Tag: بانی پاکستان

  • قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    اسلام آباد: صدر  مملکت آصف علی زرداری اور  وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو یوم ولادت پر زبر دست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    صدرمملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا قائد اعظم نے ایک سیاسی جدو جہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا، ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا ہمارا سفر ابھی جاری ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرنا ہے، ہمیں نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے انہیں علم وہنر دینا ہوگا۔ معاشرے کے پسے طبقات کی بہتری کیلئے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے لوگ ناممکن سمجھتے تھے، قائداعظم اتحاد، انصاف اور مساوات پر یقین رکھتے تھے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایسے پاکستان کا تصور دیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو، قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا فرض ہے قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کیلئے محنت کریں۔

  • قائداعظم محمد علی جناح کا یومِ پیدائش آج جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

    قائداعظم محمد علی جناح کا یومِ پیدائش آج جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش آج روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

    قائداعظم کے یوم پیدائش پر دن کا آغاز وفاق اور صوبائی دارالحکومت میں توپوں کی سلامی سے ہوا، بابائے قوم کے یوم ولادت کے موقع پر آج ملک بھر میں عام تعطیل ہے، سرکاری اور غیرسرکاری ادارے خصوصی تقریبات کا انعقاد کریں گے،

    بابائے قوم کے 148ویں یوم پیدائش پر ملک بھر میں نماز فجرکے بعد ملکی سلامتی، استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں، کراچی میں مزار قائد پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقریب کے علاوہ دن بھر مزار قائد پر حاضری دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    دوسری جانب پاک فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس نے بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق افواج قائداعظم کے وژن اور بے مثال قیادت کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں، بانی پاکستان کی انتھک جدوجہد نے ہمارے عوام کو متحد کیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے خودمختار اور آزاد پاکستان کی بنیاد رکھی ، قائداعظم کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں کیلئے غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتے ہیں ۔

  • قائدِ اعظم نے "کپورتھلا برادرز” کی خدمات کیوں‌ قبول نہ کیں؟

    قائدِ اعظم نے "کپورتھلا برادرز” کی خدمات کیوں‌ قبول نہ کیں؟

    قائد اعظم کھانا بہت کم کھاتے تھے۔ دبلے پتلے، بوڑھے اور بیمار تھے۔

    مرضُ الموت میں جسمانی کم زوری بہت بڑھ گئی۔ زیارت میں قیام کے دنوں میں ان کے معالج، ڈاکٹر الٰہی بخش نے تشویش ظاہر کی کہ کم خوراکی کی وجہ سے ان کی حالت زیادہ تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

    ان کی رائے تھی کہ لاہور میں جو دو باورچی، کپورتھلا برادرز کے نام سے مشہور ہیں انھیں زیارت بھیجا جائے کیوں کہ ان کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا قائداعظم کو مرغوب ہے۔

    کپورتھلا کے باورچی بھائیوں کی تلاش شروع ہوئی، وہ لاہور چھوڑ کر لائل پور چلے گئے تھے۔

    لائل پور سے زیارت پہنچے، کھانا پکایا اس روز قائداعظم نے چند لقمے شوق سے کھائے، کھانے کے بعد اپنے پرائیویٹ سیکریٹری فرخ امین کو بلایا اور کھانے میں فرق کی وجہ دریافت کی۔ وجہ بتائی گئی، تو وہ ناخوش ہوئے۔

    چیک بک منگائی، باورچیوں کے آنے جانے کے خرچ کا حساب کیا اس رقم کا چیک کاٹا، رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی، باورچی رخصت کیے اور کہا یہ حکومت اور ریاست کا کام نہیں کہ گورنر جنرل کو اس کی پسند کا کھانا (سرکاری خرچ پر) فراہم کرے۔“

    (مختار مسعود کی کتاب ”لوح ایام“ سے)

  • بابائےقوم کی برسی، گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کی مزار قائد پر حاضری

    بابائےقوم کی برسی، گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کی مزار قائد پر حاضری

