Tag: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی

  • توشہ خانہ ٹو ریفرنس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد

    توشہ خانہ ٹو ریفرنس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد کردی گئی ، دونوں پر پیر کو فرد جرم عائد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کی بریت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا توشہ خانہ ٹوریفرنس میں پیر کو فرد جرم عائد ہوگی۔

    یاد رہے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹوکیس میں عمران خان کی ضمانت مسترد کردی تھی جبکہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور ہوچکی ہے، عمران خان کی اہلیہ مجموعی طور پر9 ماہ جیل رہیں، ان کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : توشہ خانہ کیس 2: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست پرسماعت کی تھی تاہم وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر عمیر مجید ملک کی عدم دستیابی کے باعث درخواست ضمانت پر سماعت بغیر کارروائی کے 20 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس ٹو سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے بلغاری جیولری سیٹ پر دائر کیا گیا تھا۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی کوبلغاری جیولری سیٹ 7 سے 10 مئی 2021 کے دورہ سعودی عرب پردیاگیا، جیولری سیٹ میں ایک انگوٹھی ، بریسلٹ ، نیکلس ، ایک جوڑی بالیاں شامل ہیں۔

    ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ شواہدکےمطابق بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے غیر قانونی طور پر بلغاری جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا، ڈپٹی ایم ایس نے 18 مئی 2021 کوایس او توشہ خانہ کو قیمت کا تخمینہ لگانے کے بارے میں آگاہ کیا، سیکشن افسر توشہ خانہ کو ڈکلیئر کرنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا لیکن سیٹ جمع نہیں کرایا گیا۔

    ریفرنس میں کہنا تھا کہ بلغاری کمپنی نے فرنچائز سالوجنٹ ٹریڈنگ سعودی عرب کو ہار، بالیاں فروخت کی تھیں، 25 مئی 2018 کو ہار 3 لاکھ یورو، بالیاں 80 ہزار یورو میں فروخت کی گئی تھیں تاہم کمپنی سے بریسلٹ اورانگوٹھی کی قیمت کے بارے میں معلومات نہیں مل سکیں۔

    ریفرنس کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی ٹوٹل قمیت تقریباً 7 کروڑ 56 لاکھ 61 ہزار 600 پاکستانی روپے بنتی ہے، جیولری سیٹ میں شامل ہار کی قیمت 5 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار روپے بنتی ہے جبکہ جیولری سیٹ میں شامل بالیوں کی قیمت 1 کروڑ 50 لاکھ 65 ہزار 600 روپے بنتی ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ رولز کے مطابق 50 فیصد دے کرسیٹ کی قیمت 3 کروڑ 57 لاکھ 65 ہزار 800 روپے بنتی ہے، جیولری سیٹ کی کم قیمت لگوا کر قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اہلیہ سے ملکرنیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 9، سب سیکشن 3 ،4،6 اور 12 کی خلاف ورزی کی ، یکم اگست 2022 کو بورڈ میٹنگ کے بعد چیئرمین نیب کی ہدایت پرانکوائری شروع ہوئی، بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی نے اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا، بانی پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے دور میں 108 تحائف میں سے 58 اپنے پاس رکھے۔

  • توشہ خانہ ٹو کیس:  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5 دن میں فیصلے کا امکان

    توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5 دن میں فیصلے کا امکان

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بڑا حکم جاری کردیا ، جس کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5 روز میں فیصلے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ جلد کرنے کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 3صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق مجسٹریٹ کیلئے3دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنالازم ہے، پالیسی کے مطابق سیشن کورٹ کو5،ہائیکورٹ کیلئے7دن میں ضمانت کافیصلہ کرنالازم ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل کورٹ پرسیشن کورٹ کے لیے دیا وقت اپلائی ہوگا، درخواست گزار کےمطابق ان کی درخواست ضمانت بغیر وجہ التوا کا شکار ہے ، درخواست گزار وکلا نے ضمانت کی درخواستوں پرجلد فیصلےکی ہدایت کرنےکی استدعاکی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اےنےموقف اختیارکیاقانون کےمطابق عدالت ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کرےگی، ایف آئی اے کےپاس کیس ٹرانسفر ہونے کے بعد ضمانت کی درخواستیں اسپیشل جج سینٹرل کے پاس زیر التوا ہیں۔

