایک بیٹی مالتی بھی ہے۔

  • سوارا بھاسکر نے شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟

    سوارا بھاسکر نے شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟

    معروف بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلم زیرو میں شاہ رخ خان کی ماں کا کردار ادا کر نے کی آفر ہوئی تھی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔

    معروف بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر دیگر بالی ووڈ اداکاراؤں کی طرح کنگ خان کی مداح ہیں اور ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

    اب تک مختلف فلموں میں نہایت متنوع کردار ادا کرنے والی سوارا نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہیں شاہ رخ کے ساتھ رومانوی کردار ادا کرنے کی خواہش تھی۔

    سنہ 2018 میں شاہ رخ خان کی ریلیز ہونے والی فلم زیرو کے لیے سوارا نے اداکار سے اصرار کیا کہ وہ ڈائریکٹر آنند رائے سے کہیں کہ انہیں بھی اس فلم میں لیا جائے۔

    لیکن ساتھ ہی سوارا نے کہا کہ وہ شاہ رخ خان کی بہن یا بیٹی کا کردار ادا نہیں کریں گی، ڈائریکٹر آنند رائے نے کہا، تب پھر آپ کے لیے شاہ رخ کی والدہ کا کردار ہی بچتا ہے کیا آپ وہ کریں گی؟

    لیکن سوارا نے انکار کردیا کیونکہ وہ کنگ خان کے ساتھ رومانوی کردار ادا کرنا چاہتی تھیں۔

    یاد رہے کہ شاہ رخ خان کی فلم زیرو میں انوشکا شرما اور کترینہ کیف نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے تاہم یہ فلم بری طرح ناکام رہی۔ 2 ارب بھارتی روپے کے بجٹ سے بنائی گئی یہ فلم اپنے اخراجات پورے کرنے میں بھی ناکام رہی اور صرف 1.86 ارب روپے کی کمائی کرسکی۔