    کراچی : بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی یوم وفات پر گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے مزار قائد پر حاضری دی ، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اللہ توفیق دے کہ صوبے کو امن کا گہوارہ بناسکیں جبکہ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ کی ترقی کیلئےدن رات محنت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ِپاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کی ستر ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ اور کابینہ ارکان نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سب سے زیادہ ریونیو دینے والا صوبہ ہے، قائد کے مزار پر عہد کرتے ہیں کہ زیر تعمیر منصوبے مکمل کریں گے، پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر صوبے کی بہتری کے لئے کام کریں گے۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کا نمائندہ ہوں،صوبے کی بہتری کیلئے جو تعاون درکار ہوا دیں گے، میں اپنے بھائی کوٹکٹ دلانے کیلئے کوشاں نہیں ہوں، میرا بھائی پارٹی کا ممبر ہے، ٹکٹ دینے نہ دینے کا فیصلہ پارٹی کریں گی۔

    عمران اسماعیل نے کہا صوبہ سندھ کی ترقی کیلئےدن رات محنت کریں گے، دیامر اور بھاشا ڈیم ضرور بنے گا اورتمام صوبے اسے سپورٹ کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست ہے، ڈیم بنانے کیلئے وفاق کے ساتھ تعاون کریں، 5 ہزار کے قریب چین اور 2 ہزار ڈیم بھارت میں ہیں۔

    اللہ توفیق دےکہ صوبےکوامن کاگہوارہ بناسکیں،وزیر اعلیٰ سندھ

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قائداعظم کی برسی پرانہیں خراج تحسین پیش کرنےآیاہوں، اللہ توفیق دےکہ صوبےکوامن کاگہوارہ بناسکیں، صوبے کو لوگوں کو تمام سہولتیں دینے کے لئے کوشش کریں گے۔

    سانحہ بلدیہ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا سانحہ بلدیہ انسانیت کے ساتھ ظلم تھا،تحقیقات میں پیشرفت ہورہی ہے،تحقیقات کیلئےمختلف جےآئی ٹیز بنی ہیں، سانحہ بلدیہ کے کافی ملزمان کی شناخت ہوچکی، مزید تحقیقات جاری ہیں، ملزمان کو سزا ملنی چاہئے۔

    مراد علی شاہ نے کہا اسٹریٹ کرائم میں نگراں حکومت کے دوران اضافہ ہوا، جرائم میں کمی کرنے کے بجائے پولیسنگ پر زیادہ زور دیا گیا، پولیس افسران کے تبادلے کئے گئے، جس کیلئے ایک نظام ہوتا ہے، سیف سٹی پراجیکٹ کسی ادارےکی وجہ سے پڑا ہوا ہے، جیسے دہشت گردی کا مسئلہ حل کیا، ویسے ہی اسٹریٹ کرائم بھی ختم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم متفقہ قانون پاس ہوا، اسے واپس نہیں ہونے دیں گے، آئین کےتحت چلیں گے اور آئین اور قانو ن کااحترام کرتے ہیں، اس کے خلاف اقدام پرمزاحمت کریں گے، صوبائی مختاری کو متاثر کیا گیا تو اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا قائداعظم کےویژن کو آگے بڑھائیں گے، دیامر اور بھاشا ڈیم پیپلزپارٹی دور میں منظور ہوا، اگلی حکومت نے آگے بڑھایا، دونوں ڈیموں سے متعلق تکنیکی گراؤنڈ پر کچھ تحفظات ہیں، کسی کو مار کر ہم کوئی پراجیکٹ نہیں بنا سکتے، ڈیم ضرور بنائیں لیکن ماحولیاتی اثرات کو سامنے رکھنا ہوگا۔

  • قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے،آرمی چیف

    قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے،آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قائداعظم کےوژن کےمطابق سماجی انصاف کو فروغ دیا جارہا ہے، قائد کے فرمودات کے مطابق محفوظ و مضبوط پاکستان ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پاکستان کو یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کیا۔

    میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پاکستان کے یوم پیدائش پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم کے وژن کے مطابق سماجی انصاف کوفروغ دیاجارہاہے، انسانی اقدار اورمساوات قیام پاکستان کی تحریک ہے۔

    آرمی چیف کا کہنا ہے کہ قائدکےفرمودات کےمطابق محفوظ ومضبوط پاکستان ممکن بنایاجاسکتاہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز خالقِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک نغمہ جاری کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : بانی پاکستان قائد اعظم کو آئی ایس پی آر کا خراج تحسین، نغمہ جاری


