Tag: بانی پی ٹی آئی

  • ’’بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب صرف نکاح کیس میں سزا ختم ہونا باقی ہے‘‘

    ’’بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب صرف نکاح کیس میں سزا ختم ہونا باقی ہے‘‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب صرف نکاح کیس میں سزا ختم ہونا باقی ہے۔

    پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ انصاف کی جیت ہوئی، سائفر کیس کا فیصلہ آئین و قانون کے خلاف تھا، کوئی بھی عدالت ہوتی سائفر کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیتی۔

    بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح کا نکاح کیس ہے اس میں بھی آخر میں اسی قسم کا فیصلہ آنا ہے۔ نچلے فیصلے میں بدیانتی تھی اور وہ آئین و قانون کے خلاف ایک غلط فیصلہ تھا.

    پوری قوم خوش ہے، پی ٹی آئی خوش ہے اور ہم انشااللہ اس فتح کو جشن منائیں گے، اس کے بعد توشہ خانہ کیس میں بھی سزا پہلے ہی معطل ہوچکی ہے۔

    اب عدت کا کیس رہ گیا ہے جس میں تھوڑی دیر ہورہی ہے لیکن آخر کار اس میں بھی فیصلہ یہی ہونا ہے جو سائفر کیس کا فیصلہ آیا ہے۔

    فیصلے میں اس سے قبل کسی قسم کی شہادت نہیں دی گئی تھی جبکہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے وکیل کو اس کیس میں پیش ہی نہیں ہونے دیا گیا جبکہ ان کی جگہ دوسرے وکلا کو پیش کیا گیا۔

    خیال رہے کہ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عدالت نے انھیں بری کردیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    عدالت نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔

  • آزادی مارچ : بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی  2 مقدمات میں بری ہوگئے

    آزادی مارچ : بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی 2 مقدمات میں بری ہوگئے

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی  آزادی مارچ توڑ پھوڑاور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے 2 مقدمات میں بری ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف آزادی مارچ کے دوران توڑ پھوڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔

    پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نعیم حیدر پنجوتھا، سردار مصروف ایڈوکیٹ ، آمنہ علی ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے اسد عمر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا، فیصلے میں سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کو بری کردیا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ 9 مئی: بانی پی ٹی آئی مزید 2 مقدمات سے بری

    دیگر رہائی پانے والوں میں اسد عمر ،علی محمد خان ، مراد سعید کو بھی عدالت نے بری کردیا۔

    یاد رہے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی و دیگر رہنماؤں کے خلاف تھانہ گولڑہ میں دو مقدمات درج تھے۔

    یاد رہے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ شہزادٹاؤن میں درج سانحہ 9 مئی کے دو مقدمات میں ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کردیا تھا۔

    اس سے قبل اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کوہسار میں درج مقدمے سے بری کیا تھا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات سے بھی بری کر دیا تھا۔

  • ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کا بانی پی ٹی آئی سے انکوائری کیلئے خط

    ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کا بانی پی ٹی آئی سے انکوائری کیلئے خط

    ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کی جانب سے جیل میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے انکوائری کیلئے خط لکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے رابطہ کیا ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو اور بیانیے کی تشہیر کی گئی۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ایکس آفیشل ہینڈل سے ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا گیا، ایکس آفیشل ہینڈل سے اداروں اور خصوصاً پاک آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔

    26 مئی کو پوسٹ کی گئی ویڈیو میں آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، حقائق کو توڑ مروڑ کر آفیسرز اور جوانوں میں بغاوت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔

    خط میں لکھا گیا کہ آفیسرز اور جوانوں میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، ویڈیو کے ذریعے مختلف ریاستی اداروں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

    سائبر کرائم سیل نے لکھا کہ یہ ویڈیو صریحاً پیکا ایکٹ 2016 کی خلاف ورزی ہے، بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیے ان تک رسائی دی جائے۔

  • نیب ترامیم کیس: بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی، مقدمے کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم

    نیب ترامیم کیس: بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی، مقدمے کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم

    اسلام آباد : نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو مقدمے کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل بینچ ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے ویڈیولنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے، ایڈووکیٹ جنرل کےپی نے سماعت براہ راست دکھانے کی استدعا کی۔

    جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ عوامی مفاد کا معاملہ نہیں ہے، آخری سماعت پرتو آپ نے ایسی درخواست نہیں دی۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا اسےختم کریں اوربیٹھ جائیں، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے یہ کیس براہ راست دکھانا چاہیے کہ منفی تاثر نہ جائے۔

    سماعت براہ راست دکھانے سے متعلق بینچ مشاورت کیلئے اٹھ کرچلاگیا، نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست دکھانے سے متعلق فیصلہ کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔

    وقفے کے بعد سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو مقدمے کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیا اور خواجہ حارث کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کی اجازت دے دی۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے خواجہ حارث جب ملنا چاہیں مل سکتے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پچاس لوگ ساتھ لے کرنہ جائیں، ایک دو وکیل جب چاہیں مل سکتےہیں۔

    حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے اپنے دلائل مکمل کرلیے تو اٹارنی جنرل نے مخدوم علی خان کے دلائل اپنا لیے،اب آئندہ سماعت پر فاروق ایچ نائک ایک گھنٹہ دلائل دیں گے جبکہ خواجہ حارث نے دلائل کیلئے تین گھنٹے کا وقت مانگا ہے۔

    سماعت کے آخرمیں بانی پی ٹی آئی اورچیف جسٹس کےدرمیان مکالمہ ہوا، چیف جسٹس کا کہنا تھا آئندہ سماعت کیلئے تاریخ کا اعلان شیڈول دیکھ کر کریں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیلوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

  • سانحہ 9 مئی: بانی پی ٹی آئی  مزید 2 مقدمات سے بری

    سانحہ 9 مئی: بانی پی ٹی آئی مزید 2 مقدمات سے بری

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کو سانحہ 9 مئی کے دو مقدمات سے بری کردیا گیا، ناکافی شواہد کی بنیاد پر مقدمات سے بری کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے سانحہ 9 مئی سے متعلق تھانہ شہزاد ٹاؤن کے دونوں مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی بریت درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے فیصلے میں تھانہ شہزادٹاؤن میں درج 9 مئی کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو بری کردیا، ناکافی شواہد کی بنیاد پر مقدمات سے بری کیا گیا۔

    وکلا مرزاعاصم بیگ اورنعیم پنجوتھا نے بریت پر دلائل دیے تھے، وکیل مرزا عاصم بیگ نے دلائل میں کہا غیرمجازشخص کی جانب سے ایف آئی آردرج کروائی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی پر ایک سو نو الزام عائد کیےگئےمگرکوئی شواہد پیش نہیں کیےجاسکے۔۔

    وکلا مرزا عاصم بیگ اور نعیم پنجوتھانے بانی پی ٹی آئی کی بریت پر دلائل دیئے تھے ، غیر مجاز شخص کی جانب سےایف آئی آردرج کروائی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی پر109 کا الزام عائد کیا گیا مگرکوئی شواہد پیش نہیں کئے جاسکے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کوہسار میں درج مقدمے سے بری کیا تھا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات سے بھی بری کر دیا تھا۔

  • نیب ترامیم کیس کی سماعت :  بانی پی ٹی آئی  آج پھر  ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے

    نیب ترامیم کیس کی سماعت : بانی پی ٹی آئی آج پھر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے

    اسلام آباد : نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت میں آج بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پرسماعت آج ہو گی۔

    چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ سماعت کرے گا، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ کا حصہ ہوں گے۔

    بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنک کےذریعےعدالت میں پیش ہوں گے، کے پی حکومت نے مقدمہ براہ راست نشرکرنے کی درخواست کی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب ترامیم کیس : بانی پی ٹی آئی کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا

