Tag: بان کی مون

  • کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، سرتاج عزیز

    کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، سرتاج عزیز

    کراچی: وزیراعظم کے مشیربرائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیرپراخلاقی اورسفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

    کراچی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فورم پرمسئلہ کشمیرکواجاگرکیا ہے،پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے اورعالمی قدروں اور اصولوں کا احترام کرتا ہے،  مشیرخارجہ نے کہا کہ حکومت جموری انداز میں کام کررہی ہے، مسائل کا حل مستحکم جمہوریت سے ہی نکالا جا سکتا ہے۔

  • ایل او سی کشیدگی، سرتاج عزیز کا بانکی مون سے ٹیلی فونک رابطہ

    ایل او سی کشیدگی، سرتاج عزیز کا بانکی مون سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: پاکستان کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیرسرتاج عزیزنے اقوامِ متحدہ کےسیکرٹری جنرل بان کی مون کو بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے متعلق فون کیا اور ان کو فائرنگ سے ہو نے والے نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں انھوں نے بان کی مون کو لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈری کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ سرتاج عزیزنے بان کی مون کو بھارت کی جانب سے ورکنگ باونڈری پر بلااشتعال فائرنگ اوراس سے ہونے والے نقصانات سے بھی آگاہ کیا۔

    سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ بھارت کو اشتعال انگیزاقدامات سے روکا جائے۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم عالمی امن کو قائم رکھنے کے لئے عالمی برادری کو زور دینگے کے وہ بھارت کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیرسمیت تمام مسائل کا حل چاہتا ہے۔

    سیکرٹری جنرل بان کی مون نےلائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہیے۔ مشیرِخارجہ نے اس سے پہلے گیارہ اکتوبرکو سیکرٹری جنرل کومعاملے پرخط بھی تحریرکیا تھا۔

  • بھارتی جارحیت:سرتاج عزیزکا اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوخط

    بھارتی جارحیت:سرتاج عزیزکا اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوخط

    اسلام آباد: بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف سرتاج عزیزنے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوخط لکھ کراپنا کرداراداکرنے کی درخواست کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی لائن آف کنٹرول پرجاری جارحیت کے خلاف قومی سلامتی کے مشیرسرتاج عزیزنے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کوخط تحریرکیا ہے۔

    سرتاج عزیزنے خط میں اقوامِ متحدہ سے درخواست کی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیرکے حل میں اپناکردارادا کرے اوراس سے متعلق منظورکی گئی قراردادوں پرعمل درآمد کروائے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پربلااشتعال فائرنگ کرکے دیہات میں رہائش پذیرغریب لوگوں کا جانی ومالی نقصان کررہا ہے۔ عالمی برادری لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کوروکنے کےلیے کردارادا کرے اوراپنا اثررسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارتی اشتعال انگیزی کم کرنے کے لئے مؤثراقدامات کرے۔

  • بان کی مون 2روزہ دورے پر تیونس پہنچ گئے

    بان کی مون 2روزہ دورے پر تیونس پہنچ گئے

    تیونس: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون دو روزہ دورے پر تیونس پہنچ گئے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اپنے دو زورہ دورے پر تیونس کے صدر مونسیف مرزوکی کے ساتھ  ملاقات میں مشرق وسطی میں جاری بحران اورامن کے حوالے سے بات چیت کی۔

    ایک پریس کانفرنس میں بان کی مون نے قائم امن اور دہشتگردی کے حوالے اپنی تشویش کا اظہار کرتے تمام ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ قائم امن کے لئےاپنا کردار ادا کریں تا کہ دنیا میں جاری موجودہ بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔

    بان کی مون تیونس کے وزیرِخارجہ کے ساتھ ملاقات کے علاوہ سول سوسائٹی کے کارکنوں سے ملاقات کریں گے۔

  • ایرانی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ملاقات

    ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے شام کے بحران پر آئندہ ہونے والے جنیوا ٹو مذاکرات میں ایران کی شمولیت پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی وزیرخارجہ محمد جوادظریف نے سینیگال کے وزیرخارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ شام کے بحران کے حل کے لئے جنیوا ٹومذاکرات میں کسی بھی پیشگی شرط کے بغیر اگر ایران کو دعوت دی گئی تو ایران ان مذاکرات میں فعال شرکت کرے گا۔