    عدالتی حکم نامے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5ورکنگ ڈیز میں فیصلے کا امکان ہے۔

  • توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری،  بانی پی ٹی آئی اور  بشریٰ بی بی کی درخواستیں مسترد

    توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری کیخلاف بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹوکیس میں گرفتاری کیخلاف بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا  توشہ خانہ ریفرنس فائل ہو چکا ہے، اب ان کے پاس ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرنے کا اختیار ہے۔

    جس پر سلمان صفدر ایڈو کیٹ نے کہا جب عدالت کے سامنے بنیادی حقوق کے سوال موجود تھے پھر کیسے یہ ریفرنس دائر کر سکتے تھےاعتراض کیا گیا کہ ہم تفتیش میں شامل نہیں ہوئے ،مگر اب ہم شامل تفتیش ہو گئے۔

    عدالت کے استفسار پر نیب کے تفتیشی افسر نے کہاہم جیل گئے تھے سوال نامے کا جواب مل گیا ہے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا نیب نے جواب حاصل کرنے اورتفتیش مکمل ہونے کے بعد ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    عدالت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری کیخلاف بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستیں غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے مسترد کردیں۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس بابرستارنےاحکامات جاری کردیئے۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیس سننے والا جج پھر تبدیل

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیس سننے والا جج پھر تبدیل

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیس سننے والے جج کو ایک بار پھر تبدیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج کو ایک بارپھرتبدیل کردیا گیا۔

    احتساب عدالت نمبر1 میں ناصر جاوید رانا کو جج نامزد کردیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے خلاف کیس احتساب عدالت نمبر1میں زیرسماعت ہے۔

    چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نےمتعددججزکی نامزدگیوں کی منظوری بھی دی ، جس میں ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد احتساب عدالت نمبر 3 کیلئے، ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان بینکنگ کورٹ تعیناتی کیلئےنامزد کی گیا۔

    ہائیکورٹ نےوزارت قانون کوججزکےنام بھجوادیے، جس کے بعد وزارت قانون نے احتساب عدالت نمبر ایک نئے جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    وزارت قانون کے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ناصر جاوید رانا کو3 سال کے لیے جج تعینات کیا گیا، اس سے قبل جج محمد علی وڑائچ 190 ملین پاؤنڈ کیس سن رہے تھے۔

    خیال رہے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوگی، کیس کی سماعت جج ناصر جاوید رانا کریں گے۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاویدرانااڈیالہ جیل پہنچ گئے ، بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کوعدالت پیش کیا جائے گا۔

    وکلاء صفائی تفتیشی افسر کے بیان پر جرح مکمل کریں گے، ریفرنس میں مجموعی طور پر پینتیس گواہان کے بیانات قلمبند جبکہ چونتیس پر جرح مکمل کرلی گئی ہے۔

  • نکاح کیس :  خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا

    نکاح کیس : خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد : خاور مانیکا نے نکاح کیس میں‌ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا، جس میں بریت کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں بریت کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    خاورمانیکا نے وکیل زاہد آصف کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ، جس میں کہا کہ 13جولائی کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، 3فروری کا سزا کا جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ بحال کیا جائے۔

    درخواست میں مزید کہا کہ اپیلٹ کورٹ نے اہم پہلونظر انداز کرکے سزا کالعدم قرار دی، اپیلٹ کورٹ نے استغاثہ کے گواہان کے بیانات کوبھی ملحوظ خاطر نہ رکھا، ملزمان کی بریت کافیصلہ قانونی طورپرقائم نہیں رہ سکتا۔

