Tag: بانی ایم کیو ایم

  • نوازشریف بھی بانی ایم کیوایم کی طرح بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں، لطیف کھوسہ

    نوازشریف بھی بانی ایم کیوایم کی طرح بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں، لطیف کھوسہ

    اسلام آباد : سابق گورنر پنجاب اور رہنما پیپلز پارٹی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ نواز شریف بانی ایم کیو ایم کی طرح ریاست مخالف بیانیہ دے رہے ہیں اگر اس بغاوت پر بانی ایم کیو ایم پر پابندی لگ سکتی ہے تو مسلم لیگ (ن) پر کیوں نہیں لگ سکتی؟

    پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما نے یہ سوال اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے اُٹھایا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف تمام اداروں کو ناکام قرار دے کر اپنی غلامی کی زنجیر میں باندھ دینا چاہتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف جس طرح اداروں پر تنقید کر رہے ہیں اور جس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہیں وہ یقینی طور پر بغاوت کے زمرے میں آتا ہے جس پر اسی طرح کی کارروائی ہونی چاہیے جیسی بانی ایم کیو ایم کے خلاف گزشتہ برس ہوئی تھی.

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ نواز شریف نے تو اپنے گاؤں کا نام تک جاتی امراء رکھتے ہیں تو کس طرح وہ کشمیر میں یوم کشمیر کے موقع پراپنے دوست اور یار مودی کو بھارتی مظالم یاد کراتے چنانچہ نااہل وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر بھی نااہلی کا ثبوت دیا.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 203 کو چیلنج کیا تھا کیوں کہ جب سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قراردیا تو اسی نااہل شخص نے نئی کابینہ تشکیل دے دی تھی جس پر میں نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کی تضحیک کی جا رہی ہے.

    لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خود کہتے ہیں کہ میرے وزیراعظم نوازشریف ہیں یعنی انہوں نے اعتراف کیا کہ مجھے ایک عدالت سے نااہل قرار دیئے گئے نواز شریف نے منتخب کیا جس پرمیں نےعدالت کی توجہ اس امور کے ساتھ ساتھ نوازشریف کے بیانیے کی طرف دلائی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری کے لیے انٹر پول کا تعاون سے انکار

    بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری کے لیے انٹر پول کا تعاون سے انکار

    عالمی پولیس تنظیم انٹر پول نے لندن میں مقیم بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ کے لیے تعاون سے انکار کرتے ہوئے درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔ ادھر کراچی میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کامقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر پول نے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ کے لیے تعاون سے انکار کرتے ہوئے پاکستانی حکام کی جانب سے بھیجی گئی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔

    ذرائع کے مطابق انٹر پول نے جواب میں کہا ہے کہ پہلے آپ نے فوج کے خلاف تقریر پر، پھر صولت مرزا، منہاج کا بیان بھیج کر ریڈ وارنٹ کی درخواست کی۔

    مزید پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ پر انٹر پول کے سوالات

    انٹر پول کے مطابق شاہد حامد قتل کیس پرانا ہے، ایسی صورتحال میں ریڈ وارنٹ جاری نہیں ہوسکتے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی تفتیشی ایجنسی ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انٹر پول کا خط مل چکا ہے اور جواب کی تیاری کی جارہی ہے۔


    کراچی میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج

    دوسری جانب کراچی میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ایف آئی آر سرفراز مرچنٹ کی مدعیت میں ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل میں جمع کروائی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بانی ایم کیوایم و ندیم نصرت کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    بانی ایم کیوایم و ندیم نصرت کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس میں بانی ایم کیو ایم سمیت رہنماؤں ندیم نصرت، سہیل زیدی اور دیگر کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آج بانی ایم کیوایم الطاف حسین، کنوینیر ندیم نصرت اور رہنما سہیل زیدی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدلات میں محکمہ داخلہ کی جانب سے جمع کرائے گئے شواہد اور ثبوت کی بناء پر اس قتل میں بانی ایم کیوایم، ندیم نصرت اور سہیل زیدی کے ملوث ہونے کے امکان کے پیش نظر طویل عرصے سے بیرون ملک مقیم ان تینوں رہنماوں کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اسی سے متعلق : بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    واضح رہے اس سے قبل بھی وزارت داخلہ کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس سمیت دیگر سنگین مقدمات میں ملوث ہونے پر بانی ایم کیو ایم کو انٹر پول کے ذریعےگرفتار کرنے کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کیے گئے تھے تاہم ناکافی ثبوت کی بناء پر انٹرپول نے معذرت کر لی ہے۔