    گزشتہ سماعت پربانی پی ٹی آئی ویڈیولنک کے ذریعے پیش ہوئے تھے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ قوانین کو اس طرح سے معطل کیا جاتا رہا تو ملک کیسے ترقی کرے گا، ہم کب تک اس بے وقوفانہ دور میں رہتے رہیں گے، مجھے کوئی قانون پسندنہیں تو اسے معطل کردوں کیا یہ دیانتداری ہے، کیا ہم کبھی بطور ملک آگے بڑھ سکیں گے ؟ ایک قانون معطل کر کے پھر روزانہ کیس کو سن کرفیصلہ تو کرتے، کیا قانون معطل کرکےبینچ اسکے خلاف بناکردیگر مقدمات سنتے رہنا کیا یہ استحصال نہیں، ہم قانون توڑیں یا ملٹری توڑے ایک ہی بات ہے۔

    واضح رہے بانی پی ٹی آئی نے نیب ترامیم کوچیلنج کیا تھا، جس پر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے نیب ترامیم کو بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر کالعدم قرار دیا، بعد ازاں تین رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت نےانٹراکورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔

    سپریم کورٹ نے عوامی عہدہ رکھنے والے سیاستدانوں کے کرپشن کیسز سات روز کے اندر دوبارہ وہیں سے شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جہاں سے یہ روکے گئے تھے۔

  • بانی پی ٹی آئی  کی مشکلات میں اضافہ

    بانی پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : بانی پی ٹی آئی کیخلاف اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر تحقیقات شروع کردی گئیں، ان کیخلاف شکایت محکمہ داخلہ پنجاب کو موصول ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پاکستان تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ذرائع نے بتایا کہ اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر ان کیخلاف شکایت موصول ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی کیخلاف شکایت راولپنڈی میں صحافی کی جانب سے درج کرائی گئی، جس کے بعد ان  کیخلاف موصول ہونے والی شکایت پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر تحقیقات اور پروپیگنڈے کی بنیاد پر مقدمہ ہوگا۔

    یاد رہے پنجاب کابینہ اپنے آخری اجلاس میں اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر مقدمے کی منظوری دے چکی ہے۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی  کے اکاؤنٹ سے افواج کے خلاف ٹوئٹر پر گمراہ کن ویڈیو لگائی گئی تھی، بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ متنازع سوشل میڈیا مہم کا بانی   کوعلم ہی نہیں تھا، ان کا اپنے اکاؤنٹ سے ہونے والی ٹوئٹ سے کوئی تعلق نہیں، وہ جیل میں ہیں اور ہر ویڈیو یا کانٹینٹ کو منظور نہیں کرتے۔

  • بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت 16 ماہ قائم نہ رہتی، رانا ثنااللہ

    بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت 16 ماہ قائم نہ رہتی، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت سولہ ماہ قائم نہ رہتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو حالیہ ریلیف کسی اشارے سے نہیں مل رہا، جو روپوش ہیں انہیں سامنے آنا چاہیے۔

    بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے راناثنا کا کہنا تھا کہ اگربانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتا تو ہماری حکومت 16 ماہ کبھی قائم نہ رہتی اور اگر یہ دو صوبوں میں اپنی حکومتیں نہ گراتاتو9مئی بھی نہ ہوتا۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے اور اس کی وجہ بانی پی ٹی آئی ہے، بانی پی ٹی آئی سیاستدان ہوکر غیرسیاسی رویہ اپنائے ہوئے ہے، پارلیمانی سسٹم میں اگر مذاکرات سےانکاری ہوں تو پھر آپ سسٹم کیلئے خطرہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انقلاب لانا ہے تو پارلیمنٹ چھوڑیں کیونکہ پارلیمان کا انقلاب سےکوئی تعلق نہیں، جس طرف سے آنکھ ماری جاتی ہےاب وہ آنکھ مارنے والی بات سے آگےہیں۔

    پرویز الہی کے حوالے سے مشیر کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی کی رہائی بنتی تھی، مجھے تو ان سے اتنی برداشت کی امید نہیں تھی، بے شک پرویزالہٰی مخالف ہیں لیکن جولیڈرکےساتھ کھڑا رہے، میں اس کی عزت کرتا ہوں۔