    خاور مانیکا نے استدعا کی ایڈیشنل سیشنزجج کا سزا کیخلاف اپیلیں منظورکرنے کا13 جولائی کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے اور بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا بحال کی جائے۔

    درخواست میں حکومت، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی باعزت بری ، رہا کرنے کا حکم

    نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی باعزت بری ، رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج افضل مجوکا سزاؤں کیخلاف اپیل پر فیصلہ سنایا ، فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں منظور کرلیں۔

    ایڈیشنل سیشن جج نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو رہا کرنے دے دیا اور دونوں کی رہائی کی روبکار جاری کردیئے۔

    عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔

    اس موقع پر کمرہ عدالت کے باہرسیکیورٹی سخت کردی گئی اور پولیس نے غیرمتعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کی۔

    اس سے قبل سماعت میں خاورمانیکا کےوکیل زاہد آصف نے دلائل مکمل کئے اور عدالت سےسزاکوبرقراررکھنےاوراپیلیں مسترد کرنے کی استدعا کی، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    خاورمانیکا کے وکیل نےاپنے دلائل میں کہا نکاح خواہ مفتی سعید نےکہیں نہیں یہ کہا کہ دونوں حنفی ہیں، جس پر سلمان اکرم راجہ نےبھی کہا کہ ان کے کلائنٹ نے شادی کی ہے، انہیں عدت کاعلم نہیں، تو وکیل کا کہنا تھا کہ تمام ذمہ داری بشریٰ بی بی کےکندھوں پرڈالی کی جارہی ہے۔

    اس پرجج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ ایسے ہو ہی نہیں سکتا اگرشادی ہوئی تودونوں ذمہ دار ہیں تو خاورمانیکا کے وکیل کا کہنا تھا بشریٰ بی بی نے کہا اپریل دوہزارسترہ میں زبانی طلاق دی گئی، عدالتی فیصلے موجود ہیں،قانون کہتا ہے دستاویزی ثبوت زبانی بات پرحاوی ہوگا۔

    زاہد آصف نے کہا کہ زبانی طلاق کی کوئی حیثیت نہیں، اپریل میں کوئی طلاق نہیں دی ،نومبردوہزارسترہ میں خاورمانیکانے تحریری طلاق دی، بشریٰ بی بی نےکس بیان میں کہاکہ شادی عدت کےدوران نہیں ہوئی، مفتی سعید نےبشریٰ بی بی کی بہن کے یہ کہنے پرکہ شادی کے لوازمات پورے ہیں نکاح پڑھوایا، جس بہن نے عدت پوری ہونے کا کہا اسے پھربطور گواہ لایاجاتا۔

    جس پر جج افضل مجوکا نے کہا کہ پراسیکوشن کی ڈیوٹی ہےکہ وہ ثابت کرے کہ عدت پوری نہیں ہے تو وکیل زاہد آصف نےمزید کہا طلاق ڈیڈ پرٹیمپرنگ کا الزام لگا مگرشواہد نہیں دیئے، ہم مطمئن ہیں کہ کوئی ٹیمپرنگ نہیں ہوئی۔

    نکاح کیس کا پسِ منظر

    گذشتہ سال نومبر میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    جس میں بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا دینے کی استدعا کی گئی تھی، خاورمانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے ، 1989میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی ، بشریٰ بی بی کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلام آباد دھرنے کے دوران رابطہ ہوا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےمیری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کی ،میں نےچیئرمین پی ٹی آئی کوباعزت طریقےسےاپنی فیملی سےدورکرنےکی کوشش کی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارالیکرمیری ذاتی زندگی اورگھرمیں داخل ہوئے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیرموجودگی میں میرےگھر آتے تھے اور گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے پھر بشریٰ بی بی نے میری اجازت کےبغیر بنی گالہ ہاؤس آناجاناشروع کیا، میں نےروکنے کی کوشش کی اور اس دوران الفاظ کا تبادلہ ہوا۔

