پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں بانی کے نامزد سینیٹ امیدواروں کو ہرصورت میں منتخب کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے کےپی میں بانی کی جانب سے نامزد کردہ سینیٹ کے امیدواروں کو ہرصورت میں منتخب کروانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع پی ٹی آئی نے بتایا کہ ہر امیدوار کےلیے مطلوبہ ایم پی ایز کا علیحدہ گروپ اور ترجیحات بنادی گئی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ اگرایک بھی کورنگ امیدوار نے کاغذات واپس نہ لیے تو الیکشن کی طرف جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ طےشدہ ترجیحات میں ردوبدل سے ایم پی اے کی نشاندہی ہوجائے گی اور کارروائی ہوگی، پارٹی نے کورنگ امیدواروں کی پشت پناہی کرنیوالے 3رہنماؤں کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی میں اختلافات شدید، تنظیمی عہدیداروں کی قیادت کو وارننگ
پارٹی فیصلے کیخلاف افراد کی پشت پناہی کرنے والوں کے ثبوت بانی پی ٹی آئی کو پیش کیے جائیں گے، ان تین افراد میں پارٹی کے دوعہدیدار اور ایک بانی پی ٹی آئی کا فیملی ممبر بھی شامل ہے۔
دریں اثنا سینیٹ کیلئے پی ٹی آئی کی کورنگ امیدوار عائشہ بانو نے دستبردار نہ ہونے کا اعلان کیا ہے، کورنگ امیدوارعائشہ بانو کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی سیٹیں بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کی امانت ہیں۔
عائشہ بانو نے کہا کہ بانی اور ورکرز کیساتھ زیادتیاں کرنیوالوں کی گود میں سیٹیں نہیں ڈال سکتے، یہ وہی لوگ ہیں جو 26ویں ترمیم کو سپورٹ کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ ہماری پارٹی کی سیٹیں ہیں جس پر ہمارے ورکرز کا حق بنتا ہے، ہم آئندہ کی 27ویں ترمیم کے قیام کو روکنے کیلئے یہ تیاری کررہے ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/pti-parliamentary-party-differences-senate-seats/