  • ٹیریان وائٹ کیس  : بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل گیا

    ٹیریان وائٹ کیس : بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : ٹیریان وائٹ کیس میں بانی بانی پی ٹی آئی کیخلاف نااہلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹیریان کیس میں2ججز کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس میں نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں3 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی، جسٹس طارق محمودجہانگیری نے کہا کہ اس فائل میں ایک بند لفافہ ہے وہ کھولیں ، وکیل حامد علی شاہ نے بتایا کہ سلمان اکرم راجہ کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی استدعا ہے ،سلمان اکرم راجہ کی جانب سے التوا مانگا گیا ہے۔

    نعیم پنجوتھاایڈووکیٹ نے کہا کہاس کیس کا 10مئی 2023 کو فیصلہ آچکا ہے، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا آپ اس کیس میں وکیل ہیں؟ نعیم پنجوتھا نے بتایا کہ میں بطور آفیسر آف دی کورٹ عدالت کےعلم میں لا رہا ہوں، فیصلہ ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوا تھا، سپریم جوڈیشل کونسل کو 6ججز کے خط میں بھی یہ معاملہ لکھا گیا۔

    جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے دو ججز کا فیصلہ ہے ، دو ججز درخواست ناقابل سماعت قرار دے چکی ہے۔

    عدالت کنے حامد علی شاہ سے استفسار کیا آپ اس حوالے سے کیا کہتے ہیں ، تین میں سے 2ججز دستخط کر دیں تو اس کا اثر کیا ہو گا؟ تو حامد علی شاہ نے بتایا کہ آپ دو سے تین ہفتے کا وقت دے دیں، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سوال کیا
    ایک مسترد شدہ کیس میں کیسےتاریخ دےدیں ؟ حامد علی شاہ نے کہا کہ عدالتی معاونت کے لیے وقت درکار ہے۔

    بانی پی ٹی آئی کے خلاف نااہلی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے ٹیریان کیس میں2ججز کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے ٹیریان کیس میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف نااہلی کی درخواست مسترد کردی، :جسٹس طارق محمودجہانگیری کی سربراہی میں لارجر بینچ نے درخواست مسترد کی۔

    خیال رہے یہ کیس مئی 2023 سے زیر التوا تھا، اس کیس میں بانی پی ٹی آئی پر مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے، شہری محمد ساجد محمود نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    مارچ 2023 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست کے حوالے سے دو ججوں کی رائے عدالت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے بعد کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کو تحلیل کر دیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی بینچ کاحصہ تھے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے رائےکو ویب پر اپ لوڈ کرا دیا تھا، جس میں 2 ججز نے اپنی رائے میں ٹیریان کیس ناقابل سماعت قرار دیا تھا اور دو ججز نے چیف جسٹس سے مشاورت کے بغیر رائے کو فیصلہ قرار دے کر اپلوڈ کرایا تھا۔

    چیف جسٹس کے دستخط سے فیصلہ جاری نہ ہونے پر معاملے کی انکوائری کا آرڈر کیا گیا تھا، بعد ازاں چیف جسٹس آفس نے 2 ججز کا فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹا کر نیا بینچ تشکیل دینے کا کہا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا

    بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا ، جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں3 رکنی لارجربینچ سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس کی سماعت ایک سال کے بعد آج ہوگی، جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں3 رکنی لارجربینچ 2بجےکےبعد سماعت کرے گا۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بینچ میں شامل ہیں۔

    یہ کیس مئی 2023 سے زیر التوا تھا، اس کیس میں بانی پی ٹی آئی پر مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے، شہری محمد ساجد محمود نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    مارچ 2023 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست کے حوالے سے دو ججوں کی رائے عدالت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے بعد کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کو تحلیل کر دیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی بینچ کاحصہ تھے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے رائےکو ویب پر اپ لوڈ کرا دیا تھا، جس میں 2 ججز نے اپنی رائے میں ٹیریان کیس ناقابل سماعت قرار دیا تھا اور دو ججز نے چیف جسٹس سے مشاورت کے بغیر رائے کو فیصلہ قرار دے کر اپلوڈ کرایا تھا۔

    چیف جسٹس کے دستخط سے فیصلہ جاری نہ ہونے پر معاملے کی انکوائری کا آرڈر کیا گیا تھا، بعد ازاں چیف جسٹس آفس نے 2 ججز کا فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹا کر نیا بینچ تشکیل دینے کا کہا تھا۔