    یہ پڑھیں متحدہ قائد کے ریڈ وارنٹ، انٹر پول نے سوالات اٹھا دیے

    یاد رہے ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد کو 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ آفس آنے کے لیے گھر سے نکلے تھے کہ تین موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گولیاں مار کر قتل کیا اور اس الزام میں ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کو 1999 میں پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں : شاہد حامد قتل کیس،صولت مرزا کو پھانسی دیدی گئی

    ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کے ساتھ اس قتل میں دیگر دو کارکنان بھی شریک تھے جن میں سے ایک منہاج قاضی کو گزشتہ برس گرفتار کیا گیا ہے جب کہ صولت مرزا کو 12 مئی 2015 میں مچھ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

  • قائد ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا، نبیل گبول

    قائد ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا، نبیل گبول

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنماء سردار نبیل گبول نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا، متحدہ پہلے بوری بند لاشے دیتی تھی اب نالوں میں بوریاں ڈال کر انہیں بند کردیتی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے متحدہ کے سابق رہنماء اور رکن قومی اسمبلی نے انکشاف کیا کہ بانی ایم کیو ایم نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا اور اس کا ٹاسک خصوصی لوگوں کو دیا مگر رابطہ کمیٹی کے کچھ دوستوں نے بروقت اطلاع دی۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ متحدہ والے پہلے بوری بند لاشیں دیتے تھے اب نالوں میں بوریاں ڈال کر انہیں بند کردیتے ہیں، بوریوں میں گوبر ڈال کر نالوں کو بند کرنے کا مقصد سیوریج کا پانی سڑکوں پر لانا اور پی پی پر الزام عائد کرنا ہوتا ہے‘‘۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی ساجد احمد نے نبیل گبول کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت میں کام کرنے والوں کی جگہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نبیل گبول کو پارٹی کام نہ کرنے کی بنیاد پر نکلا گیا جبکہ انہوں نے لیاری والوں سے بے وفائی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بار پھر ییپلزپارٹی سے سمجھوتہ کیا۔

  • بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی درخواست پر بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر مقدمات میں ایم بانی کیو ایم کی مسلسل غیر حاضری کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اور حکم دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر الطاف حسین کو کسی بھی صورت میں پیش کیا جائے۔

