Tag: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی

  • نکاح کیس:  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    نکاح کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    راولپنڈی : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قیدکی سزاسنا دی گئی اور دونوں پر 5،5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف نکاح کیس کی سماعت ہوئی، سینئر سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی۔

    سینئرسول جج قدرت اللہ نے نکاح کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزاسنا دی۔

    عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پر 5،5لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

    گذشتہ روز اڈیالہ جیل میں سینئر سول جج قدرت اللہ نے نکاح کیس کی سماعت کی تھی اور ساڑھے تیرہ گھنٹے طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    طویل سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے تین سو بیالیس کا بیان قلمبند کرایا تھا، بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں چودہ نومبر دوہزار سترہ کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دیا تھا اور کہا سابق شوہرنےاپریل دوہزار سترہ میں زبانی طلاق دی تھی، یکم جنوری دوہزار اٹھارہ تک عدت پوری ہوچکی تھی ۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا خاورمانیکاکو پانچ سال گیارہ ماہ بعدشکایت یادآئی ، میاں بیوی کہہ رہےہیں نیک نیتی کے ساتھ نکاح پڑھا۔

    دوران سماعت بشریٰ بی بی اوربانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل میں موجود تھیں جبکہ گواہان، میڈیا نمائندگان اور عام لوگوں نے بھی کارروائی دیکھی۔

    بعد ازاں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو میں کہا تھا کہ دو دن میں بے بنیاد کیس اختتام پذیر ہوا، ٹرائل برائے نام ہے، لگ یوں رہاہے فیصلے پہلے لکھے جاچکےہیں اورسزاؤں کی ہیٹرک آج مکمل ہو جائے گی۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نکاح کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نکاح کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف نکاح کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، سینئرسول جج قدرت اللہ نے ساڑھےتیرہ گھنٹے طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف نکاح کیس کا فیصلہ آج دوپہر ایک بجے سنایا جائے گا، سینئر سول جج قدرت اللہ فیصلہ سنائیں گے۔

    گذشتہ روز سینئر سول جج قدرت اللہ نے ساڑھے تیرہ گھنٹے طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا ، دوران سماعت بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل میں موجود تھیں جبکہ گواہان، میڈیا نمائندگان اور عام لوگوں نے بھی کارروائی دیکھی۔

    بعد ازاں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو میں کہا تھا کہ دو دن میں بے بنیاد کیس اختتام پذیر ہوا، ٹرائل برائے نام ہے، لگ یوں رہاہے فیصلے پہلے لکھے جا چکے ہیں اورسزاؤں کی ہیٹرک آج مکمل ہو جائے گی۔

    یاد رہے دوران سماعت سلمان اکرم راجہ نے کہا اسلام آباد کی حد تک 496 بی کا الزام لگایا گیا تھا، جو عدالت نے ختم کردی تھا، عدالت نے صرف یہ دیکھنا ہے، جب شادی ہوئی تو کیا اس میں کوئی فراڈ ہوا، صرف کسی الزام کی وجہ سے نکاح فراڈ نہیں ہوسکتا، الزام ہے کہ یکم جنوری 2018 کو جو نکاح ہوا اس وقت عدت پوری نہیں تھی الزام لگایا گیا، ناجائز تعلقات اسلام آباد میں تھے جبکہ نکاح لاہور میں ہوا سیکشن 496بی ختم ہوگیا تو اس عدالت کا دائرہ اختیار بھی ختم ہوگیا ہے۔

    وکیل درخواست گزار رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ فراڈ شادی لاہور میں ہوئی جس کے بعد ملزمان نے اسلام آباد میں رہائش اختیار کی، عدالت پہلے بھی اس شکایت کو قابل سماعت قرار دے چکی ہے لہذا سماعت کا آغاز کیا جائے ایک ہی جیسی درخواستیں بار بار دی جارہی ہیں عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے۔

    رضوان عباسی کے دلائل پر سلمان اکرم راجہ غصے میں آگئے تھے ۔ دونوں وکلاء میں شدید تلخ کلامی ہوئی تھی، رضوان عباسی کاکہناتھا ایک ہی بات دس دس بار نہیں سن سکتا وقت ضائع نہ کریں تو سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا آپ کانوں میں روئی ڈالیں اور جاکر بیٹھ جائیں،

    وکیل سلمان اکرم راجہ نےمزید کہا تھا کہ اس شادی کو فراڈ نہیں کہا جاسکتا ہے دونوں ملزمان عدالت کے سامنے موجود ہیں، دونوں میاں بیوی کہہ رہے ہیں کہ نیک نیتی کے ساتھ نکاح پڑا۔

    واضح رہے اس سے قبل بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس خارج کرنےکی درخواست عدالت عالیہ نے مسترد کردی تھی۔