Tag: بانی ایم کیو ایم

  • سندھ ہائیکورٹ نے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی

    سندھ ہائیکورٹ نے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ کی تقریر پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    درخواست گزار محمد آفتاب الدین بقائی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر عدالت کو مطمئن نہیں کرسکے، درخواست میں وفاقی حکومت ،سیکریٹری قانون ، سیکریٹری انفارمیشن اور پیمرا کو فریق بنایا گیا تھا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ملازمت کے بعد وطن واپس پہنچا تو پتہ چلا بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ہے، بانی ایم کیو ایم نے ہمشہ غریب اور متوسطہ طبقے کی بات کی ہے، وہ جمہوریت، حقیقت پسندی، برابری اور انصاف کے حامی ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت کو کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے مہاجروں کے حق کی بات ہے، بانی ایم کیو ایم نے مہاجر قومی موومنٹ کو متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کیا انہوں نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے فلاحی کام بھی کیے ہیں۔

    درخواست گزار محمد آفتاب الدین بقائی نے کہا کہ بانی کیو ایم پر پاکستان اور بیرون ملک اشتعال انگیز تقاریر کا ایک بھی مقدمہ ثابت نہیں ہوا ہے، بانی ایم کیو ایم اپنی 22 اگست 2016 کی تقریر پر معافی مانگ چکے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • بانی ایم کیو ایم  برطانیہ میں ایک کروڑ پاؤنڈز مالیت کی 6 پراپرٹیز کا کیس ہار گئے

    بانی ایم کیو ایم برطانیہ میں ایک کروڑ پاؤنڈز مالیت کی 6 پراپرٹیز کا کیس ہار گئے

    لندن: لندن ہائی کورٹ میں بانی ایم کیو ایم ایک کروڑ پاؤنڈز مالیت کی چھ پراپرٹیز کا کیس ہار گئے، ایم کیو ایم سیکریٹریٹ سمیت 6 پراپرٹیز کا مقدمہ لندن کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ ہار گئے، ایم کیوایم پاکستان نے بانی ایم کیوایم کیخلاف ایک کروڑ پاؤنڈز مالیت 6 پراپرٹیز کا کیس جیت لیا۔

    جج کلائیو جونز نے ریمارکس دیئے الطاف حسین 2016 سے پارٹی میں نہیں رہے اس لیے ان پراپرٹیز کی اصل مالک ایم کیو ایم پاکستان ہے۔

    کیس کے متعلق ندیم نصرت بیان دینے کیلئے لندن عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

    مقدمہ ایم کیوایم پاکستان کےسید امین الحق کی جانب سے لندن کی عدالت میں کیاگیا تھا، جسکا عدالت نے متحدہ پاکستان کے حق میں آج فیصلہ دیا ہے۔

    امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے

    چند ماہ بعد کیس کے دوسرے حصے کی ٹرائل بھی شروع ہو گی جس میں جائیدادوں سے ہونے والی آمدن زیر سماعت ہو گی۔

    خیال رہے ایم کیو ایم سیکریٹریٹ سمیت 6پراپرٹیز کا مقدمہ لندن کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔

    پراپرٹیز کی تفصیل: جوابے دیو ہاؤس ایجوبیئر جہاں الطاف حسین رہائش پذیر ہیں، ہائی ویو گارڈن فرسٹ 12 ہاؤس، ہائی ویو گارڈنز سیکنڈ ہاؤس، جہاں افتخار حسین اپنی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

    وٹ چرچ لین فرسٹ ہاؤس، جو لاجرز ہاؤس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، وٹ چرچ لین سیکنڈ ہاؤس، 53 بروک فیلڈ ایونیو ہاؤس، جہاں سلیم شہزاد اپنی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر ہیں اور ایم کیو ایم فرسٹ فلور ملز بتھ ہاؤس کا دفتر، جو انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

  • بانی ایم کیو ایم کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کو چیلنج کردیا گیا

    بانی ایم کیو ایم کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کو چیلنج کردیا گیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں بانی ایم کیو ایم کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کوچیلنج کردیا گیا ، لاہور ہائی کورٹ نے 2015 میں پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بانی ایم کیو ایم کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست شہری محمد شمس کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بحیثیت فالورمجھے ان کی تقاریر سننے کا آئینی حق ہے، بانی ایم کیوایم ریاست کے خلاف نعروں پر معافی مانگ چکے ہیں۔