    جس میں جدو جہد آزادی پاکستان اور ہجرت جیسے کرب ناک مناظر کی عکاسی کی گئی۔

    س نغمے کو لکھا ہے کہ پروفیسر احمد رفیق اکبر نے جب کہ گلوکار اور موسیقار صابر علی ہیں جنہوں مدھر دھنوں اور سندر آواز سے ملی نغمے کو زندگی بخش دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مزار قائد کی زمین سیم زدہ، ہریالی اجڑنے کا خطرہ

    مزار قائد کی زمین سیم زدہ، ہریالی اجڑنے کا خطرہ

    کراچی: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا مزار ملک بھر سے آنے والے افراد کے لیے ایک مقام عقیدت ہے اور کراچی سمیت ملک بھر سے لوگ یہاں آتے اور قائد کی قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں۔ لیکن اس خوبصورت مزار کو ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے جس سے ارباب اقتدار سمیت عام لوگ بھی ناواقف ہیں۔

    مزار قائد کے آس پاس کی زمین تیزی سے سیم زدہ ہو رہی ہے جس سے یہاں کی ہریالی اجڑنے کا خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اگر ہنگامی بنیادوں پر اس کے حل کے لیے کام نہ کیا گیا تو خدشہ ہے کہ یہاں کی زمین بنجر ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ مزار قائد کے آس پاس وسیع و عریض رقبے کو ہریالی سے آباد کیا گیا ہے اور یہاں مختلف اقسام کے درخت اور پھول لگائے گئے ہیں۔

    tomb-3

    اس بارے میں ایک شہری عبد الحمید بتاتے ہیں کہ دو سال قبل ان کے مشاہدے میں آیا کہ اس سیم کے باعث مزار قائد پر منفی اثر پڑ رہا ہے جس کے بعد انہوں نے سنہ 2015 میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے نام مفاد عامہ کے تحت ایک شکایتی خط تحریر کیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے خط میں لکھا کہ سیم کی وجہ سے مزار کے باغ میں موجود متعدد درخت سوکھ گئے ہیں اور صرف ان کا تنا باقی رہ گیا ہے۔

    عبدالحمید کو ہائیکورٹ سے جواب موصول ہوا کہ وہ اس سلسلے میں ایک درخواست دائر کریں۔ عبد الحمید نے مزار کے انتظامی بورڈ سے رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ وہ 30 دن کے اندر مزار کی حالت بہتر کرنے کے اقدامات کریں بصورت دیگر وہ عدالت میں درخواست دائر کردیں گے۔

    عبد الحمید کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ غور سے جائزہ لیں تو آپ کو علم ہوگا کہ مزار کے صرف وہی حصے خستہ حالی کا شکار ہیں جو عام افراد کے لیے کھلے ہیں۔ وی آئی پی شخصیات کے لیے مختص حصہ نہایت صاف ستھرا اور منظم حالت میں رکھا گیا ہے۔

    تاہم قریب ہی رہائش پذیر ایک انجینئر کا کہنا ہے کہ یہ انتظامیہ کی غفلت نہیں بلکہ ایک قدرتی عمل ہے جس کی وجہ سے مزار کے درخت سوکھ رہے ہیں۔

    tomb-2

    دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ مزار قائد شہر کے ایسے حصہ میں واقع ہے جو شہر کے بقیہ حصوں سے نیچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے شہر کا زیر زمین پانی یہاں جمع ہوجاتا ہے۔

    اس بارے میں ہارٹی کلچر سوسائٹی کے رکن رفیع الحق نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ سیم و تھور کا عمل مزار کے صرف ایک چھوٹے سے حصے میں جاری ہے۔

    ان کے مطابق مزار کی دیواریں مضبوطی سے اپنی جگہ کھڑی ہیں اور ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا لہٰذا یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ سیم پورے مزار کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیم سے متاثرہ حصے میں بھی بڑے درخت تو اس کو سہہ جائیں گے اور واپس اپنی اصل حالت میں آجائیں گے، البتہ چھوٹے پودوں اور درختوں کے لیے یہ نقصان دہ ثابت ہوگی۔

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مزار کی انتظامیہ کو اس مسئلے کو سیاسی مسئلہ بنانے کے بجائے ماہرین ماحولیات سے رجوع کرنا چاہیئے تاکہ ماہرین کی زیر نگرانی اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

    اس سے قبل بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور قومی ورثے نے بانی پاکستان کے مزار پر شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کا سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