    عدالتی احکامات کی روشنی میں ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے درخواست ارسال کی تھی جس کے بعد وزارتِ داخلہ نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین پاکستان میں دہشت گردی سمیت متعدد مقدمات میں انسداد دہشت عدالت (اے ٹی سی) کو مطلوب ہیں، ان مقدمات میں پیش نہ ہونے پر ریڈ وارنٹ کی منظوری دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع نے ریڈ وارنٹ کے منظور ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ آج رات یا کل تک قائد متحدہ کے ریڈ وارنٹ جاری ہوجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف صابر شاکر نے بتایا کہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مجرم اگر ملک میں نہیں ہے اور دنیا کے کسی بھی حصے میں ہے تو اسے انٹرپول کے ذریعے ملک لایا جائے تاہم اس عمل میں ناگزیر ہے کہ ملزم جس ملک میں ہے وہاں کی حکومت بھی اس شخص کو دینے پر راضی ہو، اگر متعلقہ ملک شہری کو دینے کے لیے تعاون نہیں کرتا تو الگ بات ہے تاہم ریڈ وارنٹ کی حیثیت اپنی جگہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین کی شہریت کے حوالے سے کئی سوال ہیں، اگر وہ دہری شہریت کے مالک ہیں تو پہلے دیکھنا ہوگا کہ  انہوں نے پاکستانی شہریت منسوخ کری یا نہیں؟ اگر وہ پاکستانی شہری ہیں تو الگ قوانین ہیں اور اگر برطانوی شہری ہیں تو معاملات الگ ہیں، وہ برطانوی حکومت کے ہائی پروفائل مہمان ہیں لیکن حکومت پاکستان برطانیہ سے ان کی حوالگی کا مطالبہ بھی کرسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پر سب سے بڑا مقدمہ عمران فاروق قتل کیس کا ہے جو کہ اسلام آباد میں چل رہا ہے، ملزمان نے بیان دیا ہے کہ انہوں نے الطاف حسین کے کہنے پر عمران فاروق کو قتل کیا کہ پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات علیحدہ ہیں،ریڈ وارنٹ انٹرپول تک جانے کا ایک سے دو ہفتے کا عمل ہے، یہ عمل سفارتی سطح پر مکمل ہوتا ہے، ابھی وارنٹ صرف منظور ہوئے ہیں جاری نہیں ہے، وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے دن گنے جائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین کے خلاف کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات چل رہے ہیں جس میں فاروق ستار سمیت دیگر متحدہ رہنماؤں کے بھی وارنٹ جاری ہوئے ہیں بعدازاں الطاف حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا گیا تھا اور الطاف حسین کو پیش کرنے کے لیے ایف آئی اے کو حکم دیا گیا۔

    رپورٹر کے مطابق ایف آئی اے میں ایک انٹر پول سیکشن ہے جو انٹرپول ہیڈ آفس سے رابطہ کرکے تمام تر تفصیلات ریڈ وارنٹ سے منسلک کرکے اسے ارسال کرتا ہے، انٹرپول وہ تفصیلات دنیا بھر میں ارسال کرتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزم کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں،عدالت ملزم کی غیر موجودگی میں اسے سنادے تو  ایسی صورت میں ملک کے ساتھ معاہدہ نہ بھی ہو تو ایک حکومت دوسرے حکومت سے مجرم کو مانگ سکتی ہے پہلے کی بھی ایسی مثالیں موجود ہیں۔

  • لندن میں مقیم ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

    لندن میں مقیم ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

    لندن: ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپس آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں اپنے ملک پہنچ جاؤں گا اور واپس آکر بتاؤں گا  کہ کس کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ تیس سالوں سے سیاست سے تعلق رہا وطن واپس آکر فیصلہ کروں گا کہ کس کا ساتھ دوں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی سیاست کراچی میں ہو گی، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے، پاکستان واپسی کا اصل مقصد وطن کی خدمت کرنا ہے۔

    پڑھیں: ’’ سلیم شہزاد کا ندیم نصرت اور دیگر اراکین کو رابطہ کمیٹی سے نکالنے کا خیرمقدم ‘‘

    یاد رہے 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد سلیم شہزاد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور لندن رابطہ کمیٹی کی رکنیت خارج ہونے کے فیصلے پر ایم کیو ایم پاکستان کو شاندار الفاظ میں سراہا تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ سلیم شہزاد منظر عام پر آگئے، الطاف حسین سے لاتعلقی اور وطن واپسی کا اعلان ‘‘

    واضح رہے چار سال قبل پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر بانی ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی نے سلیم شہزاد کی بطور رہنما رکنیت ختم کی تھی اور انہیں گھر بھیج دیا تھا۔

  • اشتعال انگیز تقریر کیس، چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری

    اشتعال انگیز تقریر کیس، چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریرکے مقدمے کی سماعت کے دوران حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کیا اور آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیا، جج نے بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار کے سمیت دیگر مفرور ملزمان کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں‌ اشتعال انگیز تقاریرکے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں‌ ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے اراکین حسن ظفرعارف ،امجداللہ، قمرمنصور،ساتھی اسحاق اور ایم کیو ایم پاکستان کے رکن محفوظ یارخان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    گرفتار ملزمان کا حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسرپراظہاربرہمی کیا ،اے ٹی سی نے تفتیشی افسرکوشو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 فروری تک چالان لازمی پیش کرنے کے احکامات جاری کیے، اے ٹی سی کی عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ جیلوں میں قید ہیں اورآپ نے اب تک چالان پیش نہیں کرسکے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو واضح احکامات جاری کیے کہ آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان نہیں پیش کیا گیا تو آپ کو جیل بھیج دیا جائے گا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم، فاروق ستاراوردیگرمفرورملزمان کے ایک مرتبہ پھر وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے دو رہنما رہا ہوتے ہی پھر گرفتار

    واضح رہے کہ گذشتہ سال 20 دسمبرکوسندھ رینجرز نے پروفیسر حسن ظفرعارف اور امجد اللہ کو جیل سے باہر نکالتے ہی حراست میں لے کر لے عزیز آباد تھانے کی پولیس کے حوالے  کردیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس کیوں ختم کیا؟ حکومت کا برطانیہ کو خط

    منی لانڈرنگ کیس کیوں ختم کیا؟ حکومت کا برطانیہ کو خط

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے بانی متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ختم کرنے کے حوالے سے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا.

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ پاکستان نے مذکورہ خط برطانوی حکومت سے بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے لکھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ذوالقرنین حیدر کے مطابق مراسلے میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی گئی ہے۔


    *بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول


    وزارتِ داخلہ پاکستان کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں برطانوی حکومت سے بانی ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف ختم کیے گئے منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔


    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین لندن میں گرفتار*


    ذرائع کے مطابق مراسلے میں منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے برطانوی حکومت سے اس کیس سے جڑے شواہد کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔

    مراسلے میں سوال پوچھا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف ختم کیے گئے کیس کس بنیاد پر ختم کیے گئے؟ جب کہ اس حوالے سے ہونے والی تحقیقات اور شواہد کی تفصیلات کیا ہیں؟ جنہیں حکومتِ پاکستان کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان رہنماؤں کے وارنٹ جاری

    ایم کیو ایم پاکستان رہنماؤں کے وارنٹ جاری

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان مخالف نعروں اور میڈیا ہاؤسز پر حملے میں ایک بار پھر ایم کیوایم پاکستان کی قیادت کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار،مشہور اینکر پرسن عامر لیاقت اور خالد مقبول سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف ایک بار پھر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیشی افسران نے مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے سے معزرت کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ معزز عدالت آئی جی سندھ پولیس کو ان رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے ہدایات جاری کریں۔

    جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کا کہنا تھا یہ عدالت کا کام نہیں کہ وہ آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھیں اس لیے حکم دیتے ہیں کہ پولیس اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مفرور ملزمان کو اکتیس جنوری تک پیش کریں جس کے بعد عدالت کی سماعت ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 22 اگست کو پریس کلب پر بانی ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد میڈیا ہاؤسز پر حملے کیے گئے تھے جس کی ایف آئی آر میں سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن، عامر لیاقت اور خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا تھا۔

  • عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    لندن: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    یہ بات  برطانیہ میں دورے کی غرض سے مقیم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر سے ملاقات میں کہی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور بانی ایم کیو ایم کے خلاف مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین حیدر کے مطابق چوہدری نثار نے دورانِ ملاقات لارڈ نذیر کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی حل کیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی اداروں کی تحقیقات پر تحفظات ہیں جن سے برطانوی حکومت کوآگاہ کردیا،ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے ان کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قائد ایم کیو ایم کی سرگرمیوں اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار اور اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وزیر داخلہ چوہدری نثار برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب کے علاوہ کئی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور منی لانڈرنگ کیس سمیت بانی ایم کیو ایم سے متعلق برطانیہ کی پالیسی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