    درخواست میں پیمرا اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے لاہور ہائی کورٹ نے 2015 میں پابندی لگانے کا حکم دیا تھا بعد ازاں بانی ایم کیو ایم نے 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے کارکنان سے خطاب کیا تھا، جس کے بعد وہ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے پاکستان مخالف نعرے لگا کر اے آر وائی نیوز کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کے ساتھ سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں بھی کیا تھا۔

    ایک روز بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے فاروق ستار کی قیادت میں اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئیا۔

  • برطانوی ہائی کورٹ کا بانی ایم کیو ایم سے منسلک 6 جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

    برطانوی ہائی کورٹ کا بانی ایم کیو ایم سے منسلک 6 جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

    لندن : برطانوی ہائی کورٹ نے بانی ایم کیو ایم سے منسلک 6 جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم دے دیا ، جائیدادوں میں بانی ایم کیو ایم کی رہائش گاہ اورایم کیوایم سیکریٹریٹ بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ہائی کورٹ نے بانی ایم کیو ایم سے منسلک 6 جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم جاری کردیا ، منجمدکی گئیں جائیدادوں میں بانی ایم کیو ایم کی رہائش گاہ اورایم کیوایم سیکریٹریٹ بھی شامل ہیں۔

    ڈپٹی ہائی کورٹ پیٹرناکس نے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا، منجمد کی گئی پراپرٹیز میں ہائی ویو گارڈنز فرسٹ ہاؤس، وائٹ چرچ لین فرسٹ ہاؤس، ایبے ویو ہاؤس ، بروک فیلڈ ایونیو ہاؤس، ہائی ویوگارڈنز سیکنڈ ہاؤس، وائٹ چرچ لین سیکنڈ ہاؤس اور ایم کیو ایم کا فرسٹ فلور الزبتھ ہاؤس دفتر شامل ہے۔

    عدالتی حکم کے مطابق ان جائیدادوں کی خریدو فروخت نہیں ہوسکے گی تاہم مذکورہ جائیدادیں بانی ایم کیوایم اوردیگر کے تصرف میں ہی رہیں گی، مذکورہ 6 جائیدادوں کی قیمت تقریباً15 ملین پاؤنڈ ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت دیگر جائیدادوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے دعویٰ دائر کر دیا

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے لندن ہائی کورٹ میں ایک لا فرم کے ذریعے مجموعی طور پر 7 جائیدادوں کی ملکیت کا دعویٰ کیا تھا ، یہ دعویٰ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ممبر قومی اسمبلی امین الحق نے کیا تھا، کیس میں طارق میر، محمد انور، افتخار حسین، قاسم رضا، یورو پراپرٹی ڈویلپمنٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا

    جن پراپرٹیز کے متعلق دعویٰ دائر کیا گیا تھا ان میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ بھی شامل ہے، وکلا نے کہا تھا برطانوی ٹرسٹ قوانین کے تحت ایم کیو ایم پاکستان جائیدادوں کی قانونی ملکیت کی حق دار ہے۔

  • ایف آئی اے کا  بانی ایم کیو ایم  کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا بانی ایم کیو ایم کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا اور کہا عدالت عمران فاروق قتل کیس میں بانی متحدہ کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا بانی ایم کیو ایم کی جائیدادیں ضبط کرنے کافیصلہ کرلیا ، ایف آئی اے پراسیکوٹر خواجہ امتیاز احمد نے جائیداد ضبطگی کے لیے انسداد دہشتگردی عدالت میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت بانی متحدہ، افتخار حسین، محمد انور اور کاشف خان کامران کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانی متحدہ، افتخار حسین، محمد انور اور کاشف خان کو عدالت عمران فاروق قتل کیس میں اشتہاری قرار دے چکی ہے۔ چاروں ملزمان جان بوجھ کر روپوش ہوئے لہذا چاروں ملزمان کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کی جائیں۔

    مزید پڑھیں : ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا، تفصیلی فیصلہ جاری