    اس قبل انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ساتھ ٹیلیفون پربات چیت کی ،محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران شام کے بحران کا فوجی حل نہیں چاہتا اورایران شام کا بحران کا حل سیاسی طریقے سے ہی چاہتا ہے۔

    انہوں نے جنیوا ون اور ٹو کانفرنسوں کا خیر مقدم کیا،شام میں جاری بحران کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھرہوچکے ہیں دنوں سربراہوں کے درمیان روس اور شام کو بھی آئندہ جنیوا ٹو میں شرکت یقینی بنانے پر زور دیا۔

  • شام کے بحران کو حل کرنا ایک بڑا چیلنج ہے، بان کی مون

    شام کے بحران کو حل کرنا ایک بڑا چیلنج ہے، بان کی مون

    اقوام متحدہ کے بان کی مون کا کہنا ہے کہ جنگ سے متاثرہ شام کے بحران کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے دوعرب چالیس کروڑ کی امداد عرب امریکہ کے اتحادی کررہے ہیں۔

    کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے شام کے لاکھوں افراد بے کو امداد فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے، اس موقع پر پچاس کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا جبکہ امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری نے اڑتیس کروڑ اضافی امداد کا اعلان کیا۔

    اقوام متحدہ نے تمام ممالک سے اپیل ہے کہ دو ہزار چودہ تک کم ازکم چھ اعشاریہ پانچ کروڑ امریکی ڈالر کی امداد دی جائے، تنظیم کی تاریخ میں یہ سب سے بڑی امداد ہے، اجلاس میں تقریبا ستر ممالک اور چوبیس بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی۔

  • دارفرمیں اقوام متحدہ امن فوج کی ہلاکتیں،بان کی مون کا سخت ردعمل

    دارفرمیں اقوام متحدہ امن فوج کی ہلاکتیں،بان کی مون کا سخت ردعمل

    اقوام متحدہ کے رہنما بان کی مون نے شورش زدہ علاقے دارفر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر سخت رد عمل ظاہر کی ہے۔

    اقوام متحدہ کے ترجمان مارٹن نیسرکا کہنا ہے کہ امن فوجی کے دستے پر حملے کے دوران ایک حملہ آور ہلاک دو زخمی ہوگئے، گزشتہ چھ ماہ میں دارفورمیں جاری تشدد کی لہر میں چودہ امن فوج ہلاک ہوگئے ہیں۔

    سیکرٹری جنرل بان کی مون نے امن فوجی دستوں پر حملوں کی بزدلانہ حملے کی سخت مذمت کی اور سوڈان کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ گزشتہ حملوں کے زمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

    خرطوم کی حکومت کے خلاف بغاوت دوہزار تین میں شروع ہوئی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق کم از کم تین لاکھ لوگ اس تنازعہ میں اب تک میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
       

  • جوبا: جنوبی سوڈان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،بان کی مون

    جوبا: جنوبی سوڈان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،بان کی مون

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ وہ جنوبی سوڈان کا فوری اور پرامن حل چاہتے ہیں جس کے لئے وہ جنوبی سوڈان میں سلامتی کونسل سے امن فوج میں اضافے کی سفارش کی ہے۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ جنوبی سوڈان میں قیام امن، شہریوں کی حفاظت اور خانہ جنگی پر قابو پانے کیلئے سلامتی کونسل میں درخواست کی ہے کہ سلامتی کونسل جنوبی سوڈان میں قیام امن کے لئے فوری طور پرضروری اقدامات کرے تاکہ سوڈان کو مزید تباہی سے بچایا جاسکے۔

    اس سلسلے میں بان کی مون نے فوری طور پر سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان میں قیام امن کے لئے جلد پانچ ہزار پانچ سو امن فوجی دستے روانہ کرے، بان کی مون نے سوڈان کے ہمسایہ ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ سوڈان میں قائم امن اورسوڈان کو مزید تباہی سے بچانے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کریں، اس قبل اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان میں چھ ہزار آٹھ سو امن فوجی دستے اور سات سو پولیس کے جوان اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