    درخواست میں مزید کہا گیاتھا کہ روحانی علاج کےبہانےکئی گھنٹےچیئرمین پی ٹی آئی میری رہائشگاہ میں رہتاتھا، شکایت کنندہ نے ہر موقع پرسخت احتجاج کیا، دونوں جواب دہندگان کا طرز عمل قابل برداشت نہیں تھا۔

  • نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، تحریری فیصلہ

    نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے نکاح کیس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلی فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے جاری کیا، تحریری فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہیں۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    تحریری فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کا خاتون ہوناسزامعطلی اور ضمانت پررہائی کاجوازنہیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

    ایڈیشنل سیشن جج محمدافضل مجوکا نے سزا معطلی پر 25 جون کو محفوظ فیصلہ کیا تھا۔

    س سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی گئی اور سزا برقرار رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی اور دونوں کی سزا برقرار رکھی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن محمدافضل مجوکا نے سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

    یاد رہے دو روز قبل عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج تین بجے سنایا جائے گا، ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی درخواستوں پر فیصلہ سنائیں گے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہائی کے ایک قدم اور قریب ہو گئے، دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر، خالد یوسف چوہدری اور دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خاور مانیکا کی جانب سے وکیل زاہد آصف چوہدری عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ اپیل کنندہ کا خاتون ہونا سزا معطلی کے لیے مضبوط جواز ہے، ہر درخواست کا ایک وقت ہوتا ہے، مگر یہاں چھ سال بعد درخواست دائر ہوئی، اس کیس کی اہمیت تب ہوتی جب بروقت فائل کیا جاتا۔

    وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حد تک چارج 496 بی تک کا تھا، جب 496 بی کی دفعہ حذف کر دی گئی تو کیس کو لاہور منتقل کر دینا چاہیے تھا، اسلام اباد کی ٹرائل کورٹ کا دائرہ اختیار ہی نہیں بنتا تھا۔ دوران ٹرائل بھی ہمارے وکلا کو عدالت سے باہر نکالا گیا، دیر رات تک سماعتیں چلائی گئیں۔

    سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں فرد جرم بھی بشری بی بی کی غیر موجودگی میں عائد کی گئی، دوران عدت شادی کرنا کوئی جرم نہیں ہے سات سال سزا تو دور کی بات ہے۔

    جس پر جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ میں نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے اور قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا۔

    خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ کیس سزا معطلی کا بنتا بھی ہے یا نہیں۔

    زاہد آصف نے مختلف احادیث و قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا، گواہان کے بغیر بھی نکاح جائز نہیں۔ کہتے ہیں عدت کے حوالے سے عورت کا کہہ دینا ہی کافی ہے، یہ تو بتائیں کہ عورت نے کب کہا وہ بیان کدھر ہے؟ بشریٰ بی بی کی جانب سے ایک مرتبہ بھی عدت کے حوالے سے نہیں بتایا گیا۔

    خاور مانیکا کے وکیل کا کہنا تھا کہ جب فرد جرم عائد کی گئی تو بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھیں، دستخط کے وقت اُٹھ کر باہر چلی گئیں، یہ سزا قلیل مدتی سزا نہیں ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ جب خاور مانیکا کو نکاح کے بارے میں پتہ چلا تو اس وقت انہوں نے درخواست کیوں دائر نہیں کی؟ کیا خاور مانیکا پر کوئی پریشر تھا یا دھمکی دی گئی تھی؟

    وکیل زاہد آصف ایڈووکیٹ نے جواب دیا کہ شریف لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کے خاندانی معاملات پبلک نہ ہوں۔

    وکیل زاہد آصف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بیرسٹر سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ سب چیزیں ایک طرف تاہم سزا معطلی کے لیے بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا ہی کافی ہے۔

    عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے قرار دیا کہ فیصلہ ستائیس جون کو دن تین بجے سنایا جائے گا۔

    عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت دو جولائی تک ملتوی کر دی۔