    یاد رہے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں انسدادی دہشت گردی کی عدالت نے تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ، عدالت نے قتل کی سازش، معاونت اورسہولت کاری کیس پر فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت نے بانی متحدہ اور افتخار حسین ، اشتہاری ملزمان محمد انور اور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے تھے۔

    بعد ازاں عمران فاروق قتل کیس کے تفصیلی فیصلے میں کہا تھا کہ ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا اور معظم علی نے قتل کے لیے محسن علی اور کاشف کامران کو چنا۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران فاروق کو قتل کرنے کا مقصد تھا کہ کوئی بانی ایم کیو ایم کیخلاف بات نہیں کرسکتا اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانا بھی تھا۔

  • برطانوی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی سخت شرائط کے ساتھ ضمانت منظور

    برطانوی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی سخت شرائط کے ساتھ ضمانت منظور

    لندن: برطانوی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی سخت شرائط کے ساتھ ضمانت منطور کرلی گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی ضمانت پر پراسیکیوشن کی جانب سے مخالفت کی گئی تھی، پراسیکیوشن نے ضمانت کی شرائط پر اتفاق کیا جس کے بعد بانی ایم کیو ایم کی ضمانت منظور کرلی گئی۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم پر رات 12 سے صبح 9 بجے تک پابندی رہے گی، ان پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی ہوگی، بانی ایم کیو ایم سوشل میڈیا کے کسی بھی پلیٹ فارم پر تحریر و تقریر کی پابندی عائد ہوگی۔

    عدالت نے مجسٹریٹ کورٹ ایکٹ کے تحت رپورٹنگ پر پابندی عائد کردی، بانی ایم کیو ایم کی آئندہ پیشی یکم نومبر کو سینٹرل کرمنل کورٹ میں ہوگی، ان کا پاسپورٹ بھی پولیس کی تحویل میں رہے گا۔

    مزید پڑھیں: نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    رپورٹ کے مطابق بانی ایم کیو ایم کے ٹخنے پر جی پی ایس ٹریکر لگا دیا گیا ہے، ان کے ٹخنے پر جی پی ایس ٹریکر نائٹ کرفیو یقینی بنانے کے لیے لگایا گیا ہے۔

    عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر بانی ایم کیو ایم دوبارہ گرفتار کرلیا جائے گا۔

    یاد رہے 12 ستمبر کو لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا ،جہاں ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کی گئی اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

  • نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    لندن : بانی ایم کیو ایم کو نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کرکے گرفتار کرلیا گیا  ، بانی ایم کیوایم کو ٹیررازم ایکٹ کے تحت چارج کیا گیا، کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم ضمانت ختم ہونےپر سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے، جہاں ان پر نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی، بانی ایم کیوایم پر فرد جرم ٹیررازم ایکٹ کے تحت عائد کی گئی۔

    کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    بعد ازاں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار کرلیا گیا ، انھیں آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے 12 ستمبر کو لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا ،جہاں ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کی گئی اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    واضح رہے کہ تین ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا ، جس کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن: لندن میں بانی ایم کیو ایم نے سدک پولیس اسٹیشن میں حاضری لگائی ہے ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی، بانی ایم کیو ایم سے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، بانی ایم کیو ایم برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا، ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم  سے نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم سخت شرائط کے ساتھ ضمانت پر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کا تفتیش کے دوران لندن پولیس کوجواب دینے سے انکار

    لندن پولیس نےبانی متحدہ کوبتایاآپ کےپاس نوکمنٹس کاآپشن ہے، بانی متحدہ کوکہاگیا کہ نوکمنٹس کہناعدالت میں خلاف بھی جاسکتاہے جبکہ بانی ایم کیوایم کے وکیل نے انہیں نو کمنٹس کہنے کا مشورہ دیا تھا۔

    بانی ایم کیو ایم گرفتار کیے جانے کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے انہیں صبح سویرے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا ان پر نفرت انگیز تقریر تشدد پر اکسانے کے الزامات ہیں۔

    یاد رہے کہ 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • کیا مریم نواز بانی ایم کیو ایم کی ڈگر پر چل پڑی ہیں؟ سوالات اٹھ گئے

    کیا مریم نواز بانی ایم کیو ایم کی ڈگر پر چل پڑی ہیں؟ سوالات اٹھ گئے

    کراچی : لب و لہجے میں تلخی سے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی تک مریم نواز ایم کیو ایم بانی کی ڈگر پر چل پڑی ہیں۔ بانی ایم کیو ایم نے اپنی حرکتوں سے پارٹی کو ڈبو دیا۔

    موجودہ صورتحال میں مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھ گئے کہ کیا مریم نواز کا بیانیہ بھی ن لیگ کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے؟ ن لیگ کہنے کو تو قومی جماعت ہے لیکن اس کا بیانیہ ریاست کے خلاف ہے۔

    بانی ایم کیو ایم کے خلاف بھی قانون حرکت میں آیا۔ اس کے ردعمل میں ان کا رویہ خود کو تباہی کی طرف لے جانا والا تھا، پہلے ان کا لہجہ سخت ہوا۔ پھرریاستی اداروں کے خلاف زہر اگلا اور پھر ملک کے خلاف ہی کھڑے ہوگئے۔

    ان دنوں رابطہ کمیٹی آئے روز اپنے بانی کے پاکستان مخالف بیانات کی توثیق اور دفاع کرتی رہی اور آج نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ بعد ازاں بچی کچھی ایم کیو ایم نے بھی اپنے بانی سے لاتعلقی کا اظہار کرلیا۔

    کچھ ایسے ہی راستے پر ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز بھی چل پڑی ہیں اور یہ راستہ ان کو ن لیگ کے قائد نواز شریف نے ہی دکھایا تھا۔ جو ووٹ کے عزت کے نعرے سے شروع ہوئے اور سانحہ اکہتر جیسی دھمکیوں پر اتر آئے۔

    یہی نہیں انہوں نے ملک اور ریاستی اداروں کے خلاف انٹرویو بھی دیئے۔ اب مریم نواز کے بیانات بھی سب کے سامنے ہیں۔ پہلے وہ کہتی رہیں کہ کسی بھی حد تک جاؤں گی۔

    پھر انہوں نے اداروں پر کیچڑ اچھالنے کی مہم شروع کردی اور اب وہ سڑکوں پر قانون کی دھجیاں اڑاتی پھر رہی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ن لیگ کا حال بھی ایم کیوایم اور بانی ایم کیو ایم جیسا ہوگا؟

  • لندن: بانی ایم کیو ایم ضمانت پر رہا

    لندن: بانی ایم کیو ایم ضمانت پر رہا

    لندن: بانی ایم کیو ایم کو لندن پولیس نے ضمانت پر رہا کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق لندن پولیس نے بانی ایم کیوایم کو رہاکر دیا، اس فیصلے کا سبب ناکافی شواہد کو قرار دیا ہے.

    بانی ایم کیو ایم سے سدرن پولیس اسٹیشن میں‌ تفتیش کی گئی. بانی ایم کیوایم نےتفتیش میں پولیس کوجواب دینے سے انکارکردیا تھا. انھوں نے تفتیش میں صرف نام، تاریخ پیدائش اور پتہ بتایا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسکاٹ لینڈ یارڈنےصبح سویرے بانی ایم کیو ایم کےگھرچھاپہ مار کرانھیں گرفتار کیا تھا، ان پرنفرت انگیز تقریر سے تشدد پر اکسانے کے الزامات ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بیان میں کہا تھا ایم کیو ایم کےایک شخص کو نفرت انگیزتقریروں پرگرفتارکیا گیا، چھاپے میں پندرہ پولیس اہلکاروں نےحصہ لیا، پولیس نےگھنٹوں رہائش گاہ کی تلاشی لی، اس دوران افسرپاکستانی حکام سےبھی رابطےمیں رہے.

    مزید پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کا تفتیش کے دوران لندن پولیس کوجواب دینے سے انکار

    بعد ازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم ایم کیو ایم سیکرٹریٹ بھی پہنچی اور وہاں موجود ریکارڈ کی چھان بین کی۔

    واضح رہے  22 اگست  2016 میں بانی ایم کیو ایم نے  لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی،  ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی  سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